برطانوی شہریت، بھارت میں اسلام کی ترویج: - Latest News | Breaking News

برطانوی شہریت اور بھارت میں اسلام کی ترویج ایک عجیب بات ہے جو لوگوں کو دھمکی کے ساتھ ساتھ تشدد کا سامنا کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔ اس معاملے میں برطانوی شہریت کی بات آ رہی ہے جو بھارت میں اسلام کی ترویج کو فروغ دے رہی ہے اور اس سے ملنے والے معاملات کا انحصار برطانوی حکومت پر ہے۔

اس معاملے کے بارے میں انٹرنیٹ پر مختلف رپورٹس آ رہی ہیں جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ برطانوی شہریت نے بھارت میں اسلام کی ترویج کو فروغ دیا ہے اور اس سے ملنے والے معاملات کا انحصار برطانوی حکومت پر ہے۔

اس بات کا علم ہے کہ بھارت میں اسلام کی ترویج کو فروغ دینے کی کوششوں میں مختلف افراد اور تنظیموں نے حصہ لیا ہے جس میں برطانوی شہریت بھی شامل ہیں۔

بھارت میں اسلام کی ترویج کو فروغ دینے کے لیے مختلف سرگرمیوں اورPrograms کیے جاتے ہیں جس میں اسلامی teachings، Islamic Education اور Islamic Festivals etc شامل ہیں۔

برطانوی شہریت نے بھارت میں اسلام کی ترویج کو فروغ دینے کے لیے مختلف سرگرمیوں اور Programs کیے ہیں جس سے بھارت میںIslam کی تعلیم، اسلامی Festivals اور اسلامی teachings کا فروغ ہوا ہے۔

اس معاملے میں لوگوں نے برطانوی شہریت کو اسلام کی ترویج کے لیے دھمکی دیتی ہوئی جو یہ بات سامنے آئی ہے کہ برطانوی شہریت نے بھارت میں اسلام کی ترویج کو فروغ دیا ہے اور اس سے ملنے والے معاملات کا انحصار برطانوی حکومت پر ہے۔

اس معاملے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بھارت میں اسلام کی ترویج کو فروغ دینے کی کوششوں میں مختلف افراد اور تنظیموں نے حصہ لیا ہے جس میں برطانوی شہریت بھی شامل ہیں۔

اس معاملے کے بارے میں انٹرنیٹ پر مختلف رپورٹس آ رہی ہیں جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ برطانوی شہریت نے بھارت میں اسلام کی ترویج کو فروغ دیا ہے اور اس سے ملنے والے معاملات کا انحصار برطانوی حکومت پر ہے۔
 
Maine dekha hai ki kya logon ko ye baat ka yakeen nahi ki bharat mein islam ki tarajha ko badhane ke liye kai log aur organization ka saath lekar chale hain? Maine apne doston aur parivar ke sadasyon se baat ki thi to unhone mujhe bataya tha ki meri maa ne mere liye ek organization join ki thi jisme log islam ki tarajha ko badhane ki koshish kartey hain.

Maine dekha hai ki kai organization jo bharat mein islam ki tarajha ko badhane ke liye kaam karti hain, unme se ek organization ka naam tha jo meri dost ka mulaqat hai aur usne mujhe bataya tha ki yeh organization kiya wala kaam kar raha hai.

Maine baar bhi dekha hai ki kai logon ko ye galat yakeen hota hai ki islam ki tarajha ko badhane ke liye koi log dhadkan dete hain, lekin maine dekha hai ki ye sach nahin hai. Maine apni class mein ek dost ka mulaqat kiya tha jo muslim thi aur usne mujhe bataya tha ki islam sabse achcha din hai.

Maine baar bhi dekha hai ki kai logon ko ye galat yakeen hota hai ki islam ki tarajha ko badhane ke liye koi organization ka saath lekar chalna sach nahin hai, lekin maine dekha hai ki ye bhi sach nahin hai. Maine apne school mein ek friend ka mulaqat kiya tha jo uske paas islam ki kitab thi aur usne mujhe bataya tha ki yeh kitab sach hai.

Main thoda self think karta hoon, maine pata laga hai ki main bhi is tarah se kuch logon ke saath milkar kaam kar sakta hoon, jaise meri maa ne apne organization join kiya tha aur mere dost ne mujhe islam ki kitab batayi thi.

Main thoda self think karta hoon.
 
یہ بات ایک دھوڑ میں نہیں آتی، لگتا ہے جیسے انٹرنیٹ پر پوری دنیا کے سامنے یہ بات لگی ہوئی کہ برطانوی شہریت بھارت میں اسلام کی ترویج کو پروان چڑھا رہی ہے، میں تھوڈا سا خواہش کرتا ہوں کہ لوگ یہ بات سمجھیں کہ بھارت میں اسلام کی ترویج کو فروغ دینے کے لیے مختلف افراد اور تنظیموں نے حصہ لیا ہے، مگر اس پر ایسے حالات ہیں جیسے قبل ہی بھی تھے جب لوگ اپنے مذہب کی پیروی کرتے رہتے ہیں اور اب بھی یہی چل رہا ہے، میں اس سے نہیں متعلق ہوں گا کہ کون سے لوگ اسلام کی ترویج کرتے ہیں اور کون سے نہیں، لیکن یہ بات بھی طے ہو جاتی ہے کہ مختلف مذہبی گروہوں کے درمیان سے ایسے حالات پیدا ہوتے ہیں جو انسان کو دھمکی اور تشدد کا سامنا کرنے پر مجبور کرتے ہیں، میں تھوڈا سا خواہش کرتا ہوں کہ لوگ ان حالات کو سمجھیں اور ایسے حالات کو روکنے کی کوشش کریں جو انسانوں کو دھمکی اور تشدد کا سامنا کرنے پر مجبور کرتے ہیں।

😕
 
بھارت میں بہت سی چٹانیں ہیں جو لوگوں کو دھمکی اور تشدد سے لادہ رکھتی ہیں تو یہ بات یقینی ہو گئی ہے کہ ایسی نہیں ہیں جس میں کوئی نوجوان یا شادی شدہ شخص بھارت میں اسلام کی ترویج کے لیے نہیں چلا جو یہ بات سچ ہے کہ برطانوی شہریت نے اسلام کی تعلیم اور اسلامی تقریبات کی نشاندہی کی ہوں تو اس میں کسی کو دھمکی دینا یا تشدد کرنا بہت غیر معقول ہو گا۔

اس معاملے کے بارے میں لوگ یہ بات سچ چکائی رہے ہیں کہ برطانوی شہریت نے بھارت میں اسلام کی تعلیم کو فروغ دیا ہے اور مختلف سرگرمیوں اور پروگرامز کیے ہیں جس سے ملنے والے معاملات کا انحصار برطانوی حکومت پر ہے۔
 
یہ بات جھٹلی ہے کہ بھارت میں اسلام کی ترویج کو فروغ دینے کی جانب سے کیا جاسکتا ہے۔ سب کچھ بھارت کی سرگرمی پر انحصار کرتا ہے، لیکن انٹرنیٹ پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ برطانوی شہریت نے بھی اپنا حصہ ڈالا ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ تمام سرگرمیوں کی قیادت کر رہے ہیں بلکہ وہ اپنی طرف سے معاونت اور مدد فراہم کر رہے ہیں۔

اس معاملے کے بارے میں لوگ ایسا سوچ رہے ہیں کہ یہ بھارتیوں کی جانب سے کرائی گئی تھی، لیکن برطانوی شہریت کے یہ کردار دیکھنے میں آتا ہے۔ اور اس بات کو نہ بھولنا چاہیے کہ بھارت کی حکومت کے باوجود، برطانوی شہریت کے ایسے لوگ ہیں جو بھرپور طور پر اسلام کی ترویج میں شامل ہوتے ہیں۔
 
یہ بات سچ ہے کہ بھارت میں اسلام کی ترویج کو فروغ دینے کی کوششوں میں مختلف لوگ اور تنظیماں شامل ہیں، لیکن یہ بات بھی سچ ہے کہ برطانوی شہریت نے اس معاملے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے؟ کیونکہ انٹرنیٹ پر مختلف رپورٹس آ رہی ہیں جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ برطانوی شہریت نے بھارت میں اسلام کی ترویج کو فروغ دیا ہے اور اس سے ملنے والے معاملات کا انحصار برطانوی حکومت پر ہے۔

لेकिन یہ بات بھی سوال ہے کہ برطانوی شہریت نے بھارت میں اسلام کی ترویج کو فروغ دینے کے لیے کیسے حصہ لیا ہے؟ اور یہ بات کیا سچ ہے کہ ان्हوں نے ایسے معاملات میں حصہ لیا ہے جس میں کسی بھی دوسری تنظیم یا شخص کی مدد کی ہو؟

اس معاملے کے بار میں مزید پھیلنے والی رپورٹس کی ضرورت ہے، تاکہ سچائی کو سامنے لانا ہو اور یہ بات یقینی بنانے کا ایک موقع ہو کہ برطانوی شہریت نے بھارت میں اسلام کی ترویج کو فروغ دینے کے لیے کیا کردار ادا کیا ہے؟
 
یہ بات تو سمجھتے ہیں کہ اسلام کی ترویج میں مختلف افراد اور تنظیموں نے اپنا کردار ادا کیا ہے، لیکن یہ سوال ہے کہ اس معاملے کو جسمانی طور پر کیسے لینا پڑتا ہے؟ دھمکیوں اور تشدد کی روایات کس وجہ سے پیدا ہوئیں? یہ بات تو سمجھتے ہیں کہ برطانوی شہریت نے بھارت میں اسلام کی ترویج کو فروغ دیا ہے، لیکن اس سے کیا فائدہ ہوگا؟ یہ معاملہ تو جسمانی طور پر حل نہیں ہوسکتا بلکہ ایک عمیق فلسفیانہ حقیقت کو سامنے لانا پڑتا ہے۔
 
یہ بات تو سمجھی ہوئی ہے کہ بھارت میںIslam کی ترویج کو فروغ دینے کے لیے مختلف افراد اور تنظیموں نے حصہ لیا ہے اور برطانوی شہریت نے بھی اپنی جانب سے بڑی اچھی اقدامات کی ہیں، لیکن اس بات پر غور کیا جائے تو یہ سوال باقی رہتا ہے کہ یہ کس طرح ہوتا ہے؟

کچھ لوگ ان سے مل کر کہتے ہیں کہ برطانوی شہریت نے بھارت میں اسلام کو ترویج دینے کی کوششوں میں حصہ لیا ہے، لیکن یہ بات تو پوری طور پر سامنے آئی ہوگی کہ ان کے عمل سے انشعاب کس قدر ہوا ہے؟

لوگ اس معاملے میں تھک جاتے ہیں، کہا جائے کہ بھارت میں اسلام کی ترویج کو فروغ دینے کے لیے مختلف سرگرمیوں اورPrograms کیے جاتے ہیں، لیکن اس پر یہ سوال اٹھتا ہے کہ ان سارے کام کس قدر فائدہ خیز ہیں؟ 🤔
 
واپس
Top