بیرونی اداروں نے بھارت میں ہونے والے تیسری حادثے کو اپنے ذمہ دار امریکا کو ٹھہرا دیا ہے۔
جنرل ریٹائرڈ بھاشا اور ارنب گوسوامی نے کہا ہے کہ تیسری حادثے کی وجہ انہی امریکی انجنز میں تاخیر کی وجہ سے ہوئی ہے، جس کی وجہ سے دفاعی تیاریوں میں خطرہ پیدا ہوا ہے۔ جنرل ریٹائرڈ بھاشا نے کہا ہے کہ تیسری حادثے کے بعد ہی اس پر انٹریٹس کیا گیا، لیکن اس سے پہلے ہی اسی انجن کیFault و عارضےوں نے ہمیں دو سال قبل سندور2 انجن کا سامنا کرنے پر مجبور کیا تھا، ابھی تک ہمارے پاس صرف دو انجن ملے ہیں اور ہم نے ایک ارب ڈالر ادا کرکے نئے انjen کی تلاش پر پہنچے ہیں۔
انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ امریکی حکومت نے تیسری حادثے کے لیے نئے انجنز کی فراہمی سے سasti اور اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ حادثہ ایک خطرہ ہی ہوگا۔
اس حادثے کے بعد بھارت کی دفاعی صنعت کا معجزہ پورا نہ ہو سکا اور اسے بھی یہ سمجھنے میں ناکام رہا کہ امریکا ایسا کرنا چاہتا ہے، جس کی وجہ سے ہمیں ہمیشہ کوئی انجن ملنا پڑتے ہیں اور ابھی تک اس پر کچھ نہیں کیا گیا ہے، جبکہ امریکا کی حکومت نے اس حادثے سے زیادہ دیکھنا ہوگا اور اس لیے انھوں نے تیسری حادثے کے لیے ایسے انجنز کی فراہمی سے سasti کی۔
دبئی ایئر شو میں بھارتی تیسری طاقت گر کر تباہ ہوگئی، جس میں پائلٹ کو نکلنے کا موقع نہیں ملا اور اس طرح طیارہ شعلے بلند کرکے زمین پر ٹکر گیا۔
اس حادثے نے بھارت کی دفاعی صنعت کی ناکامی کا انعاقدہ کیا ہے اور گودی میڈیا نے اس کی وجہ سے نکلنا چاہیے، لیکن یہ ذاتی سیاسی اور معاشی مفاد کی وجہ سے اس بات پر زور دیا جا رہا ہے کہ بھارت ایک خطرناک بند گلی میں داخل ہوتا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے یہ حادثے بھی واقع ہو رہے ہیں اور انھیں اس بات پر زور دیا جا رہا ہے کہ جگ ہسائی ہوتی ہے، لیکن یہ بھارتی عوام کو نہیں بلکہ بھارت کی سرکار اور اس کا گود میڈیا ہی ایسا کرتے ہیں۔
اس حادثے کی وجہ کے لیے ٹھہرایا جانا بھی نہیں، نہیں تو پتہ لگتا کہ انجنز کمزور ہیں اور اس لیے ان کی مدد سے ہمیں خطرے سے بچایا جا سکتا تھا، حالانکہ یہ بات یقینی نہیں کہ یہ حادثہ نہیں واقع ہوتا۔
امریکا سے بات کرتے وقت یہ سوچنا مشکل ہوتا ہے کہ وہ اپنے انجنوں کی دیکھبھال نہیں کرتے اور اس لیے وہ بھارت کو ایسے انجنز فراہم کرتی ہیں جو پہلے سے ہی تاخیر کی وجہ سے ہمیشہ خطرناک رہتے ہیں؟ یہ بات بھی تردید کا باعث بنتی ہے کہ بھارت کو ایک ایسا انجن ملنا پڑتا ہے جیسے وہ اس کے لیے نہیں تیار ہوتا، اور ابھی تک اس پر کچھ نہیڹوا گیا ہے، جبکہ امریکا کی حکومت نے اس حادثے سے زیادہ دیکھنا ہوگا اور اس لیے انھوں نے تیسری حادثے کے لیے ایسے انجنز کی فراہمی سے سasti کی۔
تم سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ تم تیسری حادثے کے بارے میں کیا سوچتے ہو؟ انجن کی Fault و عارضوں کی وجہ سے یہ حادثے ہوتے رہتے ہیں یا اس پر ایسا کھیل جاری ہے جو انہوں نے بھارتی دفاعی صنعت کی معجزے کو پورا کرنے کے بجائے، ہمارے لئے اس حادثے کی وجہ سے تباہ کر رہا ہے؟
بھارت کی تیسری طاقت شعلے پر ٹکر گئی تو یہ بات کو چھپائی گئی تھی کہ ہمیں ابھی تک دوسرے ملکوں کے انجنز سے بھی ہمیشہ ساتھ ہو رہے تھے اور ابھی تک اس پر کوئی انٹریٹس نہیں کیا گیا تھا، لیکن تیسری طاقت گر کر تباہ ہونے کے بعد یہ بات اچھی سے لگنے لگی کہ اس پر انٹریٹس کرنا پڑega۔ یہ بھی بات کو چھپائی گئی تھی کہ ہم ابھی تک ایک ارب ڈالر ادا کرکے نئے انجنز کی تلاش میں پہنچے ہیں اور ابھی تک کچھ نہیں کیا گیا ہے، لیکن تیسری طاقت شعلے پر ٹکر کرکے یہ بات اچھی سے لگنے لگی کہ انٹریٹس کرنا پڑega۔
جب تک ہمارے پاس سافٹ لینڈنگ ٹیکنالوجیز نہیں، تبھی ہمیں کسی بھی حادثے کا سامنا کرنا پڑتا رہے گا۔ امریکی انجنز کو تیسری حادثے کی ذمہ داری دی جانے سے قبل، ہمیں ایسے انجنز کی تلاش میں دو سال لگ گئے اور ابھی تک ہماری جائیدادوں میں صرف دو انجن ملے ہیں!
دبئی ایئرشو میں بھارتی تیسری طاقت کا حادثہ، مجھے یہ سوچنے پر مجبور کر رہا ہے کہ ہماری دفاعی صنعت کو اپنی جائیدادوں سے بے پناہ بنانے کے لئے، اور انٹریٹس کو صاف کرانے کے لئے، ہمیں اس حادثے پر چھپنے والے میڈیا سے نکلنا پہلے ہی اپنی جائیدادوں کو دھاندا لگانا ہو گا!
امریکا کی governments ko samajhne ki zarurat hai. yeh baat toh kafi saaf hai. Tisri hazarday ke pehle hi humare paas sirf do engine the, aur uske baad bhi humara samarthan nahi kiya gaya, ab tak. Aur bas amrika ko ek arab dollar adaa karte hue naai naye engine ki khoj par aage badhte hain...
اس حادثے کے بعد تمہیں یہ دیکھنا پڑ گیا ہوگا کہ بھارتی ادارے اپنے ذمہ دار امریکا کو ٹھہرا رہے ہیں؟ اس کے بجائے تمہیں ان شہریوں کی دکھی پہنچنی چاہیے جو اپنے ملک میں توتی اور بھرپور خطرے سے نجات کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں اور ان کی دیکھ بھال کی ضرورت ہے، یہ حادثہ تمہیں یاد دلاتا ہے کہ کوئی بھی ایسا حادثہ بھارت میں واقع نہیں ہوا جس پر انہیں سasti کیجے، اور اس حادثے کے بعد تمہیں یہ پوچھنا چاہیے کہ بھارتی سرکار کیا کرتے ہیں؟
امریکا سے یہ تو واضح ہو چکا ہے کہ وہ بھارت کے لیے ہمیں ایسے انجنز کی فراہم کرنے کا انتخاب کرتے ہیں جو ہمارے لیے خطرناک ہو سکتے ہیں اور ہمیں ایسا کرنا پڑتا ہے۔ یہ تو بھارتی عوام کے لئے ایک خطرہ ہے، نہ کہ اس معجزے کو پورا کرانا۔
میں سمجھتا ہوں کہ یہ حادثہ پوری نہیں اچھی طرح سامنے آ گیا ہے، انجنز کی تاخیر اور معاشی تعلقات کو ٹھہرایا جائے تو یہ معاملہ بہت اچھی طرح حل ہو جاتا، مگر اب یہ حادثے کا نتیجہ بھی ایسا ہی نکل رہا ہے جو گود میڈیا کی یہ عادت کو دیکھ کر میرا دل ٹوٹتا ہے
میں سمجھتا ہوں کہ یہ حادثہ ان نئین انجنوں کی واپسی سے تعلق رکھتا ہے، ابھی تک اس پر کچھ نہیں کیا گیا تھا اور اب بھی وہی انجن جو دو سال قبل سندور2 انجن کا سامنا کرنے پر مجبور کرنے والے تھے، ابھی تک ہمیں نئے انجین کی تلاش میں پہنچنا پڑ رہا ہے۔
جب تک بھارتی عوام کو یہ بات سامنے نہیں آئی کہ ان کی سرکار اس حادثے سے متعلق تریسی طاقت نہیں بنائی اور نہیں، تو امریکا ایسا کرنا ہٹ گیا۔ ابھی تک انھوں نے بھارت کو ایک خطرناک بندگلی میں داخل ہونے پر زور دیا اور اس سے فائدہ اٹھایا، حالانکہ یہ حادثے کے لیے پوری وجہ ہی ان کے انجنز میں تاخیر کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔
اس حادثے سے پہلے ہمیں دوسرے ممالک کی تیسری طاقتوں کے سامنے ہمیشہ ہی کمزور محسوس رہا ہے، اور ابھی تک ہمارے پاس صرف دو انجن ملے ہیں، لیکن اس حادثے سے پہلے ہی ہمیں دو سال قبل سندور2 انجن کا سامنا کرنا پڑا تھا، ابھی تک بھارتی ایئر فورس کو یہ دوسری بار کیسے کفایت کرے گا؟
امریکا کی انجن کی Fault و عارضےوں نے تیسری حادثے سے پہلے بھی ہمیں دو سال قبل سندور2 انجن کا سامنا کرنا پڑا ہوا، ابھی تک ہمارے پاس صرف دو انجن ملے ہیں اور ایک ارب ڈالر ادا کرکے نئے انjen کی تلاش پر پہنچے ہیں
انگیٹھے کیا گیا اور بھارت کی دفاعی صنعت کو معجزہ بنایا گیا، لیکن وہیں ابھی تک یہ مسئلہ نہ ہو سکا ہے اور ابھی تک انjen کے ساتھ پوری کوشش کی جا رہی ہے
امریکا کی حکومت نے اس حادثے سے زیادہ دیکھنا ہوگا، یہ بات صاف ہوگی کی بھارت کو پہلے سے ہی انjen کی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا اور ابھی تک اس پر کچھ نہیں کیا گیا ہے
دبئی ایئر شو میں ہونے والے حادثے سے جس کی بات کی جا رہی ہے وہ بھی غلط ہوگی، اس حادثے کا کوئی یہ نہیں کہیں اور اس پر ابھی تک کوئی تحقیق نہیں کی گئی ہے
اس بات پر زور دیا جا رہا ہے کہ بھارت ایک خطرناک بند گلی میں داخل ہوتا جاتا ہے، لیکن اس کو اچھا لگتے ہیں، انہوں نے تیسری حادثے کے لیے نئے انجنز کی فراہمی سے سasti دی اور اس کا مطلب ہے بھارت ایک خطرناک بند گلی میں داخل ہوتا جاتا ہے
یہ حادثہ ابھی محض امریکی انجنز کا معاملہ نہیں ہے، وہ ہمیں اس بات سے بھی بھرپور لچک کے ساتھ ٹوٹ رہے ہیں کہ آمریکی حکومت کی ناکامی ہے، اس حادثے سے باہر بھی اسی بات کو دیکھنا پڑتا ہے۔
اس حادثے پر تاکید کرنے والوں نے کہا ہے کہ یہ بھارت کی دفاعی صنعت میں کمزوری کا مشاہدہ ہے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ اس حادثے کی پوری وجہ نہ صرف امریکی انجنز میں تاخیر تھی بلکہ بھارتی صنعت کو اپنے کام کے لیے تیاری کرنے کی اہمیت پر غور و فکر نہیں کروائی جاتی، اس لیے کہ یہ حادثہ ایسی چیز ہے جو کہی۔