افغانستان سے متعلق پاکستان کی پوری پالیسی نے ہمیشہ یہ واضح کیا کہ اسے اب بھی اپنی آئینِ رائے پر قائم رکھنا چاہیے اور افغانستان کو اپنے ساتھ ملنے کی طرف سرزنش نہیں کرے گا. افغانستان میں فاضل اور معلم کھلے دل تھوڑے ہی وقت میں ایک دوسرے کو اپنا لاکھ رونق دیں گے، لیکن اس کا سرانجام کبھی نہیں ہوا۔ افغانستان کی موجودہ صورتحال اس حقیقت پر مبنی ہے کہ وہ لوگ جو طالبان کی قیادت میں ہیں، اب بھی وہ اپنے پرانے دہشت گرد گروہوں کو جوتھ سے متصل رکھتے تھے اور اس نئے دور میں بھی ان کا یہی کردار ادا کر رہے ہیں. افغانستان کی موجودہ حکومت اور طالبان دونوں بھی یہ چاہتے ہیں کہ وہ ملک کے لئے اس کے عوام کو ساتھ نہیں لے سکیں، دوسری جانب یہ دونوں معاشرتی نظام اور معاشی معائنے کے حوالے سے ایک دوسرے کی طرف سرزنش کرتے رہتے ہیں، پہلے میں طالبان طاقت حاصل کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور اب انھوں نے اپنی حکومت کو قائم کرنے کی کوشش کی تھی اور اس دوران افغانستان نے شام، یمن، لیبیا اور سوڈان سمیت بھارتی ہندوستانی سرحدوں پر بھی اپے فوجی دلاپ کے ایک نیوز لینے کی کوشش کی تھی۔
افغانستان میں یہ حقیقت ابھر آ رہی ہے کہ وہ لوگ جو افغانستان کے عوام کو طالiban اور ان کے ساتھ جو لپٹا ہوا ہے، اس کی وجہ سے آگے بڑھ رہے ہیں اور یہ ایک ایسی صورتحال تھی جس پر افغانستان کی حکومت کو صبر کرنا پڑا، نتیجتاً وہ اس صورتحال سے انکار کرنے میں ناکام رہے اور اب یہ لوگ بھارتی ہندوستانی سرحدوں پر ملازمت کی مہارت کرتے تھے، اب وہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بھی اس کام کو جاری رکھتے ہیں۔
پاکستان کا یہ ساتھ ہے کہ وہ طالiban کے سربراہوں اور ان کی دہشت گرد گروہوں کو دے رہے ہیں جو افغانستان میں فوجی حملے کر رہے ہیں، ان کا یہ ساتھ اور ہم بھارتیوں کا ساتھ اس وقت لگتا ہے جب وہ اس بات کو ناکام سمجھتے ہیں کہ وہ طالiban اور ان کی دہشت گرد گروہوں کے خلاف اپنی حکومت کی پوری صلاحیت کو کام میں لائے رکھ سکتے ہیں۔
افغانستان میں یہ حقیقت ابھر آ رہی ہے کہ وہ لوگ جو افغانستان کے عوام کو طالiban اور ان کے ساتھ جو لپٹا ہوا ہے، اس کی وجہ سے آگے بڑھ رہے ہیں اور یہ ایک ایسی صورتحال تھی جس پر افغانستان کی حکومت کو صبر کرنا پڑا، نتیجتاً وہ اس صورتحال سے انکار کرنے میں ناکام رہے اور اب یہ لوگ بھارتی ہندوستانی سرحدوں پر ملازمت کی مہارت کرتے تھے، اب وہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بھی اس کام کو جاری رکھتے ہیں۔
پاکستان کا یہ ساتھ ہے کہ وہ طالiban کے سربراہوں اور ان کی دہشت گرد گروہوں کو دے رہے ہیں جو افغانستان میں فوجی حملے کر رہے ہیں، ان کا یہ ساتھ اور ہم بھارتیوں کا ساتھ اس وقت لگتا ہے جب وہ اس بات کو ناکام سمجھتے ہیں کہ وہ طالiban اور ان کی دہشت گرد گروہوں کے خلاف اپنی حکومت کی پوری صلاحیت کو کام میں لائے رکھ سکتے ہیں۔