لوور میوزیم میں صدی کی سب سے بڑی چوری کرنے والے مبینہ چور گرفتار

گھمکڑ

Active member
پولیس نے لوور میوزیم کی چوری کا معاملہ حل کرنے کے لیے بڑی پیشرفت کی ہے، جس میں دو مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جو اس وقت فرار ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔

تین سال سے ایک کے علاوہ دونوں افراد تیس برس کی عمر میں ہیں اور ان کی شادیاں اسی علاقے کے لوگوں سے ہوئی ہیں جہاں یہ علاقہ فرانس کے اس حصے میں واقع ہے جو دنیا کی کمزور ترین علاقوں میں سے ایک ہے۔

یہ دو افراد پہلے سے پولیس سے جانی جاتے تھے اور ان میں ایک شارل دے گال جو ایئرپورٹ سے الجزائر کے لیے پرواز کر رہا تھا، اسے گرفتار کر لیا گیا۔

یہ واقعہ لوور میوزیم کی چوری کو حل کرنے کے بعد فرانس کے ہلچل مچانے والے واقعات کا ایک اہم حصہ تھا جس میں دنیا بھر سے لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ یہ واقعہ آٹھ قیمتی زیورات کی چوری سے منسوب تھا جو لوور میوزیم کے سامنے 19 اکتوبر کو قرار دی گئی تھیں جس میں ملکہ میری امالی اور ملکہ ہورٹنس کے زیورات بھی شامل تھے جو انیسویں صدی کے اوائل سے تعلق رکھتے ہیں۔

شہنشاہ نپولین سوم کی اہلیہ ایمپریس یوجینی کے تاج میوزیم کے باہر ہی سونے، زمرد اور ہیرے سے بننے والا تھا جسے چوری کر لیا گیا تھا۔

ابھی تک یہ معاملہ حل نہیں ہوا تھا اور پولیس کو کوئی تفصیلات ظاہر کرنے کا موقف نہیں لینا چاہیے۔

ایسے ہی لوور میوزیم کی چوری نے فرانس اور دنیا بھر کو ایک نیا رول پڑایا ہے جس سے یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ معاملہ اس وقت تک حل نہیں ہوگا जब تک اس میں کوئی واضح تفصیل نہیں ظاہر نہیں کی جائیں گی۔
 
یے تو یہ چوری کیسے ہوسکتی ہے؟ پورے ٹیمپٹل مین ہونے کا فائدہ اٹھانے کی قوت سے بھری ہوئی دھمپ کو لاتے ہوئے ایسے لوگ چوری کرنے میں بھی کامیاب ہو سکتے ہیں؟
 
اس معاملے پر غور کر رہا ہوں اور مجھے اس بات کا ایک احساس ہے کہ یہ لوور میوزیم کی چوری کے ساتھ ساتھ فرانس کے لئے ایک ایسا موقع بن گیا ہے جس پر ان کا سماجی ماحول اور ان کی پالیسیوں پر بھی کچھ روشنی پڑی ہوگی۔

مگر یہ بات واضح ہے کہ اس معاملے سےFrance کے لئے کوئی فائدہ نہیں اٹھایا گیا بلکہ کھل کر۔ لوور میوزیم کی چوری سے بھارت اور پاکستان سمیت دیگر ممالک میں ان پر متاثر ہونے والے لوگ لاکھوں تھے، لیکن انہیں کوئی نتیجہ نہیں ملے گی۔

اس معاملے کا یہ معیار کیا جا سکتا ہے کہ یہ اس وقت تک حل نہیں ہوگا جب تک اس میں کوئی واضح تفصیل ظاہر نہیں کی جائیں گی، لیکن اس بات پر غور کرنا چاہیے کہ ایسے معاملات میں کوئی بھی معاملہ حل ہونے کے لئے کوئی ایسا معیار بنایا جا سکتا ہے جس پر انہیں اپنے کام کا اندازہ لگ سکے۔
 
لوور میوزیم کی چوری ایک ایسا واقعہ ہے جو پوری دنیا پر گھم سکا ہے اور اب تک اس کا حل نہیں لگایا جا سکا، یہ دیکھنا مشکل ہے کہ دو افراد جس کی عمر صرف 33 سال ہو سکتی ہے، جو اس وقت فرار ہونے کی کوشش کر رہے ہیں وہ ایسی دوستی کا حامل ہو سکیں جو پورے دنیا کو دھیما کر دیں گے।
 
یہ واقعہ تو اس وقت تک یہ واضح نہیں ہوگا کہ اس میں کتنے افراد اور ان کے پیچیدہ جذبات شامل تھے، ایک شادی اور دو بچوں کی زندگی جس میں ایک شخص کو یقین نہیں ہوا اور دوسرے کو اپنی پریشانیوں کا سامنا کرنا पडا تو یہ واضح ہوگا کہ ان تمام لوگوں کی زندگی اس میں کتنے شعبے سے ملتی ہیں؟
 
اس معاملے کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ دو افراد اس وقت فرار ہونے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس کے باوجود ان کو ناقابل اعتماد قرار دیا گیا ہے۔ ایسا کیسہ ممکن ہو سکتا ہے؟ یہ بات بھی واضح نہیں ہے کہ ان دو افراد کو لوور میوزیم کی چوری میں کیسے شامل ہوئے اور ان کی فوری پائیدار جگہ کون سے ہے؟ پولیس کو اس معاملے میں کچھ واضح تفصیلات پیش کرنی چاہئیں تاکہ یہ کہا جا سکے کہ ان دو افراد کو دوسرے لوگوں سے الگ ہونے کی صلاحیت کیسے دی گئی اور ان کی شادیاں کس وجہ سے اس علاقے میں واقع ہوئیں؟
 
یہ واقعہ لوور میوزیم کی چوری کے بعد یہاں تک پہنچ گیا ہے کہ دو تیس برس کی افراد نے اس معاملے کو حل کرنے کے لیے جو کھڑے ہیں وہ اب بھی اچانک ماحول میں آنے سے پھنس رہے ہیں، اس وقت ان کی شادیاں اسی علاقے سے ہوئی ہیں جس کے لوگ کمزور ترین علاقوں میں سے ایک ہیں۔ یہ دو افراد پہلے بھی پولیس سے مشتبہ کے طور پر جانے جاتے تھے، ایک شخص شارل دے گال اور دوسرے کو نہیں معلوم ہے لیکن ان میں ایک اور کچھ ہے جو پتا چلا ہوگا جس سے یہ معاملہ حل ہوگا۔
 
ایسے لاکھ لاکھ لوور میوزیم کی چوری کے بعد اس معاملے کو حل کرنے کی بات کر رہے ہیں، لیکن یہاں تک کہ دو مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے تو بھی اس کا کہلاش نہیں آتا کہ کیوں ان لوگوں نے یہ چوری کی اور انہیں وہ لوگ کیسے مدد دیتے تھے جو انہیں چوری میں مصروف رکھتے ہیں۔

اس معاملے کو حل کرنے کی بات کرتے وقت یہ بات بھی بننی چاہیے کہ لوور میوزیم کی چوری کے بعد کیا فرانس اور دنیا کے لوگ اس سے متاثر ہوئے، پھر کیسے انہوں نے اپنے سامنے ملتے ہیں۔

لوور میوزیم کی چوری سے یہ بات بھی بننی چاہیے کہ اس معاملے کو حل کرنے کے لیے پولیس کو ہمیں کیا پेश کرنا چاہیے، اگر وہ صرف دو مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیتے ہیں تو یہ معاملہ حل نہیں ہوتا اور اس کی تاخیر کا سبب بنتا رہتا ہے۔

اس معاملے میں یہ بات بھی بننی چاہیے کہ لوور میوزیم کی چوری کیسے پانے پھرنے میں آیا، اور اس سے متعلق ہمیں کیا معلوم ہوتا ہے، یہ معاملے میں واضح تفصیلات ظاہر کرنا چاہیے تاکہ ہم اس معاملے کو دیکھ سکیں اور یہ کہن سکیں کہ اس معاملے میں ہو رہی کیا غلطی ہوئی۔
 
تمام نکل پڑے کھانے کی چوری سے بہتر یہ ہے! لوور میوزیم کی چوری میں 8 قیمتی زیورات شامل تھیں، ان میں ملکہ میری اور ملکہ ہورٹنس کے زیورات بھی شامل تھے جو انیسویں صدی سے تعلق رکھتے ہیں! یہ معاملہ ایسی ہے جس میں کوئی تفصیل نہیں ظاہر کرنے کی کوشش نہیں کرتی، پھر بھی لوگ اس پر پھیلتے ہیں!
 
عجیب بات یہ ہے کہ ان دو لڑکے ہر ہفتے ایک بار ایئرپورٹ سے پرواز کر رہے ہیں اور ابھی بھی پولیس نے انہیں وہی ہی چوری کا معاملہ لگایا جس نے فرانس کو اتنا ہلچل مچایا تھا؟ یہ تو دیکھو ایک لڑکا جسے اس وقت میں پورے ملک میں سے باپ بھائی بھاگتے ہوئے سامنے آتے ہیں اور اب انہیں چوری کا معاملہ لگایا جاتا ہے، یہ تو کوئے پہلے کے معاملوں کی طرح ہے؟

فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے اور اب گرفتار کر لیا گیا ہے، یہ تو یقیناً ان کے پاس کوئی واضح ذمہ داری نہیں لگی ہوگے یا انہیں کوئی توجہ نہیں دی گئی؟

یہ معاملہ ابھی بھی حل نہیں ہوا اور پولیس نے ایک بھی تفصیل نہیں ظاہر کی، یہ تو دیکھو وہ لوگ جو چوری کرنے کے بعد ملک میں سے باہر جا رہے ہیں، ان پر کوئی بھی توجہ نہیں دی گئی اور اب وہ مجرم بنتے چلے گئے؟
 
اس معاملے پر بات کرتے Samne, polise ne yeh safar iska ek bada kadam uthaya hai aur abhi tak unhone galat information nahi di hai. Is tarah main sochta hoon ki iske pehle se do logon ko pakadna bahut mushkil tha, lekin ab usse pata chal gaya hai aur yeh safar iski wajh se bhi aasani se ho gaya hai. Main sochta hoon ki abhi tak police ko koi vishay na dekhana chahiye, kyunki yeh darwaaza jo khul gaya tha, ab usse nazara nahi dekhna chahiye.

Lover meuseum ki cheezon ka upyog karna galat hai, aur iski wajh se hamare samaj mein bhi galat fahmi hoti hai. Main sochta hoon ki yeh ek mahatvapoorn safar hai, jissey humein pata chalta hai ki aapko kaise un logon ko pakadna hai jo aisi galtiyon ka shikar kar rahe hain.
 
اس کچھ اور نہیں، جو حال ہی میں فرانس میں ہوا تھا اسے ایک سیاست سے politics ہی کر دیا جا رہا ہے۔ یہ معاملہ کسی بھی سیاسی پارٹی کے حوالے نہیں ہونا چاہیے بلکہ فرانس کی بین الاقوامی فلاح پر اس سے تعلق رکھنے والی بات ہونی چاہیے۔ ان دو افراد کو پہچانا نہیں گی اور ان کے ساتھ منسلک ہونے والی سیڈس اور واضح تفصیلات کیسے ظاہر کی جائیں، یہ بھی Politics ہی ہو گا۔
 
لوور میوزیم کی چوری کے معاملے میں حال ہی میں دو مشتبہ افراد کو پھنسیا گیا تھا جو اس وقت فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ یہ دو لوگ چھ لاکھ سے زائد فینڈز کے ساتھ بھی ہیں، اور ان کی شادیاں اس علاقے کے لوگوں سے ہوئی ہیں جہاں لوور میوزیم واقع ہے۔

اس معاملے نے پہلے سے پالیس سے دو افراد کا نام لیا تھا اور اب ان دونوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ایک شارل دے گال جسے ایئرپورٹ سے الجزائر کے لیے پرواز میں تھا۔

یہ واقعہ لوور میوزیم کی چوری کو حل کرنے کے بعد ہوا، جس نے دنیا بھر سے لوگوں کو متاثر کیا ہے اور یہ واقعہ آٹھ قیمتی زیورات کی چوری سے منسوب تھا۔

ابھی تک اس معاملے کی مکمل تفصیلات نہیں ظاہر ہوئی ہیں، اور یوں پریشان حال لوگوں کے لیے یہ ایک قیمتی بات ہے۔
 
🤷‍♂️ ایسے واقعات میں جانے سے پہلے بھی یہ لوور میوزیم کے سامنے چوری کی بات ہوتی رہی ہے، لیکن اب وہ اچھی طرح پورے ہو گئے ہیں 🤦‍♂️

تین سال سے یہ معاملہ حل نہیں ہوا، اور اب تک کا مشاہدہ ان دو Personen کو گرفتار کرنے پر مہارت رکھتا ہے 😊 کیونکہ اگر وہ لوگ اس معاملے سے نکل جاتے تو پورا لالچ کا اقدامہ نہیں بھی تھا

یہ چوری ایسے لوگوں کو متاثر کر رہی ہے جو دنیا بھر سے آتے ہیں، اور اب یہ معاملہ اس وقت تک حل نہیں ہوگا जब تک وہ تفصیلات ظاہر نہیں کرتے ہیں 🤔
 
اس معاملے سے انفرادی شخصیات کے علاوہ، پولیس نے اچھا کام کیا ہے، دو مظلوم افراد کو پکڑ لیا گیا ہے جو اس وقت فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔

اس معاملے سے لوگوں کو ایک بات सچ میں آئی ہے، کلاسیکی زائرین کے مقابلے میں نوجوانوں کی اچھائی بھی کیا جائے گا؟

بلیہ! یہ معاملے کے ساتھ ایک بڑی بات تو ہے، لوور میوزیم کی چوری نے پورا فرانس اور دنیا کو شگفتہ کردیا ہے اور اس سے یہ بھی انferences کیا جا سکتا ہے کہ وہ لوگ جو چوری کر رہے تھے، ان کی زندگی میں ایک نئی تبدیلی آئی ہو گی، اور یہ بھی یقینی نہیں کہ اس معاملے سے فرانس کے لوگوں کو ایک نئا محبت کرنے کا موقع ملے گا۔
 
تھوڈا کچھ کھانے کے ساتھ معاملہ حل ہوا ہے؟ ان دو افراد کو پھر بھی چوری کی ایک واضح قیمتیں فرار ہونے کی کوشش کر رہے ہیں تو یہ معاملہ ابھی بھی حل نہیں ہوگا۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ فرانس کی پولیس کو اپنے کام پر ٹھیک قدم رکھنا ہوتا ہے۔
 
اس معاملے کے بارے میں ہمیشہ سے یہ بات چیت نہیں کر سکتی کہ لوگ ایسے واقعات پر غور کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو انھیں متاثر کرتے ہیں۔ لوور میوزیم کی چوری نے دنیا بھر سے لوگوں کو متاثر کیا ہے اور یہ معاملہ ابھی تک حل نہیں ہوا ہے۔

اس لیے پہلے یہ بات یقینی بنائی جانی چاہیے کہ لوگ اس معاملے کو بھولنے کی کوشش نہ کریں بلکہ ہمیشہ اس پر غور کرنا چاہیے تاکہ اسے حل کرنے میں مدد مل سکے۔
 
کیا یہ کہیں سے پھیلنے والا ہوا، پولیس کو اس معاملے میں تین سال تک کچھ نہ کچھ کرنا پڑتا رہا اور اب ایسا لگتا ہے کہ وہ ایک چیپک پر بھی چل نہ سکیں گے۔ معاملے کو حل کرنے کی کوشش کر رہی انہیں ابھی یہ نہیں سمجھنے میں کامیاب ہوا کہ اس میں ایک تو جاسوس اور دوسرا تو دھANDا کیسے ساتھ مل کر کام کر رہے تھے؟ یہ واضح نہیں ہوگا چلے انھیں اس کا انسفار کروائیں گے! 💡
 
واپس
Top