چترال کے جنگلات میں پڑی خشک جلانے کی لکڑی (دیودار) کی نقل و حمل پر بے جاپابندی لگانے سے قبل انھوں نے کہا تھا کہ یہ بات عقلمند ہے، لیکن پھر انھوں نے اپنے خیال کی ایک دوسری طرف لگایا، جس سے بھی واضح نہیں ہوا کہ یہ لکڑی جب جنگلات میں پڑتی ہے تو کیا آگ لگتی ہے؟ یہ بات بھی واضح نہیں تھی کہ یہ لکڑی رہتے ہوئے پودوں کو روکتا ہے اور بارش اور سیلاب کی دنوں کیا پ्रभाव ڈालतا ہے؟
جبکہ اس بات پر انھوں نے توجہ نہیں دی کہ یہ لکڑی کابل اور دیگر علاقوں میں پہنچ کر ان کو نقصان ڈالتا ہے، کیونکہ اسے دریائے چترال سے بھی پہنچایا جاتا ہے اور اس کے نتیجے میں علاقے کو فائدہ نہیں ہوتا۔
دوسری طرف اگر انہوں نے ایسا ہی کیا تو یہ بات واضح تھی کہ سردیوں میں لوگ ایندھن کی جگہ استعمال کر سکیں گے اور علاقے کو نقصان سے بچایا جا سکے گا۔
جبکہ اس بات پر انھوں نے توجہ نہیں دی کہ یہ لکڑی کابل اور دیگر علاقوں میں پہنچ کر ان کو نقصان ڈالتا ہے، کیونکہ اسے دریائے چترال سے بھی پہنچایا جاتا ہے اور اس کے نتیجے میں علاقے کو فائدہ نہیں ہوتا۔
دوسری طرف اگر انہوں نے ایسا ہی کیا تو یہ بات واضح تھی کہ سردیوں میں لوگ ایندھن کی جگہ استعمال کر سکیں گے اور علاقے کو نقصان سے بچایا جا سکے گا۔