بلوچستان میں بغیر این او سی چینی کی نقل و حمل پر مکمل پابندی - Daily Qudrat

کھلاڑی

Active member
بلوچستان میں ایسے چینی ڈیلرز ہیں جو قانون کے خلاف اپنی جان رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں، اور ان کا جائے ذمہ دار سرکاری ادارے ہیں جنہوں نے ایسے لوگوں کو قانون کا تعین دیتے ہوئے اس سلسلے میں مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔

وزیر صنعت و تجارت نے انصار آباد میں ایک ادارے میں شپنگ کرتے ہوئے بیس گھنٹوں کی دیر پکڑی، جس سے اس پر یقینی بنایا گیا ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر چینی بلوچستان میں داخل نہیں کررہا۔

انہوں نے اپنے دوسرے ادارے میں بھی ایسا ہی کیا، جس سے اس پر یقینی بنایا گیا ہے کہ وہ ان او سی کی پابندی کو نقصان نہ پہنچائیں گے اور اس طرح چینی کی ایک نئی پالیسی تیار کی جائے گے جو صوبے میں داخل ہونے والی تمام گاڑیوں کو ان او سی کے بغیر جاری کرے گے۔

انہوں نے اس معاملے کی جانب سے سب کوشش کی ہے تاکہ حکومت بلوچستان کی جانب سے تیار کردہ آن لائن پلیٹ فارم پر چینی کی بڑی مقداروں کو ٹرانسفر کرنا مشکل ہوجائے، جس کے نتیجے میں ایسے لوگ جو غیر قانونی طور پر چینی بلوچستان میں داخل کررہے ہیں ان کی پابندی حاصل ہوسکے گا۔
 
تمارے تو یہ بات دیکھ رہے ہو کہ بلوچستان میں چینی کو کیوں پابند کرنا ہوتا ہے؟ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ لوگ جسمانی طور پر قانون-breaking nahi kar rahin, balki انہیں چینی کو بھی پابند کرنا ہوتا ہے? یہ تو عجیب ہے. میں سمجھتا ہوں کہ یہ پابندی ایک جڑواں معاملہ ہے, اس میں چینی کی ایک نئی پالیسی بنانے پر توجہ مرکوز کرنا بہت اچھا ہوگا.
 
ایسا لگتا ہے کہ یہ معاملہ بہت اچھا ہے، اس میں انصار آباد کی حکومت نے اچھی طرح سے کام کیا ہے... مگر یہ بات بھی قابلThought ہے کہ چینی کے حوالے سے یہ پالیسی اتنی آسان نہیں ہونی چاہئیں جس پر لوگ انھیں easy کر کے law پر چل سکیں...
 
تھمٹھم! یہ اچھا ہے کہ ایسے لوگ اپنی جائے ذمہ داریوں کو جان بوجھ کرتے ہیں، لیکن یہ سوال ہے کہ اس کے پیچھے کیا غرض ہے؟ چینی کی نئی پالیسی تیار کرنے والوں کا یہ دباؤ کیا ہے اور وہ اٹھانے کا کیا منصوبہ ہے? میثود پر تبصرہ کرنے والی کوئی بھی ٹیمز کو جانتے ہوں گے تو یہ سب کو چینی کی ایک نئی پالیسی کا چٹان پھونکتا دیکھایگا...
 
اس معاملے میں، میری ذہن میں ایسا سوچنا ہی آتا ہے کہ حکومت کو چینی کے بارے میں وہ پالیسی تیار کرنی چاہئیے جو لوگوں کو جان بوجھ نہ کر کے کام کرنے کی اجازت دیتی ہو اور نہ ہی قانون کے خلاف ہر طرح کے مظالم پیدا کرتی ہو۔
 
اس معاملے میں کافی بہت اچھا کیا گیا ہے، بلوچستان میں چینی کے ایسے دالروں کو کئی روز پورے ملک میں پابندی سے روکنا ہمیشہ کوہنے کا کام تھا لیکن اب وہ یہ پابندی اپنا کر رہے ہیں اور ان پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے، یہ بھی ایک اچھی فیکٹر ہے کہ حکومت نے ان او سی کی پالیسی کو بڑی مقدار میں چینی کرنے والوں کے لئے لگائی گئی ہے تاکہ وہ بھی اس پر پابندی لگا دی جائے۔
 
ایسا تو لگتا ہے کہ ادارے کے ملازمت پر رہنے والوں کو پچھلے سے تنگ کیا گیا ہے، اب انہیں دیر تک شپنگ کرنا ہوتا ہے اور جب وہ ان کے کام پر پہنچتے ہیں تو ان کی پابندی اس وقت تک ہوتی ہے جب تک وہ کام نہ کر سکیں، یہ معاملات کس طرح حل ہوں گے؟
 
بلوچستان میں ایسے چینی ڈیلرز جو قانون کے خلاف اپنی جان رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں، ان پر سرکاری اداروں نے مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ وزیر صنعت و تجارت کو اپنے کام میں دیر لگانے کی کوشش کرنا اس معاملے سے اچھا نہیں ہوا، مگر یہ بھی صحت مند ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر چینی بلوچستان میں داخل کرنے سے روک دیا گیا۔

اب اس معاملے میں ایسا ہوا ہے جیسے صوبے میں چینی کی بڑی مقداروں کو ٹرانسفر کرنے سے روکا گیا ہے، اور اب اس طرح کے ویزرڈینٹ چینی ایجنٹ्स کو ٹرانسفر کرنا مشکل ہوجائے گا۔
 
ਅੱਜ کل سڑک پر بھی کتنا ہوا ہوئی ہے، ایسے چینی ڈیلرز جو بلوچستان میں اپنی جان رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں ان کو پابندی عائد کر دی گئی ہے، اور یہ بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ سرکاری ادارے ان کے ساتھ ہی رہتے ہیں، یہ تو یقیناً ایسے پالیسیوں کو تیار کرنے میں مدد دیتے ہیں جو کچھ لوگ اپنی جان لڑتے ہیں تو وہ اسے چلنے کی پابندی عائد کر دی جاتی ہے، اور اب یہ یقیناً ٹرانسفر کرنے میں بھی کچھ مشکل ہوجائے گا، اس سے تو وہ لوگ جو غیر قانونی طور پر چینی بلوچستان میں داخل کررہے ہیں ان کی پابندی حاصل کر لیتے ہیں۔
 
تھماس اٹولف دلائٹ نے میری ایک کلاسک کیمپنگ اسٹور کی بنیاد رکھی تھی جو اب بھی نہیں ہو سکی تو ان لوگوں کو یہاں تک دیر پکڑنا چاہئے جو بلوچستان میں غیر قانونی طور پر چینی داخل کر رہے ہیں۔ میری ایسی کہانیوں کی لڑائی ہمیں ان لوگوں کی زندگی کو بھی بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے، لیکن اب یہ ساری بات پابندی پر منحصر ہے۔
 
ایسے لگتا ہے کہ یہ حکومت بلوچستان نے اچھی طرح سوچ کر کیا ہے، انہوں نے کوئی بھی چینی ڈیلر اپنی جان سے نہ جانیوں اور قانون کی پابندی کا احترام کیا ہوا ہے اس کا ایک نئا پلیٹ فارم بھی لگاتار ہو گا جو چینی کو دیکھنا مشکل ہو جائے 📈
 
چینی کا ایسا معاملہ ہے جو مجھے مزید سے کچنے پر آتا ہے؟ پہلی بار پڑھ کر میں سوچتا تھا کہ یہ سرکاری اداروں کی انہی چٹانوں سے بھرپور ہے جو لوگوں کو ناقصیں دیتے ہیں، لیکن پھر میرا خیال بدلتا ہے اور میں سوچتا ہوں کہ یہ سرکار ایسے معاملات میں مداخلت کرنے کا معیار بھی رکھتی ہے جو اس کے لیے موثر نہیں ہوتے اور وہ لوگ جس سے ان میں مداخلت کی جا رہی ہے، ان کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔
 
🤕 یہ واضح ہے کہ ایسے لوگ جو قانون سے ناواقف ہوتے ہیں، ان کی جان رکھنے والے سرکاری ادارے بھی لوگوں کو گریٹر تھیٹر بنانے کے لئے کیسے استعمال کر سکتے ہیں؟ ایسا میتھود تو کبھی نہیں دیکھا گیا، اور اس سے ان لوگوں کو بھی پابندی حاصل ہوسکے گا جو غیر قانونی طور پر چینی بلوچستان میں داخل کر رہے ہیں۔
 
ایسے تو یہ سمجھ آتا ہے کہ چینی کے تجارتی معاملات میں قانون کا تعین دیتے ہوئے انڈیا نے بلوچستان سے زیادہ دیر پکڑی ہے؟ واضح طور پر ڈپٹی کمشنر کو بھی اس معاملے میں اپنی جان لگی رہی ہے تاکہ وہ کچھ پابندیاں نہ لگائیں اور ایک نئی پالیسی تیار کر سکیں جو صوبے میں چینی کی گاڑیوں پر پابندی عائد کرے گی۔ واضح طور پر وہ ڈیر کے بعد بھی نہیں جاری ہوئی اس لیے انہیں ایسے معاملات میں پابندیاں لگانے کی ضرورت نہیں اور یہ ہر وقت ایک نیا معاملہ بن جاتی ہے
 
😐 یہ تو سمجھ کے ساتھ آتا ہے کہ بلوچستان میں چینی بکھیرنے والے لوگ قانون کے خلاف پابندی عائد کرنا ایسا نہیں کرتے جو بھی صدر اور وزیروں پر اپنی مرضی ہوتی ہے… وہ جس جگہ شپنگ کرتے ہیں وہاں پابندیاں عائد کرنا تو یہی بھی ہے، لیکن ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ ان شپنگ سسٹم کے بچے ایسے لوگوں کو متاثر نہیں کرتے جو قانون کے مطابق چینی استعمال کر رہے ہیں؟ https://urdu1.com/chini-ki-bakhri
 
بلوچستان میں سے کوئی بھی لوگ اس معاملے پر بات نہ کرسکیں گے تاکہ وہ اپنی جانوں کوRisk پر نہ رکھیں بلوچستان میں چینی کی پابندی کا یہ معاملہ ہر سال سلسلے میں آتا ہے اور جسے سرکاری ادارے کامیابی سے نہیں رکھ سکے تو اس کے نتیجے میں ان لوگوں کو پابندی حاصل ہوجاتی ہے جو غیر قانونی طور پر چینی داخل کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔
 
ارے یہ تو بھی ہر کس کو پیٹ کے لیے نچوڑنا پڑتا ہے ، آج میں جو چلا گیا تھا وہ گھنٹوں سے اور وہ پانی جیسا دیر سے مچا ہوا کئی ڈالر میں ، اس سے پتہ چلتا ہے کہ شاپنگ بھی ایسا ہی ہوتی ہے ، سب کے لیے یہ نہیں جب تک پیٹ کی بھوک ماری گئے تو سب کو اس طرح بھاگتے رہتے تھے، اور اب یہ ان میں سے ایک ہو کر شاپنگ کرتا جا رہا ہے ، وہ جو پہلے جھیڑے بھی کیا ہوتے تھے اب اپنی دیر میں نچوڑتے رہتے ہیں، یہ تو ایک دوسرے کو کس قدر بناتا ہے ، اور نہیں تھوڑی سی دیر سے مچنے کی بات ہے، لیکن اس سے بھی پتہ چلتا ہے کہ وہ جس سے دیر پکڑتا ہے وہی ہے جو اپنے پیٹ کو ماری رکھتا ہے، اور یہ شاپنگ ہی نہیں بلکہ زندگی بھی ہے۔
 
🤗 یہ وہ بات ہے جس کے لئے لوگ مجھ پر غور کرنے کے لیے دباؤں میں رہتے ہیں، ایسے لوگوں کی جانوں کو خطرہ ہے جو قانون کے خلاف اپنی جان لڑنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ان کا معاملہ بھی بدترین طریقے سے نہیں تھا، لیکن وہ لوگ جو قانون کا تعین دیتے ہوئے ان کی جانوں کو خطرہ میں ڈالتے رہتے ہیں اور اب ان سے بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے، یہ سب ایک نوجوان کی جان کا Risk ہے جو اپنی زندگی کو بدلنے کی کوشش کر رہا ہے اور اس نے انسار آباد میں ایک شپنگ ہاؤس میں 20 گھنٹوں تک دیر پکڑی، اب اس پر یقینی بنایا گیا ہے کہ وہ بلوچستان میں چینی نہیں داخل ہو سکتی ہے، لेकن اس کے معاملے سے مجھے یقین نہیں ہوتا کہ اسی طرح کی پابندی انہیں دوسرے شہروں میں بھی عائد کی جائے گی، یہ ایک خطرناک بات ہے جو لوگوں کو اپنی زندگی پر قابو پانے کا Risk دی رہی ہے اور مجھے یہ بات نہیں معلوم کہ کیا اس معاملے سے ان کی زندگی بہتر ہوسکے گی یا اس میں کسی کی جان اسے بہتر بنائے گئے ہیں؟
 
بلوچستان میں ایسے چینی کے ڈیلرز جو قانون سے نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں ان پر سرکاری ادارے کی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ وزیر صنعت و تجارت نے اپنی دوسری اداروں میں بھی اسی طرح کا کیا ہے جس سے یقینی بنایا گیا ہے کہ ان کو قانون سے نکلنے کی اجازت نہ دی جا سکے۔
 
ایسے بھی ہونا چاہیے کہ کسی نہ کسی طرح سے یہ معاملہ حل ہو جائے، لیکن یہ بھی اچھا نہیں کہ لوگ اپنی جان رکھنے کے لئے قانون کو تोड رہے ہیں...

مگر یہ یہ تو نہیں کہ وہ لوگ جو معاملہ میں شامل ہوئے ہوں، وہ لوگ بھی اپنی جینس کی حفاظت کے لئے کیا کرتے ہیں...

یہ ایک اچھا قدم تاکہ لوگ قانون کو نہ سمجھتے ہو، لیکن اس کا معاملہ ان لوگوں سے جس میں وہ شامل ہوئے ہیں اس کی سے متعلق بھی کیا جا سکta ہے...

لیکن یہ بھی ضروری ہے کہ ان لوگوں کو پابندی میں پنا ہونے پر مجبور نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ وہ بھی اپنی جان رکھنے کی کوشش کررہے ہوں...

ایسا سمجھنے میں کام ہے کہ اس معاملے کو حل کرنا بھی ایک چیلنج ہے، لیکن اس سے پہلے یہ بات ہوگی کہ ان لوگوں کی رائے بھی سمجھی جائے...
 
واپس
Top