مردان میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ،2زخمی

شارک

Well-known member
مردان میں ایک ناقابل انکار واقعہ ہوا جس نے سیرفال ہونے والے ایک شخص کا زناا کیا اور دوسرے دو زخمی بھی بن گئے ۔ یہ واقعہ تخت بھائی کے علاقے یخ کوہی میں پیش آیا جہاں فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ دوسرے دو شدید زخمی ہو گئے۔

انسانیت کی یہ سندھی بیدار ہوئی جس کا نتیجہ کتنے عہد حال کو جھٹکاوں میں پھنساتا ہے۔ فائرنگ اور زخمیوں کی یہ واقعت سے ہر لوگ دیکھنے پر کہیں چلے گئے ہیں۔ اس واقعے نے سارے شہر میں ہمیشہ سے زیادہ تیز رفتار ہو کر دھال دیا جس کا مطالعہ پولیس اور ریسکیو ٹیم نے شروع کیا ہے۔

ریسکیو ٹیم نے زخمیوں کو جلد ہی ان کی مرمت سے فرار کرایا تاکہ وہ ناقابل تجویز حالات میں نہیں پھنستے۔ لیکن یہ واقعے نے ہر شخص کے دل پر چھاپ مچائی ہے جو اب تک اس شہر کے لوگ اپنے گھروں کی سہولت میں رہ کر جانتے تھے ۔
 
یہ واقعہ تو ہمیشہ سے جاننا پڑتا تھا کہ فائرنگ اور زخمیوں کے بعد سب کو ہلاک ہونا چاہیے یا اس جگہ پر آج بھی لوگوں کی رہائش یہی نہیں ہو سکتی۔ مگر وہاں سے جو بات آ پکی ہے وہی کہ اس جگہ پر بھی لوگوں کی رہائش کو گرانے کی تیز رفتار سے نہیں ہو سکتی۔

مگر یہی بات ہے جو دل میں آ رہی ہے، آج کے وقت میں لوگ ایسے ہوتے ہیں جیسے ان کو سائنس فکٹریوں یا ایسے ڈھانچے کی ضرورت نہیں پاتی۔

لوگوں کے لئے اپنے گھروں میں رہنا اور ان کے حوالے سے سب کو پہلے ہی مرجا دے دیا گیا تو یہ تو ایک نہایت جھٹکاؤ کا واقعہ ہو گيا۔
 
اس واقعے پر تھوڑی سوشل مीडیا پر بات ہوئی ہے لیکن کوئی بھی ادارہ انٹرنیٹ پر اسے بڑا کر رہا ہے جس کی وجہ سے پوری شہریت میںFear لگ رہا ہے۔ میرے خیال میں ایسی صورتحال کو حل کسے طریقے سے کیا جا سکتا ہے؟ پھر بھی یہ بات اچھی نہیں کہ اس طرح سے ہر شخص اپنے گھروں میں ہو کر رہتے ہیں تو کیا ان کی سہولت میں کچھ تبدیل ہوگا؟ کیا کسی نے اس پر فیکٹری کو چنڈی کے پھول بنانے کا تجویز کیا ہوگا? 😳
 
یہ واقعہ تو بہت ہی خطرناک ہے، مگر یہ بات اتنی عجیب ہے کہ ایسا واقعہ اور بھی ہوا ہو سکتا ہے۔ یہ بات تو سب جانتے ہیں کہ یہ شہر اچھا نہیں ہے، مگر کیسے کیا تھا وہ کہنے کے لیے ہم کافی نہیں ہیں۔ میرا خیال ہے کہ یہ واقعہ ہر شہری کو اس بات پر توجہ دلاتا ہے کہ وہ اپنے گھروں کی سہولت میں رہ کر نہیں ہو سکتے ۔
 
عجیب ہے کہ یہ واقعہ ہونے کے باوجود لوگ اس پر غور نہیں کر رہے کہ اس میں سے کسی کو بھی اس طرح کی صورتحال میں پھنسایا گیا تھا۔ ایسا دیکھا جاتا ہے اور فائرنگ کے بعد اس شہر میں دھول ہونے کا ماحول بنتا ہے، لیکن یہ واقعہ تخت بھائی کے علاقے میں ہوا تو اس کی وجوہت کو بھی لوگ سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ شہر کی سہولتیں بہتر بنائی جانی چاہیے تاکہ ایسے واقعات نہ ہون۔
 
ایسا لگتا ہے کہ ہمیں اپنے گھروں کی سہولت کے لیے ایک نئی تینخواہ دی جائے جو صارفین کو اپنی زندگیوں میں فرار ہونے کی اجازت دے۔ یہ تو فائرنگ اور زخمیوں کا واقعہ تھا لیکن ہمیں اس پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے، ہم لوگ اپنے گھروں سے نکل کر سارے شہر میں چلے گئے ہیں جس کا matlab یہ ہوا کہ ہمیں اپنی زندگیوں کو بہتر بنانے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ایک نئی تینخواہ جس سے ہم فرار ہوسکتے ہیں۔
 
یہ واقعہ ایسا نہیں ہوا جو سمجھنا یقینی نہیں ہوتا... کچھ لوگ اس کو بے روزگاری اور بیرونی Factors کی وجہ سے ہونے والی دھمپ کے طور پر دیکھ رہے ہیں، لیکن کیا وہ اس بات کو نہیں جانتے کہ اس واقعے کی وجہ سے اب تک کیSecurity کی یہ کمزوری بھی سامنے آئی ہے...

میرے پاس ایک tip hai, اگر آپ ایسا lugar find karna chahte hain jahaan security acha nahi hai to aap Google Maps ka use kar sakte hain. Wahan ki security ki jaankaari mil jati hai.
 
یہ واقعہ ہے جس نے دیکھا کہ ہم اپنے گھروں کی安全ت پر بہت زیادہ یقین رکھتے ہیں اور اس لیے ہم فاصلے سے دیکھنا نہیں چاہتے... لेकن یہ بات کبھی نہ کبھار reality check ہوتی ہے... اب کون بتاتا کہ وہ کیسے سامنے آئے...؟
 
اس واقعے کے بعد پوری دنیا میں ایک بدولت آندھی ہوگئی ہے۔ پورے شہر پر اس سے لپٹ جائی گئی ہے اور ہمیں کبھی بھی اس طرح کی تاریکیاں نہیں دیکھنے دیں گے
 
اس واقعے نے مجھے بھی ایسا ہی لگایا ہے جیسا کہ یہ شہر ہر وقت کسی بڑے پچرا کے قریب ہی رہتا ہے۔ چل آئے تو آئے دھانٹنے کی سانس ہی نہیں لگتی جس کا ایسا ہی حالات ہوا ہے۔ مجھے یہ بھی گھبراہٹ پہچاننے والا لگ رہا ہے کہ کیا یہ شہر ابھی بھی اس مقصد پر چلتا ہے جس کے لیے اسے بنایا گیا تھا۔ دھالنے والے نے مجھے ایک بار پھر یہ یاد دلاتا ہوا دیا ہے کہ یہ سیرfalls کی دنیا میں سب سے مشکل محنت ہی سے بھی ہوتی ہے اور اس کا فائدہ وبا ہی لیتا ہے۔
 
یہ واقعت دیکھنے پر منہ لگا دیتا ہے کہ ایک شخص نے جو سیرفال ہونے والا تھا، اسے زناانے کی کوشش کر رہا تھا اور فائرنگ کے نتیجے میں دو لوگ شدید زخمی ہو گئے... یہ واقعات تو ہزاروں لوگوں کو دیکھنے پر چلے گئے جیسا کہ کہیں سے دو پہاڑیاں اتار دیں جائیں... پولیس اور ریسکیو ٹیم کی جانب سے یہ تمام کارروائیاں کیے جانے والے ہیں لیکن یہ بات تو واضح ہے کہ لوگ اب اپنے گھروں میں سہولت سے نہیں رہ سکتے اور اسے ساتھ لے کر یہ سب کچھ دیکھنا بھی مشکل ہو رہا ہے...
 
یہ واقعہ تو کچھ نئا ہے لیکن یہ بات تو واضع ہے کہ پہلے سے بھی کچھ لوگ ہمیشہ تیز رفتار چلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اب یہ واقعہ ٹرولز اور سوشل میڈیا پر اس بات کو دھماکہ دینے لگے ہیں کہ لوگ اپنی گھروں کی سہولت میں رہ کر کیسے پھنستے ہیں۔ لیکن واضع ہے کہ یہ واقعات ہی ان لوگوں کو اپنی لاپتہی کی باتوں سے بچانے میں مددگار ثابت ہیں جو اسے آئندہ بھی جھٹکاوں میں پھنساتے رہنے لگے ہیں۔
 
یہ واقعہ تو بہت ہی حیرانی کیا ہوا لیکن یہ بات تو پوری طور پر واضح ہو گئی ہے کہ ایسے واقعات ہونے پر سے ہر شہر میں کتنا آگے بڑھتا ہے، پہلے تو یہ بات نہیں تھی کہ ایسے واقعات سے شہر میں کتنا تیز۔ اب جب لوگ محفوظ رہنے کی کوشش کر رہے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں بلکہ اس کی خواہش کی بھی ہو رہی ہے، مگر یہ بات تو ایسا نہیں دیکھنا چاہئیے کہ لوگ محفوظ رہنے کی کوشش کرتے ہوئے ان کو کتنی تکلیف ہو سکتی ہے، یہ واقعات ہیں جس سے لوگوں کا من ہل کر رہا ہے
 
واپس
Top