ملک و بیرونِ ملک مقیم بہاریوں کو ای ووٹنگ - Latest News | Breaking Ne

رنگینخیال

Active member
بہار سے باہر مقیم لاکھوں لوگوں کو ووٹ کرنے کی انفرادی آزادی، اور یہاں تک کہ 11 نومبر 2025 کو ایسے بہاریوں کے لیے جو اپنی آبائی ریاست میں رہتے ہیں، انہیں ووٹر لائسنس حاصل کرنا پڑتا ہے۔ یہ ایک نئا درجہِ سہولت ہے جس سے وہ اپنے آبائی علاقوں میں ووٹر لائسنس حاصل کرنا بھی اور پہلے کا ایک سے ایک ووٹ کھیل سکتے ہیں۔

اس ٹیکنالوجی کو 2019 میں انڈیا کے لئے تجربہ کار کیا گیا تھا، اور اس نے بہار ریاست میں اچھے نتائج دیے۔ اس لیے آئندہ اسمبلی انتخابات میں اس کو وسیع پیمانے پر نافذ کرنا چاہیے، تاکہ تمام اہل ووٹر، جہاں بھی ہوں، ووٹنگ کے عمل میں حصہ لے سکائیں۔

بہار واسی آرگنائزیشن نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ ای ووٹنگ نظام کو اپنے دائرہ اختیار میں شامل کیا جائے، تاکہ بھرپور جمہوری شرکت ہو سکے اور عوام کی حقیقی رائے انتخابی نتائج میں جھلک سکے۔

بہار واسی آرگنائزیشن نے تمام سیاسی جماعتوں سے بھی اپیل کیا ہے کہ وہ عوامی مفاد کی حمایت کریں اور ای ووٹنگ سہولت کو ان کے لیے ملک اور بیرونِ ملک مقیم بہاریوں کے شریک ہونے میں مدد فراہم کریں۔
 
اس نئے ووٹر لائسنس سسٹم کو بھلے تو اپنے آپ کو یقینی بنانے کے لیے محفوظ اور ایسے بھی سمجھا جا سکتا ہے جس سے لوگ اپنی ووٹ کی آźمیں رہتے ہیں۔
 
جی وٹر لائسنس پانے کا ایسا انفرادی آزادی کھیل نہیں، یہ ان سب لوگوں کی عزت ہے جو اپنے آبائی علاقوں سے دور ہیں اور اپنی آواز سنانے کا حق ہے۔

میں اس ٹیکنالوجی کو تو پسند کرتا ہوں جو انڈیا میں تجربہ کار ہوئی، لیکن اسے سارے لوگوں تک پہنچانا چاہیے تاکہ وہ بھی اپنا وٹ کھیل سکیں۔

اس لئے بہار واسی آرگنائزیشن کی بات صاف ہے، اس کا خیال ہے کہ ووٹر لائسنس ایک سے ایک نہیں بلکہ سب کو مل کر حاصل کرنا چاہیے۔
 
اس ووٹنگ سسٹم کو نے 2019 میں دیکھا تھا کہ یہ بہار ریاست میں اچھے نتائج دیے! اب اس کو پورے ملک میں نافذ کرنا چاہیے تاکہ تمام ہم ووٹنگ کی اجازت دے سکائیں... مگر یہ بھی تھوڑا سا Problem ہوگا کہ لوگ اس کو فیلڈ میں لگایں... 😊
 
یہ ووٹنگ سسٹم تو ایک بڑی بات ہے، ابھی تک بہار کی لوگ اپنے آبائی علاقوں سے زیادہ نہیں رہتے تو اچھا یہ سسٹم ضروری نہیں تھا؟ اب بھی لاکھوں لوگ ملک چلے گئے ہوتے ہیں، وہاں پہلے تو ووٹ کرنے کا حق نہیں تھا، اب انہیں بھی اپنا رائے دہی کا ایک سے ایک حقوق دیا جاتا ہے؟ یہ تو ووٹنگ کی آزادی کو بالکل نئی شکل دی رہی ہے، حالانکہ اس پر بھی کوئی گہری تحقیق نہیں کی گئی ہے کہ یہ سسٹم کیسے کام کرے گا؟
 
یہ ایک بڑی بات ہے! اب تک ووٹر لائسنس حاصل کرنے کی سے اچھی جگہ پر ہی رہا ہے، اور اب کہ اسے غیر ملکی بہار کیوں نہیں شامل کیا جائے گا؟ یہ ایک بڑا قدم ہے جو بہاریوں کو اپنے حقوق کو حاصل کرنے میں مدد دے گا 🤝.

اس ٹیکنالوجی سے وہ لوگ جو ابھی ووٹر لائسنس نہیں پاتے ہیں، اس میں حصہ لینے کا موقع فراہم ہوا گا جس سے جمہورییت کو مزید مضبوط بنایا جا سکتا ہے 💪.

لیکن یہ بھی ایک بات ہے کہ اسے کتنے لاکھوں کے لوگ اپنے حقوق کو حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے، اور انہیں بھی ایک سے ایک ووٹ کھیلنے کا موقع دیا جائے گا 🤔.
 
اس ای ووٹنگ نظام کی بات کرتے ہوئے، مجھے لگتا ہے کہ یہ ایک اچھی تجویز ہے لیکن پہلے اپنے ملک میں ووٹر لائسنس حاصل کرنا پڑتا ہے تو کیسے ای ووٹنگ سہولت بھرپور طور پر نافذ کی جائے؟ یہ ایک اچھی بات ہے کہ بہار میں یہ تجربہ کار رہا ہے لیکن اب پوری دuniya میں اسے نافذ کرنا چاہیے تو کیسے؟
 
🤣👥😂

[اس ای ووٹنگ سسٹم کو دیکھ کر تو انڈیا کی سیاسی جماعتوں کے لیے بہت کچن ہوا ہو گیا ہوں ڈیپریشن میں رہ کر دیکھ رہا ہوں!]

[جی لگتا ہے! اب بھی ووٹر لائسنس حاصل کرنا پڑتا ہے؟ تو یہ ایک نئا درجہ سہولت ہے جو کہ دیکھ کر بھارتیوں کو فری کیا گیا ہو ہے!]

[اس کی بات چیت کر رہی ہے تو اب یہ ایک نئی سیلिबریٹی بن گیا ہے!]

[کیا پتہ چلنا بھی ہو گا کہ کس نے اس پر تجربہ کرایا ہے؟]

[یہ تو انڈیا کی ووٹنگ سسٹم کو ایک نئے دور میں لے جاتا ہے!]

[سپشل لیکن فری ہو گیا ہے!]

[کبھی یہ بہار کے ٹاپسٹھ سے نہیں رہا تھا!
 
یہ ٹیکنالوجی تو چنچلائی ہے، اور یہ ایک بڑا قدم ہوگا جس پر ہمارے معشوق ووٹر لائسنس کے لیے رانے گئے ہیں۔ آئندہ اسمبلی انتخابات میں یہ ٹیکنالوجی وسیع پیمانے پر نافذ کی جائے تو مظلوم بہاریوں کو بھی اپنے حق رائے کا تعلق محسوس ہوا۔ لیکن پہلا سوال یہ ہوتا ہے کہ اس ٹیکنالوجی سے میرا ووٹر لائسنس مل گيا یا نہیں؟
 
یہ ٹیکنالوجی اس طرح ہر جگہ ووٹنگ کا سچا مراسل بھی کر سکتی ہے، لیکن یہ بات بھی دیکھنی پڑی اور یہ کس طرح عوام کی رائے پر متاثر ہوتی ہے؟ پتا نہیں کہ میری ماموں نے ایک بار لاکھوں ووٹز سے ابھی بھی ایک ایسا فلم دیکھی تھی جس میں اس بات پر مشتمل تھا کہ عوام کی رائے کو بھولنا ہر معاشرے کی زندگی کی چٹانی ہو سکتا ہے…
 
یہ ایک بڑا اہم قدم ہے جس پر ایسے لوگ توسیع کی آوارہ ہیں جو اپنے آبائی علاقوں میں ووٹر لائسنس حاصل کرنا مشکل کرتا تھا۔ اب یہ سہولت 11 نومبر کو ان لوگوں کے لیے بھی م مل کرے گی جن کے پاس ابھی تک اس کی ضرورت ہوا رہی ہے۔ اس سے ووٹنگ کا عمل بھرپور جمہوری شرکت پر گزارنا اور عوام کی حقیقی رائے پر جھلک آنی چاہئیے۔
 
یہ واضع ہے کیوں نہ ہوگا کہ بھارتیوں کو اپنے اپنے ملک میں رہتے ہوئے باہر ہونے والی صلاحیت کو لینا چاہئیے؟ یہ تو ایک اچھا سلوک ہوگا، تو آئندہ اسمبلی انتخابات میں بھرپور جمہوری شرکت کیا جاسکتا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ ووٹنگ سسٹم بہت اچھی تبدیلی ہوگی، ایسے تو میرا بھرپور ووٹ بن سکتا ہوگا جس میں مجھے لگے اس کے لئے اور کوئی نہ کوئی ایسی بات کہہ سکتی ہو جس پر میرا ووٹ ہو جائے۔
 
اس ای ووٹنگ نظام کی وہیڈیں نہیں تھیں، جس سے بھرپور جمہوری شرکت ہوئی! اب یہ لاکھوں بہاریوں کے لیے بھی آسان ہونے والا ہے جو اپنے آبائی علاقوں میں نہیں ہیں تو وہ ووٹر لائسنس حاصل کر سکتی ہیں اور ووٹ کھیل سکیں۔ مینے سوچا تھا کہ یہ ایک نئا تجربہ ہے، لیکن اب یہ ایک ضروری سہولت بن گئی ہے جو عوام کو اپنی رائے داری کو جسمانی بنانے میں مدد دے گی۔
 
یہ ایک بڑا قدم ہے، لاکھوں لوگوں کو ووٹ کرنے کی انفرادی آزادی دی جائے گی... لیکن یہ تو واضح ہے کہ جو گناہ بھی کیا ہوا ہے وہ نئے نظام میں نا لگتا ہے... ایسے تو یہ پکرا ہے کہ ووٹر لائسنس حاصل کرنا پڑے گا لیکن اس کو کیسے حاصل کیا جائے گا؟ اور انصاف کے لئے بھی یہ سچمڈی ہوئی سسٹم ہو گی یا نہیں...
 
یہ ایک واضح بات ہے کہ دوسرے ممالکو نے یہ سہولت ہمیشہ سے اپنے عوام کو دی ہو، اب بھی ان لوگوں کو ووٹ کرنا ایکProblem ہو رہا ہے جو اپنی آبادی میں نہیں ہوتا؟ یہ سہولت صرف پینڈو ک्षیتروں میں سے کسی کو ہمیں دی جائیگی؟ آج ای ووٹنگ نظام 11 نومبر کو بھی نہیں چل پئگا، اس پر کچھ تجربات کی گئی ہیں اور اب بھی یہ سچ نہیں کہ یہ سب کو ایک سے ایک ووٹ کرنے کا انفرادی AZADی کی چیلنج بن جائے گا? 🤔
 
یہ ایک اچھا قدم ہے. ابھی تک ووٹنگ کے ساتھ ساتھ لوگ اپنے ملک سے باہر رہ کر ووٹ بھی دیتے تھے، لیکن اب یہاں تک کہ وہ جو نہیں ہیں وہ ووٹ کرنا چاہیںगے. اس سے پوری ملک میں ایک حقیقی جمہوریت کی تشکیل ہو سکتی ہے۔
 
🤕 یہ واقفہ تو بھی نہیں، بہار سے باہر مقیم لوگ نہیں پائے گئے کتنی ووٹز ڈال سکتی ہیں، اب یہ کہیں تک کہ ان کی اچھی رائے بھی جھلک سکی۔ اور یہ جو ٹیکنالوجی نے تجربہ کار کی تھی، اب اس کو 11 نومبر کو ووٹر لائسنس حاصل کرنے کے لیے بھی کاڈھ دیا گیا ہے، بہت ہی چیلنجنگ گروپوں کے لیے یہ جواب دہ نہیں ہوگا۔
 
بےشبہ یہ ایک عجیب بات ہے کہ اب لاکھوں لوگوں کو ووٹ کرنے کی انفرادی آزادی ملگئی ہے، تو اس سے پہلے نہیں تھی... 🤔 2019 میں بھی جیسا کہ لو گے بتاینگ اور تجربات کے مطابق یہ ٹیکنالوجی بہار کی ریاست میں چلنے میں اچھی نہیں رہی، تو آج تک 11 نومبر کو اسے پھر سے اپناڑا کر کے دیکھنا ہو گا... 🤷‍♂️
 
یہ ووٹنگ سسٹم ایک بڑا قدم ہے، اور یہ بھی قابل کوشش ہے کہ ان لوگوں کو جو بیرون ملک رہتے ہیں وہ اپنے ووٹ کا حق استعمال کر سکیں
 
اس نئی ووٹنگ پلیٹ فارم کو کافی لازمی بناتے ہوئے، اس سے اس وقت کے ووٹرز میں بھرپور اضافہ ہوسکتا ہے اور اس طرح انتخابات کی حقیقی طاقت کو ظاہر ہوتا ہے۔

لیکن یہ توازن کس حد تک برقرار رہ سکتا ہے؟ کیا ایسا سستے ٹیکس لگائیں گے جو ووٹر لائسنس حاصل کرنے والوں کو ایک طرف بھگت دیں?
 
واپس
Top