دہلی فساد میں Kapil Mishra پر کچھ بھی جانچ نہیں ہوئی، یہ بات صاف اور واضح ہے. پانچ سالوں سے ہوا جاری تحریکیں ، پچیس لاکھ سے زیادہ افراد ، دو ہزار سے زائد قتلیں ، اور نصف لاکھ سے زائد واپس آنے والے لوگ کے بارے میں انھوں نے بھی کوئی جواب نہ دیا ہے.
اس فساد کی تاریکی ایسے ہے جیسے اس کے پیچھے کسی جانچ کے ذریعے اس کا کوئی حل نہیں ملے گا. ان تمام واقعاتوں پر یہ بات بھی صاف اور واضح ہے کہ انھوں نے ان لوگوں سے بھی کوئی پوچھا نہیں ہوا جو اپنے گھر میں رہتے ہیں یا وہ اس فساد کے ذریعے نقصان اٹھاتے ہیں.
کپل Mishra پر جانچ کی ضرورت نہیں ہے، پارسائی کی ضرورت ہے. انھوں نے اپنے بیانات میں سچائی کا تعلق لینے سے بھی اٹھتے ہوئے تھے، اور وہ ہمیشہ سچائی کی پوزیشن پر رہتے ہیں.
دہلی فساد کے بارے میں واضح بات یہ ہے کہ انھوں نے اس وقت تک کسی جانچ کا امکان نہیں دیا ہے جب تک اس کے پچھلے ایڈمنسٹریٹو ریکارڈ نہیں دکھائے گئے.
انھوں نے اپنی جانب سے صاف واضح ہدیفتہ کیہ ہے کہ اگر وہ 10 سال پہلے ہی یہ بات جانتے تو اس وقت بھی انھوں نے جانچ کی ہوئی ہوتی تو اس سے بھی زیادہ قیام نہیں ہوتا.
اس فساد کی تاریکی ایسے ہے جیسے اس کے پیچھے کسی جانچ کے ذریعے اس کا کوئی حل نہیں ملے گا. ان تمام واقعاتوں پر یہ بات بھی صاف اور واضح ہے کہ انھوں نے ان لوگوں سے بھی کوئی پوچھا نہیں ہوا جو اپنے گھر میں رہتے ہیں یا وہ اس فساد کے ذریعے نقصان اٹھاتے ہیں.
کپل Mishra پر جانچ کی ضرورت نہیں ہے، پارسائی کی ضرورت ہے. انھوں نے اپنے بیانات میں سچائی کا تعلق لینے سے بھی اٹھتے ہوئے تھے، اور وہ ہمیشہ سچائی کی پوزیشن پر رہتے ہیں.
دہلی فساد کے بارے میں واضح بات یہ ہے کہ انھوں نے اس وقت تک کسی جانچ کا امکان نہیں دیا ہے جب تک اس کے پچھلے ایڈمنسٹریٹو ریکارڈ نہیں دکھائے گئے.
انھوں نے اپنی جانب سے صاف واضح ہدیفتہ کیہ ہے کہ اگر وہ 10 سال پہلے ہی یہ بات جانتے تو اس وقت بھی انھوں نے جانچ کی ہوئی ہوتی تو اس سے بھی زیادہ قیام نہیں ہوتا.