بانسری والا
Well-known member
سفاک مودی سرکار کی دہلی دھماکے پر بی جے پی کو انتخابی فالس فلیگ آپریشن قرار دیا گیا ہے۔ یہ واضح نہیں ہے کہ کون سے افراد اس حملے میں شامل تھے، لیکن انہوں نے پاکستان کو دھمکے کی ذمہ داری عائد کر دی ہے۔
شالنی شکلہ کا کہنا ہے کہ جب بھی بیجے پی بحران میں آتی ہے، انہوں نے نیا ڈرامہ بنایا جاتا ہے اور دہشت گردی یا دھماکے پر پاکستان کو الزام عائد کیا جاتا ہے۔ یہ سچ ہو رہا ہے کہ انہوں نے اپنی طرف سے ہونے والی دھماکوں پر پاکستان کی ذمہ داری عائد کرنا جاری رکھی ہے، جو ایک مذہبی دھارہ وادھا کا حوالہ ہے۔
حالیہ الیکشن میں بھارتی ریاست بہار میں بیجے پی کو تقریباً ہیرو بنایا گیا تھا، لیکن اب وہ دوسرے حصوں میں कमزور ہی رہے ہیں۔ آسام سے کانگریس کی پارلیمنٹر پARDIOT بوردولوی نے کہا ہے کہ یہ ایک سیاسی اقدامہ تھا، جبکہ شالنی شکلہ نے کہا ہے کہ بیجے پی الیکشن میں کمزور ہی رہے ہیں اور دوسرے حملوں کی توقع ہے۔
اس وقت سوشل میڈیا پر بی جے پی کے خلاف فالس فلیگ آپریشنز کے الزامات عائد ہیں، جو اس کے انتخابی موڑ کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن یہ بات ابھی بھی پتہ نہیں چلتی کہ انہوں نے اور اسے کون سے افراد سراہ رکھتے ہیں۔
بھارتی صحافی روی نیر کے مطابق بہار الیکشن میں بی جے پی کو کمزور پوزیشن پر ہونے کے ناطے دوسرے حملوں کی توقع ہیں، اور یہ انہیں ایک انتخابی موڑ سے دو چار فراہم کرنے والا ہے۔
اس وقت بھارت میں ایک سیاسی ماحول موجود ہے جس میں صحافی اور رہنماؤں کے درمیان گھر گھر تھال سائٹس موجود ہیں، جو اس معاملے میں بھی اپنی جان جانیں لے رہی ہیں۔
صاف مودی سرکار نے پاکستان مخالف پروپیگنڈا کی مہم کو مکمل طور پر ناکام کر دیا تھا، لیکن اُن کے پلیٹ فارم پر اب یہ کہلاتا ہے کہ وہ اپنی حکومت کو انتخابی موڑ سے دو چار فراہم کرنے والے ہیں۔
شالنی شکلہ کا کہنا ہے کہ جب بھی بیجے پی بحران میں آتی ہے، انہوں نے نیا ڈرامہ بنایا جاتا ہے اور دہشت گردی یا دھماکے پر پاکستان کو الزام عائد کیا جاتا ہے۔ یہ سچ ہو رہا ہے کہ انہوں نے اپنی طرف سے ہونے والی دھماکوں پر پاکستان کی ذمہ داری عائد کرنا جاری رکھی ہے، جو ایک مذہبی دھارہ وادھا کا حوالہ ہے۔
حالیہ الیکشن میں بھارتی ریاست بہار میں بیجے پی کو تقریباً ہیرو بنایا گیا تھا، لیکن اب وہ دوسرے حصوں میں कमزور ہی رہے ہیں۔ آسام سے کانگریس کی پارلیمنٹر پARDIOT بوردولوی نے کہا ہے کہ یہ ایک سیاسی اقدامہ تھا، جبکہ شالنی شکلہ نے کہا ہے کہ بیجے پی الیکشن میں کمزور ہی رہے ہیں اور دوسرے حملوں کی توقع ہے۔
اس وقت سوشل میڈیا پر بی جے پی کے خلاف فالس فلیگ آپریشنز کے الزامات عائد ہیں، جو اس کے انتخابی موڑ کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن یہ بات ابھی بھی پتہ نہیں چلتی کہ انہوں نے اور اسے کون سے افراد سراہ رکھتے ہیں۔
بھارتی صحافی روی نیر کے مطابق بہار الیکشن میں بی جے پی کو کمزور پوزیشن پر ہونے کے ناطے دوسرے حملوں کی توقع ہیں، اور یہ انہیں ایک انتخابی موڑ سے دو چار فراہم کرنے والا ہے۔
اس وقت بھارت میں ایک سیاسی ماحول موجود ہے جس میں صحافی اور رہنماؤں کے درمیان گھر گھر تھال سائٹس موجود ہیں، جو اس معاملے میں بھی اپنی جان جانیں لے رہی ہیں۔
صاف مودی سرکار نے پاکستان مخالف پروپیگنڈا کی مہم کو مکمل طور پر ناکام کر دیا تھا، لیکن اُن کے پلیٹ فارم پر اب یہ کہلاتا ہے کہ وہ اپنی حکومت کو انتخابی موڑ سے دو چار فراہم کرنے والے ہیں۔