جنگل کا راجا
Well-known member
بہار میں نتیش کمار کا مستقبل اچھا نہیں دیکھایا جاتا جو پچاس کی دہائی سے حکومت میں ہیں، لیکن یہ ایک بار پھر ان کے حلف پر اٹھنا ممکن ہوگا۔ انہیں ناقابل تسخیر طور پر کامیابی حاصل کر چکے ہیں جیسا کہ دہائیوں سے وہ رہتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کی ایک اہم قوت بنے گئے۔
جیتن رام مانیجھی کی جانب سے اس معاملے پر بات چیت کرتی ہوئی نتیش کمار کا کہنا تھا کہ وہ اس میں کوئی حد تک متعین نہیں ہیں اور اگر وہ اچھا انداز سے کام کرنے لگتے ہیں تو وہ بہار کو اپنی حکومت میں رکھنے کی کوشش کرے گا۔ جیسا کہ نتیش کمار نے کہا، ہم انہیں ایسے معاہدوں سے بھرنا چاہتے ہیں جو ان کے لیے اچھے لگے اور اس طرح وہ اپنی جیت کو مزید مضبوط بنا سکتی ہیں۔
جیسا کہ مانیجھی نے کہا، 2021 کی بہار کے انتخابات میں نتیش کمار اور نیشنل ڈیموکریٹک ایلائنس (एन ڈی اے) نے گزشتہ چار دہائیوں سے رہتے ہوئے حکومت میں کامیابی حاصل کی ہے، اور یہ ان کے لیے ایک تاریخی مینڈیٹ بن گیا ہے۔
لیکن اب نتیش کمار کو اپنے عہدے سے باہر جانے کی لکیروں میں لگا رہا ہے۔ وہ پچاس کی دہائی سے حکومت میں ہیں اور ان کی صحت بھی اب ایسی نہیں ہے جیسے کبھی تھی۔
جیسا کہ مانیجھی نے کہا، جس سے وہ اپنی حکومت کو پھر سنے گئے ہیں، اس کا معاملہ ان کی قیادت میں لڑنے کے بارے میں نہیں۔ وہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ چراغ پاسوان کی لوک جن شکتی پارٹی، جیتن رام مانیجھی کی ہندوستانی عوام مورچہ اور اوپیندر کشواہا کی راشٹریہ لوک مورچہ سے متحد ہو کر 122 سیٹوں کے اکثریتی نمبر کو عبور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
لیکن یہ بات اس پر پھلاؤ پیدا کرتی ہے کہ اگر وہ انہیں دوسرے معاہدوں سے ملا دوں تو نئے عہدے کی حقیقت کو قبول کریں۔
جیتن رام مانیجھی کی جانب سے اس معاملے پر بات چیت کرتی ہوئی نتیش کمار کا کہنا تھا کہ وہ اس میں کوئی حد تک متعین نہیں ہیں اور اگر وہ اچھا انداز سے کام کرنے لگتے ہیں تو وہ بہار کو اپنی حکومت میں رکھنے کی کوشش کرے گا۔ جیسا کہ نتیش کمار نے کہا، ہم انہیں ایسے معاہدوں سے بھرنا چاہتے ہیں جو ان کے لیے اچھے لگے اور اس طرح وہ اپنی جیت کو مزید مضبوط بنا سکتی ہیں۔
جیسا کہ مانیجھی نے کہا، 2021 کی بہار کے انتخابات میں نتیش کمار اور نیشنل ڈیموکریٹک ایلائنس (एन ڈی اے) نے گزشتہ چار دہائیوں سے رہتے ہوئے حکومت میں کامیابی حاصل کی ہے، اور یہ ان کے لیے ایک تاریخی مینڈیٹ بن گیا ہے۔
لیکن اب نتیش کمار کو اپنے عہدے سے باہر جانے کی لکیروں میں لگا رہا ہے۔ وہ پچاس کی دہائی سے حکومت میں ہیں اور ان کی صحت بھی اب ایسی نہیں ہے جیسے کبھی تھی۔
جیسا کہ مانیجھی نے کہا، جس سے وہ اپنی حکومت کو پھر سنے گئے ہیں، اس کا معاملہ ان کی قیادت میں لڑنے کے بارے میں نہیں۔ وہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ چراغ پاسوان کی لوک جن شکتی پارٹی، جیتن رام مانیجھی کی ہندوستانی عوام مورچہ اور اوپیندر کشواہا کی راشٹریہ لوک مورچہ سے متحد ہو کر 122 سیٹوں کے اکثریتی نمبر کو عبور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
لیکن یہ بات اس پر پھلاؤ پیدا کرتی ہے کہ اگر وہ انہیں دوسرے معاہدوں سے ملا دوں تو نئے عہدے کی حقیقت کو قبول کریں۔