جرمنی میں برڈ فلو کی لہر تیزی سے پھیلتی جا رہی ہے، جس نے اب تک لاکھوں جانوروں کو تلف کردیا ہے۔ کئی ہزار بطخیں اور مرغیاں ایسی ہالат میں پائی گئیں جو زندگی سے دور لیتی ہیں۔
جون بھر میں جرمنی نے تیز رفتار پرندوں کی ہجرت کی کوشش کی لیکن یہ بیماری ایسا پھیلنے لگی کہ وہ بھاگتے ہی اس سے بچنے میں ناکام رہے اور اب وہ فوری کارروائی کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ انہوں نے متاثرہ علاقے میں پولٹری کی نقل و حرکت پر عارضی پابندی لگا دی ہے، جس کا مقصد یہ ہے کہ یہ بیماری اس وقت تک آگے نہیں پھیل سکے گئی جو سے وہ بچ کر سکیں گے۔
ایف ایل آئی کے مطابق جب 30 سے زائد پولٹری فارموں کو اپنے پرندوں کو تلف کرنے پر مجبور ہونا پڑا تو یہ جانتے ہوئے کہ برڈ فلو کی لہر ابھی بھی جاری ہے، اس نے اپنی کارروائیوں کو مزید تیز کر دیا ہے۔
جون میں شروع ہونے والی یہ بیماری اب ایک خطرناک لہر بن رہی ہے اور اس کی وجہ اس بات ہے کہ جنگلی پرندے جو سردیوں میں جنوب کی طرف ہجرت کرتے ہیں، ایسا پھیلنے لگا جس سے یہ بیماری اور بھی آگے چل سکتی ہے۔
آپنے گھروں میں جانوں کی حفاظت کے لیے ضروری ہے کہ آپ اس بیماری سے آگاہ رہیں اور اپنے گھروں کو صاف کرنے کا کوشش کریں تاکہ یہ بیماری کسی بھی طرح سے اس میں داخل نہ ہو سکے۔
برڈ فلو کی لہر انہیں تو اتنی اچھی کہی دی جائے؟ تین سو سال پہلے اس بیماری کو پہچانا گیا، اب وہ ایک خطرناک لہر بن رہی ہے اور یہ کس طرح پھیلتی ہے؟ انہوں نے 30 سے زائد فارمیٹ پرندوں کو اپنی جان لینا پڑا، اب تو انہیں اس سے بچنے کے لیے فوری کارروائی کرنا پڑ رہی ہے۔
ہمارے گھر میں جانوروں کی حفاظت کا انصاف تو کیا ہو رہا ہے؟ اس بیماری سے آگاہ ہونے والی کوئی نہ کوئی اپنے گھر میں پودے چڑھانے لگتی ہے، اور وہ ایسی طرح سے کھاتا ہے جس سے برڈ فلو اس میں داخل ہو جائے۔
یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ انصاف کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن یہ بات طے ہوئی ہے کہ پہلے اپنی کارروائیوں پر کام کرنا ضروری ہے۔ اس بیماری کو نئی لہر دی رہی ہے جو سے آگے بھی چلی جائے گی تو کسی بھی طرح کی پابندی اور حریصی میں اس کی کوشش کرنا مشکل ہو گا۔
یہ بیماری ایک بڑی چیلنج بن رہی ہے، اس کو سونے کے جیسا نہیں لگایا جا سکتا۔ ابھی تک ناقدین اور حامیوں میں فرق ایسی تھی کہ اس کی وجہ تو معلوم نہیں ہوتا، لیکن اب جس سے وہ بچتے ہیں، وہ ساتھ ہی یہی رہتا ہے۔
یہی نہیں کہ صرف پولٹری فارم تک ہی، اور اب جب یہ بیماری بھی ٹرولز کی طرح فیل ہونے لگی ہے تو یہ بھی اسی طرح سے چل پے گا۔
بچوں اور ماملوں کی بات یہی ہے کہ جرمنی میں برڈ فلو کی لہر بہت تیزی سے پھیل رہی ہے، جس نے لاکھوں جانوروں کو تلف کر دیا ہے! میرے خیال میں اس سے متاثرہ علاقوں میں بچوں اور ماملوں کے لئے خاص توجہ کی ضرورت ہے، لہذا انھیں ایسے طریقے سے اپنے گھروں کو صاف کرنا چاہیے جو بچوں کے لیے آسان ہو! اس بیماری سے نجات حاصل کرنے کی یہ کارروائی میں ایک اور لوگ شامل ہوتا ہے، جو صرف پابندیاں لگا رکھنا نہیں ہو گا بلکہ اس بیماری سے بچنے کی صاف و شنی کوشش کرنا ہو گا!
برڈ فلو کی وہ لہر تیزی سے پھیل رہی ہے جو ابھی ابھی ایک خطرناک لہر بن رہی ہے. یہ بیماری میری ذہنیں بھی تنگ کر دیتی ہے کہ ایسی صورتحال میں جانوروں کی تعداد میں تو واضح طور پر کمی دیکھنا پڑتا ہے لیکن انسانوں کی وفات ہی زیادہ ہوتی جا رہی ہے. ہمیں یہ جاننا چاہیے کہ اس بیماری سے بچنے کے لیے آپ اپنے گھروں کو صاف کرنی چاہیے، خاص طور پر کھانے کے پانی اور جانوروں کی پیداوار کے ساتھ لپیٹے ہوئے مقامات میں.
جب تک انہوں نے اپنے گھروں کو چھوڑ کر براہ راست کھیت میں جانے کی کوشش کیا تو یہ بیماری پھیلنے سے بچ سکتی تھی لیکن اب وہ ایک خطرناک لہر بن رہی ہیں اور انہیں اپنی جگہوں پر جانا ہی نہیں چاہئیے بلکہ یہ بیماری کی وضاحت کرتے ہوئے اپنے گھروں میں پھیل جائیں تاکہ اسے اس میں داخل کرنا مشکل ہو جائے۔
یہ مرغیاں کتنی گمگین کی ہیں! یہ ان ہزاروں جانوروں کو تیری جان لے رہی ہیں جو اپنے بچوں کی کھانپانی کرنا چاہتی ہے اور اب وہ سڑکوں پر ہی پھیل رہی ہیں۔
Merkel کو اس بات کا بھی ہمیشہ یہ کہنی چاہئیے کہ وہ لوگ ایسے جانوروں کی قلت پر ہار کر رہے ہیں اور اس بیماری سے نکلنے کے لیے وہ کتنی کوشش کر رہی ہیں! یہ بیماری نہ صرف جانوروں کو ٹھکانا نہیں دیتی بلکہ اُن گھروں کی بھی زندگی کو ختم کرتی ہیں۔
برڈ فلو کی لہر ایسے پھیل رہی ہے جیسا کہ پانی اچانک سہار رہتا ہے میرے گھر میں بھی ہوتا ہے، نہ تو جانوں کی تعداد وہ اتنا زیادہ نہیں ہوتی جتنا کہ ماہرین کہتے ہیں اور نہ ہی سانس لینا ہی بھی ایسا آسان نہیں ہوتا جو کہ وہ کہتا ہے .
یہ لکھ رہا ہوں کہ جرمنی میں برڈ فلو کی لہر ایسا پھیلنے لگی ہے کہ اس سے ناکام ہونے میں بھی تیز کر لیں چکی ہے… اور یہ بات جانتے ہوئے کہ اب ایسا پھیلنے لگا تو مزید تیز کر دیں چکی ہوں … اور پھر یہ بات بھی کہ کئی ہزار جانوروں کو تلف کردیا جارہا ہے، پھر اس سے ناکام رہنا… اور اب وہ اپنی کارروائیوں میں مزید تیز کر رہی ہے… یہ تو بھی کہی جاسکتا ہے کہ بیماری اب ایک خطرناک لہر بن رہی ہے … لیکن کیا اس کے ساتھ نہیں جاننا چاہیے…
عجیب بات، جرمنی میں برڈ فلو کی لہر اور وہاں کے لوگ ان جانوروں کی وفاداریت سے ان پر ایسا پھیلتے ہیں کہ اب وہ اس سے بچنے میں ناکام رہتے ہیں . یہ بیماری ایسی ہے جس پر کوئی ایسا ایجنڈا نہیں کہ وہ اسے روک سکیں اور اب وہ اپنی کوششوں سے ہی یہ لہر پر رہنے کی کوشिश کر رہے ہیں.