کشمیری آج دوسرے دن سے یوم سیاہ کے حوالے سے اپنے خوف اور انقضاب کی رائے ظاہر کر رہے ہیں، جو کہ جموں و کشمیر پر 1947 میں بھارتی فوج کی حملے اور 2019 میں بی جے پی کی زیرقیادت ہندوتوا حکومت کی طرف سے ان کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کا غیر آئینی عمل ہے۔
دنیا بھر میں مقیم کشمیری، جب کہ ان کے وطن کے خلاف غیر قانونی قبضوں سے جاری تباہی کی جانب عالمی برادری کی توجہ مبذول کر رہے ہیں، آج اس نوبت پر ہوئے ہیں کہ ان کا حق تعلق اپنی وطن سے جھٹکایا گیا ہے اور ان کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان پر زبردستی قبضہ کیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں مختلف مقامات پر نوبت یاب کشمیریوں کی تقریر ہونگیں، جس میں دفتر خارجہ سے ڈی چوک تک中央 ایکجہتی واک کا احاطہ ہوگا، پوسٹرز اور فلیکسز نصب کر دیئے گئے ہیں۔
انسانیت کی دھارے سے باہر جانپنے والے کشمیری، ان کے حقوق کو ظاہر کرنا چاہتے ہیں جس میں وہ دنیا بھر میں مقیم ہیں اور ان کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر نوبت ملاई ہے۔
ان سے متعلق تقریبات میں کشمیریوں نے اپنی بھارت میں موجودگی کو ظاہر کیا اور ان کی انسانی حقوق کو منظم کرنے کے لیے ایک ایسا تحفظی احترام کی مہمت ظاہر کی ہے جو اس نوبت پر پڑ رہا ہے کہ ان کی وطن سے جھٹکائیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنا ہے۔
دنیا بھر میں مقیم کشمیری، جب کہ ان کے وطن کے خلاف غیر قانونی قبضوں سے جاری تباہی کی جانب عالمی برادری کی توجہ مبذول کر رہے ہیں، آج اس نوبت پر ہوئے ہیں کہ ان کا حق تعلق اپنی وطن سے جھٹکایا گیا ہے اور ان کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان پر زبردستی قبضہ کیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں مختلف مقامات پر نوبت یاب کشمیریوں کی تقریر ہونگیں، جس میں دفتر خارجہ سے ڈی چوک تک中央 ایکجہتی واک کا احاطہ ہوگا، پوسٹرز اور فلیکسز نصب کر دیئے گئے ہیں۔
انسانیت کی دھارے سے باہر جانپنے والے کشمیری، ان کے حقوق کو ظاہر کرنا چاہتے ہیں جس میں وہ دنیا بھر میں مقیم ہیں اور ان کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر نوبت ملاई ہے۔
ان سے متعلق تقریبات میں کشمیریوں نے اپنی بھارت میں موجودگی کو ظاہر کیا اور ان کی انسانی حقوق کو منظم کرنے کے لیے ایک ایسا تحفظی احترام کی مہمت ظاہر کی ہے جو اس نوبت پر پڑ رہا ہے کہ ان کی وطن سے جھٹکائیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنا ہے۔