بہار الیکشن میں مودی کو شکست? اہم خبر آ گئی

گوریلا

Well-known member
بہار کی اسمبلی انتخابات میں مودی کے لیے ناکام رہنا ایک بڑا خوفناک واقعہ ہے جس سے وزیر اعظم نریندر مودی کے حامیوں کے لیے تباہی کی لہر آ رہی ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق حتمی مرحلے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 68.94 فیصد رہا جس سے اس انتخابات میں سب سے زیادہ ریکارڈ ٹرن آؤٹ ہوا ہے۔ یہ بھی پورے ریاست میں ایک نئا ریکارڈ ہے جس کے باعث ووٹنگ کا تناسب 67.14 فیصد سے زیادہ ہوا ہے۔

ریاست کے 122 انتخابی حلقوں میں ووٹنگ ہوئی، جس کے لیے 45 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے تھے۔ اس مرحلے میں 3 کروڑ سے زیادہ ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ہے جو مجموعی طور پر 1302 امیدواروں کی قسمت کرنے والا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اس انتخابات میں پانچ پارٹیاں شامل تھیں جن میں پیپلز پلس اور جے ایس ایس بھی شامل ہیں۔ ووٹوں کی تعداد 14 نومبر کو جائے گی جو اس انتخابات میں سب سے زیادہ ریکارڈ ٹرن آؤٹ ہوا ہے۔

اس انتخابات کے دوران سرحدیں بند کردی گئی ہیں، ڈائریکٹر جنرل پولیس نے ایسا کہا کہ سرحد کو 72 گھنٹوں کے لیے سیل کیا گیا ہے تاکہ انتخابات پرامن انداز میں منعقد کیے جا سکے۔

بھارتی رینر چیئرمین آر جے ایس نے اس انتخابات میں انڈیا ڈیموکریٹک الائنس (ایس ڈی اے) کو کامیابی حاصل کرنے کی پیش گوئی کی ہے، جس کی حقیقی تعداد کے باوجود ووٹنگ میں کھلے رہے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ جس پہلی Phase کو دیکھا گیا تھا وہ اب بڑی وجہات میں بدل چکا ہے اور انڈیہڈمکال کے لیے ووٹنگ آئی سے باہر کر دی گئی ہے۔
 
میں تھوڑا سا بھارت کی رाजनीति میں دلچسپی رکھتا ہوں اور اب یہ بات کہا جاسکتا ہے کہ Modi کی پارٹی نے ایک حảmہ خیز نتائج کا سامنا کیا ہے، میں اس سے کہیں زیادہ خوش تھا کہ ووٹنگ میں لگن اور آؤٹ ٹرن کم نہیں تھا۔

میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ آئی ایس اے کی جیت ایک ریکارڈ ہے، لیکن میں اس سے زیادہ خوش تھا کہ وہ پانچ پارٹیاں شامل تھیں جن میں پیپلز پلس بھی تھی۔

اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ دوسری پارٹیاں کی جیت اچھی نہیں ہوگئی لیکن اسے دیکھنا ضروری ہے کہ وہ آپ کی رائے کو سمجھتے ہیں اور وہ آپ کو اپنی جیت میں شامل کر رہے ہیں۔
 
اس انتخابات میں بھارتی پارٹیز کی پوری طاقت دیکھنا میرا خیال تھا کہ یہ ووٹر ٹرن آؤٹ سے بھی زیادہ مہمچند ہوا ، لیکن حال ہی میں ووٹنگ میں اہم تبدیلیاں دیکھ رہے ہیں، پوری دنیا کا نظر اس حوالے سے دلچسپ ہے۔
 
اس انتخابات کی جیت کی یہ نئی خبر تو میرا دل دھلی کر دی، لکن اس کی وجوہات کو سمجھنے کے لیے تو ایک سوچنا پڑتا ہے۔ میری رائۇ بھی یہی ہے کہ پیپلز پلس کو انڈیا ڈیموکریٹک الائنس سے مقابلہ کرنا ضروری تھا، کیونکہ بہار کی سیاسی ماحول میں وہاں کسی اور کے نہیں ہو سکتا۔ ایس ڈی اے کو اس فیلڈ میں اپنی رائے دہی کامیابی حاصل کرنا چاہیے، مگر یہ بھی بات ہے کہ یہ ٹرانڈیشنل الائنس کی نئی صورتحال میں کامیاب رہ سکتا ہے یا اس کو کسی پریس پالیسی کے بعد بھی اپنی سرگشائی برقرار رکھنا ہو گا۔
 
میں تو ہمیں بہار کی اسمبلی انتخابات میں مودی جیسے ووٹوں کی کمی کا شکار رہنا ایک بڑا خوفناک واقعہ لگ رہا ہے… یہ ووٹر ٹرن آؤٹ 68.94 فیصد اور ووٹنگ کا تناسب 67.14 فیصد کیسے ہوسکتا ہے؟ اس میں بھی انڈیا ڈیموکریٹک الائنس کی جیت کرنے کی پیش گوئی کی جا رہی ہے، لیکن یہ سوال اور اس کا جواب دیکھنا ایک نئی دلچسپی بن گیا ہے… 14 نومبر کو ووٹوں کی تعداد معلوم ہونے پر ہمیں اس کے بعد کے نتائج کا بھی بھرپور waits رہتا ہے… 🤔
 
اس انتخابات میں مودی کا اس طرح ناکام ہونا ایک بڑی بات ہے… 🤔 یہ دیکھنا کہ 68.94 فیصد لوگ ووٹر ٹرن آؤٹ ہو گئے، پورا ریاست اس سے اچھا ریکارڈ بنا دیا ہے… یہ ایک بات بھی ہے کہ سرحدیں بند کر دی گئیں تاکہ ووٹنگ کا انعقاد منظم ہو… لیکن اس سے لوگوں کو کچھ نہ محسوس ہوا ہے… 🤷‍♂️
 
اس انتخابات کا نتیجہ ایسی خبروں سے بھی پورا ہوا ہے جس سے میڈیا پر تباہی کی لہر آ رہی ہے۔ وہ لوگ جو مودی کے حامی ہیں اور ان کے لیے اس انتخابات سے ہار کا سامنا کر رہے ہیں، اب بھی اپنے دوسرے موڑ کو تلاش کر رہے ہیں۔ مگر وہ بات بھی یقینی ہے کہ ان کا اس طرح کی تباہی سے باہر نکلنا مشکل ہو گا۔
 
اس وقت دیکھنا ہی عجیب ہے، بہار میں ایسے الیکشن کا منظر جو تین سال پہلے نہیں دیکھا گیا تھا... مودی کی پارٹی کی ووٹ کی تعداد اتنا کم ہوئی ہے کہ یہ وہ بہت سی نئی صاف فیشان میں آگی، تو اس میں تو حیرت ہی ہوتی ہے... پھر انٹرنیٹ پر لوگ کہ رہے ہیں کہ یہ بھی ایک ووٹنگ سسٹم کی بے فایدو سے بھری ہوئی مہل ہے...
 
🤗 یہ ٹرن آؤٹ بہت ہی ہسپشپ دکھائی دیتا ہے اور ووٹرز کی ایسی پچھلے سے نہیں دیکھی گئی ہیڈ بونڈ کے طور پر اپنے حق رائے دہی کو استعمال کر رہے ہیں۔ وہ ایسی بڑی تعداد میں آئے ہیں جس سے انہیں کچھ کروڈ ووٹز ملے ہوں گے، یہ بہت ہی مثبت رہنما ہے۔
 
I don’t usually comment but… یہ واضح ہے کہ بھارتی سیاست میں ایک نئا دور شروع ہوا ہے جس سے پہلے کی بات کرنے والی تمام پارٹیز اس معاملے سے باہر ہو گئیں ہیں، ووٹنگ کا تناسب بھی زیادہ ہونے لگا ہے، یہ ایک اچھا دیکھنا ہے؟ 💬

I don’t usually comment but… اب پتہ چلتا ہے کہ سرحدیں بند کر دی گئی ہن، انسداد تروریزم کی نीतینوں سے لڑنے والوں کے لیے یہ ایک بڑا رکاوٹ بن گئی ہے، لہٰذا یہ واضح ہے کہ ان لوگوں کو اپنا حق رائے دہی استعمال کرنا چاہیے تاکہ ووٹ کی گھنٹی سونے نہ دی جاسکے 🕰️
 
یہ انتخابات بہت ممتاز رہے! میں تھا تو پوری نائٹ کھڑے رہی، ٹیلی ویژن پر دیکھا اور میں ہلاک ہو گئی! مودی کی پریشانی کیا وہ اس وقت تک اپنی پارٹی کی کارکردگی کو متاثر نہیں کر سکے گا جب تک وہ اپنے حامیوں کو صحت مند رہنے دیا نہیں جائے گا 🤯. اور یہ بات بھی کہی جاتی ہے کہ سرحدیں بند کر دی گئیں تو وہ کس کی مدد سے?! میں اس پر توجہ نہیں دیتا بلکہ یہ بات کو دیکھتے ہوں کہ سرکار نے ایسا کر کے کیا ہے وہ اپنے حامیوں کی سچائیوں سے پہلے رکھ کر چلا گیا ہے 🤑.
 
ایسا لگتا ہے جیسا کہ بھارتی سیاست میں تبدیلی ہونے کی لہر آ رہی ہے۔ مودی کے حامیوں کو دھکیلا لگنا چاہیے اور انہیں اپنی تباہی پر سچائی سے محkem ہونا چاہیے۔ یہ انتخابات بھی اس بات کا ایک بھرپور ثبوت ہے کہ ووٹنگ میں تبدیلی آ رہی ہے، اور ایس ڈی اے کی جیت سے وہ یقیناً نتیجہ ہوا ہے۔
 
واپس
Top