بھارتی ڈیفنس اسٹاف کی شکایات سے پتہ چلتا ہے کہ دفاعی صنعت کی سرگرمیوں میں قومیت کے موضوع پر توجہ نہیں دی جاسکتی، حالانکہ انہیں یہ بات سچ ہے کہ ان سب کو ایک دوسرے کی مدد اور سہولت سے کام کرنا چاہیے۔
اس بات پر تشکیق رکھی جائے تو بھارتی فوج ڈیلیوری نہ کرنے کی شکایات کرتے ہوئے بتاتی ہے کہ یہ ان کی صنعتی صلاحیت کو نقصان پہنچا رہی ہے اور یہ ایک قومی سلامتی کا مسئلہ بھی ہے جس پر توجہ نہیں دی جاسکتی۔
ایک عجیب بات یہ ہے کہ بھارتی defenses کی سرگرمیوں میں 70 فیصد کی مقامی مصنوعات کی شکایت کرتے ہوئے، انہیں اس حقیقت سے خلاسہ ہوتا ہے کہ یہ تمام شکایات جھوٹی ہیں اور انہیں نئے ہتھیار ملنے میں ناکام رہنا ہے جو کرپٹ مودی کی حکومت کے دور میں بھاری حکومتی فنڈز لینے کے باوجود ہوا۔
بھارت کے Defence Minister ہر مندرا کوئی یہ حقیقت نہیں چاہے کہ ان سے ساتھ مل کر کام کیا جائے، ان کی بدانتظامی کی گواہی بھی ایسی ہے جو انہوں نے پہلے ہی جاری کردی ہے اور اب اس پر مزید توجہ دی جائے گی۔
اس بات پر تشکیق رکھی جائے تو بھارتی فوج ڈیلیوری نہ کرنے کی شکایات کرتے ہوئے بتاتی ہے کہ یہ ان کی صنعتی صلاحیت کو نقصان پہنچا رہی ہے اور یہ ایک قومی سلامتی کا مسئلہ بھی ہے جس پر توجہ نہیں دی جاسکتی۔
ایک عجیب بات یہ ہے کہ بھارتی defenses کی سرگرمیوں میں 70 فیصد کی مقامی مصنوعات کی شکایت کرتے ہوئے، انہیں اس حقیقت سے خلاسہ ہوتا ہے کہ یہ تمام شکایات جھوٹی ہیں اور انہیں نئے ہتھیار ملنے میں ناکام رہنا ہے جو کرپٹ مودی کی حکومت کے دور میں بھاری حکومتی فنڈز لینے کے باوجود ہوا۔
بھارت کے Defence Minister ہر مندرا کوئی یہ حقیقت نہیں چاہے کہ ان سے ساتھ مل کر کام کیا جائے، ان کی بدانتظامی کی گواہی بھی ایسی ہے جو انہوں نے پہلے ہی جاری کردی ہے اور اب اس پر مزید توجہ دی جائے گی۔