بلوچستان میں بولان کی تحصیل بھاگ میں مسلح افراد کا حملہ، ایس ایچ او اور کانسٹیبل شہید

مرغابی

Active member
بلوچستان میں بولان کے تھانوں اور قومی بینک پر مسلح افراد نے حملہ کیا ہے، جس میں پلیٹوں اور گولیاں لگڈی ہوئی ہیں۔ تھانے کی فوج و شہریوں نے دہشت گردوں سے بھرپور مقابلہ کیا اور دو دہشتگرد جہنم واصل کر دیے گئے ہیں۔

ایس ایچ او اور کانسٹیبلز نے حملے میں اپنی جانوں کا خزانہ ادا کیا تھا، جس میں بھاگ لطف کھوسا اور عظیم کھوسہ بھی شہید ہوئے ہیں۔

کہا جارہا ہے کہ یہ حملہ سول اسپتال میٹھوں کو پہنچانے پر مشتمل تھا، جس پر حکام نے حملے کے محرک کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
 
بلوچستان میں یہ ہوا ہے، بلیڈز رینج آف سیلف لیفرز 🤦‍♂️🚫 تھانے کی فوج اور شہریوں نے دوسرے کے برعکس کیا اور دہشت گردوں کو ایک پچکن کھیل میں ڈال دیا! جہنم واصل کرنا بہت آسان ہو گیا ہے 😏

ایس ایچ او اور کONSٹیبلز کو یہ کیا کرنے پڑا؟ انھوں نے اپنی جانوں کا خزانہ ادا کر دیا تاکہ ہمیں بھی بھاگ لطف کھوسا اور عظیم کھوسہ کو شہید بنایا جا سکے! 🙏

اس حملے کی وریجوڈی نہیں ہے، یہ صرف ایک دھمکی تھی کہ لوگ اس پر غور کریں اور یہ تو چلنا نہیں پائے! اب ہمیں پوچھتے ہیں کہ سول اسپتال میٹھوں کو پہنچانے پر کیا دباؤ اس حادثے کی تحقیقات کر رہے ہیں? 🤔
 
عجीब و غمازگی ہوا تو اس خبر کو سنیں... بلوچستان میں یہ حملہ تھانے اور قومی بینک پر ہوا جس میں لوگوں کی جان لگ گئی ہے۔ شہدائیت کرنے والے بھی جانوں کا خزانہ ادا کیا ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ لوگ دہشت گردی کے نام پر لڑ رہے ہیں بلکہ وہ جانوں کو بچانے اور اس ملک کی سہولت میں اپنی جان استماع کر رہے ہیڰ.
 
بھائی، یہ ایک بہت ہی کھوجی گھمंड ہو رہا ہے। بولان میں دہشت گردوں کا ایسा حملہ تو نہیں ہوتا، جس پر ایسے بے ساتھ شہید بنے! وہ اہم ذرائع، جو لوگوں کو ٹھیکmedicine لینے کا موقع دیتے، ان کا بھی خطرہ ہو رہا ہے؟
 
🤔 یہ سچ میں ایک Dreadful Situation hai, Bolan mein toh phir bhi kitna khatarnaak hai? Sabse zyada khushi yeh hai ki un Dushmanon ko Jahanam wala pighalne ka mauka mila. 🙏 Lekin aapke according khaas baat yeh hai ki Sola Spital mein kya hua abhi uska investigation kar rahe hain? Kya chahiye wo bhi shobha di jaaye.
 
بلوچستان میں یہے بہت سارے دیرپا مسائل ہیں، جس کی توازن کے لیے ہمیشہ نتیجہ نہیں ملتا ہے। ابھی یہ حملہ ہوا ہے اور اس پر ایک ساتھ نظر ڈالتے ہیں تو دو طرف سے بہت سارے معاملے سامنے آتے ہیں। پہلی بات یہ ہے کہ بلوچستان میں لوگ دیرپا مسائل کا سامنا کر رہے ہیں اور اس لیے ہمیں ان مسائل کو حل کرنے کی ذمہ داری ہے। دوسری بات یہ ہے کہ ہمیں ایسے لوگوں کی مدد سے کھیلا چوخا پھینٹنا چاہئے جو ان مسائل کو حل کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
 
ایس ایچ او اور انہیں شہید بننے والوں کو بھی انہیں جیسا نہیں کیا جا سکتا، وہ جو مر گئے انہیں شہید اور انہیں شہید بنانے والوں کو بھی شہید بننے دوگے کی ضرورت نہیں ہے، یہ ایک سچائی کا مظاہر ہے کہ لوگ انہیں اس جتنے بھی حالات میں دیکھتے ہیں وہ پورا کرنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن یہ بات تو سمجھنی چاہیے کہ جب لوگ اپنی جان لڑ رہے ہوتو اس کو شہید بنانے کی ضرورت نہیں ہوتی 🤯
 
بھائے یہ تو خوفناک ہے! بولان میں یہ حملہ سچメت سول اسپتال پر ہوا تھا، اس کی پہلے تو سوچنا تھا کہ یہ بلوچستان میں ایک اور وہٹلپہ تھا۔ اب تو ہمیں دیکھنا پڑتا ہے کہ کوئی نہ کوئی جہنم واصل کر دیا جا رہا ہے۔

مگر یہ بھی بات قابل توجہ ہے کہ پولیس اور شہریوں نے دہشت گردوں سے لڑائی کہی، انہیں دوسرے جہنم واصل کر دیا جا چکا ہے۔ ابھی یہ تھانے میں بھی فوج کے آوارے ہیں تو اس سے ان کی جان بچنے کی کوئی شانس نہیں رہ گئی ۔

میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اسے جانتے ہوئے ہمارے ساتھ بھی ان لوگوں کی جان نہیں، جو اس حملے میں شہید ہوئے ہیں یا ان کے بھائیوں کے بچے جو اب ہمیں بے گناہ نظر آ رہے ہیں۔
 
بلوچستان میں ایسے حملے ہونے سے کیا کہنا چاہئے، صرف یہی کہ حالات تھوڑے زیادہ اچھے نہ ہوتے تو پھر کوئی بھی نہیں ساتھ رہتا 🤕

فوج اور شہریوں کا یہ مقابلہ بہت اچھا دیکھنا تھا، لہٰذا پکے ہوئے دہشت گرد کو جہنم واصل کرنے کی بات چلو، اس طرح سے ہم کے ملک کو بھی سے اچھا بنانے میں مدد مل سکتی ہے 🙏
 
یہ دہشت گردی کا ایک بڑا حادثہ ہے، مینے سنا تھا کہ اس حملے میں کس طرح کیا جاتا ہے، لیکن یہ جانتے ہو نہیں کہ کس کی ایسی عصبیت پہلو لگائی جا رہی ہے، مینے اپنے دوستوں سے پوچھا تھا کہ اس حملے میں کیا جارہا تھا اور انھوں نے बतایا کہ وہ جانب سے جان کرے تھے، یہ ایسا لگتا ہے کہ یہ حملہ اسے سمجھنے کی ضرورت نہیں ہے، لیکن مینے سنا ہے کہ اس حملے میں شہیدوں کو بھی کیا گیا ہے اور یہ ایک دھچکا ہے جس پر پوری دنیا پر اثرانداز ہو گئی ہے، مینے اپنے دوستوں سے پوچھا کہ انھوں نے کیا فائدہ ہوا ہے اور انھوں نے بتایا کہ وہ اس حملے میں اپنی زندگی کھو دئی ہیں، یہ ایک بڑا دھچکا ہے اور مینے سمجھنا چاہیے کہ یہ کوئی بھی حملہ نہیں بن سکتا، مگر میرے لئے ایسا ہونے پر خوشی میں آتے ہیں…
 
بلوچستان میں یہ حملہ بہت دیر سے چل رہا تھا، پلیٹوں اور گولیاں لگڈی ہوئی ہیں، اس کا ایک بھی توازن نہیں ہوا ہو گا۔ تھانے کی فوج و شہریوں نے دہشت گردوں سے بہت قوت بالکل مل کر کامیاب مقابلہ کیا ہے، دو دہشتگرد جہنم نکل گئے ہیں۔

اس حملے میں ایس ایچ او اور کانسٹیبلز کو بھی ایک بڑا نقصان ہوا ہے، جس کی شہادت اچھا لگ رہا ہے۔ اس حملے میں سول اسپتال میٹھوں کو پہنچانے کا مقصد تھا، جس پر حکام نے investigashon شروع کر دی ہیں۔
 
بolloon ke thano aur national bank par police nahi ho sakte, ye toh kaisa hota? wo log jo attack karne aaye hain, woh toh apne hee families ko pata nahi dete ki unka beta police officer ban gaya hai. Aur woh shahid ho chuke hain jinhone police station par khuda ke liye khaali kya? wo toh ek aur bura decision tha kyunki agar koi bhi kuch nahi hota toh wo sab theek hota.

Mere bhai ne doosra shahid ban gaya hai, wo ek police constable tha. Maine unki chot dekhi thi, wo theek nahi hote. Police wale bhi bahut achi tarah se mar gye hain. Maine unki aatma ko shaanti diya hai.

Maine pata laga diya tha ki attack ka mukaabla kis police constable ne kaya? Wah toh ek bahut hi joshu log tha, woh bhi sabse achi tarah se apne aap ko risk par le gaya tha. Maine unka naam to yaad nahi kar pa raha hoon kyunki wo toh mujhe pata nahi de rahe the.

Maine apni bhabi ki baat suni thi, woh toh ek doctor hai aur usne mujhe bataya ki attack mein jo people huye the, wo sab theek ho chuke hain. Maine unki madad karna chahti hoon aur wo toh kuch aur help cheet jata hai.

Yeh bhi bahut saari ghalat fahmiyan hai ki attack ka mukaabla kis police station se kiya gaya tha? Maine pata laga diya tha ki woh sabhi police stations ne attack ke baad apne theek hone ki zaroorat mahsoos ki thi.
 
یہ بہت گhabrahaana hai, اور بھی پھر. میری نظر میں یہ حملہ بھی ایسا تھا جیسا کہ اب بھی میرے دوسرے بچوں کا لودھنا ہوتا رہا ہے، پلیٹوں اور گولیاں لگڈی ہوئی ہیں تو وہی۔ میرا خیال ہے کہ یہ سول اسپتال میٹھوں کو پہنچانے پر نہیں تھا بلکہ یہ ایسا ہوا جیسا کہ میرے اور کئی لوگوں کے گارڈ لیفٹیننٹ بھاگ لطف کھوسوں نے گارڈ لیفٹیننٹ کے گارڈ پوسٹ پر مارا تھا۔
 
بلوچستان میں یہ حملہ تو حیرانی کا باعث بن رہا ہے، لاکھوں لوگوں کو ڈر دے رہا ہے اور سول اسپتال میٹھوں پر Attack بھی کر دیا جارہا ہے تو انہیں کیسے پہنچایا جا سکta hai؟

اس حملے میں بھاگ لطف اور عظیم کھوسہ شہید ہوئے ہیں، انہوں نے اپنی جان دی تھی اور اب وہاں کے دہشت گردوں کو بھگتنا پڑا ہے؟

میڈیا میں یہ خبر اتر چکی ہے، میرے پاس سوشل میڈیا پر stats bhar rahi hain, Bolan City attack se pehle kaisi thi traffic? Agar jahaan tak data available hai to unko dekhna chahiye.

🤯 Attack ke dauran police aur army ne kitne logon ko save kiya?

اسے dekھna chahiye ki government ko yeh situation handle kaise karegi, Emergency laws lagane ki ummeed nahi honi chahiye.

🚨 Data Alert: Bolan City attack se pehle kiya tha traffic analysis? 🚨

Jab tak data nahi aati hai to sab kuch batasman hoga.
 
بہت دیر سے یوں ہوتا ہے، پلیٹوں اور گولیاں لگڈی ہوئی ہیں، ماحولیات کو کس طرح نقص پہنچایگی؟ 🌿💔

شہید شہداء کی یاد میں ہم سب انہیں مینے دیتے ہیں, وہ آہستہ آہستہ بھاگ لطف کھوسا ہوتا تھا, اب وہ شہید ہو گئے ہیں 💔👏

اس حملے کی تحقیقات پر جاری رہے، یہ بھی ایک اہم بات ہے، پہلی وہ، پہلے اس نے سول اسپتال میٹھوں کو پہنچایا تھا, اب یہ بھی investigates ہو گئی ہے 🤔

ہم سب کی مہربانی سے ہمیں اپنی نظر ہی نہیں پھولنی چاہئیں, مگر یہ بھی یقین دلائیں کہ ایسے لوگ قائداء نہیں ہو سکتے 🙅‍♂️
 
بلوچستان میں دہشت گردوں نے ایسی گناہی کی جو سستا نہیں ہوا، ان کے منہ پر پھنس کر اسنے شہر کو بھی متاثر کیا ہے۔ یہ لگتا ہے کہ ہمیں سب کو ایسا ہی بھنکنا چاہئے اور دہشت گردوں کی بھینٹ پھینٹ نہیں کرنی چاہئے۔ میرے خیال میں شہر کے ذریعے لوگوں کو رہنے والی وہ فوج اور شہریوں کی بھی جان کی پابندی کا احاطہ ہونا چاہئے۔
 
یہ ایک دیکھ بھال کا موقع ہے کہ ہم کوئی بات بھی نہ کرو ، بلوچستان میں اس طرح کی صورتحال نہیں رہنی چاہئے۔ تھانوں اور قومی بینک پر حملہ کرنا اور فوج اور شہریوں کے لیے ایسے بھتھے مقامات پر حملے کرنا، یہ سب ایک ہی کا نتیجہ ہے۔ دہشت گردی کی نوجوانوں کو کچل رہی ہے ، جس سے فائدہ اٹھانے والے لوگ بہت زیادہ مایوس ہوتے ہیں۔

اس وقت تھانوں کے اسٹاف اور کنسٹیبلز کا جان و انعام ادا کرنا ایک بے حد خطرناک کام ہے ، لہٰذا یہ سارے لوگ اپنی جانیں نہ دلاتے ہوئے کام کرتے رہیں ، لیکن ایسا کیسے ہو سکتا ہے ؟

اس حملے میں دو دہشت گرد جہنم واصل کر دیئے گئے ہیں ، لیکن اس نے شہر کی بھاگ لٹف کے لیے اچھا نتیجہ دینے کا موقع دیتا ہے۔

یہ ایک ایسا واقعہ ہے جو ہمیشہ نہیں رہ سکتا ، لیکن یہ بات ضرور پتہ چلتी ہے کہ ہم کتنی بھی تیز گریوں بھی بھیگ لٹف کی طرف لے جاتے ہیں۔
 
بلوچستان میں یہ حملہ بہت گھریلو لڑائی تھی، جس میں پورے ملک کا دھyan ٹھہرایا گیا ہے اور ابھی تک پوری معلومات نہیں ملی ہیں کہ وہ کون تھے اور ان کی motive کیا تھیں… شام کو جب تک یہ ہوا کہ رات بھی نہیں پوری ہوئی… ہمارے ایس پی اور پولیس نے اپنی جانوں کو اس حملے میں قربانی دی ہے، یہ ہمیشہ کا شہدائیاں کی بات کر رہے تھے… اب یہی بات دیکھتی ہے کہ سول اسپتال مٹھوں کو پہنچانے پر حملے کا منصوبہ بنایا گیا تھا، یہ بہت چیلنج ہے اور اب تک کی بات کروائی گئی ہے…
 
یہ بھی تو حقیقت کی طرح ایک دردروازہ کے بعد میں کیا گیا ہے۔ بلوچستان میں دہشت گردی کی صورت حال انتہائی پریشान کن ہے، لیکن یہ بات قابل ذکر ہے کہ فوج اور پولیس نے ایسے لوگوں سے مقابلہ کرنا جاری رکھا ہے جو ان کی زندگیوں کو نषٹ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ تھانے میں شہید ہونے والے بھاگ لطف کھوسا اور عظیم کھوسہ کے نام ان کی یاد رکھنا ضروری ہے، جبکہ سول اسپتال میٹھوں پر حملے سے متعلق تمام تفصیلات کو سامنے لانے کا عمل بھی ضروری ہے تاکہ دہشت گردوں کی یہ activity کو روکنے کے لیے اقدامات ہو سکیں۔
 
یہ تباہ کن واقعہ بھی ہو سکتا تھا اس سے پہلے اس میں شاموں میں بھی ہوا کیا جا رہا ہے نہیں تو یہ واضح طور پر ایک خوفناک واقعہ ہے جس سے پورے ملک میںFear اٹھانے والا ہو گیا ہے کبھی بھی ایسی صورت حال نہیں دیکھا گیا اس پر انتباہی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جیسے یہ جلاوطن لوگ کو اپنی اپنی سرگرمیوں سے دور رکھنا چاہئے اور پولیس و فوج نے بھی اپنی فرماں خواہیوں کا احترام کرنا چاہیے https://www.urdupoint.com/news/bolochistan-police-shooting-blues-1127-2024-apr-13/
 
واپس
Top