چینی دارالحکومت بیجنگ کے ساحلی علاقے میں واقع برڈز نیسٹ اسٹیڈیم کا نام ایسی بھرپور و عظیم شان کھیلوں کے مقامات میں شامل ہے جو دنیا بھر میں فخر مند ہے۔ اس اسٹیڈیم کی تعمیر پر تقریباً 423 ملین امریکی ڈالر لگ گئے، جس کے علاوہ سالانہ دیکھ بھال میں تقریباً 11 ملین ڈالر خرچ ہوتے ہیں اور انCOME محض 8 ملین ڈالر کے لگ بھگ ہیں۔ اس کی وجہ سے ہر سال کروڑوں ڈالر کا خسارہ برداشت کرنا پڑتا ہے، جو اسٹیڈیم کی آمدنی سے ایک بھتے تنخواہ کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
اس اسٹیڈیم کی مستقل نشستوں کی گنجائش 80,000 افراد پر مشتمل ہے، جو 2008ء کے اولمپکس کے دوران 91,000 تماشائیوں نے یہاں ایک ساتھ بیٹھنے کا ریکارڈ قائم کیا۔ اس اسٹیڈیم کی تعمیر کو سوئس آرکیٹیکچر فرم ہرزوگ اینڈ ڈی میورین نے دیگر ماہرین کے تعاون سے تیار کیا تھا، جو اپنے وقت کا دنیا کا سب سے پیچیدہ اسٹیل ڈھانچہ قرار دیا گیا تھا۔ اس اسٹیڈیم کی تعمیر میں جدید زلزلہ مزاحم اور ماحولیاتی انجینئرنگ کو مدنظر رکھا گیا تھا۔
اس اسٹیڈیم کی مستقل نشستوں کی گنجائش 80,000 افراد پر مشتمل ہے، جو 2008ء کے اولمپکس کے دوران 91,000 تماشائیوں نے یہاں ایک ساتھ بیٹھنے کا ریکارڈ قائم کیا۔ اس اسٹیڈیم کی تعمیر کو سوئس آرکیٹیکچر فرم ہرزوگ اینڈ ڈی میورین نے دیگر ماہرین کے تعاون سے تیار کیا تھا، جو اپنے وقت کا دنیا کا سب سے پیچیدہ اسٹیل ڈھانچہ قرار دیا گیا تھا۔ اس اسٹیڈیم کی تعمیر میں جدید زلزلہ مزاحم اور ماحولیاتی انجینئرنگ کو مدنظر رکھا گیا تھا۔