پاکستان کی سائنس و ٹکنالوجی میں پچاس سالوں کی ترقی، پاکستانی ساختہ ڈرون جیمرگن صفرا کے نئے دور میں ایک اہم قدم ہے۔ ایکسپو میں لانچ ہونے والی اس ٹیکنالوجی کو انتہائی بلندی پر اڑنے والے ڈرونز کو مفلوج کرکے زمین پر اتارنے کے جدید صلاحیت سے لیس ہے، جس سے فضا میں موجود ڈرونز کی کامیابی اور سائنسدانوں کے کام کو بھی آسان بنایا جا رہا ہے۔
پاکستان نیوی کے دفاعی اور سائنسی آلات کی نمائش میں انعقاد کرنے والے پی ایم سی میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی، جس کے دوران اس ٹیکنالوجی کو اعلان کیا گیا جو صفرا نامی ڈرون جیمر کو مفلوج کرکے زمین پر لینڈ کرنے کی صلاحیت سے لیس ہے۔
آسٹریلوی اور امریکائی کمپنیوں کے بعد یہ پہلا ہويا کہ ایک ملک نے ایسی ٹیکنالوجی تیار کی جو بھی فضا میں موجود ڈرونز کو مفلوج کرکے زمین پر اتار سکتی ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں نیشنل الیکٹرونکس کمپلیکس آف پاکستان کے سینئرڈائریکٹر ڈاکٹر آصف مغل نے اس ٹیکنالوجی کو جو صفرا نامی ڈرون جیمر سے مفلوج کیا جاسکتا ہے اس کی کہانی پڑھائی، ان کا کہنا تھا کہ یہ جیمرگن بھی اپنی طرح ایک کمان کی तरह اٹھتا ہے جو فضاؤں میں موجود ریڈیو لہریں بنانے سے بعد فائر کرنے کے بعد اس کو ایک نئی شکل اختیار کرتی ہے، جس کی مدد سے یہ دھماکنے والا سیلار کی طرح کام کرتا ہے اور بالفضاؤں میں موجود ڈرونز کو مفلوج کرکے اسے زمین پر لینڈ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ڈاکٹر آصف مغل نے مزید کہا کہ یہ جیمرگن جو انفرادی طور پر ایک سسٹم میں کام کرتی ہے، اس میں دو بیٹریاں ہیں جو سسٹم میں انفرادی طور پر 40 منٹ تک فعال رہ سکتی ہیں۔
اس دائرے کی حد کو 1500 میٹر بلندی پر لگایا گیا ہے جس میں 550 میٹرز افقی اور 350 میٹرز عمودی کا دائرہ بنتا ہے، اس دائرے میں یہ جیمر گن بھی آتے ہیں کیوں کہ یہ جہاں جہاں فضا میں موجود ڈرونز اڑتے ہیں ان کو اس جیمرگن سے مفلوج کرکے اسے زمین پر لینڈ کر دیا جا رہا ہے۔
پاکستان نیوی کے دفاعی اور سائنسی آلات کی نمائش میں انعقاد کرنے والے پی ایم سی میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی، جس کے دوران اس ٹیکنالوجی کو اعلان کیا گیا جو صفرا نامی ڈرون جیمر کو مفلوج کرکے زمین پر لینڈ کرنے کی صلاحیت سے لیس ہے۔
آسٹریلوی اور امریکائی کمپنیوں کے بعد یہ پہلا ہويا کہ ایک ملک نے ایسی ٹیکنالوجی تیار کی جو بھی فضا میں موجود ڈرونز کو مفلوج کرکے زمین پر اتار سکتی ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں نیشنل الیکٹرونکس کمپلیکس آف پاکستان کے سینئرڈائریکٹر ڈاکٹر آصف مغل نے اس ٹیکنالوجی کو جو صفرا نامی ڈرون جیمر سے مفلوج کیا جاسکتا ہے اس کی کہانی پڑھائی، ان کا کہنا تھا کہ یہ جیمرگن بھی اپنی طرح ایک کمان کی तरह اٹھتا ہے جو فضاؤں میں موجود ریڈیو لہریں بنانے سے بعد فائر کرنے کے بعد اس کو ایک نئی شکل اختیار کرتی ہے، جس کی مدد سے یہ دھماکنے والا سیلار کی طرح کام کرتا ہے اور بالفضاؤں میں موجود ڈرونز کو مفلوج کرکے اسے زمین پر لینڈ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ڈاکٹر آصف مغل نے مزید کہا کہ یہ جیمرگن جو انفرادی طور پر ایک سسٹم میں کام کرتی ہے، اس میں دو بیٹریاں ہیں جو سسٹم میں انفرادی طور پر 40 منٹ تک فعال رہ سکتی ہیں۔
اس دائرے کی حد کو 1500 میٹر بلندی پر لگایا گیا ہے جس میں 550 میٹرز افقی اور 350 میٹرز عمودی کا دائرہ بنتا ہے، اس دائرے میں یہ جیمر گن بھی آتے ہیں کیوں کہ یہ جہاں جہاں فضا میں موجود ڈرونز اڑتے ہیں ان کو اس جیمرگن سے مفلوج کرکے اسے زمین پر لینڈ کر دیا جا رہا ہے۔