بہار الیکشن :N.D.A میں پریوارواد، بیٹے، - Latest News | Breaking

گیمر

Member
بہار الیکشن میں एनڈیے کی فہرست میں تقریبا 30 امیدوار ایسے ہیں جن کا تعلق کسی نہ کسی سیاسی خاندان سے ہے، جس سے کل امیدواروں کی فہرست میں تقریبا 15فیصد ہوتے ہیں۔

بیجے پی سے اس وقت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے دورہ بہار کے دورانPolitics میں ایسا نظام نہیں چلتا جیسا کہ آپ کو اپنے گھروں پر پتھر ڈالنا ہوتا، اور اس طرح کسی دوسرے کے گھر پر پتھر فونک کرنا نہیں چلتا۔ اس کی تعریف بہار الیکشن میں زمین پر نہیں جھلک رہی ہے اور امیدواروں کی فہرستیں بتاتی ہیں کہ بیجے پی، جی ڈی یو اور ایل جے پی (آر) خاندانی سیاست سے محفوظ نہیں ہیں۔

بیجے پی نے جو رشتے دار و سمدھن کو ٹکٹ دیا ہے، ان میں جیتن رام مانجھی کی بہو ڈیپا اور جیوتی دیوی کے نام شامل ہیں۔ ایسا نہیں کہ آپ کے بجائے آپ کے بیٹے یا بیٹی کو ٹکٹ ملتا۔

راما نشاد، جیتن رام مانجھی کی بیوی ہیں اور وہ پہلی بار اسمبلی الیکشن لڑ رہی ہیں۔ ارون بھارتی، جس کا دعویٰ ہے کہ وہ ایک ہنومان ہیں، نے اپنی بیوی ارون بھارتی کو اورائی سے ٹکٹ دیا ہے جبکہ جے ڈی یو کے ایم پی ارون کمار کے رشتہ دار انیل کمار اور اشوک کمار منجری کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔

انڈین عوام مورچہ (HAM) کی قیادت میں جیتن رام مانجھی نے اپنے خاندان سے 4 امیدواروں کو ٹکٹ دیا ہے جن میں دیپا مانجھی، جیوتی دیوی اورromit کumar شامل ہیں۔ ان کے داماد پرفل کمار اور انیل کمار۔

اس طرح جے ڈی یو کی خاندانی سیاست کی بات کرتے ہوئے نتیش کمار کے بیٹے بھلا کو politics میں نہیں لانا پڑ سکتا۔ جس طرح اس پرسیٹیٹ کو ٹکٹ دیا گیا ہے اور جے ڈی یو نے اپنے خاندانی Politics سے politics میں آتے ہوئے آٹھ امیدواروں کو ٹکٹ دیا ہے۔
 
بیجے پی کا ایسا انتخابی منصوبہ جو لگتا ہے جیسے آپ اپنے گھر پر پتھر بڑھا رہے ہو، یہ سچ ہے اور مجھے بہت دیر سے لگ رہی ہے کہ خاندانیPolitics سے politics میں آنے والا انڈین عوامMorचہ (HAM) بھی اس گولچک سے باہر نہیں چلے گی۔
 
یہ بات جانتے ہو تو بہار الیکشن میں بیجے پی کی خاندانی سیاست کیا چل رہی ہے؟ ایسے کئی امیدوار ہیں جن کی تعلقات سیاسی خاندانوں سے ہیں اور یہاں بھی بیجے پی نے اپنے گھروں پر پتھر ڈال کر اپنی مخالفین کو دور رکھنا چاہیے نہ کے؟
 
بیجے پی کی Politics کبھی بھی ایسے نہیں تھی جیسے اaj kal, ان्हوں نے اپنے خاندان سے 15فیصد امیدوار اپنی Politics میں لاتے ہوئے, یہ کہیں زیادہ اچھا ہوگا یا نہیں?

جے ڈی یو کی Politics میں بھی ایسا سامنا نہیں تھا جیسا اور اب، انھوں نے اپنے خاندان سے 8 امیدوار کو Politics میں لاتے ہوئے, پتھر فونک کر رہیں ہیں.

ایسا کیا politics میں اس طرح کی خاندانی Politics چلتی ہے؟ اور یہ کیسے ہوتا ہے?Politics سے politics میں آتے ہوئے, politics میں اپنا گھر بناتے ہیں.
 
ایسا لگتا ہے کہ بیجے پی نے اپنے خاندان سے ٹکٹ دینے کا معیار توڑ ڈالا ہے۔ انھوں نے اپنی بیوی اور بیٹی کو ٹکٹ دیا ہے جبکہ راشٹریا وادی کے گھرانوں میں بھی سچائی سے politics کرتے ہوئے اپنے خاندان سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔ ایسا تو دیکھنا ہی ہوتا تھا اور اب یہ کہ کہتے ہیں کہ انھوں نے سچائی سے politics کھیلنا شروع کی ہے تو بہار الیکشن میں اس کا شکار ہونے کا امکانات توجہ دیتے ہیں۔ :p
 
بہار الیکشن میں ایسا کچھ دیکھنا ہی مایوس کن ہے جیسا کہ وہ جیتتے ہیں تو ٹکٹ ان کی بیوی یا بھائی کو ملتا ہے اور انہیں اپنے خاندان سے زیادہ عرصہPolitics میں رہنا پڑتا ہے۔ یہ معاملہ Politics کی بدولت ہی نہیں بلکہ لوگ politics کا حبذ اور پیار کرنے والے بن جاتے ہیں۔
 
واپس
Top