’میں منٹو نہیں ہوں‘ تنازع کے بعد لاہور کے تعلیمی اداروں میں نئی پالیسیز نافذ

سموسہ فین

Active member
’میں منٹو نہیں ہوں‘ کے نشر سے تعلیمی اداروں میں پوری طرح تبدیلی آئی ہے۔ ایک طرف اس کے مقبولیت کا شکار ہونے پر تعلیمی اداروں نے اسے اپنے پروگرامز سے باہر رکھ دیا ہے، دوسری جانب اس کے تنازع کا مرکز بن کر اس کو اسٹیج پر لایا گیا ہے۔

’میں منٹو نہیں ہوں‘ کے مقبولیت سے تعلیمی اداروں میں ایسا فیصلہ لینے والا بھی رہنا ہے کہ اسے اپنے پروگرامز سے باہر رکھ دیا جائے، جیسا کہ نادیہ خان اور شمون عباسی سمیت کئی فنکاروں نے ڈرامے کی بولڈ کہانی اور دلچسپ مکالمے کی طرف اشارہ کیا ہے۔

اس سے پہلے یہ بات سمجھنی بھی ضروری تھی کہ کس طرح ڈرامے میں دکھائی گئے رومانوی تعلقات کا تعلیمی اداروں پر اثر پڑ سکتا ہے، اس لیے ہمایوں سعید اور سجل علی کی جوڑی پر مبنی ڈرامے میں استاد اور طالبہ کے درمیان رومانوی تعلق کو دکھایا گیا تھا، جس نے ناظرین کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا تھا۔

اس بات کی جانب سے واضح ہو گئی ہے کہ یہ رومانوی تعلقات اس طرح کی تحریریں یا عکاسی پر مبنی نہیں ہیں، بلکہ ایسے موضوعات کو سماجی حقیقت کی طرف اشارہ کرتے ہیں جو تنقید کا نشانہ بنائے جاتے ہیں۔

دوسری جانب یہ بات بھی پتہ چل گئی ہے کہ اس ڈرامے کی کامیابی یا اس کی سمت میں کس نوعیت کی تبدیلی آتی ہے، آیا یہ تنازع اس کی مقبولیت کو متاثر کرے گا یا اسے مزید شہرت دلائے گا، اور یہ فیصلہ لینے کے بعد تعلیمی اداروں نے ڈرامے کی شوٹنگ پر پابندی لگادی ہے۔

یہ بات بھی واضح ہو گئی ہے کہ اس فیصلے سے تعلیمی اداروں کو ایک اچھا فائدہ حاصل ہوسکتا ہے، اسے کہا جاسکتا ہے کہ یہ تنازع تعلیمی ماحول کی تقدس کو برقرار رکھنے میں مدد کر سکتا ہے اور غیر ضروری تنازعات سے بچا جا سکتا ہے، اس لیے کہ یہ تنازع تعلیمی اداروں کو ایک اچھی پالیسی کے تحت آنا چاہتا ہے جس میں تعلیمی ماحول کی تقدس کو یقینی بنایا جائے۔
 
یہ واضح ہو گیا ہے کہ ’میں منٹو نہیں ہوں‘ کا مقبولیت اس کی ایسی تحریریں یا عکاسی پر مبنی نہیں ہے جو لوگ دیکھتے ہیں وہ اس کے بعد بہت زیادہ شہرت پائی، اور اس میں ہی یہ بات سچ رہی ہے کہ تنازعوں کی سب سے بڑی وجہ اس کے منفی ماحول کو سمجھنا چاہئے اور اس کی ایسی تحریریں یا عکاسی پر مبنی ہونا چاہئے جو لوگ دیکھتے ہیں وہ اس کے بعد بہت زیادہ شہرت پائی۔
 
اس خبر سے انساف کرنے والی بات یہ ہے کہ پریشان خواتین بھی سچائی چاہتی ہیں۔ اس ڈرامے نے دکھایا ہے کہ رومانوی تعلقات سے تعلیمی اداروں میں ایسے مواقع پیدا ہوتے ہیں جہاں طالبین و شہریاں اپنے خیالات کو دکھانے کے لئے منٹ نہیں بچ سکتے۔
 
اس ڈرامے میں کیا ہوا؟ اس کے باوجود اسے ایک سیکشن میں رکھ دیا گیا، مگر یہ کبھی بھی دیکھنے لگتا تھا کہ اسے جس کے بارے میں بات کی جا رہی ہے وہ سچ چلا کر دکھائی نہیں دیتا۔ یہ لوگ ڈرامے میں منٹو کی ایسی پریشانی کو دکھایا جیسے اس کو کبھی بھی اس سے نہیں نکلنا پڑا، لیکن اس پر یہاں تک بات کرنے کی ضرورت نہیں کی جاسکتی ہے۔

🤷‍♂️
 
اس ڈرامے کی وجہ سے بھی تعلیمی اداروں میں ایک تبدیلی آئی ہے، ایک ایسی تبدیلی جو اس کے مقبولیت سے پہلے نہیں تھی، اب یہ تبدیلی دیکھ رہی ہے کہ کس طرح لاکھوں لوگ اس ڈرامے کو دیکھنے کے لیے بھرے ہوئے ٹی وی کے اسٹیج پر آ رہے ہیں۔
 
یہ بات تو واضح ہو گئی ہے کہ اس ڈرامے کی مقبولیت سے تعلیمی اداروں میں ایسا فیصلہ لینے والا بھی رہنا ہے کہ اسے اپنے پروگرامز سے باہر رکھ دیا جائے، لیکن یہ بات بھی پتہ چل گئی ہے کہ یہ فیصلہ تعلیمی ماحول کی تقدس کو برقرار رکھنے میں مدد کر سکتا ہے، اور اس سے غیر ضروری تنازعات سے بچا جا سکتا ہے۔
 
جی تو یہ ایک مشکل سٹیشن پر لگا دیا گیا ہے، اس کے مقبولیت کے کھلے رخ نے تعلیمی اداروں کو ایسا محسوس کرایا ہے جیسے یہ ان کے پروگرامز سے باہر ہی چلا گیا ہے، لیکن اس تنازع میں بھی کچھ چیزوں کو سمجھنا ہی بڑھتا ہے اور یہ بات ضروری ہے کہ اسے دیکھنے والے لڑائی کا شکار نہ ہوں، پھر یہ سوال بھی آتا ہے کہ یہ تنازع ان سے کس طرح ملتا ہے اور اسے کیسے ختم کیا جائے؟
 
جن لوگ اس ڈرامے کی مدد سے لڑ رہے ہیں، ان کے لئے ایک اچھا فائدہ ہوگا، وہ اپنی دلچسپی کے حوالے سے اسے دیکھ کر محفوظ محسوس کریں گے، لیکن وہ لوگ جنہیں یہ ڈرامہ پسند نہیں ہیں ان کا فائدہ اسی طرح ہو سکتا ہے جیسا کہ جس نے اس کو مننے سے انکار کر دیا ہے، وہ لوگ اسی فیصلے پر ٹھیکنے سے محفوظ رہتے ہیں
 
یہ واضح طور پر دیکھنا چاہئے کہ 'میں منٹو نہیں' اس وقت مقبول ہوا ہے کیونکہ یہ تنازعوں کو جنم دیتا ہے اور لوگ اس پر دھ्यान مرکوز کرتے ہیں، لیکن اس کا مقصد حقیقی تعلیمی اداروں میں تبدیلی لانا نہیں تھا جس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ اسے اپنے پروگرامز سے باہر رکھ دیا گیا ہے، لیکن انھوں نے یہ بھی سمجھا ہے کہ اس تنازع کو منظر عام پر لانے سے تعلیمی اداروں میں ایسا فیصلہ لینا چاہئے کہ اسے پوری طرح باہر رکھ دیا جائے اور اس کی شوٹنگ پر پابندی لگا دی جائے۔

اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ یہ tanazaں تعلیمی اداروں کی تقدس کو برقرار رکھنے میں مدد کر سکیں، انھیں یہ جاننا چاہئے کہ اس تنازع کو پوری طرح سمجھ لیا جائے اور اس کا مقصد تعلیمی اداروں میں تبدیلی لانا نہیں تھا بلکہ یہ اس tanazaں کو منظر عام پر لانے سے انھیں ایسا فیصلہ لینے کی जरورت ہے کہ وہ پوری طرح اسے باہر رکھ دیں اور اس کے tanazaں کو ایک واضح پالیسی کے تحت آنے کی جگہ پر لے جائیں۔
 
اس ڈرامے نے تعلیمی اداروں کو ایک طویل عرصے سے لائی گئی حقیقت کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس میں اسے اپنے پروگرامز سے باہر رکھ دیا گیا ہے اور ایک ایسی پالیسی پر چلنا پڑا ہے جس سے اسے پوری طرح میٹ کرنا پڑے گا۔ لگتا ہے کہ اس نے تعلیمی اداروں کو ایک بڑی تبدیلی پر مجبور کردیا ہے۔

اس بات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے کہ اس ڈرامے نے کس طرح کے موضوعات کو سامنے لایا ہے، اور کس طرح یہ تنازع کو جنم دیا ہے، کیونکہ ایسے موضوعات پر مبنی ڈراموں سے پچھلے دنوں میں تعلیمی ماحول میں بھی تبدیلی آ رہی تھی۔

اس فیصلے کی جانب سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ تعلیمی اداروں کو ایک اچھا فائدہ حاصل ہوسکتا ہے، اور اس سے ان کے ماحول کی تقدس کو بھی یقینی بنایا جا سکta ہے۔
 
اس ڈرامے نے بڑی پیمانے پر تنازع پیدا کیا ہے اور اس کی وجہ سے تعلیمی اداروں نے اسے اپنے پروگرامز سے باہر رکھ دیا ہے، لیکن یہ بات پتہ چل گئی ہے کہ اس ڈرامے میں دکھائی گئے رومانوی تعلقات کو دیکھتے ہوئے نوجوانوں کی وجہ سے بھی یہ تنازع پیدا ہوا تھا اور اس کے بعد ڈرامے پر تبصرہ لینے والوں میں بھی ایسا ہی رونق آگیا۔
 
کیا ہر نئی تحریر ایک تار و کمان ہوتی ہے؟ اس نئی بھانجودہ پڑوں کی باوجود میں یہ سوچتا ہوں کہ یہ سچا پتہ لگائی گئی ہے کہ اس سے تعلیمی اداروں کے ایک نیا دور شروع ہو گیا ہے۔ واضح طور پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ انٹرنیٹ کو اپنا دھانڈا بنایا ہوا یہ تمام تبدیلیاں کیسے لانے میں آئی ہیں؟

میری رائے میں، اس نئی تحریر نے تعلیمی اداروں کو ایک نیا راستہ दکھایا ہے، جس سے ان کے پروگرامز کو بھی ایسا ہی ٹھکانہ لگایا ہے۔ لیکن یہ بات بھی واضح ہو گئی ہے کہ اس نئی تحریر سے تعلیمی اداروں کو ایک بھی اچھا فائدہ حاصل ہوسکتا ہے، جیسا کہ وہ اپنے ماحول کی تقدس کو برقرار رکھ سکتی ہیں اور غیر ضروری تنازعات سے بچ سکیں۔

تو ایرہ میں یہ بات کیوں نہیں کہ اسے ایک موسم بدر کا پتہ لگ گئی ہے؟
 
اس ڈرامے نے کیا کہنا ہوگا؟ ایک طرف اس سے تعلیمی اداروں میں تبدیلی آئی ہے، دوسری جانب ایسی تحریک بھی شروع ہوئی ہے جس کے ذریعے مقبولیت کو متاثر کرنا ہوگا اور اس سے تعلیمی ماحول کی تقدس کو یقینی بنایا جا سکے گا۔ اس کے بعد یہ بات پتہ چلتی ہے کہ تعلیمی ادارے اسے اپنے پروگرامز سے باہر رکھ دیں یا اسے مزید شہرت دلائی جائے، ایسا ہی یہ پورے معेशوں میں تبدیلی آئی ہے۔
 
اس ڈرامے کی بدولت ناقدین کے خلاف بھی ایسی صورتحال پیدا ہو گئی ہے، جو اسے مزید تنازع میں پھنسا رکھے گی، سچ ماجھ دیکھتے ہیں کہ لگتا ہے ایسا نہیں ہو گئا اور اسے یہ واضح کرنا چاہیے کہ اسے اپنی فائنڈنگ سے پھیلایا جائے، ابھی تک میں تو اسے لاکھوں روپے میں خرچ کیا گیا تھا اور اب وہ یہ بات بھی کہنے کو مائل ہیں کہ یہ ڈرامے ناقدین کے خلاف ایک پہلا قدم تھا، اس سے پہلے انہیں کیا کہا گیا تھا؟ 🤑
 
اس نئی پالیسی سے تعلیمی اداروں کو ایک بھرپور کوشش کرنی چاہیے کہ انہیں اس کی اہمیت ہمیشہ پر نظر رکھنی چاہئیے۔ وہ اس سے پہلے یہ بات سمجھنی بھی چاہئیں کہ اس نئی پالیسی کی وجہ سے انہیں ایسے طلباء کو اپنے پروگرام میں شامل کرنا ہوگا جو اس تنازع کے بارے میں جسم اور دل سے متاثر ہوں۔

اس کی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ یہ تنازع تعلیمی ماحول کو ایسی صورتحال میں لے جایگی جس سے طلباء کو اپنی اندھنات کا موقف اختیار کرنا پڑے گا۔ اس سے انہیں یہ آسانی ملے گی کہ وہ اپنے اور اپنے طلباء کے درمیان کے تعلقات کو ایک ایسے ماحول میں دیکھائیں جو ان کے لئے سچا ہوگا۔

اس لیے یہ بھی اہم ہوگا کہ تعلیمی اداروں کو اس نئی پالیسی کی بنیاد پر ایسے پروگرام تیار کرنی چاہئیں جو انہیں اپنے طلباء کے لئے ایک اچھا مواقع پیش کریں۔
 
اس دور میں شائقین ایک نیا عمل شروع کر رہے ہیں، جو کہ ناقدین اور انتقادوں سے بھرپور ہوتا ہے۔

اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ لوگ ایسی چیزوں پر توجہ مرکوز کرنے لگتے ہیں جن سے وہ متاثر ہوتے ہیں، اور ایسا کرکے ان کے تاثرات کو ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

لیکن پھر یہ سوچنا بھی ضروری ہے کہ جب تک اس عمل میں کسی بات کا انحصار نہیں کیا گیا، تو وہ زیادہ موثر ہوتا ہے، چاہے وہ مثبت یا नकارہ ہو۔
 
اس ڈرامے نے تو تنازع پیدا کر دیا ہے، اور اب دیکھتے ہیں تعلیمی ادارے اسے اپنے پروگرامز سے باہر رکھ رہے ہیں تاہم یہ بات واضح نہیں ہو گئی کہ ان میں اس کا مقبولیت کا اثر کس قدر ہے? 🤔
 
'منٹو سے بات کرنے والی یہ نہیں کہ وہ سبھی منٹو ہیں، یہ فیکلٹی کے رکاوٹ کا نمونہ ہے' 😐
 
واپس
Top