جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کیلئے اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے ، حماس کا مطالبہ

چیتا

Member
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے عالمی برادری سے اسرائیل پر جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کے لیے دباؤ ڈالا ہے اور اسے جاری خلاف ورزیوں کے خلاف مطالبہ کیا ہے۔ حماس کے ترجمان حازم قاسم نے بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں اور اس کی وجہ سے پوری طرح شہید ہونے والوں کی تعداد بڑھ گئی ہے، ان میں 90 فلسطینی شامل ہیں۔

حازم قاسم نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں میں Rifah بارڈر کو بند کرنا اور امداد کی فراہمی روکنا شامل ہے، انہوں نے بتایا کہ غزہ امن معاہدے کی کامیابی اور اسے نفاذ پر یقینی بنانے کے لیے حماس پوری طرح متمول ہے۔

مصر، قطر اور ترکیہ سے حماس کو غزہ امن معاہدے کی طرف سے واضح ضمانتیں مل چکی ہیں اور امریکہ نے اسki براہِ راست تصدیق کی ہے، جس کے بعد حماس نے کہا کہ یہ ایک مثبت قدم ہے جو اسرائیل کی جانب سے کیا گیا ہے اور حماس نے اس پر عمل در آمد کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں زندہ یرغمالیوں اور متعدد لاشیں اسرائیل کے حوالے کی گئی ہیں۔
 
اسrael ki taraf se treaty ka violation bhi jo raha hai, woh bhi galat hai. Gazza ke har cheez mein hamas ki role ko dikhana bhi zaroori hai. Yeh sirf amrica hi nahin, lekin koi dusra country bhi iski side par hain jo treaty ka violation kar rahe hain. Aise mehngi cheezenon ke liye hamara paisa kahaan ja raha hai?
 
اسrael ki baari sira duniya mein kaafi achi cheez kee hai, lekin fir bhi unhein kuchh galat cheezon ko karna hai. Fir bhi unke baad israeli janboon ke baare mein koi vishwas nahi ho sakta.

Kisi bhi desh par aapki sahayata karne ki awaaz karte samay, aapko kuchh galat cheezon ko karna nahi chalega. Hamara Israel ke saath is tarah ka muhaavara nahi karein, kyunki unhein apni cheezein karna hai, aur humein unki cheezein samajhne ki zaroorat hai.

Mujhe lagta hai ki israel ke saath humein ek sahi tareeke se baat karne ki zaroorat hai. Ham Israel ke saath ek achchi paristhiti banane ki koshish kar sakte hain, agar hum unki cheezein samajh payenge aur unhein batayeng ki kya galat hai.

Iske liye hamari pasand aisa hai ki hum israel ke saath ek achha muhaavara karein aur unhein batayen ki kya galat hai.
 
اس وقت فلسطینیوں کو ایک دوسرے پر چلنا پڑ رہا ہے اور انھیں یقینی بنانے کے لیے اس کھیل میں بہت زیادہ کوشش کرنی پڑے گی کہ وہ اپنے حقوق پر لگاتار چل سکیں اور نتیجتاً اسرائیل کو ایسا نہیں سمجھایا جاسکتا کہ وہ انھیں انفرادی طور پر روکنے کی کوشش کر رہا ہے...
 
یہ تو واضح ہے کہ حماس نے ایسے لوگوں پر دباؤ دیا ہے جو اسٹینڈ بائی اسرائیل کو قبول کرنے سے انکار کر رہے ہیں، اب یہ بات یقینی طور پر چلچی آ گئی ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کو پورا نہیں کیا جارہا ہے۔

یہ بھی بات قابل توجہ ہے کہ اس سے قبل کے برادری کی حمایت کے بعد اب ایک ایسا Moment आ رہا ہے جہاں دنیا بھر میں لوگ انفرادی طور پر اپنی opinión دے سکیں گے کہ یہ اچھی بات ہو گی یا نہیں، اب صرف وقت باقی رہا ہے کہ دنیا کی برادری انہوں کی حمایت کرے۔
 
اسکائی براہِ راست تصدیق کرنے والا امریکہ ابھی تو سوشل میڈیا پر بھی گریٹ فرینڈشپ ڈھونڈ رہا ہو، اور اب وہ حماس کے ساتھ آگے بڑھنے کی بولی نہیں دے رہا۔ اس کی جانب سے ایسا کیا گیا تو یہی ہو گا کہ پوری دنیا میں اسرائیل کے ساتھ ہونے والے تنازعات میں حماس کی جانب سے بھی اسٹینڈنگ لینے کی خواہش پیدا ہو گئی، اور یہ اس کے لیے ایک ایسا موقع ہے جس پر وہ اپنی فتوحات کے لیے استعمال کر سکتا ہے
 
اسیرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری رہنے دے کیوں؟ اس کھل کر بات کرو، ان 90 فلسطینی شہید کی تعداد کو یقیناً خوفนاک سمجھنا ہی سکتا ہے۔ اور مصر، قطر اور ترکیہ نے بھی اس معاہدے کی طرف سے واضح ضمانتیں دی ہیں؟ تو کیا ان میں بھی کوئی گہرائی ہے؟ امریکہ نے یہ معاہدہ اسکی براہِ راست تصدیق کی ہے اور حماس نے اس پر عمل در آمد کرنے کا اعلان کیا ہے? تو یہ ایک ہی طرح کا جوہر ہے، دیکھنا ہی سکتا ہے کہ اس معاہدے کو نافذ کرنے کی کس حد تک صحتman ہے۔
 
اسrael ke liye war bandh kiya gaya hai, lekin yeh tootna chahiye. Hamas ne bataya hai ki Israel ko yeh war bandh mehnat karni padegi, aur Israel ne bhi apne karbon par hinsa ka maza le raha hai. Ghazwa aman maahol main humein shanti milne ki ummid nahi hai.
 
اس کچھ عارضی بات چیت نہیں ہوسکتی؟ کیا اس کے بارے میں کوئی ثبوت ہی نہیں؟ ان کی یہ دعویٰاں تو تھوڑی اچھی لگ رہیں لیکن واضح رہے کہ اس کی سہولت کرنے والے ممالک کی یہ بات کیا ہے؟

سورے پھوٹے بھی گئے تھے جب امریکا نے حماس کو اس معاہدے پر تصدیق دی تھی، اور اب یہ واضح ہوتا ہے کہ اسے کتنے لوگ مظالم کی وجہ سے شہید ہوئے ہیں؟ کیا یہ معاہدہ حقیقی طور پر اسرائیل کے خلاف ہو رہا ہے، یا تو ایک دھوکہ?!

اس سے پہلے بھی ہونے والی مظالم کی وجہ سے شہید ہوئے ہیں اور اب یہ واضع رہے کہ حماس ایک موثر منظم تنظیم ہے، لیکن اس نے کیا یہ بات تھوڑی سے بھی زیادہ اہمیت دی ہو گی؟
 
بھائی، یہ ایک بڑا قدم تھا جو حماس نے اسرائیل پر دیا ہے اور اس نے دنیا بھر میں دیکھنا پڑا کہ فلسطینی لوگ اپنی آزادی کی لڑائی میں وہاں تک جا سکتے ہیں۔ مصر، قطر اور ترکیہ نے حماس کو غزہ امن معاہدے کی طرف سے واضح ضمانتیں دی ہیں اور امریکہ نے اس پر تصدیق کر دی ہے، یہ سب کچھ ایک پوسٹیوٹویس تینڈنمی کو ظاہر کرتا ہے۔
 
ایسا لگتا ہے کہ حماس نے اچھی طرح سے اپنی منصوبہ بندی کی ہے، انہوں نے اسرائیل کو ایک پہلے قدم پر کھینچ دیا ہے اور اب وہ اس پر عمل در آمد کرنے والی ہیں۔ لگتا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں میں بھی ایسی کمزوریاں موجود ہیں جو حماس کو اس پر ناکام نہ ہونے سے روک سکتی ہیں۔
 
اس کون سی بات تو توسیع کر رہی ہے? اسرائیل نے واضح کیا ہے کہ انہوں نے غزہ امن معاہدے کی خلاف ورزیاں ڈالی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ فلسطینی شہید ہوتے رہتے ہیں، لیکن اسرائیل کی جانب سے اس معاہدے کی پاسداری کیوں نہیں کی جاتی؟ یہ سب کو دھوکہ دینے کا طریقہ ہے۔ اور امریکہ نے انھیں تصدیق کر دی ہے جو کہ ایک بڑا خطراتناک قدم ہے، یہ تو توسیع کر رہی ہے؟
 
بھائی یہ رہا کوئی بھی دھونا نہیں ہوگا ، اسrael کی ایسے جھٹکے ہیں کہ فلسطینی لوگ بھی اپنی جان دیں گے، انہوں نے Rifah بارڈر کو بند کرنا اور امداد روکنا تو وہ ایسا نہیں کرسکتے ہوگے، یہ غلطی ہے، میں یہی سوفکھاؤں گا ، اسرائیل کو اس جھٹکے سے باز نہ رہنا چاہیے، اور دوسری طرف حماس کی بات تو بھی تیز ہوئی ہے ، وہ نرمی سے نہیں کرتے گا ، میں یقین رکھتا ہوں گا کہ اگلی بारہ سالوں میں فلسطینی لوگوں کی وہ قربانی جو شہید ہوئیں وہ معاف کر دئیں گی
 
بھائی یہ معاہدہ واضح طور پر بھرپور تھا، لگتے تو ایسے میں اسرائیل کے پاس اچھا وقت ملا گئا ہو ، اب جاسوسیوں کو باہر کرنے کی ضرورت نہیں رہی ہوگی۔
 
اس سے پہلے حماس نے بھی اس طرح تو چلایا کرتا تھا، تو کیا اب یہ ایک مختلف معاملہ ہے? Israel کا کیا کام ہے وہ اپنے فوجی حملوں اور شہید کرنے والوں کی تعداد بڑھانے کے لیے? 🤔 مصر، قطر اور ترکیہ نے انھیں معاہدے پر ہاتھ پکڑایا تو کیا یہ Israel کی جانب سے ایک مثبت قدم ہے یا یہ صرف حماس کی طرف سے ایک بدلی ہوئی شکل میں باتیں کر رہی ہے؟ 🤷‍♂️
 
اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں نہ صرف فلسطینیوں کی جانوں کو بڑھا رہی ہیں بلکہ ایسے مظالم کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس سے دنیا بھر میں تحفظ و سلامتی کا معاملہ ہو چکا ہے. کیا دنیا ایسی ہی رہے گی جب تک اسرائیل اپنی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتا رہے. یہاں تک کہ امریکہ نے اسki براہِ راست تصدیق کی ہے اور اب بھی کیا واقف ہے کہ اسرائیل کس طرح جنگ بندی معاہدے کو توڑ کر فلسطینیوں کی جاناں بڑھا رہا ہے. غزہ امن معاہدے کو نفاذ پر یقینی بنانے کے لیے حماس اور اس کی دوسرے ساتھیوں کو صرف ایک بات پوری کرنی چاہئے، وہ اسرائیل کو جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں سے واپس آنے کے لیے مجبور کر دیں. 💔🚫
 
فلسطینیوں کی جانیں بھیگ رہی ہیں، یہی کہتے ہوئے کہ اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے تو یہی ہوتا تھا... اس سے پہلے بھی وہی بات کر رہتے تھے اور اب بھی یہی کہتے رہتے ہیں اور اب تو نہ صرف کہتے رہتے ہیں بلکہ سے ڈالتے رہتے ہیں... سوشل میڈیا پر ایسا ہوتا ہوا دیکھنا مشکل ہو گا...
 
اسrael ki government ko thoda sa majaana hai ki duniya bhar mein unki karmcharya ko samajh gaya hai. Lekin sachchai ka sawal yeh hai ki unhe humein kaisi aankhen se dekhna chahiye? Rafah border ko band karke aur amadad rakhne se unhe hum bhi jaldi shikayat karengi.

Ghaza atmehad ke bare mein hamara khayal hai ki usmein hamari safalta aur izhar se yeh sab kuch saaf ho jayega. Lekin mera socha hai ki har ek cheez ko apni tarah se samjha jayega, to humein aise logon ka dhyaan rakhna chahiye jo zyada saabit hon.

Mujhe lagta hai ki yeh ek achha kadam hai lekin hamari raah mein aur bhi safar hoga.
 
اس جنگ بندی معاہدے کی بات کر رہے ہو ، تو یہ دیکھنا تھوڑاproblem ہے کہ وہ بھی جاری نہیں ہیں؟ حازم قاسم کی بات سے پہلے یہ کس نے بتایا تھا کہ اسرائیل جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں میں Rifah بارڈر کو بند کرنا اور امداد کی فراہمی روکنا شامل ہے? اس پر یہ کس انشاال ہوئی تھی کہ حماس پوری طرح متمول ہے؟ یہ بات بھی ہو سکتا ہے کہ مصر، قطر اور ترکیہ نے واضح ضمانتیں دیاں ہیں ، لیکن ان میں کوئی ایسی چیز نہیں کی گئی ہوگی کہ یہ صدیقہ سے بھی پورا ہو جائے.
 
آج سے بھی اسرائیل کے ساتھ گزہ امن معاہدے پر بات چیت نہیں ہونے والی تھی جس کی وضاحت حماس نے دی ہے ،جبکہ دوسری جانب ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کا ایک اور قدم آگئا ہے ،مگر دیکھو انہوں نے خود کیسے بھی کھڑے ہوئے ہیں اور اس پر کام کرنے کا عزم کیا ہے، یہ تو ایک اچھا قدم ہے لیکن دیکھو کیسے اس پر عمل درآمد کرنا پڑے گا؟
 
واپس
Top