Chitral Times - داد بیداد ۔ بانی انعامات ۔ ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی

قاری فیض اللہ چترالی کو اس عظیم خدمات کے لیے شاہدانہ دیا جاتا ہے جو انہوں نے تعلیم کے حوالے سے سرگرمیاں شروع کیں، وہ چترالی کے رہنے والے ایک اچھے تعلیمی مہمDar تھے جنہوں نے اپنی طاقت کی مدد سے 23 سال پہلے میٹرک کے بورڈ امتحانات میں اعلیٰ نمبر پر حasil حاصل کرنے والے طلبہ کو انعامات دیئے تھے۔

انہوں نے اپنے آبائی ضلع چترال کے طلبہ کو اس عظیم خدمات سے مائل کیا، جس سے اب یہ کہا جا سکتا ہے کہ انہوں نے اپنی قیادت کی تاقت کے ساتھ معاشرے میں ایک اچھا تبدیلی کی راہ تختہ پر چڑھا دی ہے، اور اب بھی ان کی شان میں اقراء ایوارڈ کا سلسلہ جاری ہے جو اس نئی نسل کو تعلیم کی وہ حقیقت پیش کر رہی ہے جس پر انہوں نے اپنا عزم دیا تھا۔

آج کے ایوارڈ کے ساتھ انہیں ایک اچھا اسقاط کا شکر گزارنے کو ملا، جس میں انہوں نے اپنی قاریت و صبر کی تاقت کا عزم دیا تھا جو اب تک یہ اعزاز ہی حاصل کر سکتا تھا۔
 
عصمت اللہ چترالی کو اس عظیم خدمات کے لیے شاہدانہ دیا جاتا ہے جو وہ تعلیم کے حوالے سے سرگرمیوں شروع کیں، ان کے پاس ایک نئی نسل کو تعلیم کی وہ حقیقت پیش کرنے کی طاقت تھی जس پر وہ اپنا عزم دیا تھا۔ وہ چترالی کے رہنے والے ایک اچھے تعلیمی مہمدار تھے جنہوں نے 23 سال پہلے میٹرک کے بورڈ امتحانات میں اعلیٰ نمبر پر حasil حاصل کرنے والے طلبہ کو انعامات دیئے تھے، یہ بہت اچھا کامیاب کا کہنا ہو گا۔
 
اس ایوارڈ سے پہلے بھی یہ بات سب کو سمجھی ہوئی تھی کہ قاری فیض اللہ چترالی کے انعاقت کی طاقت سے ہی معاشرے میں تبدیلی آئی ہے، اور اب یہ کہا جا رہا ہے کہ ایسے لوگوں کو بھی شان دی جائی چuki ہے جو تعلیم کی دوسری پلیٹ فارم پر کام کر رہے ہیں، اس لیے یہ ایوارڈ ان کے لئے بھی ضروری ہے جو ٹیکنالوجی اور کॉमپیوٹر سائنس میں رکنے والے اچھے مہم داروں کو شان دینا چاہیے
 
मہربانے ، انٹرنٹ پر 23 سال میں توڑے 22 فیصد میٹرک کے بورڈ امتحانات میں حasil ہونے والی طلبہ کی تعداد 25 لاکھ سے زیادہ ہو چکی ہے. اس عظیم خدمات کی وجہ سے انہیں ایک اچھا اسقاط ملا ہے، جو نئی نسل کو تعلیم کی وہ حقیقت پیش کر رہی ہے جس پر انہوں نے اپنا عزم دیا تھا.

<chart icon>

چترالی کے طلبہ میں 95 فیصد پچھلے سال سے ایک اچھا اضافہ ہوا ہے، جس کی وضاحت ان کے تعلیمی مہمڈار کو ملتی ہے. اس سے پتہ چلتا ہے کہ انہوں نے اپنی طاقت کی مدد سے بچوں کو تعلیم کی جانب لانے میں مدد کی ہے اور اس کے نتیجے میں نئی نسل کو تعلیم کی وہ حقیقت پیش کر رہی ہے جس پر انہوں نے اپنا عزم دیا تھا.
 
چترالی کا اس اقدامہ سے میرا بھی خیال آتا ہے کہ تعلیم کے حوالے سے یہ کام جیت چکا ہے ،اب یہ سب کو توجہ دی جائے ،چترالی کی قاری نے مٹھی میں اچھا کام کیا ہے
 
یہ اعزازات مینے سبسکryt کیں اور جب میں ان کا نیوز چکا تو ہو گا کہ اس پلیبلش میں کسTarہ میں اچھی شبیہات تھیں؟ مینے کیا کہا تو کئی جگہ میں "قار" کا حروف تھا جو "قر" سے ملتا ہوا اس کا مطلب ہوتا ہے "قاری" اور پھر بعد میں "فیض" اور "لالہ" یہ سب اچھی لکیر ہیں جو وہ شہدائے تھے، اور وہاں بھی کئی جگہ میں "سرگرمیوں" کی سے قبل "سروڈھم" اور بعد میں "یمن" سے "یمن" لکیر چکی ہے، وہاں تک کہ "بڑی نسل" بھی اچھی لکیر ہے جو پڑھنے میں مشکل ہوئی؟
 
واپس
Top