Chitral Times - علم کی شمع سے ہو مجھ کو محبت یا رب ۔ تحریر: ظہیر الدین

کہتے ہیں کہ علم کی شمع سے محبت کا پتھر، اس نے اپنے دل سے دعا کی جس پر رب کریم کا جواب دیا اور دنیا کے چار براعظموں میں 5 کلوگرام گھی کی مدد سے ڈیزاسٹر سے متاثر لوگوں کو پکڑ کر اس نے دنیا بھر میں جانے لگا۔

کوئی یہ نہیں دیکھتے کہ جو اپنے دل سے دعا کی وہ کسی ایسے انسان پر قبول ہوتی ہے جو اسے پانے کے لئے گھر بھی نہیں چلتا اور جسے دنیا بھر میں جانے والا ایک نیک فرشتہ بناتا ہے وہ اسے اپنے دل سے کبھی نہیں مانتا ہے۔

ان دنوں بچوں کو لاکھوں روپوں کی انعامات دیئے جاتے ہیں اور ان پر اعزاز دیا جاتا ہے لیکن اس طرح کے اعزاز کو ملنے والے لوگ اس سے بھی گرانے کی کوشش کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ان میں محبت کی قوت کو دیکھنا نا ملتا ہے۔

یہ ایسا ہے جیسے لوگ گھر سے نکل کر ملاک کی جانب رخ کرتے ہیں تاہم یہ دیکھنا مشکل ہے کہ وہ جو اپنے دل سے دعا مانگتے ہو اور ان کی دعا قبول ہوتی ہے وہ اس کے لئے ایسی نیک خواہش کی بات نہیں کرتے۔

دوسری طرف جس شخص کو اللہ رب کریم نے شاعر مشرق کی اس الشہرہ آفاق منظوم دعا کے ہر مصرعہ میں مانگی ہوئی وہ اس وقت پھول اٹھانے کا مقام حاصل کرنے لگتا ہے جب یہ لوگوں کو دیکھتے ہیں کہ ان کی دعا قبول ہو رہی ہے تو اس کا دماغ اسی سے کمرے میں پھنس جاتا ہے اور وہ کیسے ان لوگوں کو دیکھ سکتا ہے جس نے اپنے دل سے دعا کی ہے۔

لیکن اس کا جواب یہ ہوتا ہے کہ اگر ایک لوگ اپنی زندگی میں کسی بھی چیز کو نہ کھوجے تو وہ دنیا سے محروم رہتا ہے اور وہ ان لوگوں کی محبت کا پتھر ہوتا ہے جو اپنے دل سے دعا مانگتے ہیں لیکن ان کی دعا نہیں مANTی۔
 
اس وقت کچھ لوگ ہی دیکھتے ہیں کہ شاعر کی شہرہ آفاق منظوم دعا پر قبول ہوتی ہے لیکن وہ اس کے پیچھے کام کرنا نہیں چلتے
 
بچوں کے لیے انعامات دیئے جانے سے پوری دنیا میں لوگوں میں محبت کا پتھر پیدا ہوتا ہے جنہیں اپنے دل سے دعا کی جائے اور اس کی دعا قبول ہو۔
 
بچوں کو انعامات دیئے جاتے ہیں تو وہ محبت کی قوت کو دیکھنا نہیں پاتے۔ یہ ایسا ہے جیسے لوگ گھر سے نکل کر ملاک کی جانب رخ کرتے ہیں لیکن ان کی دعا مانگتے ہوئے وہ اپنی محبت کو دیکھنا نہیں پاتے۔
 
اس وقت یہ سمجھنا مشکل ہے کہ اس کی مدد سے کس پر اپنے دل سے محبت کی جاتی ہے اور کس نہیں۔ میرا خیال ہے کہ اگر آپ کو محبت کی اچھی قوت محسوس ہوتی ہے تو آپ اس بات پر فہم رکھتے ہوں گے کہ ایسی شخص کی مدد کا جواب کبھی نہیں دیا جاسکتا۔
 
میں اس کھیل کو سمجھنا چاہتا ہوں میں جو لوگ اپنے دل سے دعا مانگتے ہیں ان کی دعا نہیں مانی جاتی تو وہیں ہی رہتے ہیں تو یہ ایسا ہے جو دیکھنے کو ملتا ہے اور اس کی وجہ کہ ان میں محبت کی قوت نہیں ہوتی #بچوں_کی_محنت_کے_پیرا
 
یہ تو بہت سچ ہے کہ ایسے لوگوں کو ملنے میں مشکل ہوتا ہے جس پر اللہ کی شفقت ہوتی ہے لیکن وہیوں اس کھلے دل سے محبت کا پتھر بن کر کامیاب ہوسکتے ہیں۔ میں سوچتا ہوں کہ اگر ہم اپنے جیسے لوگوں کی محبت کا پتھرا بننا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنی دل کو شافق کرنا ہوگا اور اس طرح ہی ہم ان لوگوں کی مدد سے کام کرسکتے ہیں جو اسے پانے کے لئے کھڑے ہوتے ہیں۔
 
واپس
Top