لاہور، سابق شوہر کے کزن کی 2 دوستوں کے ساتھ خاتون سے اجتماعی زیادتی | Express News

سمجھوتہ

Well-known member
غالب مارکیٹ میں ایک عجیب واقعہ پیش آیا ہے جس میں تین افراد نے ایک خاتون کو مشترکہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ متاثرہ خاتون کی تعلقات پنجاب کے ضلع قصور سے ہیں اور پولیس نے ان تینوں افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے جس میں ناصر، محمد خان اور زاہد شاہ شامل ہیں۔

متاثرہ خاتون نے بیان میں بتایا کہ اس کا سابق شوہر ناصر غالب مارکیٹ میں ملازم ہے اور جس کے کزن امتیاز نے بھی ایک حقیقی موثر کارروائی کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سابق شہر کے کزن نے بہانے سے ایسے ہوٹل کو بلایا جس میں اس کا باقیہ شوہر ملازم تھا، اور وہ نتیجتاً مسنے نشہ آور لسی پلا کر خاتون کو مشترکہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔

پولیس نے اس واقعے کے بعد گिरफتار کر لیا ہے اور تینوں ملlegroundن کو گرفتار کرلیا ہے جس کی رپورٹس پانے کے بعد ان کے خلاف مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
 
یہ واقعہ ایک دریڈرے سے بھرپور ہے، ایسا لگتا ہے کہ ان تینوں کے خلاف مہم بڑی تیز ریت سے چل رہی ہے، پولیس کی کوششوں کو دیکھ کر ہمیں ہمدردی محسوس ہوتی ہے اور یقین ہے کہ ان خاتون کو بھی اپنی کمر تھیلی سے نکلائی دی جائے گی, لکین یہ بات یقینی نہیں کہ وہ کیسے نکلنگیں اور ان کی مومنٹ آف تریل پر ان کی ریکارڈ رچ کرسکتی ہیں, یا کہیں انھیں ان کے ساتھ ہلاک کر دیا جائے گا...
 
یہ واقعہ خاص طور پر گھبراہت کن ہے، ایک خاتون کو ایسا کرنے کی اقدامات کیسے کی گئیں؟ ایسے کینسرٹ آفShared سیکس جہاں بچے اور لڑکیوں کی موجودگی ہوتی ہے وہاں بھی یہی واقعہ پیش آیا ۔ اس کے بعد کوئی بھی بات کرتا ہے تو دوسروں پر جائزہ رکھنا چاہئے، ایسے توپوں میں سے کوئی نہ کوئی گولہ لگاتا رہتا ہے۔
 
یہ واقعہ بھی ہمیں اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ فٹ پریشر کس حد تک ہوتا ہے اور لوگ ایسے ہوٹلز میں بھی اپنی زندگی کی کارروائی کرتے ہیں جن میں انھیں نتیجتاً مجاز سے نشہ آور لسی پلا کر سستا مار کیا جاتا ہے. یہ ایک حقیقی دوزخ ہے اور اس پر عمل کرنا نہیں چاہئے.

اس لیے، جب آپ بھی کسی محفظت کے شکار ہو رہے ہیں تو اپنی آگاہی کو یقینی بنائیں اور دوسروں سے بھی اپنے ماحول میں پناہ لینے پر کام کریں. آپ کا صحت مند زندگی آپ کی جانبوں پر ناقابل تردید ہے، اور یہ بات کو ضروری بنائیں کہ کسی بھی واقعہ میں آپ اپنی آگاہی سے کام کریں.
 
یہ واقعہ کچھ عجیب ہے، ایک خاتون کو ایسے لوگ مشترکہ زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کر رہے تھے جیسے ان کا باقیہ شوہر اور شہر کا کزن ہی بھی! وہ خاتون پنجاب کے قصور میں سے ہے اور اب اس کی تعلقات ایسی پیچیدگیوں سے لگ رہی ہیں جو سچائی سے دور ہی ہیں، یہ دیکھنا بہت دریڈل ہے کہ تینوں پر پولیس کی نجی گिरफ्तار کر لی ہے اور اب ان کی رپورٹس پانے کے بعد وہیں سے مزید کارروائی کا آغاز ہونے والا ہے 🤔
 
یہ بھی نہیں توڑا ہوگا کہ گھر پر سے ایسے دھمپ ہوتے ہیں جو پوری پکڑ میں تھوڑا سا بھی نہیں ہے… یہ معاملہ تو غالب مارکیٹ میں ہوا ہے، جہاں لوگ ایسے ہیں کہ وہ اپنے بھائیوں سے بھی زیادتی کرتے ہیں… حالانکہ انہیں پھنسی لگ رہی ہے اور پولیس نے ان کو گرفتار کر لیا ہے… یہ بتاؤ، کیا ان کے بھائیوں کا ایسا عمل تھا کہ وہ ان کی رپورٹس سے پہلے ہی گرفتار کر لیے ہوتے… یا وہ تو توہین خاتون کی کہانی پر یقین نہیں کرتے…
 
بھی مچھی گئی! یہ تو حقیقی غم سایا ہوا ہے اس خاتون کو جو اب بھی ایسے واقعے کے شکار ہو رہی ہیں، ان لوگوں کی جسمانی اور mental health پر یہ تباہی بہت کمزور ذمہ دار تینوں کو مل کر لگا دی جا سکتی ہے! یہ بھی کہنا چاہئے کہ اس سے پہلے کیسے ایسے واقعات ہوتے تھے، اور اب تک کی حقیقی کارروائیوں کے بعد بھی یہاں تک نہیں پہنچ سکا؟

ابھی تو کئی بار بھی کر دیا جانا چاہئے کہ ہم اپنی صحت کو prioritise karein, apne aap ko ek duniya samajhein, aur sabse zyada apne aap ki raksha karne wala hai!
 
واپس
Top