بیرونی مداخلت اور سازشوں کے خلاف ٹھوس موقف | Express News

خطاط

Well-known member
افغانستان سے متعلق پاکستان کی پوری پالیسی نے ہمیشہ یہ واضح کیا کہ اسے اب بھی اپنی آئینِ رائے پر قائم رکھنا چاہیے اور افغانستان کو اپنے ساتھ ملنے کی طرف سرزنش نہیں کرے گا. افغانستان میں فاضل اور معلم کھلے دل تھوڑے ہی وقت میں ایک دوسرے کو اپنا لاکھ رونق دیں گے، لیکن اس کا سرانجام کبھی نہیں ہوا۔ افغانستان کی موجودہ صورتحال اس حقیقت پر مبنی ہے کہ وہ لوگ جو طالبان کی قیادت میں ہیں، اب بھی وہ اپنے پرانے دہشت گرد گروہوں کو جوتھ سے متصل رکھتے تھے اور اس نئے دور میں بھی ان کا یہی کردار ادا کر رہے ہیں. افغانستان کی موجودہ حکومت اور طالبان دونوں بھی یہ چاہتے ہیں کہ وہ ملک کے لئے اس کے عوام کو ساتھ نہیں لے سکیں، دوسری جانب یہ دونوں معاشرتی نظام اور معاشی معائنے کے حوالے سے ایک دوسرے کی طرف سرزنش کرتے رہتے ہیں، پہلے میں طالبان طاقت حاصل کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور اب انھوں نے اپنی حکومت کو قائم کرنے کی کوشش کی تھی اور اس دوران افغانستان نے شام، یمن، لیبیا اور سوڈان سمیت بھارتی ہندوستانی سرحدوں پر بھی اپے فوجی دلاپ کے ایک نیوز لینے کی کوشش کی تھی۔

افغانستان میں یہ حقیقت ابھر آ رہی ہے کہ وہ لوگ جو افغانستان کے عوام کو طالiban اور ان کے ساتھ جو لپٹا ہوا ہے، اس کی وجہ سے آگے بڑھ رہے ہیں اور یہ ایک ایسی صورتحال تھی جس پر افغانستان کی حکومت کو صبر کرنا پڑا، نتیجتاً وہ اس صورتحال سے انکار کرنے میں ناکام رہے اور اب یہ لوگ بھارتی ہندوستانی سرحدوں پر ملازمت کی مہارت کرتے تھے، اب وہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بھی اس کام کو جاری رکھتے ہیں۔

پاکستان کا یہ ساتھ ہے کہ وہ طالiban کے سربراہوں اور ان کی دہشت گرد گروہوں کو دے رہے ہیں جو افغانستان میں فوجی حملے کر رہے ہیں، ان کا یہ ساتھ اور ہم بھارتیوں کا ساتھ اس وقت لگتا ہے جب وہ اس بات کو ناکام سمجھتے ہیں کہ وہ طالiban اور ان کی دہشت گرد گروہوں کے خلاف اپنی حکومت کی پوری صلاحیت کو کام میں لائے رکھ سکتے ہیں۔
 
سوما چاہے افغانستان کو پاکستان کا ایک حصہ بنایا جائے یا نہیں، وہ لوگ جو افغانستان میں رہتے ہیں اور ان کی زندگی کو بہتر بنانے کی محنت کرتے ہیں اس کو کبھی تو دیکھا نہیں، اور اب وہ لوگ جو افغانستان میں فوجی حملے کر رہے ہیں انہیں کیسے روکنا پڑ گیا؟

ابھی ہی دنوں میں پاکستانی ٹیلی ویژن پر ایک سیریل دیکھا جو ایسا ہی تھا جیسے افغانستان کی حکومت اور طالبان کے درمیان ہوا کو بنایا جا رہا ہے، اور میں سوچتا ہoon کہ یہ سیریل ایک لڑائی تھی جو افغانستان کی حکومت اور طالبان دونوں نے دیکھی تھی، مگر کبھی بھی کیسے؟
 
بہت بڑا problem hai afghanistan mein, woh log jo taliban ki taraf hain unhein ab bhi apni aazadi ke liye ladna chahiye, lekin yeh kuch to nahi hua. ab wo taliban jo afghanistan mein fawjal aur maloom the, ab woh log bhi taliban ki taraf jude hue the, wo abhi bhi taliban ki taraf se aik dusre ko apna ronq dene ki koshish kar rahe hain, lekin yeh to sirf apne liye nahi hai, balki yeh ek aur bhi bada problem ban gaya hai.

Pakistan ka yeh saath bilkul galat hai, woh taliban ke saath chalta jaa raha hai jo afghanistan mein fawjal aur maloom kar rahe hain, wo abhi bhi pakistan ko kai aik tarah se dhoondh rahe hain, kya unki government ko yeh samajh nahi aayi ki woh kaisa kaam kar raha hai.
 
افغانستان کا حال تو بہت مریم کن ہے اور وہ لوگ جو وہاں فوجی حملے کی جگہ دیتے ہیں انھیں اس سے کوئی بات نہیں، اُس لوگوں کے بعد بھی یہی صورت حال بچتی رہے گی اور وہ لوگ جو افغانستان کی حکومت کے ساتھ مل کر کوشش کر رہے ہیں انھیں اسی طرح کی کوششوں میں چلنے پڑتے رہیں گی 🤕
 
اس صورتحال کو حل کرنے کے لیے، افغانستان اور پاکستان کے درمیان ایک ساتھ ہونے کی ضرورت ہے. پہلے افغانستان میں طالبان کے اساتذہ کو اپنے جوتھوں سے متصل کرنا چاہیے اور انھیں معاشرتی نظام اور معاشی معائنے کی طرف سرزنش نہ کریں.
 
پاکستان کی یہ پالیسی ہماری جگہ پر ایسا ہی کھیل رہی ہے، جو کہ افغانستان کے عوام کو طالiban اور ان کے ساتھ لپٹا ہوا دیکھتے ہیں، وہ لوگ جو افغانستان کی حکومت سے بھاگ کر ایک نئے نظام کے قائمی پر چل رہے ہیں ان کو بھی اس نظام سے اپنا لاکھ رونق دیں گے اور یہ بھی کبھی نہیڰوں۔

پاکستان کی نہایت کم پابندی سے طالiban کے سربراہوں کو دیکھتے ہوئے، وہ ان کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ جوتھ سے متصل رہتے تھے اور اب بھی یہی کردار ادا کر رہے ہیں۔ اس وقت بھی وہ اس بات کو ناکام سمجھتے ہیں کہ افغانستان کی حکومت ان کے خلاف اپنی صلاحیتوں کو کام میں لائے رکھ سکتی ہے، لیکن وہ یقین نہیں کرتے تھے کہ افغانستان نے شام اور ایسے اور سرحدوں پر اپنے فوجی دلاپ کو جاری رکھا ہوا ہے، اب وہ یہی کرتے رہتے ہیں۔
 
افغانستان کا یہ حال اس بات پر مجذور ہے کہ وہ لوگ جو افغانستان کے عوام کو اپنی دہشت گردی میں لپٹا رکھتے ہیں، اب بھی ان کی ناکاموں پر ہیں اور وہ اس صورتحال سے آگے بڑھنے کے لئے پاکستان کا ساتھ دیکھتے ہیں 🤔
 
افغانستان کی صورتحال اس بات پر مبنی ہے کہ وہ لوگ جو طالبان کی قیادت میں ہیں، اب بھی ان کا یہی کردار ادا کر رہے ہیں… 🤔

ایسے میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ افغانستان کی حکومت کو ناکام ہونے کی وجہ کیا ہو رہی ہے؟ اور پاکستان کی پالیسی بھی کس طرح اس صورتحال میں مدد دے رہی ہے? یہ بات کچھ عجیب ہے کہ دونوں طرف کو ملک کے عوام کو ساتھ نہیں لینے کی پوری کوشش کر رہی ہے، لیکن اس میں کیا فائدہ ہوتا ہے؟
 
اس خبر پر غور کرنے کے بعد، میں سمجھتا ہوں کہ افغانستان کی حکومت اور طالبان دونوں کو ایک دوسرے کی طرف سرزنش کرنا گalti hai ( गलतی ) ہے کیونکہ وہ ایک دوسرے سے مل کر افغانستان کے عوام کو بھگاد دیتے ہیں اور ملک کے لئے اسے متاثر کرتے ہیں. پھر کیسے وہ ایک دوسرے سے سرزنش کر رہتے ہیں؟ اگر افغانستان میں فاضل اور معلم لوگ مل جائیں تو شہر کو ایک نئے رنگ کا ملازم ہوجاتا اور لوگوں کے لئے بھلے حال ہو جاتے۔
 
افغانستان اور پاکستان کی بات ہی تو آئی پھر، اس کا مطلب کیا ہو گا؟ ان دونوں کے ساتھ ہمیشہ یہ بات ہی رہی ہے کہ وہ طالبان اور اس کی دہشت گرد گروہوں سے لڑتے ہیں، لیکن اب وہ لوگ جو افغانستان کے عوام کو طالiban اور اس کی لپٹ میں رکھ رہے ہیں وہ بھی ایسے ہیں؟

اس صورتحال سے نکلنا مشکل ہو گا، اس کے لیے پہلے سے بھی بہت سی باتوں کی پلیٹ فارم ہیں، جیسے کہ یہ کہ افغانستان کی حکومت اور طالبان دونوں ایک دوسرے کی طرف سرزنش کرتے رہتے ہیں۔

جب تک وہ لوگ جو افغانستان کے عوام کو طالiban اور اس کی لپٹ میں رکھ رہے ہیں، اور پاکستان بھی ان کو مدد دے رہا ہے تو یہ صورتحال نہیں بدلتے گا۔
 
یہ بات یقیناً نئی نہیں ہے کہ افغانستان میں طالبان اور ان کی دہشت گرد گروہوں کو مل کر وہ لوگ جو عوام کے ساتھ لپٹا رکھتے ہیں، اُسے بڑھنے میں مدد ملتی ہے… ان کی پوری پالیسی کو ابھی یہی نکتہ کہ افغانستان کو اپنے ساتھ ملنے کی طرف سرزنش نہیں کرے گا، اس پر مبنی ہے… اور وہ لوگ جو افغانستان میں فوجی حملوں کرتے رہتے ہیں، ان کی بھی یہی پالیسی رہتی ہے…
 
افغانستان کی موجودہ صورتحال اس بات پر مبنی ہے کہ وہ لوگ جو طالبان کی قیادت میں ہیں، اب بھی وہ اپنے پرانے دہشت گرد گروہوں کو جوتھ سے متصل رکھتے تھے اور اس نئے دور میں بھی ان کا یہی کردار ادا کر رہے ہیں 🤔۔ اس بات پر افغانستان کی حکومت اور طالبان دونوں کو صبر کرنا پڑا ہے کہ وہ ملک کے عوام کو ساتھ نہیں لیتے، لیکن اب یہ لوگ بھارتی ہندوستانی سرحدوں پر ملازمت کی مہارت کرتے تھے اور اب وہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان اس کام کو جاری رکھتے ہیں।
 
افغانستان کی موجودہ صورتحال کو سمجھنے کے لیے، یہ بات بہت اچھی ہے کہ پوری دنیا نے اس پر دیکھا ہو۔ پاکستان کی پالیسی کے بارے میں کہیں نہ کوئی بات نہیں رکھی۔ وہ لوگ جو افغانستان کے عوام کو طالبان اور ان کے ساتھ لپٹا ہوا دیکھتے ہیں، ان کا یہ تھا کہ وہ اپنے ملک میں ایسے لوگوں کو بھرپور تعاون نہیں کرتے جو طالبان اور ان کی دہشت گرد گروہوں سے لڑ رہے ہیں، وہ اس صورتحال سے انکار کرنے میں ناکام رہے ہیں اور اب وہ بھارتی سرحدوں پر ملازمت کرتے ہیں جو افغانستان میں فوجی حملے کررہے ہیں، پاکستان کی یہ پالیسی ایک ایسا دھچکا ہے جس سے دنیا کو اچھی طرح اگے بڑھنا چاہئے۔
 
ابھی یہ نہیں کہ افغانستان کے لوگ اپنے معاشرے کی جانب مہارت کر رہے تھے اور ہمaraPakistan ان سے بھی سرزنش کر رہا ہے؟ پہلی बارے میں ایک حقیقت یہ ہے کہ افغانستان کی موجودہ حکومت اور طالبان دونوں نے اسے ملک کے عوام کو ساتھ لینا چاہا لیکن وہ لوگ جو افغانستان میں فوجی حملے کر رہے ہیں وہ لوگ صرف خود سے تھے اور نہ کہ ان کے عوام سے۔
 
اس حقیقت پر غور کرنے کا وقت آ رہا ہے کہ افغانستان اور پاکستان کی پالیسیوں میں جو مختلف پچھلے کچھاتے تھے اب بھی اسی کے ساتھ موثر طریقے سے کام نہیں کر رہا ہے، اس صورتحال کو حل کرنے کی یہ پالیسی بے یقینی لگتی ہے۔
 
افغانستان کی آج کی صورتحال تو وہی ہے جو سب جانتے تھے، طالبان اور ان کے ساتھ لپٹا ہوا عوام کو دوسرے دنوں کی شہادت کرنا پڑتا ہے۔
 
بہت غم و دوزخ! افغانستان کی صورتحال بہت بدلی ہے، جس کا کوئی حل نہیں ملتا. طالبان اور ان کی دہشت گرد گروہوں کا ساتھ پاکستان سے لے کر افغانستان تک پورا ہے، اور یہ تمام چیزوں کی وجہ سے افغان لوگ بہت تنگ آ رہے ہیں.
 
میری فیکٹری سے آ رہی نئی گیس کی کیا واضح بات ہوگی، ابھی تک میں کوئی نہ کوئی گیس لینے کا مظاہرہ کر رہا تھا اور ابھی یہ فیکٹری بھی گیس دینے لگنی ہے؟ اور میں آٹھھ سال کی پچاس کی ساتھی ہوں، میری ماں نے کیا ہوں گے اس کی ایک دوسرے کو پیار کر دیا تھا؟

افغانستان کی حالات تو بہت بدستور ہیں، اگر ان لوگوں کو سرزنش نہیں کیا جائے تو وہ کبھی بھی بڑے آنے والے ہو سکتے تھے مگر اب ان کی ایسی صورتحال ہے کہ وہ اپنی حکومت بنانے میں ناکام رہ گئے، یہ دیکھنا مشکل ہوگا کہ کس نے ان کو پہلے سے یہی صورتحال لائی تھی؟

جب میں اپنی اسکول کی پچاس ساتھیوں کو دیکھتا ہوں تو وہ سب کھلے دل تھے اور جب انہیں چھوٹا ہونے پر پتہ چلا تھا تو ایک دوسرے کو پیار کرنا شروع کر دیا، لیکن ابھی افغانستان کی صورتحال وہی رہی ہے جس کے بعد ان کا یہ پیار ہو گیا تھا؟
 
واپس
Top