ایپل نے اپنے ڈیزائن اور انوائرنگ سے دلچسپی لینے کے بجائے، ایک نیا اور متعارف کرائیے جانے والے مودیل کی پیداوار میں کمی کا فیصلہ کیا ہے، اس کا سبب لوگوں سے کم ڈیمانڈ ہے۔
ایک منظم اور منظم انوائرنگ سے بھرپور نیوز رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ ایپل کا نئا مودیل، آئی فون ایئر، جو اکتوبر 2025 میں لانچ ہوا تھا، اس وقت تک بہت کم ڈیمانڈ پر پڑھیا گیا ہے جس کی وجہ سے یہ مودیل آج کل ایپل کے دیگر مودیلز، جن میں آئی فون 17 اور آئی فون 17 پرو شامل ہیں، کی تुलनہ میں کم پیداوار پر ہے۔
اس بات کا تصدیق یہ بھی رپورٹ کرتا ہے کہ اگست سے نوंबर تک، ایپل نے اس مودیل کی پیداوار میں تقریباً 90 فیصد کمی کی ہے جو اکتوبر سے شروع ہوئی تھی جب یہ لانچ ہوا تھا۔
ایپل نے ایسا کیا ہو اس کا کوئی واضح سبب نہیں دیا گیا لیکن یہ بات صاف ہے کہ لوگوں سے کم ڈیمانڈ کی وجہ سے یہ مودیل ایپل کے دیگر مودیلز کے مقابلے میں آگے نہیں رہ سکا۔
ایک منظم اور منظم انوائرنگ سے بھرپور نیوز رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ ایپل کا نئا مودیل، آئی فون ایئر، جو اکتوبر 2025 میں لانچ ہوا تھا، اس وقت تک بہت کم ڈیمانڈ پر پڑھیا گیا ہے جس کی وجہ سے یہ مودیل آج کل ایپل کے دیگر مودیلز، جن میں آئی فون 17 اور آئی فون 17 پرو شامل ہیں، کی تुलनہ میں کم پیداوار پر ہے۔
اس بات کا تصدیق یہ بھی رپورٹ کرتا ہے کہ اگست سے نوंबर تک، ایپل نے اس مودیل کی پیداوار میں تقریباً 90 فیصد کمی کی ہے جو اکتوبر سے شروع ہوئی تھی جب یہ لانچ ہوا تھا۔
ایپل نے ایسا کیا ہو اس کا کوئی واضح سبب نہیں دیا گیا لیکن یہ بات صاف ہے کہ لوگوں سے کم ڈیمانڈ کی وجہ سے یہ مودیل ایپل کے دیگر مودیلز کے مقابلے میں آگے نہیں رہ سکا۔