Chitral Times - چترال ایکسپو 2025 کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر، خواتین کی معاشی خودمختاری اور مقامی مصنوعات کے فروغ پر زور

وی لاگر

Active member
چترال ایکسپو 2025 دو روزہ تجارتی نمائش جو لوئر چترال میں منعقد ہوئی، اس کا اختتام کامیابی کے ساتھ موکابلا کر گیا۔ اس تجارتی نمائش کی بنیادی مقصد، مقامی خواتین کو معاشی اور تجارتی لحاظ سے خودمختار بنانا تھا۔

انڈر گراونڈ ایکسپو میں موجود مختلف کاروباری برادری اور نمائش کنندگان کے مہمانِ خصوصی، ڈپٹی کمشنر لوئزینہ راؤ ہاشم عظیم نے اس کھید کو دیکھا اور گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔

ڈپٹی کمشنر نے کہا، “چترال کی مصنوعات کو ملکی اور بین الاقوامی مارکیٹ میں متعارف کرانے کے لیے اس طرح کے پروگرام نہایت مؤثر ہیں۔” انہوں نے مزید کہا، “چترال ایکسپو جیسے اہم اور بھرپور اہداف کی طرف پھیلنے والی تقریبات ہمارے علاقے کی پوشیدہ معاشی صلاحیت کو اجاگر کرنے اور خواتین کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں.”

ایکسپو کے اختتامی دن “چترال اکنامک ڈویلپمنٹ کانفرنس” کا انعقاد کیا گیا جس پر مختلف سرکاری ادارے، کاروباری برادری، نمائش کنندگان اور میڈیا نمائندہ نے شرکت کی تھی۔

ڈائریکٹر جنرل TDAP محمد نعمان بشیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا، “اس ادارے نے چترال میں تجارت کے فروغ، مقامی کاروباری صلاحیتوں کے استحکام اور تربیتی سرگرمیوں کے تسلسل کے لیے اپنی پرورتی کی۔”

یہ ایکسپو میں چترال کی ثقافتی وراثت، مقامی مصنوعات اور سرمایہ کاری کے مواقع کو اجاگر کرنے سے خطے میں مستقبل کی معاشی ترقی کی نئی راہوں ہموار کرنے کی کوشش کی گئی۔
 
اس تجارتی نمائش میں بھرپور شرکت اور مہمانِ خصوصیوں کی شرکت سے چترال کو انٹرنیٹ پر دیکھا جا رہا ہے 📸
انڈر گراونڈ ایکسپو میں موجود کاروباری برادری کے نمائش کننداؤں کی طرف سے فراہم کردہ مصنوعات ملازمت فراہم کرنے اور معاشی وطن گاری کو فروغ دینے کے لیے انتہائی اہم ہیں 💼
چترال ایکسپو کی طرح دوسری تجارتی نمائش یہ سیکھتے ہیں کہ ان میں بھی مقامی خواتین کو معاشی اور تجارتی لحاظ سے خودمختار بنانے کی کوشش کی جا سکتی ہے 🌟
 
عجीब hai ye chitraal expo kaisa chala 🤔, apne aap me ek pura tareeka tha jisse logon ko maujoodi ka khayal hota tha, bas ab iska natija hai ke logon ki zindagi aur business ki duniya mein chalta hua 🚀. yeh expo ek aisa safar tha jaha par chitraal ki products ko market me lekar jane ka koi toor pe chuka thaa, agar ye kuch bhi tha toh bas apne aap hi safaidari tha 💼
 
چترال ایکسپو نے دیکھا تو فائڈ بھی ہوئی، لیکن ابھی بھی ان میں سے کوئی تجارتی پلیٹفورم نہیں ملے جو سیلاب یا پہاڑی زلزلے کے بعد رکھے جانے والے لوگوں کی زندگی کو سنجیدگی سے دیکھو۔

ایکسپو میں اس بات کی بھی توجہ نہیں دی جس پر اہمیت ہے۔ وہ پہلے سے موجود تجارتی کاروبار کو بڑھانے کے لیے یہ ایک ریکرئیشن نمائش تھی، نہیں کہ اس کا استحال نہیں ہوا اور نئے تجارتی منظر ناموں کی بنیاد رکھی جا سکتی ہیں۔
 
جب تک یہ تجارتی نمائش چل رہی، اس میں شامل ہونے والے لوگ بہت خوش تھے. اس نمائش نے مقامی خواتین کو بہت اچھی وضاحت دی کہ انہیں کیسے اپنے معاشی اور تجارتی منظر نامے میں خودمختار بنایا جا سکta hai.

لیکن یہ بات ضروری ہے کہ اس نمائش کو منظم کرنے والوں نے ایسا ہی کیا کیوں نہ کہ وہ جگہ پر موجود عوام کا بھی احاطہ کیا جا سکتا تھا.

چترال اکنامک ڈویلپمنٹ کانفرنس میں شرکت کرنے والوں نے یہ بات ثبوت دی کہ اس نمائش کا مقصد اور نتیجہ دونوں میں کامیابی دکھائی دی.
 
چترال ایکسپو کی جہالت، اس بات کو سمجھنا ضروری ہے کہ معاشی ترقی کی نئی راہوں بنانے کے لیے ہماری علاقائی صلاحیت کو اجاگر کرنا اور لوگوں کو روزگار فراہم کرنا ہمارے لیے ایک ضروری اقدامات ہے 🤔

یہ تجارتی نمائش نہ کئے کیونکہ انھوں نے اپنی مصنوعات کو ملکی اور بین الاقوامی مارکیٹ میں متعارف کرایا، بلکہ اس لیونکہ وہ لوگوں کو روزگار فراہم کرنا اور معاشی ترقی کے راستے پر چلنا ہی جس کی ضرورت تھی
 
اس چترال ایکسپو کی بھرپور کامیابی پر خुश ہونے کا محسوس ہوا، خاص طور پر مقامی خواتین کو معاشی اور تجارتی لحاظ سے خودمختار بنانے کی بنیادی مقصد پر. دیکھنا ہی مشاودہ ہوا کہ انڈر گراونڈ ایکسپو میں موجود مختلف کاروباری برادری اور نمائش کنندگان کے مہمانِ خصوصی نے اس طرح کی تجارتی نمائش پر خاص دلچسپی ظاہر کی. یہی ڈپٹی کمشنر لوئزینہ راؤ ہاشم عظیم کی کہانی اور TDAP محمد نعمان بشیر کے خطاب سے بھرپور مشاودہ ہوا. انہوں نے چترال ایکسپو میں چٹروال کی مصنوعات کو ملکی اور بین الاقوامی مارکیٹ میں متعارف کرانے پر بھرپور اہمیت دی اور اس طرح کی پروگرام کے نتیجے میں مقامی خواتین کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا. 🎉
 
چترال ایکسپو کا یہ اہداف، بلاشبہ مفید ہے کہ لوئر چٹرال کی خواتین کو روزگار کے مواقع دیں اور انہیں معاشی طور پر خودمختار بنانے کی اجازت دئیں… آپ جانتے ہوں گے کہ یہاں کے لوگ اپنے مصنوعات کو بہت اچھے سے بناتے ہیں، لیکن انہیں مارکیٹ میں لانے کی چنگی نہیں تھی… اب یہاں کے لوگ اپنے مصنوعات کو بہت اچھی طرح سے پیش کر رہے ہیں اور یہاں کی خواتین نے روزگار کے مواقع حاصل کیے ہیں… اب اس کے بعد اس جگہ کی معاشیات کو مزید ترقی دئیں…
 
ਯہاں تک میرے پاس چترال ایکسپو 2025 کے بارے میں کوئی سندہ نہیں ہے کہ اس میں کتنے کرایہ دی گئی تھیں اور کتنے لاکھ کا انाम ملا۔ انڈر گراونڈ ایکسپو نے کیسے منصوبہ بنایا گیا تھا، یہ بھی نہیں معلوم ہے। اور اس ٹورنمنٹ میں چترال کی مصنوعات کو ملک اور بین الاقوامی مارکیٹ میں کیسے متعارف کرایا گیا؟
 
🎉 چترال ایکسپو کو بھرपور کامیابی ملی! یہ تجارتی نمائش نہ صرف لوئر چترال میں ملازمت فراہم کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم بن گیا ہے بلکہ اس نے مقامی خواتین کو بھی معاشی طور پر خودمختار بنانے کی کوشش کی ہے۔ انڈر گراونڈ ایکسپو میں شرکت کرنے والے مختلف کاروباری برادری اور نمائش کنندگان نے دیکھا کہ یہ پروگرام چترال کی مصنوعات کو ملکی اور بین الاقوامی مارکیٹ میں متعارف کرानے کے لیے بہت مؤثر ہیں۔ یہی نہیں، اس طرح کے پروگرام خواتین کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور علاقے کی پوشیدہ معاشی صلاحیت کو اجاگر کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
 
آج چترال ایکسپو 2025 کا اختتام کیا ہوا، لیکن مجھے ان پوسٹ مائننگس کا شوق ہے کہ لوگ اس میں منافع کی بات کر رہے ہیں اور یہ بات کیسے ہوئی کہ اس میں کتنے پیسے لائے گئے؟ آپ لوگوں کو بتائیں کہ اس ایکسپو میں کیوں نا کیا گیا، اور یہ بات کیسے ہوئی کہ اس میں کتنے لوگ شامل ہوئے؟
 
🤝 ایکسپو کا اختتام بھی کامیاب ہوا اور یہ تجارتی نمائش مقامی خواتین کو معاشی اور تجارتی لحاظ سے خودمختار بنانے کی بنیادی مقصد پر کام کر رہی تھی۔ اس کا انعقاد ڈپٹی کمشنر لوئزینہ راؤ ہاشم عظیم نے ایک گہری دلچسپی کے ساتھ دیکھا اور اس کو مؤثر بنانے کی بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ یہ چترال کی مصنوعات کو ملکی اور بین الاقوامی مارکیٹ میں متعارف کرانے کی ایک اہم تقریبات ہیں۔
 
چترال ایکسپو کا اہداف بہت اچھا ہے، لیکن جب تک ان معاملات میں مقامی خواتین کو روزگار فراہم نہیں کیا گیا تو یہ تجارتی نمائش کا کافی فائدہ نہیں ہو سکتا।
 
چترال ایکسپو نے کیا کھیا ہے، یہاں تک کہ لوہا بھر دکھایا ہے… چترال کی مصنوعات کو ملکی اور بین الاقوامی مارکیٹ میں متعارف کرानے کے لیے ان ایکسپو کی تقریبات نہایت مؤثر ہیں، تو یہ تو صاف ہے…

میں کھانے کا پین کھایا تھا جس میں لوہا تھا اور نہ کوئی بات چیت کر رہا تھا اور نہ خود کی اور نہ دوسرے، لیکن ان لوگوں کی بات سुनنے کے باوجود بھی...

میں اس بات پر یقین کرتا ہوں کہ اگر چترال ایکسپو جیسے اہم اور بھرپور تقریبات نہیں تھیں تو وہاں سے کی گئی مصنوعات کو ملکی اور بین الاقوامی مارکیٹ میں متعارف کرانے کا ایک بھی طریقہ نہ رہتا…
 
چترال ایکسپو 2025 ایک بھرپور کامیابی رہا، لیکن یہ بات سب کو پتہ چلنی چاہے گی کہ اس سے فائدہ اٹھانے والی صرف چند کاروباری برادری ہیں؟ اب تک، عوام میں سے نا سائنسی لوگ کتنے لاکھ لاکھ کے لیے چٹروال کی مصنوعات کی وکالت کرتے آئے ہیں؟ اس طرح کے ایکسپو کی منفردیت یقیناً ان لوگوں کو بڑھی ہے جو کم از کم سائنسی تعلیم حاصل کر چکے ہیں۔
 
واپس
Top