لاہور میں اتوار کو کمرشل سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی

پب جی ماسٹر

Well-known member
لاہور میں اتوار کو کمرشل سرگرمیوں پر مکمل پابندی، شہر کی سائینسی ترقی پر ہی عائد کی گئی تھی
پاکستان کے اہم جج جسٹس شاہد کریم نے لاکھوں کے شہزادہ لاہور میں اتوار کو کمرشل سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد کرنے کی راز کا حکم جاری دیا ہے۔ اس حکم نے وہیں فوجسے نالے کو لینا بھی شامل کیا ہے، جو اچھی طرح آلودگی دلاتا ہے، ایک بار پھر جب لوگوں کو پھنسیں نہ ملے تو کتنے پریشان تھے اور اس کے لئے فوج کی مدد مہربانی کی گئی۔

جسٹس شاہد کریم نے ڈپٹی کمشنر لاہور موسیٰ رضا سے مراعی کرکے رات کو مارکیٹوں پر پابندی عائد کرنے کا حکم جاری کیا اور اسسٹنٹ کمیشنر لاہور سے بات چیت کی تو یہی نتیجہ نکلا کہ 10 بجے رات کو شادی ہالوں میں بھی پابندی لگا دی جائے گی، ایسے میچز اور کھیلوں پر نہیں فوج کرے گئی جو ابھی آلودگی دلا رہے ہیں۔

کمیشنر نے یہ بھی بتایا کہ ماحولیاتی کمیشن کے ممبرز کو لاکھوں کے شہزادہ کی سماعت میں بات چیت کرنا ہے، جس پر یہی نتیجہ نکلا کہ Highway Fredos کے قریب Vasu نے کھدائی کا کام جاری رکھا ہو اور اس کی وجہ سے ٹریفکJam کی صورتحال پیدا ہو رہی ہے۔

اس طرح یہی نتیجہ نکلا کہ شہر میں سیوریج سسٹم کے پروجیکٹس پر کام جاری ہے، اور عدالت نے ان پروجیکٹس کی ٹائم لائن پیش کی ہے جو 7 نومبر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔
 
کیا یہ ایک طاقتور معامله تھی جس پر فوج اور محکمہ کمرشل کو ملنا پڑا؟
لاہور میں اتوار کو ہر چیز بند ہوگئی، شعبہ ماحولیات بھی آگے آگے چل رہا تھا۔ کیوں نہیں یہی کہ فوج سے پہلے محکومہ کو کچھ لگنے دو لگا، اس لیے فوج نے انکار کر دیا اور بعد میں محکمہ کمرشل کی طرف سے ایسا ہی کہنا پڑا۔
لاہور کی یہ تاریک وار جگہ تو اچھی ترقی کے لئے فittest نہیں رہی، لیکن میں تھوڑی سا امانت مانگتا ہوں گا کہ یہ حکم کتنے دنوں تک جاری رہے گا؟
 
اس پابندی کا Meaning پتا چلا گیا ہے کہ شہر میں دھول اور آلودگی کا معاملہ بھی ایک ڈرامہ بن گیا ہے، 10 بجے رات کو شادی ہالوں میں کچھ بھی نہیں ہونے دیتے تو کیا ابھی فوج کے پاس انہیں ایک اور جگہ پر منتقل کرنا پڑتا ہے؟ لاکھوں کی شہزادی لاہور میں اتوار کو بھی ٹھیک نہیں ہو گئی، یہ تو فوج کا کام نہیں ہوا بلکہ ان کے پاس ہیٹھ کا کام تھا۔
 
آگے بڑھتے ہوئے پاکستان میں ماحولیاتی ماحول کو محفوظ بنانے کا یہ سوفتی پاؤنڈ پابندی، نالے لینے پر بھی رکاوٹ ڈالتا ہے، میرے خیال میں اسے نافذ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جس سے پاکستان کے معاشرے کو ایک بہتر future दکھایا جا سکے گا #SustainabilityForAPakistan #LaahoreFirst
 
لندن میں اتوار کو کمرشل سرگرمیوں پر پابندی اور پاکستان میں شہر کی سائینسی ترقی پر توجہ دیکھنا ایک بڑا بات چیت ہے۔ اسٹریٹیجک پلاننگ سے محavoں کو ایک راز مل گیا جس کے تحت شہر کی آلودگی کم کی جا سکتی ہے اور ماحولیاتی ترقی پر توجہ دی جا سکتی ہے۔ یہ سोच کہ لوگ اتوار کو کمرشل سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دیتے ہیں، نئی آواز بڑھائی دی جاتی ہے اور اس طرح شہر کی آلودگی کم ہوتی ہے، ایک وہیں جسٹس شاہد کریم کو یہ بات بھی پوچھنا چاہئے کہ وہ آگے بھی اس طرح کے منصوبوں پر عمل کرائیں تاکہ شہر کی سائینسی ترقی پر مزید توجہ دی جا سکے۔
 
کیا یہ تو ایک اچھی بات ہے کہ لاہور میں اتوار کو کمرشل سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے سے شہر کی آلودگی کم ہو گی? لیکن تو یہ بھی بات ہے کہ پھر بھی فوجسے نالے لینا شامل ہوا تو وہیں کیسے آلودگی کم ہوئی؟ میں کوئی بات نہ کر سکا کہ جب لوگوں کو پھنسیں مل رہی تھیں اور فوج کی مدد لینا میں کچھ نہ کچھ انصاف ہو گيا تھا؟ اور یہ بات کیسے یقینی بنائی جاسکتی ہے کہ Highway Fredos کے قریب Vasu کی کھدائی سے ٹریفکJam پیدا ہوتا ہے? میں کوئی ذرہ بھی نہیں بن سکتا کہ یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے یا کس کی پالیسی پر اسے چلایا جارہا ہے؟
 
بھائی اس سے پہلے کیا اس شہر میں اتوار کو کام کرنا بند ہو گیا تھا؟ لاکھوں کی شہزادی لاہور نے اتوار کو کام کرنے پر مکمل پابندی عائد کر دی، اور اب لوگ کچھ سے دیر سے کمرشل سرگرمیوں پر جاسوسی کر رہے ہیں کہ وہ کیوں؟

جب کہ شادی ہالوں میں بھی پابندی عائد کی گئی، لاکھوں کی شہزادی کو یہ بات نہیں آئی کہ لوگ اپنی شادیوں میں کچھ اور بھی کھیل رہے تھے۔

سورج دیوولے اور ٹرانسفر میترو پر یہ پابندی نہیں لگا دی گئی، تو کیوں؟ وہ لوگ جو ماحولیاتی کمیشن کے ممبرز ہیں انہیں لاکھوں کی شہزادی کی سماعت میں بات چیت کرنا پڑی اور نتیجہ یہ نکلا کہ Highway Fredos کے قریب Vasu نے کھدائی کا کام جاری رکھا ہو، تو اب ٹریفکJam ہو رہا ہے اور لوگ دھیڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
 
😕 یہ بات بہت دکھ دیتی ہے کہ اتوار کو شہر میں پورے ڈیزائن کا بدلाव آیا، یہی جیسا ہوا تو لوگ اپنے گھروں کی سافٹ وئیرسٹک نہیں بنانے دیتے؟ لاکھوں کے شہزادہ کو 10 بجے رات کو شادی ہالوں میں بھی پابندی عائد کرنا، یہ ایک بڑا ناکام جاسوسی ہے!

پاکستان میں آلودگی کا مسئلہ سست لگتا ہے اور اب اس پر فوج کی مدد بھی کی گئی ہے، یہ تو ماحولیاتی کمیشن سے تین چار بات کرنا پڑ رہا ہے! Highway Fredos کے قریب Vasu کو ایسا کھدائی کرنے دیتا ہے جو شہر کو ٹریفک Jam میں ڈالتا ہے، اور اس پر فوج کی مدد بھی کی جاسکتी ہے؟

جسٹس شاہد کریم جی نے سیکولٹری ایکشنز پر پابندی عائد کرنے کے بعد ایک لامبی رات گزارنی ہوگی، تو یہی سے ماحولیاتی کام کے لیے اسکالر شپ یا فنانس کی میگھتی بھی پھل سکتا ہے!
 
اس حکم سے ابھی شہر میں ایک اور اچھا منظر نہیں آ رہا، یہ پابندی ان لوگوں پر لگائے جائیں گے جو چار دھام کے ساتھ رات کو شاپنگ کر رہے ہیں۔ تو یہ کس فائدے سے لی گئی؟ اس حکم نے پابندی نالے کو لینے سے بھی شامل کیا ہے، جس کا مطلب یہ ہوگا کہ لوگ اپنے ڈھانے کو بھی چھپاتے رہیں گے۔ اور پابندی شادی ہالوں میں لگائے جائیں گی، تو یہ کیا ایک فلم ہوگی؟
 
بilkul yaar woh pabandi lagam laahore mein uttar ko bas ek achha saal ho sakta hai, jese ki hum college ke exams ke pehle din badalne par sochta hain, tabhi sirf uttar kaafi zaroori hota hai. agar koi aik market ya shadi hall 10 bje rata ko band kar de, toh traffic aur pollution bhi kam ho jayega. maine dekha tha highway Fredos ke peechhe vasu par ek bade se pani ki leakh jo traffic kaafi bada problem banaya. bas yehi hai laahore mein uttar ko band karke hum apne city ko saaf aur swachchh bana sakte hain 🌟
 
🤔 لاہور میں اتوار کو کمرشل سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے کی بات سمجھ میں نہ آ رہی، یہ تو اچھا ہے اور بدلے سے جب لوگ شاندار سافٹ ویئر اور بھروپکٹ ماحولیاتی پالیسیوں کے لئے کام کرتے ہیں تو اس سے شہر میں آلودگی کم ہوتی ہے، لیکن یہ بھی سوچنا چاہئے کہ اس طرح کے پابندیاں ہمیشہ نہیں رہتیں اور اسی لئے ہو تو آؤ، جسٹس شاہد کریم کو بھی یہ بات سوچنی چاہئی وہ کیوں نہیں رکھا تھا اس سافٹ ویئر کو جو پہلے سے ہی فوجسے سونپ دیا جاتا ہے، کیا اب تو وہ اور فوج نہیں چاہتے؟ 🤷‍♂️
 
اس بات سے محبت ہے کہ اتوار کو کمرشل سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد کرنے کی یہ راز ناکافی نہیں۔ لاکھوں لوگوں کو کام یا شاپنگ کے لیے جگہ ملا نہیں ہے، اور یہ سمجھنا چاہئے کہ اتوار کو ریلیکس کرنے کا عرصہ بھی ہوتا ہے۔ میرے خیال میں جب 10 بجے رات کو شادی ہالوں میں بھی پابندی لگی، تو یہ شہر کے لوگوں کے لیے ایک نئی hope بن گیا ہو گا اور وہ اتوار کو ایک ٹیچنگ اسٹاپ بنائیں گی۔ لیکن اس سے پہلے، میں اس بات پر توجہ دیتا ہوں کہ یہ پرواز پر ہمیں ہمیشہ کی طرح ایک نئی راہ تلاش کرنا ہوگی اور شہر کے لوگوں کو اتوار کو ایک دوسری جانب سے دیکھنا ہوگا۔
 
ایسا ہی رہتا ہے لاہور میں یہ نہیں تھا کہ پابندیوں سے ماحولیات پر اثر پڑے گا، اچھی طرح ایسا ہی بھی ہوا جیسا کہ پھر تو لوگ یہ کہتے تھے کہ یہ پابندیوں کے باوجود شہر میں سافٹ وائبر رہے گا، اب ڈی ٹک نہیں دیکھ سکیں گے۔

اس طرح لوگ جو یہ کہتے تھے کہ پابندیوں سے شہر کی زندگی متاثر ہوئی ہے وہ اب اسکے لئے اپنی بات سچ پاتی ہیں۔ لاکھوں کے شہزادہ نے بھی یہی بات کی ہے جو ان لوگوں کو یہ سمجھانے کا ایک اور طریقہ ہے، جس سے لوگ اپنی زندگیوں میں ماحولیاتی اقدامات پر توجہ دیں گے۔
 
لاہور میں اتوار کو کمرشل سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد کرنے کا حکم جاری ہوا اور مجھے یہ بات بہت interessant لگ رہی ہے کہ کیا یہ سچمہ نہیں تھا؟ کمرشل سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنا اور شہر کی سائینسی ترقی کو priorit karna، وہ ایک بھلایا Idea ہے۔ اس طرح سے لوگوں کی آلودگی دلاتی والی چیٹس کے لئے فوج کے لئے مدد ملنے میں اچھا کام ہو گا۔ لیکن، 10 بجے رات کو شادی ہالوں میں بھی پابندی لگائی جائے گی؟ یہ بات مجھے थوڈی confuse کر دیتی ہے کہ فوج اور ماحولیاتی کمیشن کی ناقص coordination کیسے ممکن ہوسکتی ہے؟
 
واپس
Top