بےہوش کرکے گینگ ریپ2پولیس اہلکار پھنس گئےوائرل ویڈیو کلپس پر شور مچ گیا

کنسول پرو

Well-known member
ایک نوجوان لڑکی کے الزامات سے شہر بلند شہر میں پورے شہر میں وائرل ہوئے آڈیو کلپس کی وجہ سے تنازعہ زیادہ بڑھ گیا ہے۔
ایک نوجوان لڑکی نے ایسے دو انسپکٹرز اکرام اور شبھم راٹھی پر سنگین الزامات لگائے ہیں جس کی وجہ سے وہ تھانہ میں پھنس گئے ہیں، ایسی صورت حال میں محکمہ جاتی اور اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے اور ان کے خلاف ابتدائی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
متاثرہ لڑکی نے بتایا ہے کہ اس کو تین نوجوانوں نے کولڈ ڈرنک پلا کر بے ہوش کر دیا، اور اسے ایسے ساتھیوں کے ساتھ معاف کیا گیا ہے جس کی وجہ سے اسے انصاف نہ ملا اور کارروائی انتہائی سست رہی، یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ وہ پوولیس کے تانے منے میں ایک ایسا DAROGHA تھا جو اسے زبردستی ساتھ ملا رکھتا تھا اور انصاف کی لالچ نے اسے انصاف سے روکا۔
 
یہ وائرل ہونے والے آڈیو کلپس کا Meaning ہے کہ اب ہم سب پر ایک ایسا دھبہ ركھ دیا جاتا ہے جو کوئی بھی اس سے منسلک نہیں ہوتا، پھر کیسے ہو گا وہی دیکھنا ہو گا! 🤣
 
یہ وائرل ہونے کے باوجود، یہ صورتحال بہت غمازاں ہے۔ لڑکی کی زندگی کیا تھا؟ اس نوجوان کے ساتھ انصاف کس میں ہوا؟ پوولیس کے مابین داستانی رپورٹنگ کی جاتی ہے، لیکن یہ سب کچھ کیا نکلتا ہے؟
کوئی بھی غضب اور بغاوت کی جگہ نہیں ہے، ساتھ ہی ایسا بھی نہیں ہے کہ اس کو انصاف ملے۔ ایک صاف تازہ جھنکی پہلے کی بھی ضروری تھی اور یہ بات بھی ہمیشہ واضح ہوتی ہے کہ وہاں کی معافیت سے انصاف ملتا نہیں۔
 
یہ وائرل ہونے والی آڈیو کلپس کے واقعے میں ایسا کیا جارہا ہے؟ پہلی بات یہ ہے کہ ان نوجوانوں کو کیسے انصاف کی لالچ سے روک کر وہ پوری صورتحال کا سامنا کرتا ہے؟ جب اس لڑکی کو دو انسپکٹرز اکرام اور شبھم راٹھی پر سنگین الزامات لگائے گئے تو وہ تھانہ میں پھنس گئی ہے، لیکن اس کا سامنا کیسے کیا جائے؟

ایسے سارے واقعات کے پیچیدہ راز کو سمجھنے کی ضرورت ہے اور صرف پوولیس کے تانے منے میں ایک DAROGHA کا نہیں بننا چاہئے، بلکہ وہ بھی معاف کر دیا جائے جو اس لڑکی کو انصاف سے روکتا ہے اور وہ بھی جو اس کی جانب سے نیک کوشش کرتا ہے۔ یہ بات کو سمجھنی ضروری ہے کہ وائرل ہونے والی آڈیو کلپس میں بھی کچھ زیادہ عرصہ دیر کرنا چاہئے اور وہ لوگ جو اس لڑکی کو بے ہوش کر دیا ہے، ان پر سراسری معافیت نہ دینی چاہئے۔
 
یہ بھی عجیب ہے کہ آڈیو کلپس سے پورا شہر تنازعہ میں لپک گیا ہے، اور اب یہ کہ محکمہ جاتی اور اعلیٰ سطحی تحقیقات ہو رہی ہے، نوجوان لڑکی کی بھی ناقص ذمہ داری پر روشنی ڈال دی جا سکتی ہے، وہ بھی جس کے ساتھ شکار ہوئی تھی ان سب کو اس میں ایک ساتھ لایا گیا ہے، یہاں تک کہ پوولیس کا DAROGHA بھی اچھی طرح واضح ہے کہ کس طرح انصاف کی لالچ اسے روک گئی تھی، اب محض جاتی اور اعلیٰ سطحی تحقیقات سے یہ توڑنے کی بات نہیں کر سکتی ہیں، ان لوگوں کو اپنی ذمہ داریوں کا پورا خلاصہ دینے کی ضرورت ہے اور اس میں سچائی بھی بنائی جانی ہیں ~ 😊
 
یہ تو آدھونیت کا ایک بڑا حوالہ ہے! پوری شہر میں اس نوجوان لڑکی کی الزامات کی وجہ سے لोग اچھے سے اچھے بولا بھی رہ گئے ہیں۔ اب یہ بات کون سا شخص بات دے گی کہ وہ کیا کیوں کیا؟ ان ساتھیوں کے لیے جو اس لڑکی کو معاف کر دیا گیا، وہ تو بے ہوش پلاکرز کے کلب کے افراد ہیں!

اس کی وجہ سے یہ شہر اب تینوں سے بدل گیا ہے، پولیس کو اپنی منہوں نہیں جاننا چاہئے اور جاتی ایسے میڈیا کے رپورٹرز جو اس بات کو فیکٹر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ بھی وائرل ہو جائیں، تو اب یہ شہر ایک منٹ میں پوری دنیا کو دیکھنا چاہئے! 🤦‍♀️
 
یہ تو کافی غمکی ہے ، ایسے نوجوانوں کو جو پوری جگہ میں وائرل ہوئے آڈیو کلپس کی وجہ سے تنازعہ بڑھاتے ہیں، ان کا یہ نتیجہ کیسے ملتا ہے؟ پوری جگہ پر تنازعہ ہو رہا ہے اور محکوم لڑکی کو بھی اس میں پھنسنا پڑا ہے، یہ تو ایسے معاملات کا خاتمہ سست کر دیتا ہے۔
 
واپس
Top