یکم نومبر کواسلام آباد میںتعطیل کا اعلان

سیاح

Active member
انقلاب اسلام آباد میں تعطیلات: یکم نومبر سے عدالتوں میں کھلا پھول

اسلام آباد بار کونسل کے انتخابات کے لیے چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کی ہدایت پر رجسٹرار آفس نے یکم نومبر کو عدالتوں میں تعطیل کا اعلان کیا ہے، جس سے وکیل اور انڈیسٹریل ٹرسٹوں کے لیے ایک اہم تبدیلی آج بھی نہیں آئی ہے۔

انقلاب کے بعد وہ لوگ جو عدالت میں گزشتہ دنوں سے محفوظ رہے ہیں ان کو اب یہاں ایک نئے منظر کا سامنا کرنا پڑے گا جہاں وکلاء اپنے حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں اور وکلا اپنی فہرست میں ان لوگوں کی فہرست میں اپنے نمائندوں کو منتخب کر رہے ہیں۔

انقلاب کے ساتھ ساتھ وکلا جیسے پولنگ آفیسرز بھی وہاں جاسوس کی حیثیت میں کام کرنے کے لیے آئے ہیں۔ انہیں لائسنس دینے کے بعد انہوں نے اپنی فہرست میں اپنا نمائندہ منتخب کیا ہے اور وہ اب وکلاء کو پوزیشنز حاصل کرنے کی تلافی کر رہے ہیں۔

انقلاب کے ساتھ ساتھ ایک نئا نظام قائم کیا گیا ہے جس میں وکلاء کو انہیں لائسنس دینے کے بعد اپنی پوزیشنز حاصل کرنے کی اجازت دی گئی ہے اور وہ اب اپنے حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں۔
 
یہ بہت problematic hai, عدالتوں میں تعطیلات کا اعلان صرف وکلوں کو پوزیشنز حاصل کرنے کی اجازت دیں گئی ہے? اور انڈیسٹریل ٹرسٹس کے لیے بھی ایسی تبدیلی نہیں آئی؟ یہ تو ایک بڑا نہیں ہوگا جس سے وکلاء کو اپنے حقوق کے لیے لڑنے کی آزادی مل سکے گے?

تھمبز! یہ نئا نظام انڈیسٹریل ٹرسٹوں کے لیے بھی اچھا ہوگا، لیکن وکلوں کو پوزیشنز حاصل کرنے کی اجازت دی گئی ہے تو انڈیسٹریل ٹرسٹس کو بھی اس کا فائدہ اٹھانے کی اجازت دی گئی ہے۔ ایک ساتھ ایسی تبدیلی نہیں آئی۔

کیوں نہیں یہ پوچھا گیا کہ وکلاء اور انڈیسٹریل ٹرسٹس دونوں کو ایک ساتھ اس کے منظر کی اجازت دی گئی ہے؟ یہ صرف ایک side ہے، وکلاء اور انڈیسٹریل ٹرسٹس دونوں کے لئے اس سے فائدہ ہوگا، لیکن وہ اس کے خلاف نہیں چیلنج کر رہے ہیں۔
 
میں یہ سوچتا ہوں کہ ان سارے تحریکات میں ایک چھپا ایمٹر بننا ہوتا ہے اور وکلاء کو اپنی فہرست میں پوزیشن پانے کی تلافی کرنا ہوتا ہے
 
😷 ایسا لگتا ہے کہ یہ انتخابات ایک نئی تاریکی کا سامنا کر رہے ہیں جہاں وکیل اپنے حقوق کی لڑائی میں دلی دھچکہ لے گئے ہیں اور انڈیسٹریل ٹرسٹس کو وہاں ایک نئے نظام کا سامنا کرنا پڑے گا جہاں وکلاء اپنی پوزیشنوں پر قائم ہونے کی تلافی کر رہے ہیں 🤐

اس انتخابات میں بھی ایک نئی چیلنج آئی ہے جہاں وکیل اور انڈیسٹریل ٹرسٹس کو ایک نئے نظام کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو یہاں تک پہنچ گیا ہے جہاں وکیل اپنی حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں اور انڈیسٹریل ٹرسٹس کو بھی ایک نئی چیلنج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے 😩
 
بھائی اگر یہاں ایک نئی نسل آئی ہے تو مینے اس کی بہت توجہ دی ہو گی کہ وہ اچھی طرح سے پالیسی میں اپنے نمائندوں کو منتخب کر رہا ہے، یہ تو ایک بڑا قدم اٹھایا جا رہا ہے۔ لگتا ہے وہ لوگ جو پورے عرصے سے عدالت میں رہتے رہے ہیں، اب ایک نئے منظر کا سامنا کرنے پر مجبور ہو گے۔
 
🤔 یہ بات تو پورا جگتا ہے کہ ایسے معاملات میں بھی یہ معاملہ انقلاب کے بعد ہو گیا ہے، جس سے وکلا اور انڈیسٹریل ٹرسٹوں کے لیے ایک تبدیلی آئی ہے۔

یہ بات یقینی ہے کہ اس طرح کی تبدیلیاں بھی پوری دنیا میں دیکھی جاتی ہیں، اور ان حالاتوں میں سے ایک وہ ہے جو انقلاب اسلام آباد میں پیش آیا ہے۔

یہ بات ضروری ہے کہ وہ لوگ جو عدالت میں محفوظ رہے ہیں وہ اب یہاں ایک نئے منظر کا سامنا کر رہے ہیں جہاں وکلاء اپنے حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں اور وکلا اپنی فہرست میں ان لوگوں کی فہرست میں اپنے نمائندوں کو منتخب کر رہے ہیں۔

اس معاملے سے کہیں زیادہ اہم بات یہ ہے کہ وکلا جیسے پولنگ آفیسرز بھی انہیں جاسوس کی حیثیت میں کام کرنے کے لیے آیا ہے، جو اس معاملے سے بھی اہم ہے۔

اس معاملے کا نتیجہ یہ ہو گا کہ وکلا اپنی فہرست میں اپنا نمائندہ منتخب کر رہے ہیں اور وہ اب وکلاء کو پوزیشن حاصل کرنے کی تلافی کر رہے ہیں۔

اس معاملے سے ان کلام کے بعد کیا ہو گا، یہ صرف وقت ہی بتائے گا۔
 
اس्लام آباد بار کونسل کے انتخابات کا منظر اب ایک نئا ہو گيا ہے اور وہ لوگ جو اس سے قبل عدالت میں محفوظ رہے ہیں اب ان کے پاس کھلے پھول ہیں۔ یہ ایک بڑا تبدیلی ہے جو وکلاء اور انڈیسٹریل ٹرسٹوں کو اپنے حقوق کے لیے لڑنے کی اجازت دی گئی ہے۔ حال ہی میں چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے وکیلوں اور انڈیسٹریل ٹرسٹوں کو لائسنس دینے کا حکم دیا تھا، لیکن اب اس سے پہلے ہی عدالتوں میں تعطیلات لگ گئی ہیں۔ یہاں پر وہ لوگ جسوس کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں اب اپنی فہرست میں اپنا نمائندہ منتخب کرکے اپنے حقوق کے لیے لڑتے دیکھ رہے ہیں۔ یہ ایک نئا نظام ہے جس میں وکلاء کو اپنی پوزیشنز حاصل کرنے کی اجازت دی گئی ہے اور وہ اب اپنی لڑائیوں میں زیادہ استعداد دکھا رہے ہیں۔
 
یوہ سارے نومبر میں بھرپور تنگا دکھای گئے ہیں، وہ لوگ جسے عدالت کے حوالے کیا گیا ہے اب وہاں سے نکل کر سچائیوں کو آرام دیتے ہیں...
 
عبداللہabad ka bada changaay hai 🤯, ab baaki sab kuch normal jaisa hi rahega. yeh taaza elections ke saath si, lekin main sochta hoon ki koi bhi party apne strategy ko badal degi. iska matlab hai ki woh log jo police ki side pe rahenge woh apni parties ka party nahi banein ge.

main unkaafi aakarshak maantaa karunga, abhii to time peh bhi kuch naya laaya jaayega. is tarha ki situation 2013 me hai tha, toh main sochta hoon ki koi bhi party apne strategy ko badal degi.

is tarah ka system naya hai aur yeh log iska khayal kar rahe hain. kuch logon ko lagta hai ki yeh system faayeda deega, aur kuchh logon ko lagta hai ki yeh system nuksaan degega. abhi to time peh bhi koi bhi na kya laaye, toh main sochta hoon ki koi bhi party apne strategy ko badal degi.

anyway, yeh ek naya trend hai aur humare paas time ke saath hi samay bitane wala hai 🕰️
 
میری رائے یہ ہے کہ یہ نئا نظام عدالت میں وکیلوں کی ترقی اور انہیں اپنے حقوق کے لیے لڑنے کی اجازت دیتا ہے جس سے وکلاء کو اپنی فہرست میں اپنے نمائندوں کو منتخب کرنے اور اپنے حقوق کے لیے لڑنے کی اجازت ملتی ہے۔ یہ ایک اہم تبدیلی ہے جس سے وکلاء کو اپنی صلاحیتوں کو بھرنا اور اپنے حقوق کے لیے لڑنا میں مدد ملتی ہے
 
میں تو آگہ نہیں تھا کہ انقلاب اسلام آباد میں ایسے بڑے تبدیلیوں کا آغاز ہوا ہے، ایسی تبدیلیوں سے وکلا ایک نیا منظر کھیل رہے ہیں جتنا پہلے تھا۔ میں بہت متع questioned میں ہو گیا ہوں گے کہ آئی نے یہ سب کیا ہے؟
 
اس्लام آباد میں ایسا آئندہ ہو رہا ہے جو اس وقت کی وکیلوں کو نہ صرف ان کے کام پر چیلنج دے گا بلکہ ان کے زندگی کو بھی تبدیل کر دے گا۔ آج سے عدالتوں میں تعطیلات ہونے والی ہیں تو یہ صرف وکیلوں کی نافذ ہونے والی تبدیلی ہی نہیں ہے بلکہ اس نظام میں داخل ہونے والے نئے نظام کا بھی تعلق ہے جو وکلاء کو پوزیشنز حاصل کرنے کی اجازت دے رہا ہے۔ یہ ایک اہم تبدیلی ہے جس سے وکیلوں کے حقوق پر بھی توجہ دی جا سکے گی تو کیا نتیجہ نکالنے کی کوشش کریں گے؟
 
واپس
Top