دبئی ایئر شو میں بھارت کی ٹیم نے جے ایف17 تھنڈر کی اونچی اڑان، پاکستان کے پائلٹس نے انہیں چائے کی پیش کش کی
اس دبئی ایئرشو میں بھارت کی ٹیم نے جے ایف17 تھنڈر کی اونچی اڑان، پاکستان کے پائلٹس نے انہیں چائے کی پیش کش کی۔ اس ملاقات کے بعد دیکھا گیا کہ بھارتی پائلٹز جے ایف 17 تھنڈر کے ساتھ سیلفیاں لینے میں خاص دلچسپی رکھتے ہیں جبکہ پاکستانی پائلٹس نے ان کو اس وقت تک چائے کی پیشکش کی جب کہ وہ ان کے ساتھ سیکھو۔
دبئی ایئر شو میں بھارت اور پاکستان کے درمیان ملاقات
اس ملاقات سے ہٹ کر دبئی ایئرشو میں دو ملک کے درمیان ملاقات پر توجہ مبذول ہوئی، اس کی وجہ یہ کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات بہت گہری ہیں۔ دبئی ایئرشو میں ایسے ملکی اہلکار جو پاکستان اور بھارت کی فضائیں وکھ رہے تھے ان کی ملاقات کا یہ سلسلہ ہوا۔
جے ایف 17 تھنڈر کی اڑانوں پر دیکھا گیا کہ بھارتی پائلٹس ان کو کچھ جسمانی خصوصیات کے حوالے سے خاص دلچسپی رکھتے ہیں، اس لیے انہوں نے جے ایف 17 تھنڈر کی اڑان پر کئی تصاویر لینے میں بھی دلچسپی ظاہر کی۔
دبئی ایئرشو 2025
دبئی ایئرشو 2025 سے قبل پاکستان نے بھارت کو دھول چٹانے اور اس کے اسلحے کو گرانے میں مدد کی تھی، اس لئے اس لئے یہ ملاقات ہوئی تاکہ دونوں ملکوں کی فضائیں ایک دوسرے کے سامنے اچھی طرح نظر آ سکیں۔
ان دو ملکوں کے درمیان ایسے ہی کئی ملاقات ہوئیں جہاں دونوں کے فضائی اہلکار ایک دوسرے سے ملاقات کرتے تھے، اس لیے ایسے ملکی اہلکاروں کی بھی یہ ملاقات ہوئی جس نے ان کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنایا۔
دبئی ایئرشو میں پاکستان کی ٹیم
اس دبئی ایئرشو میں پاکستان کی ٹیم بھارت اور دیگر ملکوں کے ساتھ ملاقات پر توجہ مبذول ہوئی، اس کی وجہ یہ کہ پاکستان کی فضائیں بھی ایک گہری اور مضبوط عسکری صلاحیت کے ساتھ آتے ہیں۔
ایسا کرتے ہوئے تو یہ سب دیکھنا ہی نا کافی ہے کہ بھارتی پائلٹس جے ایف 17 تھنڈر کی اڑانوں پر خاص دلچسپی رکھتے ہیں، لیکن ایسی صورتحال میں وہ ان سیلفیاں کھینچ لینا کیسے بہترین طور پر ہوگا؟ یہ دیکھنا بھی دلچسپ ہے کہ پاکستانی پائلٹس نے انہیں چائے کی پیشکش کی، لیکن ایسی صورتحال میں وہ پینا تو آسان نہیں ہوگا?
جب میں اپنے بچوں کے سامنے دیکھا کہ وہ جے ایف17 تھنڈر کی اڑانوں کو دیکھ رہے ہیں تو مجھے لگتا ہے کہ ان کے ساتھ بہت ساری نئی تجربات اور ایوارڈس فراہم کی جا سکتی ہیں۔ وہ ملاقات جو پاکستان اور بھارت نے دبئی ایئرشو میں کروائی ہے وہ ایک نئے دور کی شاندار مثال ہے جس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات مزید مضبوط بنائے گئے ہیں
بھارت اور پاکستان کی فضاں ایسا ملاقات کرنا چاہیے جیسا اس میں دوسرے ملکوں کے ساتھ بھی ہو۔ اب تک دیکھا گیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات تنگ آ چکے ہیں اور اس لئے ایسے ملاقات کی ضرورت ہے تاکہ دونوں ملکوں میں ایک دوسرے سے بھلائی کی تجدید ہو سکے۔
یہ دبئی ایئر شو واضع طور پر ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات بہت گہری ہیں، اور ان کے پائلٹس نے ایک دوسرے سے ملاقات کی۔ اس لئے یہ بھی واضح ہے کہ دبئی ایئرشو میں دو ملکوں کے درمیان ملاقات پر توجہ مبذول ہوئی ۔
![ایک سیلفی جس میں بھارتی پائلٹس ان کے ساتھ سیکھ رہے ہو][1]
[] دبئی ایئرشو میں ان سیلفیاں لینے کا ایسا ماحول بن گیا تاکہ جے ایف17 تھنڈر کی اونچی اڑان کو دیکھنے کی ایسی محبت ہو जس میں کسی بھی پائلٹ کی دلچسپی نہیں ہونی چاہئی۔
اس دبئی ایئرشو میں کیا دیکھنا ہوتا ہے؟ ایک دوسرے ملک کے فضائی اہلکاروں کی ملاقات، انہیں چائے پھرک دینے، جسمانی خصوصیات پر دلچسپی لینا... یہ سب ایک گواہ ہوتا ہے کہ دو ملکوں کے درمیان تعلقات اچھے ہیں اور وہ ایک دوسرے سے ملاقات کرتے رہتے ہیں، اس لیے یہ بھی ایک گواہ ہے کہ دو ملکوں کی فضائیں ایک دوسرے کی طرح ہیں اور دونوں ملکوں کی جانب سے ان کا احترام ہوتا ہے...
جب دبئی ایئرشو میں بھارتی اور پاکستانی پائلٹ्स نے ایک دوڑ میں جے ایف 17 تھنڈر کا ساتھ دیا تو یہ تو اکلا نہیں تھا بلکہ اس کی واضح علامات تھیں کہ دونوں ملکوں کی فضائیں ایک دوسرے سے ملاقات کر رہی ہیں، اس لئے یہ ملاقات بھی ایک اسی چیت کو پورا کرنے کا سلسلہ تھا۔
چائے کی پیشکش پاکستانیوں کی بھارتی پائلٹس کو اُن کے ساتھ سیکھنے میں اچھی رہی، جبکہ ان کی طرف ایسی دلچسپی تھی کہ انہوں نے جے ایف 17 تھنڈر کی اڑان پر سیلفیاں لینے میں خاص دلچسپی رکھی، یہ تو یہی نہیں بلکہ یہ بھی بتاتا ہے کہ دونوں ملکوں کی فضائیں ایک دوسرے سے گہری اور مضبوط تعلقات رکھتی ہیں۔
پاکستان اور بھارت دونوں ملکوں کے درمیان ایسے ملاقات ہونے کی وجہ یہ کہ دونوں ملکوں میں ایک دوسرے سے تعلقات بہت اچھے ہیں، لیکن اب یہ ملاقات ایسے لئے ہوئی ہیں کہ دونوں ملکوں کی فضائیں وکھ نہ ہو جائیں، اس سے دیکھا گیا کہ پاکستانی پائلٹس ایسے ملینوں کے سامنے چائے کی پیش کش کر رہے تھے، اور انہیں بھارت کی ٹیم نے جے ایف 17 تھنڈر کی اونچی اڑان دیکھی، یہ سب ایک لئے تھا کہ دونوں ملکوں کی فضائیں آگے بڑھ سکیں
اس دبئی ایئرشو میں بھارت کی ٹیم نے جے ایف17 تھنڈر کی اونچی اڑان، پاکستان کے پائلٹس نے انہیں چائے کی پیش کش کی... یہ سب سچ ہو سکتی ہے لیکن مجھے لگتا ہے کہ اس پر کیا دباؤ تھا؟ بھارتی پائلٹز کو جے ایف17 تھنڈر کی اڑان پر کچھ خاص دلچسپی رکھتے ہیں، میتھوں تو اس کو ہمیشہ کم از کم منفی قرار دیتے تھے لیکن اب مجھے لگتا ہے کہ شہرت اور عروج کی ضرورت ہے... یہ سب کو کس لیں ناکام کرنا پڑا؟
بھارتی پائلٹز کا جے ایف17 تھنڈر کی اڑان لینے میں دلچسپی رکھنا تو کہیں بھی کچھ ہو جاتا ہے، ان پائلٹس کو ایر سیشن میں اس پر فوس ہو گئے تھے۔ تاہم پاکستانی پائلٹس کی جانب سے وہی چائے کا پیش کش کیا گیا جو اس وقت تک نہیں ہوا تھا جب وہ ان ساتھ سیکھ رہے تھے۔ یہ سب ایک دوسرے سے ملاقات کرنے کی وجہ سے ہوتا ہے جس نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنایا ہے۔
دبئی ایئرشو میں جو ملاقات ہوئی وہ کافی دلچسپ تھی… بھارت کی ٹیم نے جے ایف17 تھنڈر کی اونچی اڑان دیکھی، پاکستان کے پائلٹس نے انہیں چائے کی پیش کش کی ۔
یہ ملاقات اس لئے ہوئی کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات بہت گہری ہیں، ایسے ملاقات سے دونوں ملکوں کی فضائیں ایک دوسرے کے سامنے اچھی طرح نظر آتی ہیں۔
بھارتی پائلٹز جے ایف 17 تھنڈر کی اڑانوں پر خاص دلچسپی رکھتے ہیں، اس لیے انہوں نے ان کو کئی تصاویر لینے میں بھی دلچسپی ظاہر کی۔
اس دبئی ایئر شو میں دیکھا گیا کہ دو ملکوں کے درمیان ملاقات کی وجہ یہ کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات بہت گہری ہیں ، لیکن مجھے لگتا ہے کہ اس ملاقات میں کچھ کم چارہ جوئی کی جاسکتی ہے۔
یہ ملاقات کچھ سے ٹھیک تھی، دونوں ملکوں کی فضائیں کچھ مختلف ہیں تو اس میں ایک بات یہ ہے کہ انھوں نے ایسے اہلکاروں سے ملاقات کی جس کا مقصد ان دو ملکوں کے درمیان تعلقات کو بڑھانا ہوا تھا، اب تو وہ ایک دوسرے کے سامنے آ کر بہتر سمجھتے ہیں۔
دبئی ایئرشو میں دیکھا گیا تو یہ کہ ایسے ملکی اہلکار جو اپنے ملک کی فضائیں وکھ رہے تھے ان کی ملاقات کا یہ سلسلہ ہوا۔ اس پر میرے لئے سب سے زیادہ اچھی بات یہ ہے کہ یہ ملاقات دوسرے ملکوں کی فضائیں ایک دوسرے کے سامنے اچھی طرح نظر آ سکتی ہیں، جس سے دونوں ملکوں میں تعلقات مضبوط ہوتے ہیں۔