پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر میں حکومت سازی کے لیے فیصلہ کن نمبر حاصل کرلیا، وزیراعظم کو استعفے کے لیے دو دن کی مہلت

شاہین

Active member
پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر میں حکومت سازی کے لیے مطلوبہ اکثریت حاصل کرنے کا دعویٰ کردیا ہے اور اب اس کی کل تعداد بڑھ کر 27 ہوگئی ہے۔ اس پیشرفت کے بعد آزاد کشمیر میں نئی حکومت کی راہ ہموار ہوچکی ہے اور حتمی فیصلہ آج یا کل متوقع ہے، اگرچھ گزشتہ رات صدر مملکت آصف علی زرداری نے آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کی منظوری دی تھی۔

فریال تالپور کی جانب سے سندھ ہاؤس اسلام آباد میں ایک اہم عشائیے کا اہتمام کیا گیا جس میں پیپلز پارٹی کی پارلیمانی پارتی، مہاجرین نشستوں کے ارکان اور بیرسٹر سلطان گروپ کے نمائندے شریک ہوئے۔ اس وقت بھی دو ارکان نے اپنی حمایت کو خفیہ رکھا ہے، تاہم بڑا حصہ انہوں نے خود پیپلز پارٹی کی جانب سے ملازم تھا۔

سردار تنویر الیاس نے دعویٰ کیا ہے کہ ”27 کا گولڈن نمبر پورا ہوچکا ہے، ہمارے پاس ویڈیوز اور تصاویر بطور ثبوت موجود ہیں۔“ انہوں نے مزید کہا کہ ”فارورڈ بلاک کے تمام ارکان دراصل پیپلز پارٹی کے ہی کارکن ہیں اور نئے قائدِ ایوان کا فیصلہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کریں گے۔“
 
اب آزاد کشمیر میں حکومت سازی کا واقعہ دیکھ رہا ہے اور یہ سوچنے لگ رہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے واضع طریقے سے دعویٰ کرنا شروع کردیا ہے، اب ان کی تعداد بڑھ گئی ہے اور اس کا مطلب یہ ہوگا کہ آزاد کشمیر میں نئی حکومت کی تشکیل پر آگے बढیں گی 🤔

جیسے جو حال ہی میں سندھ ہاؤس میں ایک اہم عشائیے ہوا، اس میں بھی پیپلز پارٹی کے نمائندے شامل تھے، حالانکہ دو ارکان نے اپنی حمایت کو خفیہ رکھا ہے، یہ سچ ہوگا یا نہیں? پھر بھی جس پر یہ دعویٰ کیا گیا ہے وہ بہت حقیقی لگ رہا ہے، 27 کا گولڈن نمبر پورا کرنا ایک بڑا کامیابی کا ماحول بنایا ہے 💪
 
اس وقت میں کہتے تو یہ پیٹیو کی تیز رفتار ترقی کو دیکھ کر وہ محسوس ہوتا ہے کہ اچھی طرح سے ان پینٹن کو کچلنا نہیں بہت ایک مہنگا کام ہو گا۔ ان کی یہ تیز رفتار ترقی اس بات پر مبنی ہے کہ پیپلز پارٹی میں اب بھی ان لوگوں نہیں ہیں جو وہ چاہتے تھے، اور اگر وہ بھی واضح طور پر چھوڑ دیتے تو اس کی پوری سٹری지کی توڈی سے کچل جائگی؟
 
یے، اس بات پر توجہ دینی ہوگئی ہے کیوں کہ پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر میں حکومت سازی کے لیے اکثریت حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے اور اب اس کی تعداد بڑھ گئی ہے۔ ابھی تک یہ بات سچ ہو گی یا نہیں، میں کوئی جاننے والا نہیں ہoon… اور اس پر حکومت سازی کیسے ہونگی ،یہ بھی تو سچا ہو گا…
 
بہت اچھا کچھ ہوا! اب تک سے پیپلز پارٹی کی تعداد میں اس kadar اضافہ ہوا ہے جو کسی نے بھی پورا نہیں کیا، یہ تو واضح طور پر انکی جانب سے ایک اہم قدم ہے۔ اب یہ چیلنج بن گیا ہے کہ انکی جیسا کچھ اور لوگ اپنی بائیں پہنچ کر نہیں آئے، لیکن سندھ ہاؤس میں ایک اہم عشائیے کا اہتمام ہوا جس میں انکی پارٹی کی نمائندگی بھی تھی۔ واضح طور پر وہ لوگ جو اب تک انکی جانب سے ملازمت کر رہے ہیں، انہوں نے اپنی حمایت کو بھی ظاہر کیا ہے۔
 
عزیز سے پچھلے دن کی ایسے نشستوں میں اسٹارٹ اپ نہیں کرتا ہوا ، اب ایک بار ایک اور ہوا اور اب وہ پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر میں حکومت سازی کرنے کا دعویٰ کیا تھا مگر اب ان کا یہ دعویٰ 27 ارکان سے بڑھ کر ہوچکا ہے ، آج جیسا کہ وہ لوگ کہتے ہیں انہیں بھی سچ کہنا ہوگا کہ ان کی تعداد میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی اور یہی وہ بات ہے جو وہ لوگ کہتے ہیں ، مگر وہ ایسا نہیں کرتے ، انہوں نے اپنی تعداد میں بدلی ہوئی ہے اور اب وہ لوگ ایک نئی حکومت کی راہ پر چل رہے ہیں ، مگر یہ سب کچھ کہا جاتا ہے کہ وہ لوگ کہتے ہیں اور وہ نہیں کرتے ، اور اب ان کا یہ سیکھنا بہت مشکل ہوگیا ہے کہ انہیں سچ کہنا چاہئے یا اس پر ہمدردی دکھانے کی کوشش کریں۔
 
مگر یہ بات تو توڑ دبا دی گئی ہے کہ وہ 27 کس کی تعداد پر کامیاب رہ گئے؟ آج تک میں بھی نہیں دیکھا تھا کہ یہ سंख्यائی گینج کس کے پीछے اٹھتی ہے؟ وہ اس پر زور دیتے ہیں لے کہ اس نئے نتیجے کو حقیقی بناتا ہے یا سستے بہن بھائی کی تھیلی میں پانی لگایا جائے؟
 
اس پیشرفت کو دیکھتے ہوئے یہ سوچنا مشکل نہیں کہ آزاد کشمیر میں بھی پیپلز پارٹی کی حکومت ہو جائے گی، اسے حقیقی عزم اور دھن ہے کہ انہوں نے وہ اکثریت حاصل کرلی ہے جو پہلے سے نہیں تھی، اب یہی بھرے سے محسوس ہوتا ہے کہ ان کی جانب سے کوئی یقین اور اعتماد ہو رہا ہے۔
 
بھی۔ 27 ہونے کے بعد اب ان لوگوں کو چلنا بہت مشکل ہوگا جو سچائی کی پکڑ میں تھے اور اپنی جگہ لینے کے لیے جدوجہد کر رہے تھے۔ یہ تو بہت ہی دل کو ٹھوس بات ہے، اب کہیں نہ کیئے جائیں۔
 
واپس
Top