Chitral Times - پی ڈی ڈبلیو پی اجلاس میں 10 ارب سے زائد کے 96 ترقیاتی منصوبوں اور متعدد سڑکوں کی اسکیموں کی منظوری دیدی گئی

فٹبالر

Active member
ڈھلوانے والے 10 ارب سے زائد کے 96 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری چلی گئی ہے، جس میں بہت سی سڑکوں کی بھی اسکیماں شامل ہیں۔

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کا چھٹا اجلاس ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ منصوبہ بندی اور ترقیات کی زیر صدارت ہوا جس میں پی ڈی ڈبلیو پی کے اراکین اور متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی ہے۔ اس اجلاس میں منظم 96 اہم ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے جس میں شاہ پور توئی پل، انڈس ہائی وے، انڈر پاس چارسدہ روڈ، اور بھی تقریباً سات دہاکوں کے علاقوں میں سڑکیں شامل ہیں۔

چٹاں ووٹ کرنے والے منصوبوں کی فزیبلٹی اسٹڈیز اور ڈیزائن کا تعین بھی کیا گیا ہے جس میں سڑک کی تعمیر، چوڑائی، وہاں کی بحالی اور بلیک ٹاپنگ شامل ہیں۔

ان منصوبوں کی فزیبلٹی اسٹڈیز اور ڈیزائن کے نتیجے میں سڑکوں کو پھیلایا جائے گا جو چٹیاں ووٹ کرنے والے علاقوں تک بہتر رسائی، تجارت اور صنعت کے لیے نئی راہیں کھول دیں گی۔
 
بہت خوش ہون گے، یہ نیک ہے کہ منصوبوں کی منظوری دے دی گئی اور اس سے خطے میں معیشت اور ترقی کا ایک نئا دور شروع ہونے والا ہے। لگتا ہے بھارتی فصیل کی طرح، اس سے شہروں اور علاقوں کو بھی بہتر رسائی حاصل ہوگی اور وہاں کے لوگوں کے لیے زندگی میں سुधار آئے گا۔
 
بilkul sahi hai yeh! 96 se zaida urdu bhaasha mein ek naya jahan ban raha hai, yeh to kis tarhai pe? sardari aur kisanon ke liye bhi ye kuch achai cheez hai, unke pas aage badhna chahiye.
 
مہذب ہے اس منصوبے پر زور دینا۔ پچاس لاکھ سے زیادہ لوگ یہاں رہتے ہیں اور ان کے لیے ایسے منصوبوں کی ضرورت ہے جس سے ان کی زندگی بہتر ہوسکے۔ سڑکوں کو بھی ڈیزائن کیا جانا چاہئے تاکہ وہ صاف رہن، کم ٹرaffic کو جنم دے اور سڑک کے ارد گرد کی ماحولیت کو بچایا جاسکے۔
 
اس طرح کے منصوبے کی جانب سے لاکھوں رکڑیوں پر پैसہ لگایا جائے گا اور یہ اس بات کو آسان بنایے گا کہ انہیں کچھ نفع دیر بھی حاصل ہو گا ۔ سڑکوں کی تعمیر میں لاکھوں لوگ کام کرنے والے ہوں گے اور یہ لوگ اس وقت تک اپنی فامیلیز سے کچھ بھی نہیں حاصل کر पائں گے۔
 
یہ پوری بات تو 20 سال قبل تھی ہوجاتی ہو گا یہ سڑکوں کی اسکیماں، شاہ پور توئی پل جیسے منصوبوں کو اس وقت چٹاں ووٹ کیا گیا اور اب یہ سارے منصوبے تھانڈاپلے ہوجاتے ہیں۔ 10 ارب سے زیادہ کے منصوبوں کی منظوری دیکھتے ہوئے، میرا خیال ہے یہ سب کچھ چل رہا ہو گا اور شہر میں سڑکوں کی اسکیماں تو بڑی پیمانے پر فیل ہوجائیں گی، جس سے لوگوں کو بہتر رسائی ملے گی لیکن یہ سب کچھ 20 سال قبل ہو چکا ہوتا تو چلتا تھا ہی نہیڰ۔
 
اکثر ہوتا ہے کہ 10 ارب سے زیادہ پیزا میں منصوبوں کی منظوری دینے کے بعد بھی سڑکوں کو کھینچ کر رکھا جاتا ہے لیکن یہ سلسلہ ایک اچھی نشانی ہے کہ ملک میں ترقی کی جانب بڑی قوت حاصل ہو رہی ہے۔ اس سے پورے ملک میں ترقی کا ذریعہ بننے کی کوشش کی جا رہی ہے اور یہ منصوبے شاہ پور توئی پل، انڈس ہائی وے، انڈر پاس چارسدہ روڑ اور دوسری بھی سڑکیں شامل ہیں جو اس وقت تک کے لیے ایک بڑا قدم ہے۔
 
منصوبوں کی منظوری 96 ہوئی ہے یار? اسے تو ان سڑکوں اور منصوبوں پر ایسا لگتا ہے جو چٹیاں ووٹ کرنے والے لوگوں کو کچھ بھی نہیں دیتے، جبکہ ایسی سڑکوں کی بناوट کی جا رہی ہے جو ان علاقوں تک پہنچیں? یار اس طرح سے نئی راہیں کھول دیں گی اور چٹیاں ووٹ کرنے والے لوگ باقی رہ جائیں گے؟
 
یہ منصوبوں کی منظوری بہت اچھی خبر ہے ، آج کل شاہ پور توئی پل، انڈس ہائی وے، انڈر پاس چارسدہ روڈ کو لاکھ لاکھ پیسے کے ساتھ بنانے والوں نے کام کرنا شروع کیا ہوگا ، یہ منصوبے چٹیاں ووٹ کرنے والی علاقوں کو بہتر رسائی اور تجارت کے لیے نئی راہیں کھولنے گے۔
 
ایسا نہیں ہوسکتا کہ یہ سب ٹیکسٹائل کی مڑنے والی ایکڈیوں میں شامل نہیں ہوتے؟ سڑکوں کی تعمیر ایسی بھی ہوسکتے ہیں جو لوگوں کو کچھ نہ کچھ کی دیر کے لئے ٹرافک میں ڈالیں… کیا یہ ایسا منصوبہ ہے جو شاہ پور توئی پل، انڈس ہائی وے اور انڈر پاس چارسدہ روڈ کو ایک سات دہاکوں کے علاقوں تک پہنچا دے گا؟ یہ سب کچھ نہیں ہوسکتا کہ ان میں سے بہت سی سڑکوں کی تعمیر ایک ایسے منصوبے کے طور پر چلے گئی ہے جو صرف تیز ترین نہیں ہے بلکہ یہ لوگوں کو اور ٹرافک کے لیے بھی ایک منصوبہ ہے۔
 
کچھ منصوبوں میں پورے ملک کو جھنکتا ہوا نظر آتا ہے ہر صوبے کی ترقی پر بھی توجہ دی جا رہی ہے، اس کا اچھا مطلب ہونگا اگر یہ منصوبے جسمانی شکل پڑنے سے قبل ان کو فہمی کے ساتھ دیکھ لیا جا۔
 
بہت سی سڑکوں کی منصوبہ بندی ہو گئی ہے اور چٹاں ووٹ کرنے والی علاقوں میں بھی نئی سڑک بنانے کا کام ہونگے، یہ بہت غم کن بات ہے کیونکہ اس کے نتیجے میں ایسا محسوس ہوگا جیسے نئی سڑک پہلے کے مقابلے اچھی ہو گی، لیکن یہ بھی سوچنا ضروری ہے کہ یہ سڑکیں چٹیاں ووٹ کرنے والے علاقوں کی جاندگ اور معاشرت کو کس طرح متاثر کریں گی؟
 
بہت سچ ے، یہ منصوبے ہمیں بہتر زندگی دینے کا ایک بڑا قدم تھام گئے ہیں اور یہ پورا ایسا کیا گیا ہے جس کو ہم ساتھ دیکھتے رہے ہیں۔ پہلی بار یہ دیکھنا ہو گا کہ شاہ پور توئی پل، انڈس ہائی وے اور بھی دوسری سڑکوں کو چٹیاں ووٹ کرنے والے علاقوں تک رسائی دی جائے گی۔ یہ سب ہمیں بہتر زندگی کا ماحول بنانے میں مدد گئی ہے اور یہ سب سچ کی واضح بات ہے کہ جب ہم اپنے ملک کو بہتر بناتے ہیں تو ہمیں دوسری جگہوں میں بھی اچھا وقت ملتا ہے۔
 
😐 یہ بات سے ابھی بھی لگتا ہے کہ سڑکیں بنانے کی اس مہم میں کیا انتباہ اٹھایا جاسکتا ہے؟ 10 ہزار کرोडہ پاؤنڈ تک کی وکالت کرنا تو آسانی ہی نہیں ہوگی، لگتا ہے کہ ان منصوبوں کو بنانے میں بھی ساتھ کیا جاسکتا ہے? 🤑
 
واپس
Top