جموں وکشمیر پر بھارتی قبضے کو 78سال مکمل،یومِ سیاہ آج منایا جا رہا ہے - Ummat News

بچھو

Active member
یومِ سیاہ کی لہر نے دوبارہ اپنی تیز رفتار سے سفر شروع کیا ہے جس میں پورے دنیا کو متاثر کرنے والی ایک اہم تحریک ہے۔ یومِ سیاہ کو منانے والوں نے اپنی دلچسپی کی نمائش کے طور پر، ایک ایسی تاریخ کی یاد دلاتے ہوئے تھی جس کے علاوہ جموں و کشمیر پر بھارتی قبضے کو یومِ سیاہ کے نام سے منایا گیا تھا جو 27 اکتوبر 1947 کی تھی جب بھارت نے جموں و کشمیر پر قبضہ کر لیا تھا۔

عوام نے اس تحریک کو اپنا لیا ہے اور مختلف ممالک میں ریلیوں، اجتماعات اور یکجہتی واکس کا مظاہرہ کرنے کے لئے تैयار ہیں جس میں پاکستان اور آزاد کشمیر شامل ہیں۔

اس واقعے پر ایک ایسی تحریک کی تجدید ہوئی ہے جو دنیا بھر سے لوگ تعاطف اور انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یومِ سیاہ کے حوالے سے مختلف شہروں اور قصبے میں تقریبات منائی گئی ہیں جس میں کشمیری عوام کے ساتھ ایک ایسی لڑائی کی نشانی کی گئی ہے۔

عوام نے یومِ سیاہ پر ایک ایسی تحریر کی ہے جس میں وہ اپنی جدوجہدِ آزادی کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں، اور دنیا کو اس مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے نمٹنے کی ایک ایسی دعا بھی کرتی ہے۔
 
ایسے دیراب بہت زیادہ سستے ہوتے ہیں جب لوگ اپنی آزادی کے لیے لڑ رہے ہوں۔ یومِ سیاہ ایک اسی کے لیے ایک اہم دن ہے جس پر لوگ اپنے دھارموں کے علاوہ تمام انسانیت سے منسلک ہوتے ہیں، یہ رات کی لہر ایک ایسی بات کو یقینی بنانے کی تہم کرتے ہیں کہ انصاف اور انسانی حقوق کا احترام سچم ہونا چاہئے۔
 
اس یومِ سیاہ پر لوگ تیز رفتار سے اس کے تازہ ہونے کو دیکھتے ہوئے، دلچسپی کے ساتھ دھانپ رہے ہیں... 🤔

میرے خیال میں یہ تحریک ایک اچھی بات ہے، کیونکہ لوگ اپنی آزادی کی لڑائی کا حال دیکھتے ہوئے تازہ ہو کر اٹھے ہیں... اس پر یہ بھی بات کہنے کو کہہ لیے کہ جموں و کشمیر کی صورت حال جھلکیوں سے نہیں نکلی گئی، لہذا پوری دنیا پر فوجی سرپٹ کی دباؤ میں یہ تحریک بڑی حد تک متاثر ہوئی ہے...

اس لیے اس نئے سفر کا آغاز کرنے سے پہلے، دنیا کو ان کی جدوجہد کی آزادی کی کوشش کرنی چاہیے...
 
بڑا غم کی بات ہوئی ہے ایسے بڑے معاملے پر توجہ دی جا رہی ہے جس کا نتیجہ کشمیر میں ہی ہوا، یوں تو میرے لئے یوم سیاہ ایک غم خیز دن ہے جو اس معاملے کی یاد دلاتا ہے لیکن عوام نے اس تحریک کو اپنا لیا ہے اور اس کے لئے ریلیوں، اجتماعات اور ایک جہت واکس کی بھی پیشگی تھی۔
 
اس یوم کو دیکھتے ہوئے، میرے دل میں ایک بڑا اچانک محسوس ہوتا ہے جیسے پورے دنیا کو ایک ہی لمحے میں ایک دوسری طرف کی کشمیری عوام کا پیار اور جدوجہد کی لہر میں ڈوبنا پڑتا ہے 💔🕊️

یہ اس لئے بھی اچانک محسوس ہوتا ہے کیسے پاکستان اور آزاد کشمیر کو ان سب لوگوں کی جانب سے ایک ایسی دعا کی گئی ہے جو انسانیت کے لیے ہے جس میں وہ اپنی زندگیوں کا خاتمہ دے رہے ہیں 💀

اس یوم کو دیکھتے ہوئے، میرے لئے ایک اور بہت اچانک محسوس ہوتا ہے کہ یہ اس ہی لڑائی کی نشانی ہے جس کے لیے کئی دہائیاں گزر چکی ہیں اور اب بھی لوگ اپنے ایکستانت پر لڑ رہے ہیں 🌟

میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایک اچانک اور بھرپور اچانک محسوس ہوتا ہے جو کہیں جہاں بھی پہنچتا ہے، اسے دیکھتے ہوئے میں یقین رکھتا ہوں کہ یہ ایک اچانک اور بھرپور لڑائی ہے جو انسانی حقوق کی заہنیت پر ہے ✊
 
بھارت نے اپنا کچھ جتایا تھا، پھر یہی بھی دنیا کو دیکھ رہا ہے کہ وہ کیا کر سکتا ہے۔ وہ سب سے زیادہ سستا اور کم کارکردگی والا سافٹویئر بکثرت خریدتا ہے تو اس نے پھر سے یہی کام کیا ہے۔ میرا یہ لگتا ہے کہ وہ سب سے زیادہ سستا پروجیکٹ بھی خرید رہے ہن نہیں، وہ آپ کو ایک ایسی بات چیت کی جگہ فراہم کرتے ہیں جس میں آپ کو یہ دیکھنا پڑتا ہے کہ آپ نے کچھ خریدا ہے اور وہ ملک بھر میں آپ سے اس بات کو کچل کر رہے ہیں کہ آپ نے پیسہ اتنے کیں تاکہ یہ سافٹویئر آپ کو چکی رکھے۔
 
🤝 یومِ سیاہ کی لہر پھر سے تیز ہوئی ہے اور اس کے پیچھے لوگ ہمیشہ ایک ہی جذبات سے باسخ رہے ہیں تو بھارتی فوج نے 1947 میں جموں و کشمیر پر قبضہ کر لیا تھا اور یہ شہر ابھی تک کچھ کوششوں کے بعد آزاد ہونے کی بات کرتا ہے تو یہ پتہ چلتا ہے کہ اس تحریک میں ہر ایک کا تعاون ہونا پوری ذمہ داری ہے
 
یومِ سیاہ کی لہر مجھے ابھی تو یہی سمجھ میں آ رہی ہے کہ اس کو کیسے نازک دھاندی کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے? مجھے یہ بات بہت واضح ہے کہ یہ ایک تحریک ہے جس میں لوگ کسی اور چیز کو اپنا کر رہے ہیں۔ میرا خیال ہے کہ اس کی حقیقت مجھے معلوم نہیں ہو سکی وہ کیسے استعمال ہوتا ہے؟
 
چل بھی جائیں یہ تحریک کا مقصد کیا ہے؟ پوری دنیا میں اس پر توجہ دی جائے گی؟ کیا پہلے بھی اس طرح کی کوئی تحریک رہی ہوگی؟ اور یومِ سیاہ کو منانے والے لوگ وہیں رہتے ہیں؟ کیا پاکستان میں بھی انہی لوگوں کی طرح نہیں ہوتے?
 
واپس
Top