جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کیلئے اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے ، حماس کا مطالبہ

اس وقت سے اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان وہ تنازعہ چل رہا ہے جس کی وجہ سے دنیا بھر میں لوگ دوسرے لوگوں کو جانے کے لیے غزہ پہنچتے ہیں اور اپنی زندگیوں کو شہید کر لیتے ہیں 🤕

میری Opinion میں یہ بات چال نہیں ہوتی کہ اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، میرا خیال ہے کہ اس معاہدے کی طرف سے یہ ہار چکا ہو گا اور اسے نفاذ کرنے کے لیے Israel کو اپنی خلاف ورزیوں پر نظر انداز نہیں ہونا چاہیے 🤦

فلسطینیوں کی جانب سے اس معاہدے کی طرف سے دباؤ ڈالنے کی بات بھی کہی جاتی ہے، لیکن وہ بھی یہ نہیں سمجھتے کہ اگر اس معاہدے کو توازن میں رکھنا پڑے گا تو کسی پر کسی کے فائدے سے نہیں ہوتا، اور وہ بھی یہ سمجھتے ہیں کہ اگر حماس نے اس معاہدے کو جاری رکھنے کی طرف قدم رکھنا ہو گا تو وہ اپنی زندگیوں کو شہید کرنے پر تیار ہیں 🙏
 
اس رپورٹ سے متعلق اچھا لگ رہا ہے کہ غزہ امن معاہدے کی پاسداری کی جانب سے دباؤ ڈالا گیا ہے۔ حماس کے ترجمان حازم قاسم کی بات بھی محتاجِ مشاورت نہیں تھی، وہ ایک اچھا نقطہ نظر پیش کر رہے ہیں۔

اسکائی براہِ راست تصدیق کے بعد حماس کی جانب سے اس معاہدے پر عمل در آمد کرنے کا اعلان اچھا لگ رہا ہے، اس کے بعد ان سے منسلک بہت سی نئی یاہیاں دیکھنی ہو گی ۔
 
سفید سجے! اس بات کو بھولنا نہیں چاہیے کہ فلسطینیوں کو قیمتی جانوں کے بدلے درپیش حقیقی معاشرتی ترمیمیں اور انسانی حقوق کی ظلم و ستم سے نمٹنا پڑ رہا ہے! غزہ امن معاہدے کی طرف سے امریکہ نے براہِ راست تصدیق کی اور یہ حقیقی ایک مثبت قدم ہے یا نہیں؟

مگر ان باتوں کا خیال رکھنا چاہئے کہ اسرائیل نے اس معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری رکھی ہیں اور وہ فلسطینیوں کی جان بھی گئی ہے۔ حماس کے ترجمان حازم قاسم کے بیان کو دیکھتے ہی یہ بات سامنے آتی ہے کہ اسرائیل نے معاہدے کی خلاف ورزیوں میں Rifah بارڈر کو بند کرنا اور امداد کی فراہمی روکنا شامل ہے، جو کہ فلسطینیوں کو ان کی جان بھی گئی ہے۔

اس معاہدے کو نفاذ پر یقینی بنانے کے لیے حماس پوری طرح متمول ہے اور وہ اس پر عمل در آمد کرنے کا اعلان کر چکا ہے۔ لیکن اسرائیل کی جانب سے جو کچھ ہو رہا ہے وہ کچھ نہیں، مگر یہ بات کو اس پر غور کرنا چاہئے کہ کس طرح ان معاشرتی ترمیمیں اور انسانی حقوق کی ظلم و ستم سے نمٹائی جائے گی؟
 
واپس
Top