برطانوی فوجی سربراہ کی فیلڈ مارشل سے ملاقات، دفاعی تعاون پر گفتگو

یہ بھی تو ایک خوشی کی خبر ہے کہ پاکستان آرمی اور برطانوی فوج کے درمیان دو طرفہ دفاعی تعاون کو مزید مضبوط بنایا گیا ہے. اس معاملے میں شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے سے متعلق بات بھی صاف اور احترام کا ایک دورہ ہے, یہ ہمیشہ کوئی نہ کوئی تنازع میں شہداء کی جانوں پر چلنے والی غم و غضب سے ملاتا ہے.
 
یہ بات تو سمجھ آ رہی ہے کہ برطانوی سربراہ نے اس مقصد سے فائدہ اٹھایا ہے کہ وہ اپنے فیلڈ مارشل کو پاکستان آرمی کے ساتھ ملاقات کرائے ہیں، ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے انہوں نے خطے میں امن و استحکام کو مزید مضبوط بنانے کی منصوبہ بندی شروع کی ہے... :p
 
یہ بات تو چیلج ہے کہ ان دو سربراہوں نے کیسے ایسا فیصلہ لے رکھا اور شہدے کو خراج عقیدت پیش کیا؟ پاکستان آرمی کی جانب سے اس معاملے میں گارڈ آف اینر پیش کرنا بھی اچھا ہے، حالانکہ یہ بات تو چیلج ہے کہ ان دو سربراہوں نے اس معاملے میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران پاکستان آرمی کی کامیابیوں کو کیسے سچائی سے سراہا ہے؟

ایسا لگتا ہے کہ ان دو سربراہوں نے اس معاملے میں دوسری طرف سے بھی تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے، حالانکہ یہ بات تو چیلج ہے کہ ایسا کیسے ممکن ہوا؟ ہم کچھ سیکھنا چاہیں گے کہ ان دو سربراہوں نے کیا منصوبہ بنایا تاکہ دوسری طرف سے تعاون کی ضرورت پر زور دیا جاسکے؟
 
واپس
Top