جمو ں و کشمیر میں ’دربار موو‘ کی روایت کو پھرंडھا مچائی گئی، جس کا مطلب یہ ہوا کہ ان لوگوں نے ایک الگ سے الگIdentity رکھنے کا فیصلہ کر لیا، جبکہ ’دربار موو‘ کی روایت جموں و کشمیر میں اتحاد کا راجہ تھی جو لوگوں کے درمیان ایک نئے دور کی شروعات کرتا تھا۔
جمو ں و کشمیر کے عوام نے ’دربار موو‘ کے خلاف احتجاج کیا، جس سے یہ واضح ہو گیا کہ وہ اس روایت کو جاری رکھنا چاہتے تھے جس کے ذریعے ان کی پوری اور الگ-الگIdentity کو تسلیم کیا جاتا تھا۔
مگر فاروق عبداللہ نے یہ بات کہی کہ ’دربار موو‘ روایت کو ایک بڑا قدم قرار دیا گیا ہے جو جموں و کشمیر کے لوگوں کے درمیان اتحاد کی عکاسی کرتا ہے، جس سے انہیں ایک الگ اور بھائی چارےIdentity مل سکتی ہے۔
جمو ں و کشمیر کے عوام نے ’دربار موو‘ کے خلاف احتجاج کیا، جس سے یہ واضح ہو گیا کہ وہ اس روایت کو جاری رکھنا چاہتے تھے جس کے ذریعے ان کی پوری اور الگ-الگIdentity کو تسلیم کیا جاتا تھا۔
مگر فاروق عبداللہ نے یہ بات کہی کہ ’دربار موو‘ روایت کو ایک بڑا قدم قرار دیا گیا ہے جو جموں و کشمیر کے لوگوں کے درمیان اتحاد کی عکاسی کرتا ہے، جس سے انہیں ایک الگ اور بھائی چارےIdentity مل سکتی ہے۔