ہندوستان میں دو کروڑ سے زائد لوگوں کو نوکریاں لگنے سے بھی گھبراہٹ ہوئی ہے، جس پر اہم تجزیہ کاروں کی ایک لائسنسنگ پورٹل نے اعلان کیا ہے۔
یہ بات کوئی خوفناک کہنا نہیں ہے کہ اروپائی ممالک کا یہ تجزیہ کار انڈین ایکٹر کے لیے بھاری خطرہ ہو سکتا ہے جس کی وجہ سے دوسری ٹیکسٹ آف اینڈ کیپٹلٹی نہ ہونے سے ایک ہزار یورپین ادارے کو لاکھوں سے زیادہ نوکریاں ملیں گے۔ اس کے علاوہ دوسرے ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیز نے بھی اس بات کا اعلان کیا ہے کہ وہ یہ تجزیہ کار استعمال کرنے والے ہندوستانی اداروں پر رکاوٹ لگائیں گی۔
اس لائسنسنگ پورٹل نے اعلان کیا ہے کہ اس میں ان کو اپنی تجربات اور تجزیاتی ذخائر شامل کرنے کی کوشش کرنا پڑے گا۔ اس کے علاوہ یہ بھی بات سچ ہے کہ لائسنسنگ پورٹل کو اس ٹیکسٹ آف اینڈ کیپٹلٹی پر بھی رکاوٹ لگائی جائیگی جو انڈین ایکٹر کی بے ناتہ توجہ دیتا ہو۔
یہ تجزیہ کار کچھ تو کیا کر رہا ہے؟ پہلے اروپائی ممالک کا یہ تجزیہ کار ہندوستان میں نوکریاں چھیننے لگا، اور اب اس نے ہیندوستانی اداروں کو بھاری خطرہ دیا ہے کہ وہ انڈین ایکٹر سے کم نہیں ہو سکیں گے... اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ دوسری ٹیکسٹ آف اینڈ کیپٹلٹی کو بھی جوڑنا چاہتے ہیں جس سے انڈین ایکٹر کو ان کی تجزیات کا استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ یہ تو کیا ایک ادارے کے لاکھوں نوکریاں ملنے سے اس پر ہمیشہ کی طرح بہت دباؤ پڑتا رہا...
ہندوستان میں نوکریاں دینے والی پورتیں تو ہی گھبراہٹ کا سبب بن رہی ہیں، لیکن یہ بات کھل کر جاننی چاہئے کہ یہ ناوカrfی توجہ دوسرے ممالک کی طرف بھی ہو سکتی ہے? وہ لوگ جو پورٹل میں اپنے تجزیاتی ذخائر کو شامل کرنا چاہتے ہیں، وہ اس وقت کے لئے ناوカRFی توجہ دیتے ہیں تو یہ اچھا ہو گا؟
علاوہ ازی، یہ تجزیہ کار ایسا کھیل جاری رہے گا جو ہندوستانی اداروں کو پچیس سے بھی کم لوگوں پر نوکریاں دینے کی اجازت دیتا ہے۔ یہ کہا جاتا ہے کہ اس میں نئے اداروں کو لگنے والی رکاوٹ بھی شامل ہوگی، تو ایسا کیا ہوتا ہے؟
اس تجزیہ کار کے بارے میں یہ بات تو واضح ہی ہے کہ وہ انڈین ایکٹر کی حقیقت کو چھپانے کے لیے اسے استعمال کرنے والوں پر رکاوٹ لگا دیتا ہے۔ اور اب یہ پورٹل انفراسٹرکچر کی سہولت دی رہا ہے جو اس کے مظاہرے کو بڑھانے میں مدد دیتی ہے۔ یہ بھی مندرجہ ذیل بات سچ ہے کہ لائسنسنگ پورٹل کو اپنے نئے ہی شراکت داروں کے ساتھ جو معاہدہ کیے ہیں وہ انڈین ایکٹر کے حوالے سے جھوٹے لیک اسٹائل میں کام کر رہے ہیں۔
تجزیہ کار کا یہ اعلان ٹیکسٹ آف اینڈ کیپٹلٹی پر پابندی لگانے کی بات سے بھی انچالہ اور جھاڑہ ہے। اس کے بعد وہ یو۔ ایس. اے. ٹی کا نقصان کیا۔ اب کئی دفعہ رکاوٹ لگائی گئی تو بھی نا منصفانہ ادارے اپنی نوکریاں نہیں چھوڑ سکتے۔ یہ کس کی طرف اشارہ کر رہا ہے؟
ارے وہ اس تجزیہ کار کو نہیں سمجھتے کہ یہ اورے کیا کر رہا ہے؟ پہلی بات سچ ہے کہ اروپائی ممالک نہیں چاہتے کہ ہندوستان میں ان کی نوکرسیاں لگن۔ یہ تو یہی تھا جو ہم سنچریے جیسے کوشش کر رہے تھے اور اب وہ بھی چل پڑے گی، لیکن یہ نئی وجہ تو ہے؟ آسان نوکریاں لگانا وہی ہدایت کر رہا ہے کہ ہم بھگت جاتے ہیں اور ان پر توجہ نہیں ڈالتے، لیکن یہ لائسنسنگ پورٹل میں بھی کچھ اور ہوا ہوگی۔
ایسے میں تو یہ بات سچ ہے کہ وہ اروپائی تجزیہ کار اپنے اپنے کھیل میں بڑے ہیں، لیکن ہمیں اس پر توجہ نہیں دینا چاہئے۔ یہ ایک انٹرنیشنل تجزیہ کار ہے، جس کے بارے میں ہمیں زیادہ سمجھنے کی ضرورت نہیں ہے۔
لیکن یہ بات تو سچ ہے کہ ان ٹیکسٹ آف اینڈ کو ہم نے جو پہلے ہی بنایا ہے، وہ ابھی بھی فعال ہیں اور یہ تجزیہ کار ان کو کمزور کرنے کے لیے استعمال نہیں کرسکتا ۔
میں اس لائسنسنگ پورٹل کے بارے میں یہ سوچتا ہوں گا کہ اسے وہ تجزیہ کار استعمال کرنے والے ہندوستانی اداروں کو اپنی لائیسنسز پر فوری طور پر نظر انداز کر دیتا ہو۔
یہ تجزیہ کار بہت خطرناک ہو سکتا ہے، میں کہتا ہوں کہ یہ اس وقت اہم نہیں جب ہندوستانی لوگ اپنی نوکریاں لگانے کے لیے کھٹکھٹاتے ہیں، اب وہ ایسا کر رہے ہیں جس سے اروپائی ممالک کو ناکام بنا دیا جا سکے...
تجزیہ کار کا یہ اہتمام تو وہی ہندوستانی ادارے کو فائدہ پہنچانے کے لئے کر رہے ہوں گے یا نہیں؟ اب یورپی ممالک نے بھی ان اداروں کا ساتھ دیا ہے تو پھر یہ کس لیے ہوا؟
میں تو لگتا ہے کہ اس ٹیکسٹ آف اینڈ کیپٹلٹی پر رکاوٹ لگانا ہندوستانی اداروں کو اپنی کارکردگی کا معیار بنانے میں مدد کرے گا، پھر ان کے ساتھ یورپی تجزیہ کاروں نے بات کروانے کی ضرورت نہیں ہے، تو یہ کس لیے?
میں سوچتا ہے کہ یہ تجزیہ کار ہندوستان میں نوکریاں دینے والے اداروں کو کس طرح متاثر करے گا؟ ایک سے لاکھ یورپین ادارے نوکریاں ملنے والی بات بھی تو چلے گی، لیکن کیا ہندوستانی اداروں کو ان کے ساتھ مقابلہ کرنا ہو گا؟ یہ بھی سوچنا ہے کہ لائسنسنگ پورٹل نے ہی اس بات کو سنجیدگی کے ساتھ پیش کیا ہے، یا تو اس کا مقصد ہندوستان میں نوکریاں دینے والے اداروں پر رکاوٹ لگانا ہے؟ یہ بات بھی چلے گی کہ یہ تجزیہ کار ہندوستان کی معیشت کو کیسے متاثر کرے گا؟
ایک منظر کو دیکھتے ہوئے یہ تو کچھ داغ اور پگڑے ہیں … ایسے میڈیا کی پوری توجہ انڈین ایکٹر پر ہو رہی ہے، لیکن اس بات کو بھولنا چاہئیں کہ یہ پورٹال صرف ان لوگوں کو فائدہ دے سکتا ہے جو وہاں ٹیکسٹ آف اینڈ کیپٹلٹی میں رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ بھی سچ ہے کہ ان کی ساتھ پھیلتی ہوئی رکاوٹ نے ہندوستانی ماہرین کے لیے بھی ایسی جگہ بنائی ہے۔
میں یہ کہتا ہوں کہ یہ تجزیہ کار ہندوستانی اداروں کو بھرپور نقصان پہنچا سکتا ہے، کیونکہ وہی ڈیٹا جو انڈین ایکٹر سے ملتا ہے اب ان کے حوالے نہیں آئے گا اور وہ اپنی تجزیات میں کمی کا شکار ہو کر، یہ تو تھمکرنہ ہے!
اس اروپائی تجزیہ کار کے جانے پر یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ ہندوستان میں بھی نئی ترقیاں نہیں آ سکتیں اور بھرپور رکاوٹ سے کام کر رہا ہے۔ انڈین ایکٹر کو لاکھوں کی نوکریاں ملنے کے بدلے میں یہ تجزیہ کار ہندوستانی اداروں پر رکاوٹ لگائیں گا تو یہ تو ایک عجیب دھंध ہے۔ اس کے علاوہ انڈیا میں بھی ساتھ ساتھ بڑھتی ہوئی معیشت اور ترقی پر نیند نہیں آئے گی تو یہ بھی ایک گہرا مسائل کا حامل ٹاپک ہو گیا ہے۔
اس تجزیہ کار کی وجہ سے کیا پچتاء ہو گا؟ یہ بتاؤ، کئی مین نے اپنی نوکریاں لگوانیں اور اب ان پر مجھے یہ سوالات ہیں کہ کیا وہاں کچھ گم ہو گیا؟ اس پورٹل کی وجہ سے نا ہی ایک ٹیکسٹ آف اینڈ اور نا ہی انڈین ایکٹر کی بے ناتہ توجہ کو روکنا ہو گا؟ یہ بتاؤ، مین اس کے بارے میں کیا محسوس کر رہے ہیں؟
یہ جاننے کے لیے کیا چالाकی ہے کہ اروپائی ممالک کا یہ تجزیہ کار انڈین ایکٹر کو لاکھوں سے زیادہ نوکریاں ملنے دے رہا ہے، پھر وہی سسٹم استعمال کرنے والی یہ فریق کیا خطرہ ہو جاتا ہے؟ یہ بھی ایک بات ہے کہ دوسرے ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیز نے بھی اس بات کا اعلان کیا ہے کہ وہ استعمال کرنے والے اداروں پر رکاوٹ لگائیں گی، یہ بھی ایک کہавات پرانے ہوتا ہے...
یہ بات تو بہت گھبراہٹ کا Cause ہے، یہ لائسنسنگ پورٹل جسے لوگ اپنی تجزیاتی صلاحیتوں کو ایک ساتھ رکھنے کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں، وہ اب دوسرے ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیز کے ساتھ مل کر ہندوستان میں اپنی پیسہ کو بہت زیادہ سے بڑا بنانے کی کوشش کر رہی ہے
لیکن یہ بھی بات سچ ہے کہ جو لوگ اچھے کاروبار کو چلاتے ہیں وہ اپنے معاملات کو کسے بھی ساتھ نہیں دیتے، وہ سستے اور غیر منصفانہ تجزیہ کیوں دیتے ہیں؟ یہ بات تو ناچنی ہے، اس لیے اگر یہ لائسنسنگ پورٹل اپنے ساتھ ایک ٹیسٹ آف اینڈ کیپٹلٹی بھی رکاوٹ دیتا ہے تو اچھے کاروبار کے لیے یہ بہت نیک ہوگا
یہ تجزیہ کار اور اس کا لائسنسنگ پورٹل ہندوستان میں نوکریاں کی صورت حال کو ایک نیا دور میں لے جائیں گے؟ یہ بات ایسی ہی ہے جیسے کہ ہم اپنے آپ سے پوچھتے ہیں کہ اور کیا ہو سکتا ہے؟ مگر یہ بات یقینی نہیں ہے کہ ہندوستانی اداروں کی تجربات اور ذخائر انہی غیر ملکی تجزیہ کاروں کو کیا فائدہ دے گی؟ یا یہ کہ لائسنسنگ پورٹل ہندوستان میں نوکریاں کی صورت حال کو ایک نیا دور میں لے کر اچھی تجربات سے بھرپور تجزیات حاصل کریں گے؟ یہ صرف سوالات ہی نہیں ہیں، بلکہ اس صورتحال کی عمیق پہچان کو ہم سے مہیا کرنا ہوگا۔
یہ بہت اچھا کہ کسی نے یہ تجزیہ کار سے متعلق بڑے خطرے کی بات کہی ہے! اس لائسنسنگ پورٹل پر توجہ دیتے ہوئے، مجھے یہ سوچنا ہوا ہے کہ یہ ایک بڑا مسئلہ ہو گا! کیونکہ یہ تجزیہ کار اور اس میں شامل تجزیات اور تجزیاتی ذخائر، انڈین ایکٹر کے لیے کافی خطرناک سچائی ہو گیا ہے۔
اس لائسنسنگ پورٹل کو اس بات پر توجہ دینی چاہئے کہ یہ تجزیات اور تجزیاتی ذخائر انڈین ایکٹر کے لیے، سوشل میڈیا کے لیے نہیں ہیں! اسے ضروری ہے کہ یہ تجزیات اور تجزیاتی ذخائر انڈین ایکٹر کی سرگرمیوں، منصوبوں اور پروجیکٹس سے متعلق ہوں۔
اس تجزیہ کار کو استعمال کرنے والے ہندوستانی اداروں پر رکاوٹ لگائی جائے گی تو کیا اس میں ان کی نوکریاں ٹکرانگی؟ یہ بات ایک بار پھر نکلتی ہے کہ جب بھی کسی نئی ٹکنالوجی یا سسٹم کو introduces کیا جاتا ہے تو اس میں لوگوں کی نوکریاں کمزور ہوتی ہیں۔ میرے لئے یہ بات بھی بات ہے کہ ہندوستان میں انٹرنیٹ اور ٹکنالوجی کی وہ پلیٹ فارم جو اب استعمال ہوتا ہے اس کا ایک دہقانہ کھاتا ہے۔