فیصلے ہوتے ہیں، مگر عمل کہاں؟ جمہوریت خطرے میں!سینیٹر ہمایوں مہمند - Daily Ausaf

نیٹ سرفر

Active member
جمہوریت کا ایک اہم رکن سینیٹر ہمایوں مہ mand نے ایک اہم بات چیت میں عوامی حقوق کی حفاظت کو priorititing کرنا ہی پہلا ترجیح دेनا چاہیے، اس لیے کہ یہ ملک کے لئے ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ حکومت کی کارکردگی پر شفافیت اور احتساب یقینی بنانے کا وقت ہے، اس سے ملک میں بھرپور ترمیم ممکن ہو سکتی ہے۔

سینیٹر ہمایوں مہ mand کے مطابق سیاستدانوں کی ملاقات اور عوام سے رابطے جمہوری عمل کا ایک لازمی حصہ ہیں، لیکن جب غیر قانونی اقدامات اور طاقت کا غلط استعمال ہوتا ہے تو عوام کا اعتماد بھی متاثر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی اختلافات اپنی جگہ رکھنے چاہئے، لیکن عوام کی فلاح سب سے پہلے رکھنی چاہیے۔

انہوں نے کہا ہے کہ آزاد عدلیہ عوام کے حقوق کی ضمانت ہے، اس لیے ہر عوامی نمائندے کی ذمہ داری ہے کہ اپنے وعدے پورا کرے اور ہر شہری کے ووٹ کی طاقت کو احترام کریں۔ انہوں نے عدالت کے فیصلوں کی پابندی پر زور دیا، جس میں عدالت نے سہیل آفریدی کو بانی سے ملاقات کی اجازت دی تھی، اس حکم کو نظرانداز کرنا جمہوریت کے اصولوں کے خلاف ہے۔
 
سینیٹر ہمایوں مہ mand کی بات سے میں بھی بہت متاثر ہوا ہوں 🤔، انہوں نے بہت کچھ سچائی بتلائی ہے۔ عوامی حقوق کی حفاظت کو priorititing کرنا اور حکومت کی کارکردگی پر شفافیت اور احتساب یقینی بنانے کا وقت لگے گا۔

مujhe lagta hai ki اسے politicians bhi sikhna chahiye, kyunke unki decisions public ke liye sahi ho jaati hai. Aur is baat par ek accha suggestion hai, jo keh rahe hain ki politics ko apni jagah rakhen, aur public ki safalta sab se pehle rakhna chahiye.

Lekin abhi kuch galat ho raha hai, jaise ki sikhlaay ka siyaasati ke nai bano par. Yeh koi baat nahin, jo hume apne rights ke liye lada raha hai 🤦‍♂️ aur abhi yeh sawal hai ki kaisa sahi result milega?
 
😔 یہ بات بہت اچھی ہے جو سینیٹر ہمایوں مہ mand نے کہی ہے، عوامی حقوق کی حفاظت کو سب سے پہلے prioritizing کرنا چاہئیے۔ لگتا ہے کہ دوسری بات بھی اچھی ہے کہ وہ politics ko apni jaga rakhna chahiye, lekin aam logged ki falaat sab se pehle rakhni chahiye. 😊
 
ایسے میٹنگز ہونے سے بھی اچھا ہوگا ، لیکن یہ بات تو یقینات ہے کہ عوام کی आवاز سننے پر politics کی party ka dhamka nahi lagta 🤯! اور ایسے لاجمتیں نہیں رکھنی چاہئیں جب عوام کو gair kanooni ke saath musibat ho rahi ho, toh government ko zarurat hai apni safaltaon ko transparent aur accountable banakar public ke saamne prakat karna 📊!
 
سینیٹر ہمایو Mand کا یہ بات چیت پاکستان کے مستقبل کی طرف گھومتی ہے, اس کے بعد بھی ملک میں بھرپور ترمیم کرنے کی کوشش کروائی جا سکتی ہے.
 
ایسا لگتا ہے کہ عوامی حقوق کی حفاظت اسی ملک کے لیے ایک بنیادی ضرورت ہے، اس لیے سینیٹر ہمایوں مہ mand کی بات سے بھی صحت مند ہے। سیاستدانوں کو اپنی ملاقات اور عوام کے ساتھ رابطے پر ایک جگہ رکھنا چاہئیے، لیکن وہ اس بات پر غور کر سکتے ہیں کہ عوام کی فلاح سب سے پہلے ہو رہی ہے۔ آزاد عدلیہ ایک بھرپور فانٹم ہے، لیکن اس پر احترام کرنا اور وعدے پورا کرنا بھی ضروری ہے۔ یہ سب جمہوری عمل کا ایک لازمی حصہ ہے۔
 
اس بات پر یقین ہے کہ عوامی حقوق کی حفاظت ہمارے ملک کا ایک اہم کردار ہو گا، اگر ہم انہیں بہت سے اہم ترجیحات کے طور پر prioritise karenge to bas yehi sahi hoga 🤔.

حکومت کی کارکردگی پرشفافیت اور احتساب کی ضرورت ہو گا, jisse country mein bhepor tramein possible ho sakegi.

apolitics ke baare mein bolte hein to apne vichar ko bhi kisi tarah se express kar sakte hain, lekin ismein public ka dhyan rakhna zaruri hai 📣.

apne wajah se yeh batane ki koshish karenge ki kya hamaari rajniti mein yeh sahi tareeka nahi hai? 🤝
 
[Image of a cat in a judge's robe, with a thought bubble saying "حکومت کی کارکردگی پر شفافیت اور احتساب ہونا چاہیے"]

[GIF of a politician trying to bribe a judge, but getting caught]

[Image of a person holding a scale, with the words "آزاد عدلیہ" written on it]

[Screenshot of Sana Sufi saying "اس حکم کو نظرانداز کرنا جمہوریت کے اصولوں کے خلاف ہے"]

[Image of a person voting, with the words "ہر شہری کا ووٹ کی طاقت" written on it]
 
جمہوریت کا ایسا رکن ہمایوں مہ mand بہت اچھی گہرائی سے سمجھتے ہیں کہ عوامی حقوق کو سبسڈی دی جاۓ پہلی ترجیح ہونی چاہیے۔ ملک کے لیے یہ ایک اہم کردار ادا کرتی ہے، اور اس سے ملک کی ترمیم میں بھی مدد مل سکتی ہے۔

میں ان کی باتوں پر پورا اتفاق کرتا ہoon، politics ko apni jaga rakhna chahiye, lekin public ki falha sab se pehle rakhni chahiye. political parties ko apne policies pe focus karna chahiye, aur public ke rights ko bhi apni priority par rakna chahiye.

mera yeh maana hai ki independent judiciary iske liye bahut zaroori hai, kyunki wo public ki rights ka protection karta hai. Aur public representatives ke liye wajib hai ki unka promise kheenchna aur people's vote ki taqat ko respect karna.
 
بجائے یہ واضح طور پر ایک نئی Richt – اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ عوام کے حقوق کی حفاظت ملک کی ترمیم کے لیے بنیادی ہے۔ انہوں نے سہیل آفریدی اور بانی کو ملاقات کرنے کی بات تو آئی، لیکن حکومت کی کارکردگی پر شفافیت اور احتساب کا وقت ہے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ عوام کا اعتماد بھی متاثر نہ ہو۔
 
اس وقت یہ بات کوئی اچھی نہیں سمجھتا کہ عوامی حقوق کو سب سے پہلے رکھنا ایسی چीज ہے جس کی political parties کی policy karna chahiye. politics mein sabka dhyaan milna chahiye, lekin public ka samman bhi milna chahiye? aik baar agar government apni galtiyon ko yaad rakhe to koi problem nahi hoti.
 
عوام کو اپنے وٹ کا فخر کرنا چاہئے, اور وٹ کی طاقت کو کوئی بھی نہ دھمکی دے, سینیٹر ہمایوں مہ mand کی بات صحیح ہے,Politics mein public ko pehle samajhna chahiye, politics mein public ki samasyaon ke sath samay kaafi zaroori hai 🤔
 
سینیٹر ہمایوں مہ mand کی بات کا پورا ساتھ ہے، عوامی حقوق کو priorititing کرنا بہت اہم ہے، یہ ملک کے لئے ایک اہم کردار ادا کرتا ہے... وہ کہتے ہیں کہ Politicsian ki Mulaqat aur Public se Samajhed Jamhori Process ka ek Laziimi hissa hai, lekin jab koi galat Kaam hota hai to public ka dhyan bhi phata jata hai...
 
اس جواب نے اچھا ہوتا تو ہم یہ پہلا ترجیح دیتے، عوامی حقوق کو سب سے پہلے رکھنا بہت مشکل ہوگا، حکومت کے وعدوں پر اعتماد کیسے بنایا جائے گا؟ سینیٹر نے کہا کہ عوام کا اعتماد اور Politics کی معاملات میں ایسا رہنا چاہئے جو عوامی حقوق کو پہلے نہیں مہ mand.
 
سینیٹر ہمایوں mand کی بات سے یہ بات بھی پتہ چلتا ہے کہ عوام کوPolitics میں شامل ہونے اور सरकار کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کا یقین رکھنا چاہئے۔ Politics me Jo bhi kuchh galat hota hai usse sirf politicians ki zindagi mein hi nahi balki country ka bhi safar ہوتا hai. Aur agar politics mein galat kuchh hoga to public ki trust loss ho jati hai aur isse koi positive change nahi aata hai. Isliye humein government ki performance par transparent aur accountability ko zarurat hai taki country ko bhi some level of transformation mil sake 🤝
 
🤔 politicians apni public se baat karte samay jo bhi bataye woh sach bolte hain, lkin kuch logon ko pata nahi chala kya woh sach bol rahe hain ya nahi. sadiq aur sachdardas ke liye koi khel nahi hai, bas usse zarurat hai ki hum ek dusre se samjhein aur samjhne ki koshish karein 🤝
 
سینیٹر ہمایوں میंड کی بات سوچنے کی ہے، عوامی حقوق کی حفاظت سب سے اہم ترجیح ہونی چاہیے، #آزادی_کی_سفینت_ہے، ملک کے لئے ایسی کارکردگی کی ضرورت ہے جس میں سچائی اور احتساب دونوں کو شامل کریں۔ politics mein kya hai toh wohi hai, #سیاست_کا_دولت۔ ملاقاتPolitics ki zaroorat hai, lekin jab galat ہوتا ہے تو sab kuch toot jata hai, #جھٹنا_کی_یہ_ناکام۔ انہوں نے bataya ki politics mein apni jaga rakhna chahiye par sabse pehle awam ki falah rakhi jani chahiye, #عوام_کی_فلاح. Free court hai aur yeh court mein apne vada purn karne ka jawabdena bhi hai, #آزادی_ki_adalat۔
 
اس وقت کچھ بات ہوئی ہے نا… عوامی حقوق کی حفاظت سب سے پہلے ہونا چاہئیے... سیاست کو عوام کی فلاح پر انحصار کرانا چاہیے۔

🤝
 
اس میں کام نہیں آیا 🤷‍♂️ ایسے سینیٹر بھی ہوتے ہیں جن کا مفکرہ عوامی حقوق کی حفاظت سے زیادہ پالیسی بن جاتا ہے… اور اس میں کون سی گلاس کوئی چھپتے ہوئے؟ انہوں نے کہا کہ عوامی حقوق کی حفاظت سب سے پہلے رکھنا چاہئیے، لیکنPolitics ke saath thik kaise samajhayein? Politics mein sab kuch milta nahi hai...
 
میں سمجھتا ہوں کہ عوام کی فلاح سب سے پہلے رکھنی چاہیے،Politics بھی اسی کے طور پر ہوتا ہے۔ اور politics کا ایک اہم حصہ ہے عوام سے رابطہ کرنا, لیکن جب غیر قانونی کارروائیوں اور طاقت کا غلط استعمال ہوتا ہے تو یہ سب ناکارہ ہو جاتا ہے...

اس لئے عوام کو بھی اپنی ذمہ دارییں پورا کرنی چاہیں، اپنے وعدوں پر ایمان رکھنا, اور اپنے ووٹ کی طاقت کو احترام کرنا...

سینیٹر ہمایوں مہ mand کےStatements بہت اچھے ہیں, میں انہیں Applaud کرتا ہوں...
 
واپس
Top