Chitral Times - اخری پناہ گاہ ۔ تحریر: عبد الباقی

گھمکڑ

Well-known member
کبھی میرجعفر، کبھی میرصادق: کپتان کی محفوظ ترین پناہ گاہ اور وہ سرٹیفکیٹ جو انہیں قائم کرنے میں بہت مدد تھا

کپتان جس پناہ گاہ سے بچتے رہے، وہ اسی کی دوسری ہے۔ ان کے سیاسی خطرے کو دور کرنے میں اس محفوظ ترین پناہ گاہ نے اُنہیں بچایا تھا جس کی وجہ یہ تھی کہ وہ کبھی بھی اس کی دوسری ہے۔ اس لیے جب اقتدار ختم ہوا تو ان سے ملنے والوں کو اُس پناہ گاہ میں بھی بچا گیا۔ جیسا کہ ہم نے جس پرندہ کو بچایا تھا وہی کپتان کا تعلقات سرد پڑنے سے پہلے اُس کی محفوظ ترین پناہ گاہ میں بھی رکھا گیا۔

مگر ان کے جیسے ہی ایسے سرٹیفکیٹ نے ان کے سیاسی خطرے کو دور کرنے میں اُن کی مدد کی۔ انہوں نے انہیں چور، ڈاکو، لٹیرا اور ڈیزل جیسے القابات سے نوازتے رہے اور انہیںSystem کے ایک سابق منصفِ اعلیٰ نے صادق و امین کا سرٹیفکیٹ عطا کر رکھا تھا۔

اس لیے جب اقتدار ختم ہوا تو ان سے ملنے والوں کو اُس پناہ گاہ میں بچا گیا جس کی وجہ یہ تھی کہ وہ کبھی بھی اس کی دوسری ہے۔ مگر جب ان سے ملنے والوں کو اُس پناہ گاہ میں نہ رکھا گیا تو ان کے تعلقات سرد پڑ گئے اور وہ اسی محفوظ ترین پناہ گاہ سے محروم ہوگئے۔

اس لیے جب کپتان کے تعلقات سرد پڑتے ہی ان کی برطرفی کو بیرونی سازش قرار دیا گیا اور انہیں اپنے سابق سرپرستوں سے نوازتے رہے تو اس پناہ گاہ میں بھی وہ نئی جگہ ملا کر رکھا گیا۔ اسی طرح کچھ عرصے بعد کپتان کی برطرفی کو مایوس کارکنوں نے بیرونی سازش قرار دیا تھا، لہٰذا وہی پناہ گاہ انہیں ملا کر رکھا گیا جو جس کی وجہ یہ تھی کہ وہ کبھی بھی اس کی دوسری ہے۔

اس لیے ایک بار پھر جب ایک منصفِ اعلیٰ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ’’فرمان‘‘ صادر کیا تو وہاں پرندہ تک بھی سے پہلے وہ جیسے ہی انہیں مہربان ہوئے اور ان کو نئی محفوظ ترین پناہ گاہ میسر آگئی۔

اس طرح کپتان اپنی دوسری پناہ گاہ میں بھی رہتے رہے۔ ایک بار پھر جب ان سے ملنے والوں کو اُس پناہ گاہ میں نہ رکھا گیا تو وہ پریشانی کی پہلی بار پھیر گئے۔

اکثر کپتان اپنی برطرفی کو جذبات میں آتے اور اس کا بھرپور اہداف رکھتے ہوئے بیرونی سازش قرار دیا کرتی ہوئے ساتھ ہی وہ جیسے ہی اپنے سابق سرپرستوں کی طرف میرجعفر اور میرصادق کے قوم میں رہتے رہے، وہی پناہ گاہ انہیں ملا کر رکھتی تھی جس کی وجہ یہ تھی کہ وہ کبھی بھی اس کی دوسری ہے۔

اس طرح کپتان اپنی پریشانی سے نکلنے کا ایک طریقہ ان کی محفوظ ترین پناہ گاہ میں رہتے رہے، اسی طرح جب کپطان کے تعلقات سرد پڑتے ہی ان کو مہربان ہونے سے پہلے وہ نئی محفوظ ترین پناہ گاہ میسر آنے لگتے تھے۔

اس طرح جب کپتان کے تعلقات سرد پڑتے ہی ان سے ملنے والوں کو اُس پناہ گاہ میں بچا نہ رکھا گیا تو وہ اپنی پریشانی کی دوسری بار پھیر گئے۔

اس طرح کپتان جیسے ہی ان کے تعلقات سرد ہو تے اور وہ اپنے سیاسی خطرے کو دور کرنے میں اُس محفوظ ترین پناہ گاہ کی مدد لیتے رہتے ہیں، جس کے باعث ان کے سیاسی خطرے کو دور کرنے میں اُن کی مدد اُن کی محفوظ ترین پناہ گاہ ہوتی ہے۔
 
میری رائے ہے کہ یہ ان کی پریشانی سے نکلنے کا ایک طریقہ ہے مگر وہ ہمیں یہ بھی بتاتے ہیں کہ وہ کبھی بھی اس کی دوسری ہیں جس کی وجہ یہ تھی کہ وہ اپنی برطرفی کو جذبات میں آتے اور اس کا بھرپور اہداف رکھتے ہوئے بیرونی سازش قرار دیا کرتی ہیں، یہ ایسی پناہ گاہ ان کی مدد کرتی ہے جو وہ کبھی بھی اس کی دوسری ہی ہوتی ہے
 
मیری بات تھی، ابھی تو وہ کپتان تو کیا فرق دیکھتے ہیں میرجعفر اور میرصادق سے؟ ایسے میں ان کی پناہ گاہ میں بھی میرا اس میں دلچسپی نہیں، کیا وہ تو ہو گئے ہیں کپتان اور میرجعفر اور میرصادق؟

ایک بار پھر کپتان کی برطرفی کو بیرونی سازش قرار دیا گیا تھا، لہٰذا وہی پناہ گاہ انہیں ملا کر رکھا گیا جو جس کی وجہ یہ تھی کہ وہ کبھی بھی اس کی دوسری ہے۔

اور ایسے میں اُن کی محفوظ ترین پناہ گاہ کو بھی جو کبھی کبھرائیوٹ نہیں، تو کیا وہ تو میرجوں میں سے ہیں؟

اس طرح اُن کے تعلقات سرد پڑتے ہی ان کی محفوظ ترین پناہ گاہ میسر آنے لگتی ہیں، اور وہی ایک بار پھر جب ان سے ملنے والوں کو اُس پناہ گاہ میں نہ رکھا گیا تو وہ اپنی پریشانی کی دوسری بار پھیرتے رہتے ہیں... 😂
 
یہ تو واضح ہو گیا ہے کہ کپتان کی پریشانی اس کی دوسری پناہ گاہ سے ہی بھرتی ہوئی ہے! 😂 اگر ان کے تعلقات سرد نہیں پڑتے تو وہ اُس پناہ گاہ میں رہتے رہے، لیکن جب ان سے ملنے والوں کو اُس پناہ گاہ میں نہ رکھا گیا تو وہ پریشانی کی پہلی بار پھیر گئے اور اب وہی جیسے ہی ان کے تعلقات سرد پڑتے ہی اُس پناہ گاہ سے محروم رہتے رہے! 🤔
 
میں سोचتا تھا کہ اگر اس کپتان کو اپنی پریشانیوں سے نکلنے کا ایک طریقہ یہ ہوتا کہ وہ اپنے تعلقات سرد پڑتے جائیں اور اپنی پریشانی کی دوسری بار پھر گئیں۔ لہٰذا اُس کے سیاسی خطرے کو دور کرنے میڹا اُس محفوظ ترین پناہ گاہ کا استعمال ہوتا رہا، جو نہ صرف اسے اپنی زندگی سے بچاتا تھا بلکہ یہ ان کے تعلقات سرد پڑنے سے بھی بچاتا تھا۔

اس طرح کپتان کےPoliticalRisk ko دور karne mei uski محفوظ ترین پناہ گاہ ka istemaal hota raha.

میری رाय میں یہ ایک خطرناک سیریز ہے جو ہمارے Political System کو ہیں، جس کے نتیجے میں ہماری Political Stability ko bhiDanger mein padiya jata hai.
 
میں سوچتا ہوں کہ یہ اس بات کو چھپانے کی طرح ہے کہ کپتان کی محفوظ ترین پناہ گاہ میں ان کی برطرفی کو بیرونی سازش قرار دیا جاتا ہے؟ میرے خیال میں یہ صرف ایک دھلدل تھا جو کچھ منصفانِ اعلیٰ نے اپنے لئے بھی بنایا تھا۔
 
ایک بار پھر کپتان کی پریشانی کا ماجھ رہا ہے! وہ اپنی دوسری پناہ گاہ میں رہتے رہے، مگر جب ان سے ملنے والوں کو اُس پناہ گاہ میں نہ رکھا گیا تو وہ پریشانی کی دوسری بار پھر گئے! اس کے بعد بھی وہ اپنی محفوظ ترین پناہ گاہ میں اُن کی مدد لیتے رہتے ہیں، جس سے ان کے سیاسی خطرے کو دور کرنے میں مدد مिलतی ہے!

مگر وہ ساتھی بھی نہیں ہوتے! ہر بار ایک نئی پناہ گاہ مل جاتی ہے، ایک نئی محفوظ ترین پناہ گاہ جس کی وجہ یہ تھی کہ وہ کبھی بھی اس کی دوسری ہی!

اس طرح کپتان کی زندگی میں ایک اور راز نिकलتا ہے، وہ کس پناہ گاہ سے بچتے رہتے ہیں؟ اُس کے سیاسی خطرے کو دور کرنے میں اُس محفوظ ترین پناہ گاہ کی مدد کیسے مिलतی ہے؟
 
ایسا تو لگتا ہے کپتان اپنی پریشانی سے بھی ان کی محفوظ ترین پناہ گاہ کا استعمال کرنے کا طریقہ نافذ کر رہے ہیں 🤣 اور ایک بار پھر وہ پریشانی کی دوڑ میں باہم کبھتے رہتے ہوئے دیکھنا بھی کچھ کامز تھا .
 
میں یہ بات سچ مانھو کہ کپتان کی دوسری پناہ گاہ وہی رہی ہے جس کی وجہ یہ تھی کہ وہ کبھی بھی اس کی دوسری ہے. اُن کے تعلقات سرد پڑنے پر وہ اپنی پریشانی کی دوسری بار پھیرتے رہتے ہیں، جیسا کہ میرجس سے ملنے والوں کو اُس پناہ گاہ میں نہ رکھا گیا تو وہ اپنی پریشانی کی دوسری بار پھیر گئے ہیں.
 
واپس
Top