بہار انتخابات میں مسلمانوں نے ابھرایا، ان کے لیے سیاسی جگہ تلاش کرنے کی پہلی وہ ہے جو اسے دیر سے محسوس ہوئی۔ بہار میں مسلمانوں کی آبادی تقریباً 18 فیصد ہے، لیکن ان کا اہمیت کے لحاظ سے حصہ کم ہے، صرف 43 یا 44 رکنی اسمبلی میں، جس پر یہ سیاسی جگہ ایک نئے سیاسی متبادل کی تعمیر میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
ابھرنے والی مسلمانوں کو اس بات کا احساس ہوتا ہے کہ ان کی آبادی کے مطابق نمائندگی نہیں مل رہی، اس لیے ابھرنا ہی ان کے لیے سیاسی جگہ تلاش کرنے کا ایک اہم کوشिश کا ذریعہ بن گیا ہے۔
اس معاملے میں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ کیا مسلمانوں نے اپنے سیاسی جگہ تلاش کرنے سے پہلے ایک نئی جماعت یا اتحادی جماعتیں بنائی ہیں جو ان کی Political اور سماجی ضروریات کو پورا کرسکیں، یا صرف یہ ایک بھرپور متبادل کی تعمیر میں کردار ادا کر سکتی ہیں، تاہم اس میں یہ بات یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ اسی سیاسی جگہ کو حاصل کرنے کے لیےMuslims اور Christians اور SC/STs کو ایک اسی جماعت سے ملنا پڑے، کیونکہ یہ سمجھنا مشکل ہوتا ہے کہ کیا Muslims اپنے Political جگہ تلاش کرنے سے پہلے ایک بھرپور متبادل کی تعمیر میں کردار ادا کر سکتی ہیں یا اسے صرف ایک political party سے ملنا پڑے گا، تاہم یہ بات یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ یہ political metabal کی تعمیر میں کردار ادا کرنے والی parties اور Muslim Parties کے بھرپور تعاون کے ساتھ، اس Political جگہ کو حاصل کرنے کے لیے ہمیشہ مسلمانوں کی Political اور سماجی ضروریات کو پورا کرنا چاہیے۔
Muslims کو ابھرنا ایک بڑا کامیاب اقدامہ تھا، لیکن اسی سے پہلے یہ سوچنا ضروری ہے کہ وہ political parties کے ساتھ کیسے تعاون کریں گے؟ Muslims کو اپنی political اور سماجی ضروریات کو پورا کرنے کی ایک بھرپور منصوبہ بندی کرنی چاہیے، نہ تو وہ صرف ایک party سے مل جائیں گے لیکن اس party کے ساتھ تعاون کرتے رہیں گے۔
اس وقت یہ بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ Muslims کی political اور سماجی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے انہوں نے ایک بھرپور plan تیار کیا ہے یا وہ صرف ایک party سے مل جائیں گے؟
اس میں یہ بات اچھی طرح سمجھنی چاہیے کہ Muslims کی political اور سماجی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے انہوں نے ایک بھرپور team تیار کی ہے یا وہ صرف ایک person سے مل جائیں گے؟
اس معاملے میں ایک بات یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ مسلمانوں کو اپنے سیاسی جگہ تلاش کرنے کا راستہ، اور ان کی Political اور سماجی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے، ایک نئی جماعت بنانے سے پہلے، یا اس میں کردار ادا کرنے سے پہلے، ان کی Political اور سماجی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک نئی جماعت بنانے کی ضرورت ہے۔
اس معاملے میں ایک بات یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ Muslims اور Christians اور SC/STs کو ایک اسی political party سے ملنا پڑے گا، تاہم اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ان Political parties میں Muslim Party اور Christian Party اور SC/ST Parties کے درمیان تعاون پیدا ہو۔
یہ بات بھی پتہ چل گیا ہے کہ ان Muslims نے politics میں اپنی فہرست بنائی ہے، لیکن ابھرنا ہی ان کا ایک ایسا راستہ ہے جس پر وہ politics میں اپنے درجے کو بڑھا سکیں۔
یہ بات بھی سوچنی چاہئیے کہ politics کی ایک نئی دھارہ بھرپور طور پر Muslims ko milne ki zarurat hai, اور اس politics ko حاصل کرنے ka sabse achha tarika yeh hai ki ek naya party banayein jo is tarah se Muslims ki zarurat ko poora kare.
یہ بھی بات سوچنی چاہئیے کہ if muslims ko apna daraja hasil karne ka sabse achha tarika yeh hai ki unki political aur social zaruraton ko poora karne ke liye ek naya party banayein, jo is tarah se unki zarurat ko poora kare.
بہار انتخابات میں ابھرنے والے Muslims کو ایک اہم بات یقینی بنانے کے لیے کہیں نہیں، ان کی آبادی کے مطابق نمائندگی ملنی چاہئیے۔ 18 فیصد Muslim population کی بھرپور نمائندگی اور 43 یا 44 رکنی اسمبلی میں ایک سیاسی جگہ تلاش کرنے کا اس معاملے میں ایک اہم کردار ادا کرنا چاہئیے۔ ابھرنے والے Muslims کو سچائی کا احساس ہوتا ہے، کہ وہ اپنی آبادی کے مطابق نمائندگی نہیں مل رہے۔ اس لیے ابھرنا ان کے لیے سیاسی جگہ تلاش کرنے کا ایک اہم کوشش کا ذریعہ بن گیا ہے۔
اس بات پر فخر ہوں کہ ابھرنے والے مسلمانوں نے اپنی وطن میں سیاسی جگہ تلاش کی، وہ سب سے اچھا کہنا ہوگا کہ انہیں اس معاملے میں کوئی کمی نہیں مل رہی، ابھرنا ہی نئے سیاسی موڑ کی تعمیر میں اہم کردار ادا کر سکا ہے، اور ابھرنے والے مسلمانوں کو بھلے اور کامیاب رہنے کے لیے اپنی political اور سماجی ضروریات کو پورا کرنا چاہیے۔
یہ بہت اچھا عمل ہے کہ مسلماناں اپنی تعداد میں ابھر رہے ہیں، لیکن پھر یہ sawal hai ki وہ سیاسی جگہ تلاش کرنے کے لیے کیسے شروع کریں؟ میں سोचتا ہوں کہ انہیں اپنی تعداد میں ابھرنا ایک اچھا شuruat ہے، لیکن وہ خود کو political جگہ تلاش کرنے کے لیے ایک جماعت بنانے کی پہل کرنا چاہیں گے، انہیں اپنی تعداد اور Political ضروریات کو جاننا چاہیے، پھر ہی وہ political metabal کی تعمیر میں کردار ادا کر سکیں گے۔
یہ تو ایک بڑی بات ہے کہ مسلموں نے ابھرایا ہے، اور وہ اپنی Political اور سماجی ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس سے نکلنے کی ایک بڑی چیز یہ ہے کہ انھوں نے اپنی Own Political Party بنائی ہو، یا کوئی اور جماعت سے مل کر اپنی Political اور سماجی ضروریات کو پورا کیا جا سکتا ہے۔ اس لیے یہ بات یقینی بنانے کی जरورت نہیں کہ انھوں نے اپنی Own Party بنائی ہو، بلکہ وہ اپنی Political اور سماجی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ہمیشہ اپنے Political اور سماجی Leaders سے مل کر کام کرسکیں۔