ملائیشیا: تارکینِ وطن کی کشتی ڈوب گئی، سیکڑوں افراد لاپتا

یہ ایک کہواں کہواں سا واقعہ ہے، جو تارکین وطن کی جانب سے جاننے والوں کو تو غموض لگا دیتا ہے۔ اس قدر عارضی اور غیر یقینی سے ملاقات کرتے ہوئے، ان لوگوں کی چھٹکیاں اچھی طرح نہیں ہوتیں۔ ایک بھی بات یقین دہانی ہے کہ اس سے پہلے کی تارکن وطنوں کی منصوبے نہیں بنائی گئیں، ان کو کچھ قومی ایجنسی یا سماجی کارگو کی مدد سے لائسنس ملنا چاہیے۔
 
ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ ان سیکڑوں لوگوں کو لاپتہ چھوڑ دیا جائے جو اپنے اور اس کی زندگی کے بارے میں پوری توسیع سوشل میڈیا پر پیجز بھی کر رکھے تھے. ان کے مقاصد کو سمجھنا ضروری ہو گا، ایسا کہ لوگ اپنی جہتیں جانتے اور ان کی یہ کشتی ڈوبنے پر احتیاط کریں.
 
یہ ایک گہرا عذب ہے جس نے 300 لوگوں کو اس کے بعد لاپتہ چھوڑ دیا ہے۔ یہ سچنا ہے کہ سمندری سفر کی تاکت کی انتظامات بہت کم ہیں، خاص طور پر ایسی صورتوں میں جب لوگ تارکین وطن کی جانے پر تھکے ہوئے ہوتے ہیں۔ اس طرح کے واقعات کو سمجھنے کی ضرورت ہے اور ایسے معاملات میں ناواقف سمندری اتھارٹیز کو بھی تربیت دی جانی چاہئے۔
 
واپس
Top