کیمرون میں انتخابی نتائج پر احتجاج، سیکیورٹی فورسز نے 48 شہریوں کو ہلاک کردیا | Express News

چھپکلی

Well-known member
جمہوریہ کیمرون میں یہ رات سیکیورٹی فورسز نے انتخابی نتائج پر احتجاج کرنے والوں کو قتل کرکے اپنی بھرپور اہمیت کی نمائش کی ہے، جس کے نتیجے میں تقریباً 48 شہری ہلاک ہوئے ہیں اور متعدد لاٹھو اور زخمی ہوئے ہیں۔

اس وقت کیمرون کی حکومت نے اپنا ردعمل ظاہر نہیں کرایا ہے اور انہوں نے یہ بھی تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں کہ کس طرح سیکیورٹی فورسز نے احتجاج کرنے والوں کو قتل کیا گیا اور اس صورتحال میں ان شہریوں کی جان بھی چکی ہے۔

امریکا کے ری پبلکن سینیٹر اور سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین جم رش نے انہوں نے کہا کہ کیمرون کی حکومت نے اپنے سیاسی مخالفوں کو نشانہ بنایا اور اس کے نتیجے میں 48 شہریوں کو قتل کیا گیا ہے اور امریکی شہریوں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ کیمرون امریکا کا اتحادی نہیں ہے اور अमریکی شہریوں کے لیے معاشی اور سیاست خطرات کا حامل ہے اور دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔

جمہوریہ کیمرون میں اس وقت صدر پال بیا حکومت تھی جس نے اپنے دوبارہ انتخاب کے لیے ووٹنگ کے فوری بعد سے خود کو کامیاب قرار دیا تھا اور ان کے مخالف رواں برس جون میں وزارت سے مستعفی ہونے والے عیسیٰ ٹکروما بکاری کو 35.19 فیصد ووٹ ملے تھے۔
 
اس صورتحال کی پوری حقیقت کا علم نہیں کرنے والی حکومت، ان شہریوں کی جانوں کو اس قدر جانیے کیسے؟ 48 شخصیات اپنی سیاسی عقیدتوں کی وارثوں اور حقوق کے لیے لڑ رہے تھے، ان پر فائرنگ کی گئی، نتیجہ یہ نکلا کہ تقریباً 48 شہری مریض ہوئے اور ایک سے زیادہ لاتھوں میں زخمی ہوئے۔ ہر جگہ سے خون نکلا ہوا ہے، ان شہریوں کی جان بھی چکی ہے جو اپنی حقیقی نعرے لٹانے میں ایک اور فتنہ پر چل رہے تھے۔

اس صورتحال سے اس بات کو کچھ لینا بہت ضروری ہے کہ دوسری دنیا کی حکومتوں نے مل کر ان شہروں میں موجود امریکی شہریوں کو ہٹایا، اور یہ بات صراحت سے بتائی کہ امریکا اس صورتحال کی بھرپور مذاق نہیں بن گیا۔
 
اس وقت کچھ اور دوسرا بات ہے کی کہ اس صورتحال میں بہت سے لطف اندوز ہیں جنہوں نے خود کو اس عمل سے بہت سے منفید ہونے والوں کے حوالے سے اٹھایا ہے، ان کی جانت بہت زیادہ ہوگی چھپ کر اس بات کو دیکھنا تھا کہ وہ اپنی زندگی کو کس طرح بنانے والی ہیں ، اور اب وہ پتہ لگای گے کہ کس طرح یہ عمل ہوا
 
یہ رات کامرونیا کی حکومت نے اپنے مخالفین پر گھمپڑ لگا دی ہے، 48 شہریوں کو قتل کرکے ان کی اہمیت کو ظاہر کر دیا ہے۔ یہ تو بہتے سے سیاسی حیدہ ہے، کیوں کہ وہ لوگ جس نے اپنے حق میں ووٹ کیا تھا ان پر شکار ہونا پڑا ہے۔ امریکی سینیٹر جم رش نے کہا ہے کہ ایسا نہیں تھا، یہ سب پالیسی کی بدولت ہوا اور اب کہیں سے معاشی اور سیاسی خطرات بھی آئیے گا۔
 
اس بات پر یقین کرسکتا ہے کہ جمہوریہ کیمرون کی حکومت نے اس صورتحال میں بہت سہی اقدار دی ہیں! انہوں نے اپنے شہریوں کی安全تی کو اہمیت دیتے ہوئے کافی پوری تھکاوٹ بھی دی ہے اور اس صورتحال میں جان چکی ہے تو بھی انہوں نے اپنے شہریوں کی مرض کی بھی توجہ دی ہے!

اس صورتحال کا ایک نایاب جائزہ لینا چاہئے!
 
اس صورتحال پر یہ بات تو حیرت کا کہ کیسے سیکیورٹی فورسز نے ایسے حد تک جوش لگایا جو اس میں کوئی اچھا اور بدا نہیں سمجھنا چاہیے، 48 شہری ہلاک کیسے نہیں؟ اور امریکی شہرین کو بھی حراست میں لیا گیا تو یہ کیسے قابل تصدیق تھا? جب سے میرے پاس پچاس روپے کی فکراندیش ہوتی ہے اس صورتحال کو سمجھنا مुशکل ہوگا 🤯
 
😱 میرا یہ کہنا مشکل ہوگا کہ ان شہریوں نے حقیقت میں اپنے دوسروں پر پھونک سکا اور وہ سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے والوں کی جان بھی چکی ہے! 🤦‍♂️ یہ تو کیمرون کی حکومت کی بھرپور اہمیت کا ایک بڑا واقعہ ہوا ہے، لیکن اس میں سیکیورٹی فورسز کو جانب دے کر ان شہریوں نے بھی اپنا کردار ادا کیا ہے جو ایک بدقسمتی ہے! 😔
 
جی ضرور 🤷‍♂️ ایسا لگتا ہے کہ کامین کی سیکیورٹی فورسز نے اپنے لئے ایک پہلو کھیل کر دیا ہو، 48 شہری ہلاک ہونے اور لاٹھو زخمی ہونے پر ہی نہیں دیکھے جاتے ان کی بھرپور اہمیت کو نمائش کرنے کا یہ کام اچھا نہیں لگ رہا، شہریوں پر بالکل ایسا اچھا اثر نہیں پڑ سکا ہو گا؟
 
یہ واضح ہو گیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے انہیں قتل کرکے اپنی اہمیت کو دکھایا ہے، جس کی وجہ سے تقریباً 48 شہری ہلاک ہوئے ہیں اور زیادہ تر لاٹھو اور زخمی بھی ہوئے ہیں، یہ سب کچھ سیاسی مخالفت کی وجہ سے ہوا ہے، حکومت نے اپنا ردعمل ظاہر نہیں کرایا ہے اور وہ ان شہریوں کی جان بھی چکی ہے جو اس احتجاج میں शامل تھے، امریکا کے ری پبلکن سینیٹر نے حکومت کو نشانہ بنانے اور معاشی اور سیاسی خطرات کا سامنا کرنے پر زور دیا ہے، اب حکومت کو اس صورتحال کو حل کرنا ہوگا، مگر اس میں یہ تو حقیقی Challenge ہے!
 
یہ سچ میں بھی نہیں ہے کہ جمہوریہ کیمرون کی حکومت نے سیکیورٹی فورسز کو انھوں نے سیاسی مخالفین پر حریص کر دیا ہے تو یہ بھی سچ ہے کہ 48 شہری ہلاک ہوئے ہیں اور چند لاٹھو اور زخمی ہوئے ہیں، لیکن یہ بھی بات ہے کہ انہوں نے سیکیورٹی فورسز کو آپسی کارروائی پر ملوث نہ کرنا چاہئیے ۔ امریکی رش نے کہا کہ کیمرون کی حکومت نے اپنے سیاسی مخالفوں کو نشانہ بنایا، یہ بات بھی سچ ہے لیکن یہ پتہ چلنا ہر جگہ میں ایسا ہی ہوتا رہتا ہے کہ کس نے کیا اور کسی کو نقصان پہنچایا ہے اس کے بارے میں.
 
اس صورتحال پر غور کرتے ہیں تو یہ ایک شدید چیلنج لگ رہا ہے۔ سیکیورٹی فورسز کی بھرپور اہمیت کا یہ نمونہ تو ان کو اپنی زندگی جان کے خطرے میں ڈالنے والے لوگوں پر کیسے عمل کرتا ہے؟ یہ صرف ایک سینیٹر کی تنقید پر استعمر نہیں، بلکہ اس بات پر بھی توجہ دی جا سکتی ہے کہ شہریوں کا حق حیات جان کے مقابلے میں اچھا ہو یا نہیں۔

ہمیں یہ بات تو سمجھنی چاہئیں کہ سیکیورٹی فورسز کی ذمہ داری بھی ہوتی ہے، لیکن لوگوں پر لاٹھو کر ہارنا اور جان ختم کرنا اس کی ذمہ داری نہیں۔
 
امریکا کے ری پبلکن سینیٹر جم رش کی بات سن کر میں تنگ آ گیا ہوں۔ یہ سبحالہ ایک غلط فہمی ہے کہ امریکا کیمرون کا اتحادی ہے؟ میں سمجھتا ہوں کہ وہ یہ بات سچ میں نہیں لائیں گے کہ شہریوں پر شہر کی حکومت کی ہاتھوں زبردستی کر دی جا رہی ہے اور وہ امریکا میں بھی اس طرح کی نیند سونے دئیں گے؟ 🤦‍♂️

اس صورتحال میں حکومت کا جو ردعمل ظاہر نہیں کر رہی ہے وہ بھی کوئی بات نہیں۔ پانچ سाल کی governments ہار چکی ہیں اور ان کا ایک لڑکا اپنی حکومت نہیں دھونے دیا، تو انہوں نے پچھلے بلیeding میں اس طرح کی جھڑپ کی تاکید کی؟ میرا خیال ہے کہ اس صورتحال کو حل کرنے کے لیے سیکورٹی فورسز اور حکومت کے درمیان ایک بات ہونا چاہیے، یا ان شہریوں کی جان کی چھپائی نہیں ہونی چاہیے! 😔
 
یہ گaltiyan ka aam taur par ho jati hain jab koi bhi shor machata hai. Kaisa ki pahle se nahi suna tha, ab tak pehle nahi hua tha ki security forces apne own strength ke liye blood ko bhee matna chahiye 🤯

Cameron ke government ne aisa kyun nahi kiya? Kuchh to khud par dar hai ya phir koi aur kaafi pehle nahi socha tha? 🤔

Jamhuriya Cameron mein kai tarah ke problems hain, lekin iska matlab ki sabhi logon ko galti se zikr karne ki zaroorat nahi hai. Senti palton mein bhee kuchh logon ko apni galatfaariyon ka saamna karna padta hai, jaise Jam Rish. Woh kaisa sirf aise logon ko dekhkar khud bhi shok rakhte hain? 🤷‍♂️
 
اس صورتحال کی پھر ایس کیا کرنے پڑے؟ یہ تو تو سیکیورٹی فورسز نے اپنی اہمیت کو دکھایا ہے، لیکن ووٹنگ کے دائرے میں کسی کی جان کو بھی جما کر لینا بھی نا_acceptable ہے، 48 شہری اس سے ہلاک ہوئے اور لاٹھو اور زخمی ہوئے تو یہ تو کچھ نہ کچھ بن گیا ہے۔

امریکا کے سینیٹر جم رش کی بات بھی اچھی ہے، وہ بتایا ہے کہ کیمرون کی حکومت نے اپنی سیاسی مخالفت کو نشانہ بنایا ہے اور اس سے عارضی صورتحال پیدا ہوئی ہے، وہ یہ بھی بتایا ہے کہ کیمرون امریکا کی اتھیادی نہیں ہے اور ابھی سے ووٹنگ میں دیکھتے ہیئے کیمرون نے اپنی حکومت کو ناقص بنایا ہے۔

انہی صورتحالوں کی وجہ سے دوطرفہ تعلقات کی طرف بھی دیکھنا ضروری ہے، ابھی تک یہ بات بتائی نہیں ہوئی کہ اس صورتحال میں کیسے آئی ہے اور آئے تو کیسے، اور اس کی وجوہات کیا ہیں؟
 
یہ ایک تریپل کا معاملہ ہے، پہلا یہ فریق جو شہریوں پر حملہ کر رہا ہے، دوسرا یہ حکومت جو اپنے عمل کو چھپایا ہے اور تیسرا یہ کہ اس معاملے کی سستی کی وجہ سے अमریکی شہری بھی خطرے میں ہیں، سچائی دیکھنا اتنا مشکل نہیں ہے کہ حکومت نے اپنی اٹھائیں پکڑی ہے اور شہریوں کو قتل کر دیا ہے۔
 
امریکہ کی جانب سے اس صورتحال میں ایسا کیا جائے گا؟ پہلے تو یہ کہ اچانک 48 شہری اور لٹرلی زخمی ہوئے تو وہ بھی اپنی بات کرتے، اور اب جب یہ بات سامنے آئی ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے شہریوں کو قتل کیا تو وہ انہیں اس کا جواب دینے لگے?
کیا یہ کھیل بھی ہر وقت ہوتا رہتا ہے؟ جمہوریہ کیمرون میں نوجوانوں کو ووٹنگ میں شرکت کرنے کا ایسا ماحول کیوں بنایا جائے گا جو انھیں قتل پر مجبور کر دے؟
 
اس صورتحال پر غور کرنے پر، مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہ اُس دکھائی دیتے ہوئے سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کو ایک انتہا پسند تحریک کے حوالے کرنا ہی درست نہیں ہو گا، اس صورتحال میں بھی اُس سے بچنے کی کوشش کی جا سکتی تھی۔

جیسا کہ امریکی چیئرمین جم رش نے کہا ہے کہ کیمرون کی حکومت نے اپنی سیاسی مخالفوں کو نشانہ بنایا، لیکن یہ بات بھی یقینی نہیں کہ اُس دکھائی دیتے ہوئے سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں ایسی صورتحال رکھی گئی جس سے تمام سیاسی مخالف کو بھگتایا جا سکے۔

اس کے علاوہ، کامیاب حکومت کا دوسرا یہ کام ہے کہ وہ اپنے سیاسی مخالفوں کے ساتھ ایسے تعامل کی پالیسی رکھے جس سے ان کو کisi bhi طرح کے حاسدگی کا سامنا کرنا نہ ہو۔
 
واپس
Top