دہلی میں لال قلعہ سے تقریباً 100 کلومیٹر فاصلے پر دھماکے کے بعد، دہلی کی سبسٹیٹوں میں ایک بھڑ والا محسوس ہوتا رہا ہے۔ یہ جگہ ڈیرائی پور ڈائریکٹوریٹ کے قریب ہے، جہاں دلی پولیس نے ایک بڑی دھمپ میں سات افراد کو مار ڈالا تھا۔ یہ سارے واقعات ان کے بعد ہوئے تھے جب وہ لال قلعہ پر گئے تھے۔
اب وہ لوگ جسمانی طور پر مایوس اور خوفزدہ ہیں۔ ان کا خیال یہ ہوتا رہا ہے کہ یہ دھماکے تین گاڑیاں چلائے گی۔ اس جگہ میٹرو، ٹرین اور ایئرپورٹس پر پہنچنے والی سب سے زیادہ تعداد ہوتی رہی ہے۔
دہلی پولیس نے ان لوگوں کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے کہ وہ اپنی سفر کا آغاز جلد سے کر دیں، ایسا کہ ان کو دھماکوں میں شامिल ہونے سے بچایا جا سکے۔ اس لیے وہ لوگ ہوائی اڈے پر تین گھنٹے پہلے، ریلوے اسٹیشن پر ایک گھنٹہ پہلے اور میٹرو اسٹیشن پر 20 منٹ پہلے پہنچ کر اپنی سفر کو شروع کرتے ہیں۔
اب وہ لوگ جسمانی طور پر مایوس اور خوفزدہ ہیں۔ ان کا خیال یہ ہوتا رہا ہے کہ یہ دھماکے تین گاڑیاں چلائے گی۔ اس جگہ میٹرو، ٹرین اور ایئرپورٹس پر پہنچنے والی سب سے زیادہ تعداد ہوتی رہی ہے۔
دہلی پولیس نے ان لوگوں کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے کہ وہ اپنی سفر کا آغاز جلد سے کر دیں، ایسا کہ ان کو دھماکوں میں شامिल ہونے سے بچایا جا سکے۔ اس لیے وہ لوگ ہوائی اڈے پر تین گھنٹے پہلے، ریلوے اسٹیشن پر ایک گھنٹہ پہلے اور میٹرو اسٹیشن پر 20 منٹ پہلے پہنچ کر اپنی سفر کو شروع کرتے ہیں۔