کبھی میرجعفر، کبھی میرصادق: کپتان کی محفوظ ترین پناہ گاہ اور وہ سرٹیفکیٹ جو انہیں قائم کرنے میں بہت مدد تھا
کپتان جس پناہ گاہ سے بچتے رہے، وہ اسی کی دوسری ہے۔ ان کے سیاسی خطرے کو دور کرنے میں اس محفوظ ترین پناہ گاہ نے اُنہیں بچایا تھا جس کی وجہ یہ تھی کہ وہ کبھی بھی اس کی دوسری ہے۔ اس لیے جب اقتدار ختم ہوا تو ان سے ملنے والوں کو اُس پناہ گاہ میں بھی بچا گیا۔ جیسا کہ ہم نے جس پرندہ کو بچایا تھا وہی کپتان کا تعلقات سرد پڑنے سے پہلے اُس کی محفوظ ترین پناہ گاہ میں بھی رکھا گیا۔
مگر ان کے جیسے ہی ایسے سرٹیفکیٹ نے ان کے سیاسی خطرے کو دور کرنے میں اُن کی مدد کی۔ انہوں نے انہیں چور، ڈاکو، لٹیرا اور ڈیزل جیسے القابات سے نوازتے رہے اور انہیںSystem کے ایک سابق منصفِ اعلیٰ نے صادق و امین کا سرٹیفکیٹ عطا کر رکھا تھا۔
اس لیے جب اقتدار ختم ہوا تو ان سے ملنے والوں کو اُس پناہ گاہ میں بچا گیا جس کی وجہ یہ تھی کہ وہ کبھی بھی اس کی دوسری ہے۔ مگر جب ان سے ملنے والوں کو اُس پناہ گاہ میں نہ رکھا گیا تو ان کے تعلقات سرد پڑ گئے اور وہ اسی محفوظ ترین پناہ گاہ سے محروم ہوگئے۔
اس لیے جب کپتان کے تعلقات سرد پڑتے ہی ان کی برطرفی کو بیرونی سازش قرار دیا گیا اور انہیں اپنے سابق سرپرستوں سے نوازتے رہے تو اس پناہ گاہ میں بھی وہ نئی جگہ ملا کر رکھا گیا۔ اسی طرح کچھ عرصے بعد کپتان کی برطرفی کو مایوس کارکنوں نے بیرونی سازش قرار دیا تھا، لہٰذا وہی پناہ گاہ انہیں ملا کر رکھا گیا جو جس کی وجہ یہ تھی کہ وہ کبھی بھی اس کی دوسری ہے۔
اس لیے ایک بار پھر جب ایک منصفِ اعلیٰ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ’’فرمان‘‘ صادر کیا تو وہاں پرندہ تک بھی سے پہلے وہ جیسے ہی انہیں مہربان ہوئے اور ان کو نئی محفوظ ترین پناہ گاہ میسر آگئی۔
اس طرح کپتان اپنی دوسری پناہ گاہ میں بھی رہتے رہے۔ ایک بار پھر جب ان سے ملنے والوں کو اُس پناہ گاہ میں نہ رکھا گیا تو وہ پریشانی کی پہلی بار پھیر گئے۔
اکثر کپتان اپنی برطرفی کو جذبات میں آتے اور اس کا بھرپور اہداف رکھتے ہوئے بیرونی سازش قرار دیا کرتی ہوئے ساتھ ہی وہ جیسے ہی اپنے سابق سرپرستوں کی طرف میرجعفر اور میرصادق کے قوم میں رہتے رہے، وہی پناہ گاہ انہیں ملا کر رکھتی تھی جس کی وجہ یہ تھی کہ وہ کبھی بھی اس کی دوسری ہے۔
اس طرح کپتان اپنی پریشانی سے نکلنے کا ایک طریقہ ان کی محفوظ ترین پناہ گاہ میں رہتے رہے، اسی طرح جب کپطان کے تعلقات سرد پڑتے ہی ان کو مہربان ہونے سے پہلے وہ نئی محفوظ ترین پناہ گاہ میسر آنے لگتے تھے۔
اس طرح جب کپتان کے تعلقات سرد پڑتے ہی ان سے ملنے والوں کو اُس پناہ گاہ میں بچا نہ رکھا گیا تو وہ اپنی پریشانی کی دوسری بار پھیر گئے۔
اس طرح کپتان جیسے ہی ان کے تعلقات سرد ہو تے اور وہ اپنے سیاسی خطرے کو دور کرنے میں اُس محفوظ ترین پناہ گاہ کی مدد لیتے رہتے ہیں، جس کے باعث ان کے سیاسی خطرے کو دور کرنے میں اُن کی مدد اُن کی محفوظ ترین پناہ گاہ ہوتی ہے۔
کپتان جس پناہ گاہ سے بچتے رہے، وہ اسی کی دوسری ہے۔ ان کے سیاسی خطرے کو دور کرنے میں اس محفوظ ترین پناہ گاہ نے اُنہیں بچایا تھا جس کی وجہ یہ تھی کہ وہ کبھی بھی اس کی دوسری ہے۔ اس لیے جب اقتدار ختم ہوا تو ان سے ملنے والوں کو اُس پناہ گاہ میں بھی بچا گیا۔ جیسا کہ ہم نے جس پرندہ کو بچایا تھا وہی کپتان کا تعلقات سرد پڑنے سے پہلے اُس کی محفوظ ترین پناہ گاہ میں بھی رکھا گیا۔
مگر ان کے جیسے ہی ایسے سرٹیفکیٹ نے ان کے سیاسی خطرے کو دور کرنے میں اُن کی مدد کی۔ انہوں نے انہیں چور، ڈاکو، لٹیرا اور ڈیزل جیسے القابات سے نوازتے رہے اور انہیںSystem کے ایک سابق منصفِ اعلیٰ نے صادق و امین کا سرٹیفکیٹ عطا کر رکھا تھا۔
اس لیے جب اقتدار ختم ہوا تو ان سے ملنے والوں کو اُس پناہ گاہ میں بچا گیا جس کی وجہ یہ تھی کہ وہ کبھی بھی اس کی دوسری ہے۔ مگر جب ان سے ملنے والوں کو اُس پناہ گاہ میں نہ رکھا گیا تو ان کے تعلقات سرد پڑ گئے اور وہ اسی محفوظ ترین پناہ گاہ سے محروم ہوگئے۔
اس لیے جب کپتان کے تعلقات سرد پڑتے ہی ان کی برطرفی کو بیرونی سازش قرار دیا گیا اور انہیں اپنے سابق سرپرستوں سے نوازتے رہے تو اس پناہ گاہ میں بھی وہ نئی جگہ ملا کر رکھا گیا۔ اسی طرح کچھ عرصے بعد کپتان کی برطرفی کو مایوس کارکنوں نے بیرونی سازش قرار دیا تھا، لہٰذا وہی پناہ گاہ انہیں ملا کر رکھا گیا جو جس کی وجہ یہ تھی کہ وہ کبھی بھی اس کی دوسری ہے۔
اس لیے ایک بار پھر جب ایک منصفِ اعلیٰ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ’’فرمان‘‘ صادر کیا تو وہاں پرندہ تک بھی سے پہلے وہ جیسے ہی انہیں مہربان ہوئے اور ان کو نئی محفوظ ترین پناہ گاہ میسر آگئی۔
اس طرح کپتان اپنی دوسری پناہ گاہ میں بھی رہتے رہے۔ ایک بار پھر جب ان سے ملنے والوں کو اُس پناہ گاہ میں نہ رکھا گیا تو وہ پریشانی کی پہلی بار پھیر گئے۔
اکثر کپتان اپنی برطرفی کو جذبات میں آتے اور اس کا بھرپور اہداف رکھتے ہوئے بیرونی سازش قرار دیا کرتی ہوئے ساتھ ہی وہ جیسے ہی اپنے سابق سرپرستوں کی طرف میرجعفر اور میرصادق کے قوم میں رہتے رہے، وہی پناہ گاہ انہیں ملا کر رکھتی تھی جس کی وجہ یہ تھی کہ وہ کبھی بھی اس کی دوسری ہے۔
اس طرح کپتان اپنی پریشانی سے نکلنے کا ایک طریقہ ان کی محفوظ ترین پناہ گاہ میں رہتے رہے، اسی طرح جب کپطان کے تعلقات سرد پڑتے ہی ان کو مہربان ہونے سے پہلے وہ نئی محفوظ ترین پناہ گاہ میسر آنے لگتے تھے۔
اس طرح جب کپتان کے تعلقات سرد پڑتے ہی ان سے ملنے والوں کو اُس پناہ گاہ میں بچا نہ رکھا گیا تو وہ اپنی پریشانی کی دوسری بار پھیر گئے۔
اس طرح کپتان جیسے ہی ان کے تعلقات سرد ہو تے اور وہ اپنے سیاسی خطرے کو دور کرنے میں اُس محفوظ ترین پناہ گاہ کی مدد لیتے رہتے ہیں، جس کے باعث ان کے سیاسی خطرے کو دور کرنے میں اُن کی مدد اُن کی محفوظ ترین پناہ گاہ ہوتی ہے۔