دہلی میٹرو ، ریلوے اور ہوائی اڈے پر دھماکے کے بعد سیکورٹی کی ایڈوائزری جاری
دہلی لال قلعہ کی قریب دھماکے کے بعد دہلی کے لوگ خوفزدہ ہیں، وہ بھیڑ والی جگہوں پر جانے سے پہلے اپنی حفاظت کے بارے میں فکر مند ہیں۔
دہلی پولیس نے میٹرو اسٹیشن ، ریلوے اسٹیشن اور ہوائی اڈوں پر جانے والے مسافروں کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔ اس ایڈوائزری کا مقصد یہ بنایا گیا ہے کہ مسافروں کو ریلوے اسٹیشن اور میٹرو اسٹیشن پر جلد پہنچنا ہوگا اور ایئرپورٹس پر بھی تین گھنٹے پہلے پہنچ جائیں۔
اس ایڈوائزری کے مطابق ریلوے اسٹیشن پر اپنی ٹرین کی روانگی کے مقررہ وقت سے کم از کم ایک گھنٹہ پہلے پہنچیں، میٹرو اسٹیشن پر اپنی روانگی کے مطابق 20 منٹ پہلے پہنچیں اور ہوائی اڈے پر بین الاقوامی پرواز سے کم از کم تین گھنٹے پہلے پہنچیں۔
دہلی پولیس نے کہا ہے کہ یہ ایڈوائزری دہلی میں سخت حفاظتی انتظامات کی روشنی میں جاری کی گئی ہے، سیکورٹی کو برقرار رکھنے اور بروقت بورڈنگ کی سہولت فراہم کرنے کے لیے جاری کی گئی ہے۔
لیکن اس ایڈوائزری کو استعمال نہ کرنے والے کی جانب سے دہلی پولیس سے تاخفہ کی جا رہی ہے کہ وہ سیکورٹی کو برقرار رکھتے ہیں اور ہموار سفری انتظامات کو یقینی بناتے ہیں، ایسا کر کے لوگ اپنی میٹرو ، ٹرین یا فلائٹ سے محروم نہ ہوں۔
یہ رہا ایک بدعہ سسٹم! پھر بھی یہ بات کہی جائیگی کہ یہ ٹریک ریکارڈنگ اور فون کیوٹنگ اور ایسچے کی توسیع سے نکلتا ہے۔ آپ کو کبھی یہ دیکھنا پڑے گا کہ تین گھنٹے پہلے پہنچ کر بھی آپ کو ریلوے اسٹیشن پر بلاگ کیا جائے گا?
دھماکے کے بعد دہلی پولیس نے ایسی ایڈوائزری جاری کی ہے جو مسافروں کو تین گھنٹے پہلے اور ریلوے اسٹیشن پر پہلے پہنچنا ہوگا، یہ ایک بڑا خطرہ ہے کہ لوگ اپنی میٹرو یا ٹرین سے محروم ہوں۔
ماں ب Apollo اور اس بات پر توجہ دیجے کہ یہ ایڈوائزری کیسے جاری کی گئی ہے؟ کیا انہوں نے کوئی اچھی तरीकہ سے مشورہ لےا تھا یا صرف ایک طرف سے سوچ کر کیا گیا ہے?
تھامس کوپلن نے دھماکے کی بھावनات کا خوف پھیلانے والے لوگوں کا یہ ایڈوائزری تو جھٹکا ہی سے زیادہ ہے، مگر اس میں سیکورٹی کی بات بھی ضروری ہے، ایسا کرو کہ لوگ اپنی جان کو بچا سکین! #دہلی_میٹرو #سیکیورٹی_کی_oadishagry
دھماکے کی صورتحال میں سیکورٹی کے بارے میں توجہ دینا ضروری ہے، اس ایڈوائزری کو لینے سے پہلے یہ سوچنا چاہئے کہ وہ کیسے آئے گا اور وہاں کی صورتحال کیا ہے।
دہلی میٹرو ، ریلوے اور ہوائی اڈوں پر دھماکے سے پہلے یہ ایڈوائزری نہیں تھی، اس لیے لوگ ابھی اس کا سامنا کر رہے ہیں۔
اس ایڈوائزری کو لینے والے لوگوں کی جانب سے یہ سوچنا چاہئے کہ وہ اپنی سافری منصوبے کے بارے میں دھیما اور صحیح طور پر منصوبہ بنائیں، پہلے سیکرٹی کے بارے میں سوچیں اور اس کے مطابق اپنے سفر کو منصوبہ بند کریں۔
یہ دھماکے کی بات ہوا تو پورے دہلی کی ذمہ دار آگی ہے، اب بھی لوگ پہلے سے ان کا بھرپور مطبق نہیں کر رہے، ایسے میٹرو یا ٹرین پر جانے والوں کو 20 منٹ قبل تو پہنچنا ہوگا لہٰذا ان کا بھی وقت آج بھی ہوگیا ہے، دھماکے کی بات کرنے والوں کو ضروری اور ایسے نہ بنانے کی ہمدARDی کی ضرورت ہے
یہ سب ڈھول پھیلائی جارہی ہے، چاہئے لوگ ایسے ہی رہن، مگر دہلی کی میٹرو، ریلوے اور ہوائی اڈوں پر بھیڑ والی جگہوں پر جانے کا وعدہ تو لیتے ہیں مگر کبھی کسی کی بات نہیں مانتے، یہ سیکورٹی ایڈوائزری صرف دھماکے کے بعد جاری ہوئی ہے، اب بھی یہ ایڈوائزری دیکھتے ہی نہیں، سارے لوگ اس پر چل پڑتے ہیں اور مگر ان کا کوئی فیصلہ نہیں لیتے।
دھماکے کے بعد سیکورٹی پر زیادہ توجہ دینی چاہئیے، نہ کیں رات پر بھیڑ والی جگہوں پر جانا ہوتا ہے؟
لیکن یہ ایڈوائزری کا مقصد سیکورٹی کو دھمکی دینا نہیں ہے، بلکہ لوگوں کو پہلے اپنی حفاظت کے بارے میں سوچنا چاہئیے۔
دہلی میٹرو اور ریلوے اسٹیشن پر جانے والے لوگ، اور ہوائی اڈوں پر بھی جانے والی لوگوں کو یہ ایڈوائزری پڑھنا چاہئیے، نہ کہ یہ سोचنا کہ وہ تین گھنٹے قبل پہنچ جائیں گے؟
اس کی واضح وضاحت کی ضرورت ہے، نہ یہ ہوتا ہے کہ لوگ ایسے حالات میں جانے سے پہلے اپنی حفاظت کے بارے میں سوچ نہیں سکتے۔
اس دھماکے کی پوری وجہ کچھ بھی نہیں جانا چاہئے، مگر یہ بات حقیقت ہے کہ ہم لوگ اپنے آپ کو سیکیورٹی کے پابند بناتے ہیں تو نافذ کرتیے بھی، اب پہلے سے اپنی چہر پر ماسک پہنا اور لوگ ہمیشہ سوزش کا رخ دیتے ہیں…