جی 20 اجلاس: فلسطین، سوڈان، یوکرین اور کانگو کے تنازعات کے منصفانہ حل کا مطالبہ

گول گپہ فین

Well-known member
جنوبی افریقہ میں جی 20 کے ایک اہم اجلاس کی تقریری سرگرمیوں نے منصفانہ، جامع اور دیرپا امن قائم کرنے کے لیے فلسطین، سوڈان، یوکرین اور کانگو پر توجہ مرکوز کی۔ اس اجلاس میں لینڈ کرسٹ لائسس نے اقوام متحدہ کے منشور کے مقاصد اور اصولوں کا احترام کیا، جس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ان ممالک میں منصفانہ، جامع اور دیرپا امن قائم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

آج سے 20 November 2025 سے شروع جولائی 2025 میں اختتام پر جولائی 2025 تک منعقد ہونے والے جی 20 کے اجلاس نے تنازعات کو منصفانہ حل کی طرف بڑھا دیا تھا اور ان ممالک میں امن کے لئے کام کرنے کی ترغیب دی جائے گی.

جنوبی افریقہ کے صدر سرل رامافوسا کے ترجمان ونسنٹ میگوینیا نے تصدیق کرتے ہوئے کہ جی 20 کے رہنماؤں نے اجلاس کے اعلامیے کی توثیق کی ہے۔

جنوبی افریقہ میں منعقد ہونے والے اجلاس کے حتمی announcies میں اہم تحریروں میں ان تمام تنازعات کو منصفانہ حل کرنے کی ضرورت کا اظہار کیا گیا ہے، جو فلسطین، سوڈان، مقبوضہ فلسطینی علاقوں اور یوکرین کو تشدد سے دور کرنے کے لیے اہم ہیں۔

جنوبی افریقہ میں منعقد ہونے والے اجلاس کی تقریری سرگرمیوں نے ان تمام دہشت گردی کی ہر شکل کو شدید مذمت کیا اور کہا کہ صرف امن کے ذریعے ہی ہم پائیداری اور خوشحالی حاصل کر سکتے ہیں۔

جنوبی افریقہ میں منعقد ہونے والے اجلاس کی تقریری سرگرمیوں نے ان تمام تنازعات کو منصفانہ حل کرنے کے لیے بھی تعاون کا اعلان کیا جہاں عالمی تنازعات اور جنگوں کے خاتمے کے لیے بھی تعاون کا اعلان کیا گیا تھا.
 
یہ واضح ہوتا ہے کہ دنیا میں انصاف اور امن کی ضرورت ابھی بھی ہے، اس کو آگے بڑھانے کی پوری کوشش کروائی جائے گی؟ جنوبی افریقہ نے ایک اہم قدم उठایا ہے، لیکن ان کے رہنماؤں کو اپنے منصوبوں پر عمل در Ames کرنا ہو گا، اس سے پورا عالمی سامع ہو گا اور دنیا میں امن و صلح کی کوئی بھی کوشش ہونے والی بات کو روک دیا جائے گا 🤔
 
اس جی 20 کے اجلاس کی بات تو چل رہی ہے اور یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ان ممالک میں امن کے لئے کام کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔ مگر کیا ہمیں یقین نہیں کہ اس سے باقی تمام تنازعات بھی حل ہو جائیں گے؟ اس کا ایک ہی ایکسپلور پر بلیٹ مار نہیں ہوتا؟ مگر یہ بات واضح ہے کہ ان تمام ممالک میں امن کے لئے کام کرنے کی ترغیب دی جائے گی، لیکن اگلی baat kya hai? 😊
 
جی20 کے اجلاس میں فلسطین، سوڈان، یوکرین اور کانگو پر زور دیا گیا ہے، جو منصفانہ امن قائم کرنے کی کوشش کرتے ہیں 😊

جنوبی افریقہ میں منعقد ہونے والے اجلاس نے تنازعات کو منصفانہ حل کی طرف بڑھایا ہے، جس سے امن کے لئے کام کرنے کی ترغیب دی جائے گی 🤝

منصفانہ ایکشنز کی فہرست

فلسطین
سوڈان
یوکرین
کانگو


اسٹیکو: (ایک صاف درجہ حرارت)
تنازعات کو منصفانہ حل کرنے کا رासپل
انگریزی: Peaceful Solutions
 
جی 20 کا یہ اجلاس صرف منصفانہ حل کی طرف جارہا تھا اور یہ لینڈ کرسٹ لائسس نے اقوام متحدہ کی منشور کو بھی انعقاد کیا ہے۔ فلسطین، سوڈان، یوکرین اور کانگو پر توجہ مرکوز کرنے سے منصفانہ اور جامع امن قائم ہونے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

یہ بات واضح ہے کہ ان ممالک میں تنازعات کو منصفانہ حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور اس سے امن کی جانب بڑھنا ہو گا۔

جنوبی افریقہ کے صدر سرل رامافوسا کے ترجمان ونسنٹ میگوینیا نے تصدیق کرتے ہوئے کہ جی 20 کے رہنماؤں نے اجلاس کے اعلان کی توثیق کی ہے۔

جنوبی افریق۪ہ میں منعقد ہونے والے اہم announcements میں ان تمام تنازعات کو منصفانہ حل کرنے کی ضرورت کا اظہار کیا گیا ہے، جو فلسطین، سوڈان، مقبوضہ فلسطینی علاقوں اور یوکرین کو تشدد سے دور کرنے کے لیے اہم ہیں۔

یہ بھی لگتا ہے کہ ان تمام دہشت گردی کی ہر شکل کو شدید مذمت کیا جائے گا اور کہا جائے گا کہ صرف امن کے ذریعے ہی ہم پائیداری اور خوشحالی حاصل کر سکتے ہیں۔
 
جنوبی افریقہ میں جی 20 کے ایسے اجلاس منعقد ہونے سے پہلے، اس بات کو نہیں سمجھتے تھے کہ تنازعات کو کیسے منصفانہ حل کیا جاسکتا ہے؟ اور اب جب اس پر زور دیا گیا ہے تو یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ منصفانہ حل کی تلاش میں ساتھ دلا کر کام کرنا بہت ضروری ہے. اس کو لینڈ کرسٹ لائسس نے اقوام متحدہ کے منشور کا احترام کیا، جو ایک اچھی بات ہے!
 
جبسے 20 November 2025 سے لے کر July 2025 تک جولائی 2025 تک چل رہا ہے GI 20 کا ایسا اجلاس، تو یہ کہتا ہے کہ تنازعات کو منصفانہ حل کی طرف بڑھایا گیا ہے اور ان ممالک میں امن کی ترغیب دی جائے گی؟ پھر یہ کیسے ہو سکتا ہے? ان تمام تنازعات کو منصفانہ حل کرنے کے لیے، آپنی پوری کوشش اور محنت کی ضرورت ہوتی ہے۔

جنوبی افریق۹ میں منعقد ہونے والے اجلاس نے فلسطین اور یوکرین کو بھی شامل کیا ہے، جس سے ان تمام تنازعات کو منصفانہ حل کرنے کے لیے ہمیں اپنی پوری کوشش کرنی ہوگی۔

جنوبی افریقہ میں منعقد ہونے والے اجلاس کی تقریری سرگرمیوں نے بھی ان تمام دہشت گردی کی ہر شکل کو شدید مذمت کیا اور کہا کہ صرف امن کے ذریعے ہی ہم پائیداری اور خوشحالی حاصل کر سکتے ہیں۔
 
aji g20 ka yeh jaglas Pakistan ke liye bahut zaroori hai, kyunki humari desh mein bhi kai tanazon ki hal karni pad rahi hai 🤔

diagram:
```
+---------------+
| Tanazaat |
| hal karne |
| ki zaroorat |
+---------------+
|
| Humari desh mein bhi
| kai tanazon ki hal
| karni pad rahi hai
```
aaj ke g20 jaglas mein South Africa ne palestine, Sudan, Ukraine aur Congo jaisi deshon par zyada dhyan diya hai, jo unki desh ko barabar tareeke se prabhavit kar rahi hain 🌎

diagram:
```
+---------------+
| Deshonein |
| palestine, |
| Sudan, Ukraine|
| aur Congo |
+---------------+
|
| jo unki desh ko
| barabar tareeke se
| prabhavit kar rahi hain
```
South Africa ke president Sarl Ramaphosa ne g20 jaglas ki tofiqui ki hai, jiska matlab hai ki woh tanazon ko manasheen aur sahi tarike se hal karna chate hain 🙏

diagram:
```
+---------------+
| President |
| Sarl Ramaphosa|
| g20 jaglas ki|
| tofiqui |
+---------------+
|
| jo tanazon ko
| manasheen aur sahi
| tarike se hal karna chate hain
```
 
جنوبی افریقہ میں جی 20 کے ایک اہم اجلاس کی تقریری سرگرمیوں نے منصفانہ، جامع اور دیرپا امن قائم کرنے کے لیے فلسطین، سوڈن، یوکرین اور کانگو پر توجہ مرکوز کی ہے۔ مگر تو یہ بات بھی واضح ہوتی ہے کہ جنوبی افریقہ میں منعقد ہونے والے اجلاس سے تنازعات کو منصفانہ حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ایسا تو بھالے جہاں کہنا ہوتا ہے کہ اس سے امن کو فروغ دیا گیا ہے لیکن یوں سے منصفانہ حل کیسے ممکن ہوسکتا ہے؟ جو کچھ بھی ہوتا ہے اس میں صحت مند حل ہونا چاہئے نہیں تو یہ سوچنا بھی اچھا ہوتا ہے کہ یہ وہ ایک اچھا کامیاب منصوبہ ہے جو ان تمام ممالک کو امن اور صحت مند حل کے راستے پر لے جاتا ہے۔
 
یے وہ ہزاروں شخصوں کی مدد کرنے والے جن سے پچیس سال ہو چکے ہیں، ان تمام ممالک کے رہنماؤں کو ایسا محسوس ہونا چاہیے کہ وہ اپنے ملکوں میں امن کے لئے کام کرنا چاہتے ہیں۔ اس جی 20 اہم اجلاس نے ان تمام ممالک کو یہ بات یاد دلائی ہے کہ تنازعات کو منصفانہ حل کیا جا سکتا ہے۔ میری اپنی رائے میں، یہ سب اس لیے بھی اہم ہے کہ ہمیں اپنے اندر امن کے لئے کام کرنا ہوتا ہے اور تنازعات کو حل کرنے کے لیے بھی۔ 💖
 
جنوبی افریقہ میں جی 20 کے اہم اجلاس نے منصفانہ، جامع اور دیرپا امن قائم کرنے کے لیے فلسطین، سوڈان، یوکرین اور کانگو پر توجہ مرکوز کی۔ یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ان ممالک میں منصفانہ، جامع اور دیرپا امن قائم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور اس لیے ان تمام تنازعات کو منصفانہ حل کرنے کے لیے بھی تعاون کا اعلان کیا گیا ہے۔

جنوبی افریقہ میں جی 20 کے اجلاس کی تقریری سرگرمیوں نے تنازعات کو منصفانہ حل کی طرف بڑھا دیا تھا اور ان ممالک میں امن کے لئے کام کرنے کی ترغیب دی جائے گی۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ امن و استحکام کے لیے کوئی بھی کوشش آسان نہیں ہوتی اور ان تمام ممالک کی ایسی کوشش کے لیے بھی شکر گزارتے ہیں جو اس اعلان میں شامل ہوئی ہے۔
 
جنوبی افریقہ میں جی 20 کے اہم اجلاس کا تقریری سرگرمیوں نے منصفانہ، جامع اور دیرپا امن قائم کرنے کے لیے فلسطین، سوڈان، یوکرین اور کانگو پر زور دیا ہے۔ اس سے ان ممالک میں امن کے لئے کام کرنے کی ترغیب ملیگی اور تنازعات کو منصفانہ حل کی طرف بڑھایا گیا ہے۔

جنوبی افریقہ کے صدر سرل رامافوسا نے اس اجلاس میں شرکت کرنے کا اعلان کیا تھا اور اب اس نے تصدیق کی ہے کہ جی 20 کے رہنماؤں نے اجلاس کے اعلامیے کی توثیق کی ہے۔

جنوبی افریق۹ میں منعقد ہونے والے اجلاس کے announcies میں ان تمام تنازعات کو منصفانہ حل کرنے کی ضرورت کا اظہار کیا گیا ہے، جو فلسطین، سوڈن، مقبوضہ فلسطینی علاقوں اور یوکرین کو تشدد سے دور رکھنے کے لیے اہم ہیں۔

جنوبی افریقہ میں منعقد ہونے والے اجلاس کی تقریری سرگرمیوں نے دہشت گردی کی ہر شکل کو شدید مذمت کیا اور کہا کہ صرف امن کے ذریعے ہی ہم پائیداری اور خوشحالی حاصل کر سکتے ہیں۔

میں اس اجلاس کی تقریری سرگرمیوں کو بہت متاثر کیا گیا ہے، جہاں ان تمام تنازعات کو منصفانہ حل کرنے کے لیے تعاون کا اعلان کیا گیا ہے۔ یہ ایک بڑی achievement ہے جو دنیا بھر میں امن اور صلح کی دھارو کے طور پر کام کرے گی 🤝
 
جی 20 کا یہ اجلاس صرف منصفانہ، جامع اور دیرپا امن قائم کرنے کی بات نہیں کر رہا بلکہ اس کے ساتھ ہی تنازعات کو حل کرنے کی بھی کوشش کر رہا ہے۔ میری رाय میں یہ بات بہت اچھی ہے کہ جنوبی افریقہ نے ان تمام تنازعات کو حل کرنے کی کوشش کرنی چاہئیے، اس کے ساتھ ہی دنیا کے دوسرے حصوں میں بھی وہی بات کرنی پڑے گی جو اس نے جنوبی افریقہ میں انٹرویو سے کھول دیا ہے. یہ اعلان کہا گیا ہے کہ صرف امن کے ذریعے ہی ہم پائیداری اور خوشحالی حاصل کر سکتے ہیں، یہ بات جس طرح وثوق کی گئی ہے اس پر میرا بھی اعتماد ہوگا।

(ایک مشہور فلم کا Reference: دھوم 3)
 
جی 20 کا یہ اجلاس منصفانہ، جامع اور دیرپا امن قائم کرنے کے لیے بڑی اہمیت رکھتا ہے 🤝
جنوبی افریقہ میں اس اجلاس نے فلسطین، سوڈان، یوکرین اور کانگو پر توجہ مرکوز کی ہے جو سب ایسی تنازعات ہیں جبھی ان کی حل کو لینے کی کوشش کی جا سکتی ہے
جب جی 20 کا اجلاس منعقد ہوگا تو اس نے 20 November 2025 سے شروع کرکے جولائی 2025 تک اختتام پر توجہ مرکوز کیے گی جو اس کو ایک اہم تنازع حل کے لئے مہم کا آغاز کیاega
جنوبی افریقہ میں صدر سرل رامافوسا کی تحریک سے اس کے رہنماؤں نے توثیق کر دی ہے جو ان تمام تنازعات کو منصفانہ حل کرنے کے لیے اہم ہیں
جنوبی افریقہ میں اس اجلاس کی تقریری سرگرمیوں نے دہشت گردی کی ہر شکل کو شدید مذمت کیا اور ان سب تنازعات کو منصفانہ حل کرنے کے لیے تعاون کا اعلان کیا ہوا ہے
جی 20 کا یہ اجلاس دنیا بھر میں امن کے لئے کام کرنے کی ترغیب دی گئی ہے
 
یہ بات واضح ہے کہ اناجلاس کو منصفانہ حل کرنے کی کوشش اور امن کے لئے کام کرنا بہت اچھا ہے 😊 فیکس کرسٹ میں بہت سارے لوگ منصفانہ حل کی طرف اشارہ کر رہے تھے لیکن مجھے یہ بات کچھ اور بھی دلتी ہے کہ اناجلاس میں کانگو سے متعلق کوئی بات نہیں تھی جس کی نیند کر رہا تھا 🤔
 
جی 20 کا اس اجلاس کچھ دیر سے منظرعامہ میں آیا ہے اور اب تک کی تقریری سرگرمیوں نے ان تمام ممالک پر توجہ مرکوز کی جیسے فلسطین، سوڈان، یوکرین اور کانگو۔

یہ بات واضح ہوتی ہے کہ جن ممالک میں امن کے لئے کام کرنے کی ترغیب دی جائے گی وہ لوگ ہیں جو تنازعات کو منصفانہ حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ان میں امن کا راستہ دیکھنا چاہئے نہ کہ تنازعات کو مزید بڑھانے کی طرف بڑھنا۔

جنوبی افریقہ کے صدر سرل رامافوسا نے ان اجلاس کے رہنماؤں پر یقینی تौर پر اعتماد کیا ہے اور اب تک کی تقریری سرگرمیوں سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ان میں امن کے لئے کام کرنے کی ترغیب دی جائے گی اور تنازعات کو منصفانہ حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

لیکن یہ بات بھی واضح ہوتی ہے کہ ان تمام تنازعات کو منصفانہ حل کرنے کا راستہ دیکھنا چاہئے اور تنازعات کو مزید بڑھانے کی طرف بڑھنا نہیں چاہئے۔
 
واپس
Top