بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول ، مولانا فضل الرحمان پٹڑی سے اتر گئے

سمجھوتہ

Well-known member
مدرسہ نظام سے بھاڑ پھوڑ کر اتر گئے ملازمت کے لئے
مولانا فضل الرحمان پٹڑی نے کہا ہے کہ وہ فورتھ شیڈول میں جاتے ہیں کیونکہ ہمیں دھمکی دی جارہی ہے کہ انہیں مدارس کی رجسٹریشن کیلئے لگا کر کبھرایا جائے گا۔

فورٹھ شیڈول میں مدارس کی رجسٹریشن کیلئے قانون بن چکا ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لئے وہ نے علما کنونشن میں خطاب کیا ہے۔

ملازمت کے لئے مدارس کی پالیسی میں بدلाव اور انڈو-Pak سیکھنا بھی شامل ہے۔ یہ بات بھی چھپائی نہیں رہ سکتی کیونکہ وہ نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر قائم ہوا ہے، جس کے لیے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دی ہیں اور اس لئے انہوں نے مدارس کی پالیسی کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔

ملازمت کے لئے مدارس میں سیلاب آ گیا تو اس وقت حکومت غائب تھی اور ان کے سامنے یہ سوال نہیں اٹھایا جاسکتا کہ حکومت کہانیوں پر چل رہی تھی اور میدان میں فقیر نظر آرہے ہیں تو وہ حکومت کرنا بھی ان کا حق ہے، تمہارا نہیں۔
 
مادائے ملازمت کی پالیسی میں بدلाव ہو رہا ہے اور یہ بات تو چھپائی نہیں رہ سکتی کہ دیکھو ہر جگہ ملازمت کے لئے مدارس کی پالیسی میں تبدیلی آ رہی ہے اور وہ لوگ جو اس سے فائدہ اٹھانے کا منصوبہ بناتے ہیں ان کو بھی یہ چلنا پڑے گا۔
 
مادریسہ نظام سے جو کچھ ہوا وہ نہیں ہے دوسرے ملازمتوں میں بھی یہی حال ہوتا رہتا ہے۔ اور اب اس پر 4ویں پلیٹ کا لازمی Law بن چکا ہے، وہ علما کنونشن میں کہتے ہیں کہ انھوں نے پاکستان اسلام کے نام پر قائم کیا ہے اور یہاں لاکھوں مسلمانوں کی قربانیاں ڈالی گئی ہیں، لیکن اس میں مدارس کو ختم کرنا چاہتے ہیں؟ وہاں سے نکل کر 4ویں پلیٹ پر جاتے ہیں ، اور یہاںGovernment کے لیے یہ سوال نہیں آ سکتا، Government کہانیوں پر چل رہی ہے، اور میدان میں فقیر نظر آرہے ہیں تو وہ Government بھی ان کا حق ہے، تمہارا نہیں۔
 
اس وقت کی تعلیمی نظام بہت پریشانیوں سے گزار رہا ہے، خاص طور پر ملازمت کے لئے مدارس میں چلنے والی پالیسی سے۔ لوگ دیکھتے ہیں کہ فوریٹھ شیرڈول میں مدارس کی رجسٹریشن کیلئے قانون بن چکا ہے اور علما کنونشن میں خطاب کیا گیا ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ اس نظام کی تاریک و غمازہ کی بھی ایسی کوشش کر رہے ہیں جو پہلے نہیں کروائی گئی تھی۔
 
🤔 یہ بات ایسے سے آ رہی ہے جیسے مدارس میں پالیسی کی بدلیں ایک دوسرے کے بعد ہو رہی ہیں اور اب یہ لوگ فورتھ شیڈول سے متعلق قانون کو اپنی جانب مٹا رہے ہیں، اس کی وجہ یہ کہ وہ بھارتی اداروں کے ساتھ مل کر کچھ نئی پالیسی تیار کرنے والے ہیں جس میں انڈو-پاک سیکھنا شامل ہے، یہ بات تو لگتا ہے کہ وہ اسے ایک معاہدہ کے طور پر پیش کرنے والے ہیں جو کہ انڈو-پاک بھارتی یونیورسٹی سے منسلک ہے، آپ کو یہ کہنے میں لگتا ہے کہ یہ بات بھی صاف نہیں ہو گی
 
یہ بات تو سمجھ گئے ہیں کہ مدارس میں ملازمت کی پالیسی میں بدلाव اور انڈو-Pak سیکھنا اچھا ہے، لیکن دھمکی دینے والا منظر اس طرح نہیں جاتا کہ ملک کی ایک لاکھ روپئے کی حکومت اپنی ساتھیوں کو مدارس میں ملازمت فراہم کرنے پر زور دے رہی ہے۔
 
پاکستان کے ملازمت کی پالیسی میں اس بات کو شامل کرنا ضروری ہے کہ اداروں کو بھی اس پالیسی کا احترام کرنا ہوتا ہے۔ آج ہر جگہ شعبہ زüst میں چل رہے ہیں تو یہ بات ہمیں یاد ہونی چاہیے کہ اداروں پر بھی ایسی پالیسی ضروری ہوتی ہے جس سے وہ معیاری زندگی گزار سکیں۔ 📈

انڈو-پاک سیکھنا بھی اس کا حصہ ہوگا جو کیجے تو دوسری طرف بھی ایسی پالیسی کو اپنایا جائے گا۔ یہ بات یقینی بنانے کے لئے علما کنونشن میں خطاب کرنا بھی اچھا ہوگا۔

انڈو-پاک سیکھنے کی یہ پالیسی نہیں ہی بلکہ مدارس کی ترقی کے لئے اور پاکستان کی جدیدیت میں اضافے کے لئے ضروری ہے۔
 
یہ تو ایک کٹارپلکس سائنال ہے! اچھا کہ ایسے لوگ یہ بات کو سامنے لایں کہ مدارس میں وہ چیز جو کہیں کی پہلی نہیں ہوتی تو دوسری جگہ سے لیکر لائی جاتی ہیں۔ وہ ایسا کرو کر حکومت کو اچھی طرح سمجھای رہے ہیں کہ انہیں مدارس میں ملازمت کے لئے جائے تو وہاں کی پالیسیوں پر چلو کر اٹھنا پڑے گا۔ اور اس بات کو یقینی بنانے کے لئے وہ علما کنونشن میں خطاب کرتے ہیں تو یہ سچ بھی ہے کہ اس کے بعد حکومت کو ایسا کیا جانا پڑے گا اور انہوں نے بھی یہ بات چھپائی نہیں رکھنی دی جو وہ فاتحانہ لیکے اپنے ملک کی توجہ حاصل کرنے کا اہل ہیں۔
 
اس وقت مدارس کی پالیسی میں بہت سارے تبدل آ رہے ہیں اور اس سے ملازمت کے لئے بھی کوئی فرصت نہیں رہ گی، مولانا فضل الرحمان پٹڑی نے کہا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو ساتھ لئے ملازمت کے لئے جا چکے ہیں اور انھیں بھی یہ پالیسی میں تبدل کی ضرورت ہے، اگر ہمیں دھمکی دی جارہی ہے تو اس پر کوئی دباؤ نہیں رکھنا چاہیں گا۔
 
اس وقت کی مدارس کا نظام کتنے اچھے ہیں وہ بتائیں تو جواب ملتا ہے کہ یہ انڈو-Pak سیکھنے کی پالیسی کی پیروی نہیں کر رہا، جس کی وجہ سے اس سلسلے میں اچھے اور نقصان دہ دونوں نتیجے مل رہے ہیں۔
 
عجیب بات یہ ہے کہ ملازمت کے لئے مدارس میں سیلاب آیا اور اب اسے چھپایا جائے گا؟ وہ کس طرح غائب تھیں کہ دھمکی دی جارہی ہے کہ انہیں مدارس کی رجسٹریشن کیلئے لگا کرکھرا دیا جائے گا؟ اس کی پالیسی میں تبدیلی اور انڈو-پاک سیکھنا شامل ہے، یہ تو واضح ہے کہ ملازمت کے لئے مدارس کو بہت اچھی طرح سے چلایا جائے گا। https://www.urdupoint.com/punjab/ne...oard-unveils-new-policies-for-schools-1841188
 
امر کیں پتہ چلا کہ ہم آج بھی ایسے لڑائیوں میں ہیں جیسا کہ 1988 سے 1992 تک تھی ، یہ تو حقیقت ہے کہ ملازمت کی پالیسی بھی بدلنی چاہئیے اور اس میں تبدیلی کا ایک بڑا قدم فورتھ شیڈول میں مدارس کی رجسٹریشن کیلئے لگایا گیا ہے تو دوسرا قدم انڈو-Pak سیکھنا اور اس سے جुडی سماجی پالیسی پر بھی توجہ دینا چاہئیے ۔
 
اس وقت کی معاشیات اور ملازمت کے مواقع کو دیکھتے ہوئے میں سوچتا ہoon کہ یہ مدارس کی پالیسی کو بدلنا ایک مشکل کارروائی ہوگا اور اس میں بہت سارے مواقع پر رکنت یا رجسٹریشن کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ لاکھوں افراد کی معیشتوں پر ان کا اثر ہوتا ہے اور وہ اس کو ایک نئے طریقے سے چلانا چاہتے ہیں، لیکن جب تک یہ چیلنج्स موجود ہوں گے تو ان کا معاشی بھار بھاگتا رہے گا۔
 
بilkul, یہ بات کتنی اچھی ہے کہ مدارس میں سیلاب آ گیا تو وہ ملازمت کے لئے فرار ہو گئے! اور اب تو انہوں نے قانون بنا لیا ہے کیونکہ حکومت نہیں چلو سکتی تھی، وہ دھمکی دے رہے تھے اور جس کے بھی پہنچتا تو ان پر ٹال لیتا تھا! اور اب انہوں نے علما کنونشن میں خطاب کیا ہے جو کہ ایک بد Idea ہے!

جس بات کی یہ بات چھپائی نہیں رہ سکتی کہ وہ مدارس کی پالیسی کو ختم کرنا چاہتے ہیں اور اس لئے انہوں نے مدارس میں سیلاب آ گیا تو فرار ہونے کا فैसलہ کیا! کیونکہ وہ جو کھیل رہے تھے اور جس کی دھمکی دے رہے تھے وہ اب ملازمت کے لئے مدارس میں سیلاب آ گیا تو فرار ہو گئے!
 
اس دuniya کی چلنی لگ رہی ہے کہ جس وقت آزما پتے ہوتے ہیں تو اس پر تیزاب پھیلایا جاتا ہے، اور اب ہمیں فورتھ شیڈول میں مدارس کی رجسٹریشن کیلئے قانون بننے کا گیم چل رہا ہے تو پھر بھی ہمیں یہ سوچنا نہیں پڑتا کہ یہ کیسے آئے؟ اور اب مولانا فضل الرحمن پٹڑی نے کہا ہے کہ وہ فورتھ شیڈول میڰ میں جاتے ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ اس سے یہ بھی سوچنے میں کچھ نا کچھ عرصہ لگے گا کہ یہ سب کچھ کیسے آئے؟
 
واپس
Top