یہ بہت ہی اچھا خبśہ ہے کہ ہمیں روس کی حکومت سے جو ایک اچھی خبریں آ رہی ہیں وہ تو ہماری سرگرمیوں میں بھی ٹھوس سے ٹھوس ہوئی ہیں۔ لگتا ہے کہ دو ملکوں کی یہ دوسری طرف تجارت دیکھ کر ہمیں اور روس کو بھی ایک اچھا موقع ملا ہوا ہے۔
یہ بات تو واضح ہو چکی ہے کہ روس اور بھارت کی دوطرفہ تجارت کو زیادہ بڑھایا جائے۔ 100 ارب ڈالر تک اسے لے جانا ایک اچھی نئی خبریں ہیں۔ یہ تجارت دوسری ملکوں سے بے پناہ طور پر متاثر کر رہی ہے، اس لیے یہ بات کو لینا زیادہ اچھا نہیں ہوگا کہ 2030 تک اسے اتنا جتایا جائے۔
بھارت نے روس کو ایک ویزا جیسے اچھے موقع دیا ہے، اور اب روسی شہری بھی بھارت کے لئے 30 روزہ مفت ٹورسٹ ویزا حاصل کر سکتے ہیں
روسی صدر نےDefense اور Energy sectors میں تعاون کو مزید زیادہ بنانے کی تاکید کی ہے، اور اس کے لئے روس نے ایس یو 30 جنگی جہاز کو اپ گریڈ کرنے کا بھی مشورہ دیا ہے
دوسری طرف، بھارتی روس کی دوطرفہ تجارت کا حجم 2030 تک 100 ارب ڈالر پر چاہتا ہے، جس سے دونوں ملکوں نے ایک اچھی خبریں دئیں ہیں
ان کے باوجود، بھارت کی انڈیکسز میں کمی اٹھرنے کی صورت میں، روس کو اپنی مفت ویزا کیس کی طاقت کو دھینا پڑ سکتا ہے
بھارتی یातریوں کے لئے اس 30 روزہ مفت ٹورسٹ ویزا کا بھی ایک اچھا موقع ہے، جس سے روس میں گھومنا ان کی توجہ کو اپنے ملک کی ترقی پر مبنی بناتا ہے
ایس 400 جنگی جہازوں سے روک Thapa بھی چلائے گا؟ یہ کہاں سے آگے چلیں گے؟ یہ کس کی جانب سے ہے، ان تمام خبریں کتنی تینٹڈ اور ناکافی ہیں؟ بھارتی حکومت کا کیا فائدہ ہوگا یہ بات کتنے ساتھ آتی ہے؟