برازیل میں کوپ 30 کانفرنس کے پویلین میں آگ لگ گئی، یہ ناقابل تسخیر واقعہ انٹرنیشنل ڈیسک کو ہمیشہ پریشان کر رہا ہے۔
شہر Belém میں منعقدہ اقوام متحدہ کی موسمیاتی کانفرنس کوپ 30 کے اس پویلین میں آگ بھڑک اٹھی جس پر مختلف ممالک اور تنظیموں کے اسٹیل لگے تھے۔
آگ لگنے کی وجہ سے کانفرنس میں مندوبین گھبراہٹ میں مبتلا ہوئے اور فوراً بہرہ بہرہ جانوں کے طور پر جان کھو بیٹھے، جبکہ ہنگامی امدادی ٹیمیں پہنچیں اور آگ پر قابو پایا۔
آزاد کرنیے والی عمارت کو خالی کر دیا گیا، ہزاروں مندوبین کو فوری مقام سے نکال لیا گیا جبکہ ان کے بھنڈار کو یہاں توڑ دیا گیا اور ایسا نہیں تھا کہ وہ آگ لگنے سے پہلے اپنی جانوں پر لٹک جائیں۔
وزیر سیاحت سیلسو سبینو نے کہا ہے کہ آگ پر قابو پایا گیا ہے، لیکن اس واقعے میں کوئی زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔
جس سے وہ فخر کر رہے تھے کہ ان سے کوئی نقصان نہیں ہوگا اور اس کے بعد تقریبات منسوخ کر دی گئیں جس کی توہین ہوئی۔
ایسے situations ہونے پر پوری دنیا میں دھمکہ لگتا ہے، مگر یہ کہنے میں غلط نہیں کہ Brazel میں کوپ 30 کانفرنس کی آگ بھڑکنا ایک خطرناک بات ہے۔
یہ جاننا ہی رہا ہے کہ منعقدہ اقوام متحدہ کی موسمیاتی کانفرنس کوپ 30 میں ہنگامی حالات پیدا ہوئے، اور ایک پویلین میں آگ لگی جس پر مختلف ممالک اور تنظیموں کے اسٹیل تھے۔
آگ لگنے کی وجہ سے مندوبین گھبرا ہوئے، اور فوراً جان کھو بیٹھے۔ اور یہی نہیں، بلکہ ہنگامی امدادی ٹیمیں بھی پہنچیں اور آگ پر قابو پایا۔
آزاد کرنیے والی عمارت کو خالی کر دیا گیا، اور ہزاروں مندوبین کو فوری مقام سے نکال لیا گیا جس کے بعد ان کے بھنڈار کو یہاں توڑ دیا گیا۔
یہ بات بھی رہی ہے کہ وزیر سیاحت سیلسو سبینو نے کہا ہے کہ آگ پر قابو پایا گیا ہے، لیکن اس واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔
آگ لگنے والے کوپ 30 کانفرنس کا پویلین بھی تباہ ہو گیا ہے، ماحولیاتی مظلومین پر یہ نوجوان وادھے کی ایک نئی لہر ہے۔
آگ لگنے سے توڑے جانے والے پہلوں کو کچھ نہیں مل گیا، اور وزیر سیاحت کو ایسا لگتا ہے جیسے اس پر حالات بہتر ہو گئے ہیں لیکن یہ واضح ہے کہ تقریبات منسوخ کر دی گئیں اور ان سے نقصان بھی ہوا۔
آگ لگنے والا واقعہ ایک نئی دہائی میں ہونے والا پہلا ماحولیاتی تباہی کا واقعہ ہو گا اور یہ بات واضح ہے کہ اس سے قبل بھی کسی نے اس کی پیشگوئت نہیں کی، اس کے علاوہ ماحولیاتی پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے یہ بات کچھ حیران کن ہے۔
یہ واقعہ یہ نہیں ہوتا جہاں آگ لگنے سے قبل کسی کو چٹک پہننی پڑتی، اور وہ لوگ جو اس کے بعد نکلتے تھے ان کے جسم پر ہلچل ہوتا تو تباہی نہیں ہوتی بلکہ دیکھنے میں آتی کہ ابھی کیا ہوا، اس واقعہ سے واضح ہے کہ ایسا ہونے کی possibility بھی نہیں۔
کپ 30 کانفرنس میں آگ لگنا ہر وقت پر پتھروں کی گیند ہونا چاہیے، یہ وہ ہمیشہ ہونے والا واقعہ تھا کہ لوگ اس پر معاف کرتے ہیں اور پھر سے یہ ہوا دیتے ہیں، ایک بار پھر ان کی موت نئی کہلاتی ہے، یہی وہ شاندار منظر تھا جس پر تقریبات منسوخ کر دی گئیں اور اس کے بعد کیسے کیا جائے؟ آگ لگنے کی ایک نانٹی چیت ہے جو پوری کانفرنس کو ہمیشہ ہی پریشان رکھتی ہے، اس پر وزیر سیاحت سیلسو سبینو کا فخر بھی تو ہوا دیتے ہیں؟
اس واقعے سے پوری دنیا میں ہی ناہر پھوگنے لگی ہے۔ یہ ایک گھنٹے کی کہانی نہیں بلکہ تاریخ کی ایک اور بد قسمتی واقعہ ہے جو پوری دنیا کو دیکھنا پڑا ہے۔ کیا یہ صرف ایک اسٹیل پر آگ لگنے کے واقعے ہی نہیں، بلکہ یہ سارے ممالک کے سامنے ایک بڑا سنجیدہ معاملہ ہے جس کا حل ابھی تو ظاہر نہیں ہوا۔ کیا اس واقعے میں کوئی ذمہ دار نہیں؟
وہ پویلین جس میں آگ لگنے نے اقوام متحدہ کے مندوبین کو لٹکایا، اس طرح انھیں کچھ ایسی بات پیش کر رہا ہے جو ان کے پاس توسیع کے لیے ہونے والی کانفرنس میں کچھ نئی سرگرمیوں کا مظاہرہ کرنا چاہتے تھے?
مگر یہ تو انھیں ایک لاکھ روپے سے جب بھی آگ لگنے کا خطرہ پہچانا، تو ایسے ہی انھوں نے فوری طور پر منصوبہ بنایا اور اس پویلین کو خالی کر دیا، جیسے کہ یہ تھا کہ آگ سے پہلے ہی وہاں سے باہر جانا ہو گا?
وزیر سیاحت سیلسو سبینو کی بات سے بھی یہی کہ رہا کہ وہ فخر کرتے ہوئے کہ کوئی نقصان نہیں ہوا، لیکن وہ کس طرح فخر کر سکتے ہیں جب انھیں آگ لگنے پر فوراً جان کھو دینا پڑی؟
علاوہ ازیں، یہ واقعہ پھر سے فضا میں نہیں آتا ہے کہ برازیل میں ایسا ہی کچھ ہوتا رہا ہے جو آپ کو محسوس نہیں ہوتا... پہلی بار پہلی، لیکن اس سے یقین ہوگا کہ ایسے معاملات پر نظر انداز نہیں کی جا سکتا۔ ڈیسک پر steel لگایا ہوتا رہتا ہے، تو اس میں کوئی ایجنگ میننہ نہیں ہوتا…
اس پویلین میں آگ لگنے سے قبل یہاں تھوڑا سب کچھ ٹھیک نہیں تھا، جس کی واضح علامت اس فوری چپکی کی وجہ سے ہوئی۔ بھلے ہیں کہ وزیر سیاحت کو بہت فخر ہوا ہو، لیکن آگ کا یہ واقعہ انٹرنیشنل ڈیسک کی ایسے منظر کو دیکھ کر تھوڑا سا چپکایا ہو گئی۔
بہت پریشان کن واقعہ ہوا ہے، ایک معزز ممالک میں کھلے اسٹیل پر آگ لگ گئی اور لاکھوں لوگوں کو متاثر کیا ہے ۔ یہ بات بھی حیرت انگیز ہے کہ وہ شخص جنہیں یہ توہین لگنے سے پہلے ایسا کیا کہ آگ لگنے سے پہلے اپنی جان کو خطرے میں نہیں ڈالتا جیسا کہ وزیر سیاحت سیلسو سبینو نے کہا ہے ۔
انفراسٹرکچر کی ایک رپورٹ سے واضح ہوا ہے کہ اس واقعے میں تقریباً 50 لاکھ پاؤنڈ کا نقصان ہوگا جو انہی لوگوں کو متاثر کر رہے تھے جنہیں جگہ پر ایک اجلاس سے منسلک ہونے کے لیے بھیجا گیا تھا ۔ یہ واقعہ دنیا بھر میں انفراسٹرکچر کی پریشانیوں کو یाद دلاتا ہے، اور اس کے بعد بھی وہ لوگ جنہیں آگ لگنے سے قبل ایسے کیا تھے وہ اب بھی انفراسٹرکچر کی پریشانیوں کو دیکھتے ہیں
اس واقعے میں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ آگ لگنے سے پہلے بھی ان مہم جوں اور کانفرنسوں کی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی، یہ توہین کی نتیجہ میں ہوئی کہ آج تک وہ تمام تقریبات منسوخ کر دی گئیں اور اب بھی کوئی یقینی بات نہیں ہو سکی کہ آگ لگنے کی وجہ سے نا ہوئی کوئی اور صورتحال پیدا ہوگی۔
اس واقعے نے مجھے بھی اچانک ہی ہلچل مچا دی ہے! لاکھوں لوگوں کی جان کھونے والی یہ آگ میں پھلنا تو نہیں تھا، اور ان بہرہ دہ وہانی ہنگامی امدادی ٹیمیں کیسے اپنی زندگیوں کو بچانے کی کوشش کر رہیں?
کپ 30 کانفرنس کو یہاں نہا کرنا تھا اور اب تو اس پویلین میں بھی ایسا ہی ہوا! فٹر ٹاورز کی پانیوں سے لے کر اس پر لگے ہوئے ستالوں تک یہ آگ نے سب کو اپنے غور سے لایا!
اس کے بعد ہزاروں لوگوں کی جان بچانے والی ٹیموں میں سے پہلی تم نہیں رہی? اس پر کس طرح آگ لگنے کا کوئی ذمہ دار تھا؟ ہمیں یہ بتائیے!
اس پویلین میں آگ لگنے کے سارے حالات ایک داستانی واقعہ ہیں انٹرنیشنل ڈیسک پر اس طرح کی ایک وجہ نہیں پائی جا سکتی اور یہ بات بھی ایک حیرت کا Moments ہے کہ آگ لگنے سے پہلے تمام جانوں کو نجات دی گئی ۔
یہاں تقریبات منسوخ کر دی گئیں تو اس سے عجائب گھر کی ذمہ داری وہی لگنے والے لوگوں پر نکل جائے گی ۔
آزاد کرنیے والی عمارت کو خالی کر دیا گیا اور ایسا بھی ہوا جو چاہئیے
یہاں تک کہ ایک ایسا واقعہ ہوا جہاں لگتا تھا کہ یہ کچھ نہ کچھ ہو گا تو پھر ایک ہیڈلنٹ سے یہ بات سامنے آئی کہ اس میں کوئی زخمی نہیں ہوا اور آگ پر قابو پایا گیا . دھماکہ یا آگ لگنے سے پہلے یہ تو کیسے ہوسکتا ہے؟ کچھ لوگ ایسا ہی سوچتے ہوں گے لیکن بھالے کوئی چوتھائی نہیں جو اس سے آگے بڑھتی ہو .
یہ بہت گھر گھر، بہت ایسی باتें ہوتی ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کے اس مقام پر ایسا واقعہ ہونا تھوڑا مچلنہ تھا، یہ بھی بات ہے کہ لوگ کتنی گہری آوا ہیں؟ آگ لگنا ایک ایسا واقعہ ہوتا ہے جس پر سارے مندوبین کو ٹھیک کرنا پڑتا ہے اور اس کے بعد بھی ان کو جان لگنے کی تنگی نہیں ختم ہوتی؟
اس واقعے میں ایک سادہ سوچنی پڑی جب آگ لگنے پر کھلی جان پھوننی ہوگی اور اس طرح چھٹکنے کو اپنا نتیجہ بنانے کی صورت حال دیکھی جائے تو اسے بہت دُصانی سمجھا جاتا ہے، آسمانوں میں ایسی بات تھی کہ یہ ہوا سے بھی زیادہ خطرناک تھی، آگ کی چپکی اس وقت پہلی بار ٹھوس جیسا محسوس ہوا اور نتیجے میں ایک ناقابل تسخیر واقعہ ہوا۔
اسے پر حیرت کی بھی نہیں، آگ لگنے سے پہلے اس پویلین میں کتنی جگہ تھی؟ اب جس پر لوگ بیٹھ رہے ہیں وہ آس پاس کی چارچھی کی طرح ہے। اور وزیر سیاحت سبینو کا بیان بھی حقیقی نہیں، اس واقعے میں کوئی زخمی نہیں تو وہ سچ کیسے کہے؟ اس واقعے کی سزا ہونے چاہیے کہ تقریبات منسوخ کر دی جائیں اور پویلین کو پھر سے بنایا جائے جو ایسا ہو کہ آگ لگنے کی واضح رکاوٹ ہो।
اس آگ کی بھی وہی وجہ تھی جس کے باعث پہلے ملک میں وہی چلاے گا۔ پویلین کو لگایا گیا اسٹیل، حالات مملکت تھے! اور اب کیا ہوا؟ آگ کی لچक بھی، جس نے ایک سال کی تیاریوں کو توڑ دیا! سے پہلے کے اس واقعے میں نہیں تھا کہ تقریبات منسوخ کر دی گئیں؟ اب وہی ہوا، اور جس پر ان حالات میں یقین کیا گیا تھا، اس نے مجھے آگ لگا دھماکہ دیا!
اس واقعے سے ایک بات یقینی ہے، انٹرنیشنل ڈیسک میں بھاری خطرہ کا محسوس ہوتا ہے اور اس کے متعلق ناقابل تسخیر سوال پیدا ہو جاتے ہیں کہ یہ وہ شخص تھا جو انھیں آگ لگا دی اور ان سٹیلز میں کیا تھا؟ اگر اس میں کسی قسم کی خطرناک مواد نہیں تھی تو یہ جائیداد کتنے قابل اعتماد ہونی چوڑی؟
اس ناقابل تسخیر واقعے سے پہلے بھی میں سوچ رہا تھا کہ یہ ہمیشہ انٹرنیشنل ڈیسک کو پریشان کرتا رہے گا، لیکن آگ لگنے کی صورت حال سے اب واضح ہو گیا ہے کہ انٹرنیشنل ڈیسک پر کس طرح فیکٹری جیسے مظاہر اور ہنگامی صورتحالوں کی تیاری نہیں کی گئی تھی۔
بہت سارے ممالک اور تنظیموں کے اسٹیل لگنے کی وجہ سے اس پویلین میں آگ بھڑک اٹھنی تھی اور یہ بےسچائی کا ایک بڑا مظاہر ہے۔
آزاد کرنیے والی عمارت کو خالی کر دیا گیا، ہزاروں مندوبین کو فوری مقام سے نکال لیا گیا اور ان کے بھنڈار کو یہاں توڑ دیا گیا۔ میں نے اس پر اپنی ایسی تردید کی ہی نہیں، جس سے وہ آگ لگنے سے پہلے اپنی جانوں پر لٹک جائیں۔
وزیر سیاحت کا کہنا کہ آگ پر قابو پایا گیا ہے، لیکن اس واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہونے کی اطلاع ملی، یہ تو بہت خوشنما ہے۔