دبئی، آئی سی سی میٹنگ جاری، ممبران پاک بھارت کرکٹ بورڈ میں سیزفائر کے خواہاں

گفتگوباز

Well-known member
دبئی میں آئی سی سی کی ایک اہم بورڈ میٹنگ جاری ہے، جس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کا چیئرمین محسن نقوی شامل تھے۔ اس اجلاس میں پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات پر بات چیت ہو رہی ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان اعتماد پیدا ہونا چاہیے۔

پاکستان اور بھارت دونوں بین الاقوامی کرکٹ کے اہم رکن ممالک ہیں، اور ان کے تعلقات کی بہتری کے لیے آئی سی سی کے بورڈ ممبرز نے ایک قرارداد پیش کی ہے۔ اس سے دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ تعلقات میں اعتماد پیدا ہونا چاہیے اور ان کی تعلقات کو بہتر بنانا چاہیے۔

آسٹریلیا، انگلینڈ، جنوبی افریقہ اور یو اے ای کے کرکٹ بورڈز بھی اس مفاہمت کے عمل میں سرگرم ہیں۔ ان تمام ممالک کی جانب سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

دبئی میٹنگ میں ایشیا کپ کے متعلق بھی بات چیت کی جا رہی ہے، اور اس معاملے کو مشاورت کے ذریعے حل کرنے کا فیصلہ لگایا جائے گا۔ ایک اہم قرارداد پیش کیا جائی گا جو دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ تعلقات میں بہتری لاتی ہے اور ان کے درمیان اعتماد پیدا کرتا ہے۔
 
دبئی میٹنگ سے پہلے تو یہ سوچنا بھی نہیں تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان اعتماد پیدا ہوگا، لیکن اب وہ صورتحال ایسے ہی نہیں رہ سکیگی جتنی دیر تک آئی سی سی نہیں اترے گی، یہ بات تھی کہ دونوں ممالک میں ایک دوسرے سے اعتماد پیدا ہونا چاہیے۔

دبئی میٹنگ سے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں اعتماد پیدا ہونے کی صورت ہو تو ایشیا کپ کے معاملے کو بھی بہتر طریقے سے حل کرنے کی possibility increase karegi.
 
اس سے پہلے کہ یہ معاملہ حل ہو جائے، پاکستان اور بھارت دونوں کرکٹ کی دنیا میں اپنی ایسی قوت نہیں ہے جو اسے اپنی طرف متوجہ کریں گے؟Dubai میٹنگ میں ان دونوں کے درمیان اعتماد پیدا کرنے کا یہ مشاورت کی کوشش بہت اچھی ہے، لیکن دوسری جانب ان کی بین الاقوامی کرکٹ کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے یہ ایسا نہیں ہو گا کہ وہ ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہو جائیں گے।

اس لیے ایسا ہونا چاہئے کہ ان دونوں کے درمیان اعتماد پیدا ہو اور ان کے تعلقات کو بہتر بنایا جا سکے، تاکہ کرکٹ کی دنیا میڰیں اسے اپنی طرف متوجہ کریں گے।

اس لیے یہ وضاحت ہے کہ ایسی معاملات میں دھمکی دینا بھی نہیں ہو گیا اور ان دونوں کی جانب سے اعتماد پیدا کرنے کا فیصلہ لگایا جائے گا، تاکہ کرکٹ کی دنیا میں ایسا نہیں ہو گا کہ اس کو اپنی طرف متوجہ نہیں کیا جا سکے۔
 
ایسا کہنا تھوڈا مشکل ہوگا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کو بہتر بنائے جا سکیں? دبئی میٹنگ کا یہ اجلاس واضح طور پر ایسے لگ رہا ہے جس سے دونوں ممالک کی جانب سے کرکٹ تعلقات میں اعتماد پیدا ہونے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس سے پہلے بھی آئی سی سی نے ایسا ایک اہم قدم ہی بھی رکھا تھا جب انھوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے ایک قرارداد پیش کی تھی۔
 
ICC board meeting jari hai Dubai mein, wo bhi Pakistan cricket board ka chairman Moshin Naseem tha. Yeh meeting Pakistan aur Bharat ke beech relation par bat chat kar rahi thi, jo dono countries ke beech credibility banane ki koshish kar rahi thi.

Pakistan aur Bharat dono international cricket ke mukhy aadhar desh hain, aur unke beech relation ka sudhaar karna ICC board members ne ek resolution diya hai. Yeh se dono countries ke beech cricket relation mein credibility banani chahiye aur unki relation ko better banana chahiye.

Australiya, England, South Africa aur UAE ki cricket boards bhi is understanding process mein jari hain. Un sabhi countries ki taraf se Pakistan aur Bharat ke beech relation ko sudhaarne ki koshish jari hai.

Dubai meeting mein Asia Cup ke baare mein bhi bat chat ki ja rahi thi, aur us maamle ko discussion ke zariye hal karne ka faisla laga jayega. Ek important resolution diya jayega jo dono countries ke beech cricket relation mein sudhaar karta hai aur unke beech credibility banata hai 🤝
 
اس دبئی میٹنگ سے پہلے، پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات ایسی ہیں جو ہر سال بدلتے رہتے ہیں. لگتا ہے کہ آئی سی سی کی یہ تجاویز ایک بھالپن ہو گا جس سے دونوں ممالک کے درمیان اعتماد پیدا ہوگا اور کرکٹ کے شعبے میں بہتری آئے گی 🤞. لیکن یہ بات تو چھپائی نہیں جاسکتی کہ دوسرے ممالک جیسے آسٹریلیا، انگلینڈ اور جنوبی افریقہ بھی اس معاملے میں سرگرم ہیں. یہ تو یقینی بات ہے کہ ایشیا کپ کا معاملہ حل کرنے کا فیصلہ لگایا جائے گا اور دونوں ممالک کے درمیان اعتماد پیدا ہونا چاہیے.
 
چلو دبئی میٹنگ پر گھومتے ہیں، پھر تو یہاں کرکٹ کے بارے میں بات چیت ہو رہی ہے۔ Pakistan aur India ke beech kuch ho sakta hai, lekin cricket mein koi dar nahi chahiye 🤝

Asia Cup ka faisla laga gaya hai, aur ab to uska safar kaisa hoga? Ek fair play ki baat suno, yehi kehna hota toh India aur Pakistan dono ek dusre ko samajhenge. Aur ICC board members ne kuch achha bhi kaha, Cricket ka naam Pakistan aur Bharat mein hi badal gaya hai 🏏
 
ایسے سے، دبئی میٹنگ میں یہ بات کی جارہی ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کو اچھا بنایا جائے تو نہ صرف کرکٹ کے معاملے میں سہولت ہوتی ہے بلکہ دوسرے تمام شعبوں میں بھی تعاون ہوتا ہے۔ اگر ان دونوں ممالک کے درمیان اعتماد پیدا ہو جائے تو اس سے یہ معاملات آسان اور پتلی نہیں رہتے اور تینوں ممالک بھی ان تعلقات کو بہتر بنانے کا کام لگایں گے
 
واپس
Top