چمن بارڈر پر افغانستان سے بلا اشتعال فائرنگ،پاکستان کا ذمے دارانہ جواب - Ummat News

کہکشاں

Well-known member
چمن بارڈر پر افغانستان سے بلا اشتعال فائرنگ،پاکستان کا ذمے دارانہ جواب:

افغانستان سے پاکستان کی سرحد پر ایک بار پھر سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے چمن بارڈر سے بلا اشتعال فائرنگ ہوئی جس پر پاکستانی فورسز نے ذمے دارانہ اور موثر جواب دیا۔

وزارت اطلاعات نے کہا ہے کہ چمن بارڈر پر افغانستان سے کچھ عناصر نے پاکستانی پوسٹوں پر بلا اشتعال فائرنگ کی، سیکیورٹی فورسز نے فوری اور مؤثر ردعمل دیتے ہوئے فائر کا ذمہ دارانہ طریقے سے جواب دیا، جس سے صورتحال پر قابو پالیا گیا اور جنگ بندی بدستور برقرار رہی ۔

وزارت اطلاعات نے کہا ہے کہ حکومت آج پاک افغان سرحد چمن پر پیش آئے واقعے پر افغان جانب سے پھیلائے گئے دعووں کو سختی سے مسترد کرتی ہے، فائرنگ کا آغاز افغانستان کی جانب سے کیا گیا، جس پر پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے فوری، ذمہ دارانہ اور پیمانہ شدہ ردعمل دیا۔

وزارت اطلاعات نے کہا ہے کہ پاکستان سرحدی نظم و ضبط اور خطے میں امن و استحکام کے لیے پُرعزم ہے، اپنی علاقائی سالمیت اور شہریوں کے تحفظ کے لیے ہر ضروری اقدام اٹھایا جائے گا۔

وزارت اطلاعات و نشریات نے مزید کہا کہ پاکستان جاری مذاکرات کے لیے پُرعزم ہے اور افغان حکام سے باہمی تعاون کی توقع رکھتا ہے۔

دوسری طرف ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا کہ ’ابھی تک امارت اسلامیہ کی فورسز نے مذاکراتی ٹیم کے احترام اور شہریوں کی ہلاکتوں کو روکنے کے لیے کوئی جواب نہیں دیا ہے‘۔

ایکس پر نے یہ بھی کہا کہ یہ واضح رہے کہ مذاکرات کے گذشتہ دور کے دوران فریقین نے جنگ بندی میں توسیع اور کسی بھی جارحانہ کارروائی کو روکنے پر اتفاق کیا تھا۔
 
بہت خوش ہو گا کہ چمن بارڈر پر ایسا واقعہ نہیں ہوا جس سے سرحد کی امن و سلامتی کا دائرہ تھیک ہو گا! پاکستانی فورسز نے ذمہ دارانہ اور موثر جواب دیا، یہ سب کو آہستہ آہستہ امن کے راستے پر چلتے ہوئے ان کی مدد کر رہی ہے। 🙏

اس بات کو بالکل مسترد کیا جائے گا کہ افغان جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کی گئی، نہ ہی یہ واقعہ امارت اسلامیہ کی فورسز نے روک لیا! اس میں کوئی دلیل نہیں ہے کہ پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے اپنی طرف سے بلا اشتعال فائرنگ کی، وہ اسی سے جواب دیا جس نے پہلی بار ایسا کردیا تھا! 💥

چھوٹے شہروں میں پوسٹ کے ذریعے جھگڑے پھیلانے والی کوئی بھی ادارہ اپنی ناواقفیت پر باہر ہو جائے گا! پاکستان سرحدی نظم و ضبط اور خطے میں امن و استحکام کے لیے پُرعزم رہے گا، اور اپنی علاقائی سالمیت اور شہریوں کے تحفظ کے لیے ہر ضروری اقدام اٹھایے گئے ہیں! 👍
 
ایکس پر کا دعویٰ ہوتا ہے کہ امارت اسلامیہ کی فورسز نے مذاکراتی ٹیم کے احترام کو ختم کر دیا اور شہریوں کی ہلاکتوں کو روکنے پر جواب نہیں دیا، تو یہ بھی واضح ہے کہ یہ پیش آئے واقعے میں شہریوں کی ہلاکت کو روکنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی، یہ سب فیکٹریاں بھی دیکھتی ہیں کہیں سے بھی یہ واضح ہو جائے کہ شہریوں کی ہلاکت کو روکنے پر کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔
 
فiringوں کے بعد ہر ایک سوشل میڈیا پر یہی بات رہتی ہے، اور نہ تو کسی نے اس واقعہ کی واضح واضح وضاحت کی ہے اور نہ ہی اس پر کسی کا جائزہ دیا ہے। سوشل میڈیا پر پھیلنے والے حقائق کو دیکھتے ہوئے میری یہ سوچ آتی ہے کہ اس صورتحال کو حل کرنے کے لیے ہم سب کی ذمہ داری ہوگی اور ہمیں ایسا آگے بھی نہیں چلتا جس سے معاشی یا political مسائل ہو سکیں۔ ہمیں یہ محسوس کرنا چاہئے کہ سرحد پر موجود ہر شخص ایک پاکستانی اور ایک افغانی ہی نہیں، اس لیے سوشل میڈیا پر یہ بات کوٹھوں ہے جبکہ حقیقت میں وہ بات کافی تھرننگ ہے۔
 
Wow 🤯 چھٹی پناہ گاہوں میں فائرنگ کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے، واضح رہے یہ کہ سرحد پر فائرنگ کی صورتحال میں سیکیورٹی فورسز نے موثر ردعمل دیا ہے اور جاری مذاکرات کو نجات میں لے کر آئے ہیں۔ interesting 🤔
 
ایسا لگتا ہے کہ سہولت کے لیے کچھ لوگ فائرنگ کی واضح رہے کیوں نہیں، یہ واقعہ اس وقت کی بات ہے جب دونوں ممالک بھی اپنی جان سے لڑ رہے ہیں اور ابھی تک کچھ لوگ مایوس نہیں ہوتے، یہ سب اس بات پر کھلنا ہوگیا کہ جنگ بندی کی صورت حال بہت استحکام محسوس کر رہی ہے اور ابھی تک فائرنگ کو روکنے کی کوئی کوشش نہیں ہوئی، یہ بات اس وقت پر بات ہوگی جو ابھی پہلی بار ہوئی ہو
 
فوجی جواب دہ ہونا ایک سادہ بات ہے۔ اگر کسی ملک نے اشتعال فائرنگ کی تو دوسرے ملک کے ساتھ جنگ پڑنی چاہیے۔ اس میں کوئیProblem نہیں۔ مگر انٹرنیٹ پر لوگ کھل کر اشتعال فائرنگ کرتے ہیں تو وہی problem بن جاتا ہے۔ اس طرح سے دوسروں کو متاثر کرنا شروع کیا جاتا ہے اور پھر ملک کے درمیان کشیدگی پیدا ہوجاتی ہے۔
 
اس صورتحال پر دیکھتے ہیں، ایسے میں افغان جانب سے یہ فائرنگ کیا گیا ہے؟ چمن بارڈر پر ہونے کی وجہ سے بھی دیکھتے ہیں، ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے انہوں نے خاص طور پر اس بارڈر کو اپنا نقطہ تھकائیا کروایا ہو۔

لیکن یہ واضح رہے کہ پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے فوری اور موثر جواب دیا، جس پر صورتحال پر قابو پالیا گیا اور جنگ بندی بدستور برقرار رہی۔ اس کی جانب سے جواب دیا گیا ہے اور یہ دیکھتے ہیں کہ انہوں نے کچھ فوری اور موثر کارروائیں لے لیں، لیکن کیا یہ سلیكٹی طور پر ہوئی؟

دوسری جانب اس بات کو بھی دیکھتے ہیں کہ افغان جانب سے اس کا دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایکس پر نے مذاکرات میں معاونت کی، لیکن یہ واضح رہے کہ یہ جھوٹا کہا گیا ہے یا صرف اس بات کو چھپایا گیا ہے کہ کس طرح انہوں نے معاونت کی؟
 
یہ واقعہ تو چمک چمک کے طرح ہوا ہو گا پھر وہیں سے بھی ہوا ہوگا اور اس طرح کی گالیاں تو ہر دن ہو جاتी ہیں… افغان جانب سے بھی یہی ہوتا رہتا ہے اور پھر پاکستان کو بھی جواب دینا پڑتا ہے، لیکن یہ دیکھنا interessant hai ki کس طرح سے ایک طرف سے فائرنگ کی جاتی ہے اور دوسری جانب سے بھی بھرپور ردعمل دیا جاتا ہے…. 🤔
 
چمن بارڈر پر بلا اشتعال فائرنگ ہونے پر یہ بات چھپنے کی نہیں دلتا کہ افغان جانب سے اس صورتحال کو پہلے سے لے کر آگے بڑھایا گیا ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ افغان حکام نے پوری مہنات میں پاکستان کی سرحد پر فائرنگ کا آغاز کیا ہے، آج بھی اس بارفائر کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم اس کے باوجود فائرنگ کا جواب جاری رہنے داta کیا گیا ہے۔
 
اس واقعے سے پہلے بھی پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر ایک سیز فائرنگ ہو چکی ہے، مگر اس واقعے میں کوئی جان کھونے یا کسی نا کوئی ہلاکت نہیں ہوئی لیکن یہاں بات ایسے ہو رہی ہے جیسے اگر وہ واقعہ تازہ پیدا ہوا ہو اور اس سے فوری ردعمل دکھایا جا رہا ہے۔

پاکستان کی جانب سے ایسے جارحانہ کارروائیوں کو روکنے کے لیے تھنڈی اور ذمہ دار ماحول میں جواب دینا آسان نہیں ہوتا جیسا کہ پوری دنیا جانتी ہے، پھر بھی پاکستان کی سرحدی نظم و ضبط اور خطے میں امن و استحکام کے لیے اس سے بھی پھر زیادہ یقین رکھا جا سکتا ہے۔
 
پاکستان کی ایک بار پھر سے ذمے دارانہ جواب دیجئے دے کیوں نہیں؟ یہ جاننا مشکل ہے کہ کون سی عناصر نے بلا اشتعال فائرنگ کی، لیکن ایک بات پوری طور پر یقینی ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے فائرنگ کو روکنے میں مؤثر جواب دیا ہے۔

ایکس پر اپنی ناکاموں کی جانب اشارے کرنے والے ایسے لوگ کہتے ہیں تھوڑے دیر قبل ہی ہی وہی افراد بلا اشتعال فائرنگ کی، اب ان پر الزام لگانا مشکل ہو جاتا ہے، اس لیے یہ سچ ہے کہ ابھی تک امارت اسلامیہ کی فورسز نے مذاکراتی ٹیم اور شہریوں کی ہلاکتوں کو روکنے کے لیے کوئی جواب نہیں دیا۔

پاکستان جاری مذاکرات میں پھنس کر رہا ہے اور ان سے باہمی تعاون کی توقع رکھتا ہے، لیکن ابھی تک یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وہ مذاکرات میں ناکام ہو گئے ہیں۔

پاکستان کی پuri tarha safai jo aayi hai wo sabko dikhayi de rahi hai ki yeh desh apni borders ko majboot bana raha hai, abhi tak pehle se kehna jata tha ki Pakistan ki border security ek problem hai, lekin ab yeh sambhavana hai k paki forces ne apni safai kar li hai.
 
اس وقت تک چچا فائرنگ کے بعد ہمیشہ سے کہتے رہے تھے کہ یہ سرحدی علاقے میں دوسری طرف کی باتوں پر ناامیدی ہے، اب یہ ہوا پائی کہ جو کچھ وہ کہتے رہے تھے وہ آئیں چلا پے، فائرنگ کی جانب سے ایسا نہ رہا جو بھلے کا رہا ہو گا، لگتا ہے ان کو یہ بات معلوم ہی نہیں تھی کہ پوسٹ پر بلا اشتعال فائرنگ کروائی جائے تو ایسا ہونے کی سہولت مل جائے۔
 
اس واقعے سے پہلے چمن بارڈر پر ہونے والی فائرنگ کی تعداد میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس سے ایکس پر کہتے ہیں کہ پچھلے سالوں میں 60 فیصد فائرنگ کی تعداد تھی، اب وہ 120 فیصد سے زیادہ ہوئی ہے!

اس واقعات پر یوم ہالی کے ڈاٹ کم میں اسٹاک مارکیٹ میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے، اور پاکستانی پاپولر سٹاک ایکسچینج کی 500 ایکونومی سیکٹر کے ٹپ کے معاملات میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے!

ابھی تک فائرنگ کا زیادہ تر حصہ افغان جانب سے آیا تھا، لیکن اب اس واقعے سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ پاکستان کی جانب سے بھی جواب دیا گیا ہے!

یوم ہالی سے متعلق ایکس پر کے اس پوسٹ میں 10 لاکھ سے زائد لوگ اپنے فیس بک پروفائل پر شائقین بن گئے تھے، اور ان میں سے 60 فیصد کے پاس پاکستانی نشانیوں والا ایک پوسٹ لگا تھا!

اس واقعات پر 10 لاکھ سے زیادہ نٹ ورکز میں اسٹار ٹرینڈنگ شروع ہو گیا تھا، اور اس کے ساتھ ہی ایکس پر کی پوسٹس میں 1 لاکھ سے زیادہ سے کم Likes ملا کر گئے تھے!
 
یہ واقعات ہیں جو ہمیشہ کے لئے یاد رہن گے، مگر یہ بات یقین نہیں کہ پوری دنیا کو ان کا سچا اور مکمل Picture مل گیا ہو۔ افغانستان سے پاکستان کی سرحد پر ہوئی یہ فائرنگ، ایک بار پھر سے ہوئی جس پر پاکستانی فورسز نے موثر اور ذمہ دار جواب دیا۔

جب اس واقعے کی گہریEvaluaation کیا جائے تو یہ بات پتہ چلتا ہے کہ افغانستان سے بلا اشتعال فائرنگ کا آغاز کیا گیا، جس پر پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے فوری اور مؤثر ردعمل دیا۔ یہ بات بھی پتہ چلتا ہے کہ پاکستان سرحدی نظم و ضبط اور خطے میں امن و استحکام کے لیے پُرعزم ہے، اپنی علاقائی سالمیت اور شہریوں کے تحفظ کے لیے ہر ضروری اقدام اٹھایا جائے گا۔
 
واپس
Top